ویڈیو: ملک کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی موت کے معاملے میں جانچ شروع ہو گئی ہے۔جہاں ایک طرف ملک بھر میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب ان کی تنقید کرنے والوں کے خلاف مقدمے بھی دائر کیے جا رہے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ آٹھ دسمبر کو تمل ناڈو کے کنور کے قریب ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے میں ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس)جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور دیگر 11 افراد کی موت ہو گئی تھی۔
تمل ناڈو کے کنور کے پاس ہندوستانی فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹرحادثے کا شکار ہو گیا ، جس میں چیف آف ڈیفینس اسٹاف، ان کی اہلیہ اور کئی افسران سمیت 14 لوگ سوار تھے۔ فضائیہ نے بتایا کہ حادثے میں زخمی کیپٹن ورون سنگھ ویلنگٹن کے ملٹری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
کیا کشمیر میں ہندوستان اور پاکستان کی سرحدوں میں بٹے عوام یکجا نہیں ہوسکتے؟کیا یہ خونی لکیرمٹ نہیں سکتی؟ کیا یہ فوجیوں کے جماؤ اور فائرنگ کے تبادلوں کے بدلے امن اور استحکام کی گزرگاہ نہیں بن سکتی؟ جب برطانیہ اور آئر لینڈسات سو سالہ دشمنی دفن کرسکتے ہیں، توہندوستان اور پاکستان بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرکے ان کوعوام کی خواہشات کی بنا پر حل کرکے کیوں امن کی راہیں تلاش نہیں کرسکتے؟
سپریم کورٹ نے سوموار کو فوج میں خاتون افسروں کو مستقل کمیشن دینے کے دہلی ہائی کورٹ کے 2010 کے حکم پر عمل نہیں کرنے پر مرکزی حکومت کی تنقید کی اور فوج میں مستقل کمیشن کا انتخاب کرنے والی سبھی خاتون افسروں کو تین مہینے کے اندر مستقل کمیشن دینے کا حکم دیا۔
مسلح افواج میں خواتین افسروں کو ان کی جسمانی قدوقامت کی بنیاد پر مستقل عہدوں سے محروم رکھنے کا معاملہ۔ ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دینے والی خواتین افسروں نے مرکزی حکومت کے ذریعے سپریم کورٹ میں دی گئی دلیل کی مخالفت کی ہے۔ نئی دہلی: ہندوستانی فوج […]
حال ہی میں نئی دہلی کے ایک معروف تحقیقی ادارہ بریف نے انکشاف کیا ہے کہ ان اقدامات سے سب سے زیادہ نقصان خود ہندوستان کو ہی ہوا ہے۔ صرف پنجاب کے شہر امرتسر میں ہی کم و بیش 50ہزا رافراداس سے متاثر ہوئے ہیں۔
نیوی چیف ایڈمرل کرم بیر سنگھ نے کہا، دفاعی بجٹ میں نیوی کی حصےداری 2012 کے 18 فیصد کے مقابلے گھٹکر 2019-20 میں تقریباً 13 فیصد رہ گئی ہے۔ ہم نے اپنی ضروریات کو حکومت کے سامنے رکھ دیا ہے، امید ہے کہ ہمیں کچھ اور رقم ملےگی۔
پاکستان نے دوسری بار ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے کو اپنے ایئر اسپیس کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کیا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں حقوق انسانی کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں ہندوستان نے پاکستان کی اس حرکت کی شکایت آئی سی اے اوسے کی ہے۔
جنرل بپن راوت نے جموں و کشمیر کے حالات پر کہا کہ کشمیر وادی میں دہشت گردوں اور پاکستان میں بیٹھے ان کے ہینڈلرس کے درمیان اب رابطہ ٹوٹ چکا ہے اور اس وجہ سے کشمیر میں دہشت گردانہ واقعات رک گئے ہیں۔
گزشتہ 26 فروری کو ہوئے بالاکوٹ ایئر اسٹرائک کے ایک دن بعد 27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں ایئر فورس کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ اس میں فضائیہ کے6جوانوں اور ایک مقامی شہری کی موت ہو گئی تھی۔
سول ایویشن وزیر ہردیپ پری نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری دی۔ 26 فروری کو ہندوستان کے ذریعے سرحد پار بالاکوٹ میں دہشت گرد وں کے کیمپ کو تباہ کرنے کے لئے کی گئی’سرجیکل اسٹرائیک‘کے بعد پاکستان نے اپنا ایئر اسپیس بند کر دیا تھا۔
گزشتہ3جون سے لاپتہ انڈین ائیر فورس کا اے این-32 طیارہ کا ملبہ آٹھ دن بعد منگل کو اروناچل پردیش کے سیانگ ضلع سے بر آمد کیا گیا تھا۔ ائیر فورس کے ایک افسر نے بتایا کہ اے این-32 طیارہ حادثہ میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔
گزشتہ 27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں فضائیہ کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس میں فضائیہ کے 6 جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ ایک مقامی شہری کی موت ہو گئی تھی۔
جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف جوانوں پر ہوئے خودکش حملے کے بعد 27 فروری کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایئر اسٹرائک ہوئی تھی، جس میں ہندوستان نے پاکستان کا ایف-16 جنگی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ یہ پوری طرح مانا جا رہا تھا کہ انتخاب سے پہلے پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے ‘اوتار’کے طور پر سامنے آ سکیں، جس کے بنا ہندوستان کا گزارا ہو ہی نہیں سکتا۔
بیکانیر کے ایس پی پردیپ موہن شرما نے کہا ہے کہ مگ ایئر کرافٹ بیکانیر شہر سے 12 کیلو میٹر دور شوبھا سارکی ڈھانی میں حادثے کا شکار ہوا۔
رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، انڈین ایئر فورس نے بالاکوٹ میں جیش محمد کے جس تربیتی کیمپ کو ہوائی حملے میں نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے وہاں کی اپریل 2018 میں لی گئی سیٹلائٹ تصویر اور 4 مارچ 2019 کی سیٹلائٹ تصویر میں کوئی بھی فرق نہیں نظر آ رہا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کو سچ سے محروم رکھا جا رہا ہے کیونکہ نیشنل میڈیا کا ایک طبقہ نریندر مودی کو سپورٹ کر رہا ہے۔یہ شرم کی بات ہے کہ مودی ملک کے وزیر اعظم ہیں۔
پاکستان نے کہا ہے کہ ،ان کی حکومت کی پالیسی یہی ہے کہ پاکستان کی زمین پر کسی کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایئر اسٹرائک پر رپورٹنگ کے موضوع پر صحافی آشوتوش اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے ارملیش کی بات چیت۔
ایئر چیف نے کہا کہ بالاکوٹ واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہوائی حملے میں ہلاک ہونے والے لوگوں کی تعداد کی جانکاری حکومت دے گی ۔
پاکستان کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی (Climate Change) ملک امین اسلم نے کہا کہ بالاکوٹ میں جو بھی ہوا اس کو ماحولیاتی دہشت گردی ہی کہا جائے گا۔ ایئر اسٹرائک کی وجہ سے اس علاقے میں درجنوں درختوں کو نقصان پہنچا ہے اور سنگین ماحولیاتی نقصان ہوا ہے۔
پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی زمین پر پنپ رہی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف قدم اٹھائے۔ وزیر اعظم عمران خان کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ان کے ایسا نہ کرنے کی صورت میں بات چیت کی تجویز سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
مغربی بنگا ل کی وزیر اعلیٰ نے کہا ، اس ملک میں لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ بالا کوٹ میں کتنے دہشت گرد مارے گئے ؟ حقیقت میں بم کہاں گرایا گیا؟ کیا وہ نشانے پر گرا تھا ؟ ہمیں یہ جاننے کا حق ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی پاکستان کی کوشش کو ناکام کر دیا گیا۔ایک پاکستانی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا۔ وہیں پاکستان نے دو ہندوستانی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا۔
پاکستانی اطلاعات و نشریات کے وزیر چودھری فواد حسین نے بتایا کہ پاکستان الکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو ہندوستانی اشتہارات پر بھی کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ہندوستانی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایئر فورس کے جنگی طیاروں نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے اور اس حملےمیں 300 دہشت گرد مارے گئے ہیں ۔
فارین سکریٹری وجئے گوکھلے نے کہا کہ یہ حملہ کوئی فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ احتیاتاً اٹھایا گیا قدم تھا،جس کا مقصد دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔دہشت گردوں کے اس کیمپ کا انتخاب یہ دھیان میں رکھتے ہوئے کیا گیا تھا کہ عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔
بی جے پی کے سینئرر ہنما مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی ایک کمیٹی نے لوک سبھا میں بتایا کہ ملک کی جی ڈی پی کا محض 1.56 فیصد ہی فوج کو مختص کیا گیا ہے۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق؛ نوٹ بندی کے بعد نئے نوٹوں کو ملک کے مختلف حصوں میں پہنچانے کے لئےانڈین ایئر فورس کے ہوائی جہاز سی-17 اور سی-130 جے سپر ہرکیولس کا استعمال کیا گیا تھا۔
وہ 1965 کی ہندو پاک جنگ کے دوران وہ ہندوستانی آرمی چیف تھے جس میں ہندوستان کی فتح میں ایئر فورس کا رول کافی اہم مانا جاتاہے ۔ نئی دہلی : انڈین ایئر فورس کے مارشل ارجن سنگھ کا آج شام یہاں آرمی ریسرچ اینڈ ریفرل (آر آر) […]