houses

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ایکس)

سپریم کورٹ کی ’بلڈوزر کارروائی‘  پر روک جاری، عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

‘بلڈوزرکارروائی’ کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ جب تک اس سلسلے میں رہنما خطوط طے نہیں ہو جاتے، تب تک اس کے سابقہ فیصلے کے مطابق اس طرح کی کارروائیوں پر پابندی جاری رہے گی۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کی عبوری روک، کہا – عدالت کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگی توڑ پھوڑ

سپریم کورٹ نے نام نہاد ‘بلڈوزر جسٹس’ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اگلی شنوائی (ایک اکتوبر) تک اس کی اجازت کے بغیر کوئی انہدامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اس ہدایت کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھ، ریلوے لائنوں یا غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔

اتر پردیش کے وزیر توانائی اے کے شرما سدھارتھ نگر میں پریس سے خطاب کرتے ہوئے۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@aksharmaBharat)

یوپی: یوگی حکومت کے وزیر نے بلڈوزر کارروائی کو صحیح ٹھہرایا، بولے- جاری رہے گی کارروائی

یوپی کے وزیر توانائی اے کے شرما نے ریاستی حکومت کی طرف سے بلڈوزر کے استعمال کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غنڈہ گردی اور ‘مافیا راج’ کو ختم کرنے کا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا طریقہ ہے، ٹھیک اسی طرح جیسے پی ایم مودی قومی سطح پر بدعنوانی سے نمٹ رہے ہیں۔

Baat-Bharat-Ki-Thumb

بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کا تبصرہ کیا بی جے پی سرکاروں کو قانون کا پابند کر پائے گا؟

ویڈیو: ملک کی مختلف ریاستوں میں سزا دینے کے نام پر ملزمین، خصوصی طور پر مسلمان ملزموں کے مکانات اور جائیدادوں کو مسمار کرنے کے خلاف ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اگر کسی کو قصوروارٹھہرایا جائے تب بھی اس کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ اس بارے میں معاملے کے وکیل صارم نوید اور دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ایکس)

بلڈوزر ’جسٹس‘ پر عدالت نے کہا- قانون میں ملزم اور ان کے اہل خانہ کے گھروں کو گرانے کی اجازت نہیں

نام نہاد بلڈوزر ’جسٹس‘ کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی شخص قصوروار ہو تب بھی اس کی جائیداد کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اس سلسلے میں ملک بھر میں یکساں رہنما خطوط وضع کرنے کی بات کہی۔

فوٹو بہ شکریہ:  جمعیۃ علماء ہند

 میوات تشدد: جمعیۃ علماء ہندکا دعویٰ — 13مساجد پر حملے کیے گئے

اب تک جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے 13 متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے، اور بتایا ہے کہ صرف پلول میں 6 مساجد نذر آتش کی گئیں، ہوڈل میں تین مساجد ، سوہنا میں تین مساجد، اور ایک مسجد گروگرام میں جلائی گئی۔ وفد کا یہ بھی کہنا ہے کہ تشدد کے دوران مذہبی کتابوں کو جلایا گیا اور تبلیغی جماعت کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@HaryanaCMO)

منوہر لال کھٹر ہریانہ کے تمام لوگوں کو سیکورٹی کیوں نہیں دے سکتے؟

غلامی کے دور میں غیر ملکی حکمرانوں تک نے اپنی پولیس سے عوام کے جان و مال کے تحفظ کی امید کی تھی، لیکن اب آزادی کے امرت کال میں لوگوں کی چنی ہوئی حکومت اپنی پولیس کے بوتے سب کو تحفظ دینے سے قاصر ہے۔

نوح تشدد میں جلائی گئی ایک گاڑی۔ (تصویر: اتل ہووالے/دی وائر)

نوح: انہدامی کارروائی پر پابندی لگاتے ہوئے ہائی کورٹ نے پوچھا – کیا یہ نسلی تطہیر کا کوئی طریقہ تھا

کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے نوح تشدد کے بعد متاثرہ علاقے میں جاری انہدامی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نےکہا کہ لاء اینڈ آرڈر کے مسئلے کا استعمال ضروری قانونی ضابطوں کی پیروی کیے بغیر عمارتوں کو گرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

نوح کے نلہر مہادیو مندر کا مین گیٹ۔ (تمام تصاویر: اتل ہووالے/دی وائر)

نوح تشدد: نلہر مندر میں پھنسی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے دعوے پولیس نے خارج کیے

ہریانہ کے نوح میں31 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا اور کچھ نیوز ویب سائٹ پر ایسے دعوے کیے جا رہے تھے کہ نلہر مہادیو مندر میں پھنسی خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا، پولیس نے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

تشدد سے متاثرہ نوح میں ہفتے کے روز انتظامیہ کی جانب سے کی گئی بلڈوزر کارروائی کی تصویر۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی ویڈیو اسکرین شاٹ)

نوح: تشدد سے متاثرہ علاقے میں بلڈوزر کارروائی، حکام نے الگ الگ وجہ بتائی

اس ہفتے ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ نے جمعہ کو مکان اور املاک کو مسمار کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ ایک طرف کچھ اہلکار کہہ رہے ہیں کہ توڑ پھوڑ کا تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے تو دوسری طرف کچھ حکام کا دعویٰ ہے کہ کچھ املاک کے مالکان تشدد میں ملوث تھے۔

tughlakabad-demolition-thumb

دہلی: تغلق آباد میں اے ایس آئی کی انہدامی کارروائی کے بعد لاکھوں لوگ بے گھر

ویڈیو: دہلی کے تغلق آباد قلعے کے قریب اتوار کو اے ایس آئی نے پولیس فورس کی موجودگی میں مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لیےتقریباً 1000 گھروں کو مسمار کر دیا۔ یہاں کے لوگوں کا سوال ہے کہ اگر ان کے مکانات غیر قانونی تھے تو یہاں کے پتے کی بنیاد پر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعےقانونی دستاویزات کیسےبنائے جا رہے تھے۔

(علامتی  تصویر: اے این آئی)

ہندو شخص کے قتل کے بعد مسلم کمیونٹی کے گھروں کو آگ لگا ئی گئی: میرٹھ پولیس

اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے پالدا گاؤں میں مبینہ طور پر ایک ہندو شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ان کےاہل خانہ نے کچھ مسلم نوجوانوں پر اس کا الزام لگایا تھا۔ اس قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔

(فوٹوبہ شکریہ: حکومت مدھیہ پردیش)

مدھیہ پردیش: پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے درجنوں گھر زمین پر ندارد

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع کے رہیکوارہ گرام پنچایت میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 600 مکانات بنائے گئے ہیں، لیکن تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کاغذات میں ان لوگوں کے نام گھروں کا الاٹمنٹ دکھایا گیا ہے، جن کی موت ہوچکی ہے۔ تقریباً 75 گھر تلاش کرنے پر بھی نہیں ملتے ہیں۔

مسلمان ملزمین کے گھروں گرائے جانے سے متعلق ویڈیو کا  ایک اسکرین شاٹ۔

مدھیہ پردیش: گربا پنڈال پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں پولیس نے تین مسلمانوں کے گھر پر بلڈوزر چلایا

مندسور ضلع کے سیتامئو تھانہ حلقہ کے سرجانی گاؤں میں 2 اکتوبر کی شب پولیس کو گربا پنڈال میں پتھراؤ کے واقعے کی اطلاع ملی تھی، جس کے لیے 19 افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے اور تین ملزمین کے 4.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کےغیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا ہے۔