اگنی پتھ اسکیم: اتراکھنڈ کی شاندار فوجی روایت اور معیشت پر گہری چوٹ
اتراکھنڈ کے کئی گاؤں فوجیوں کے گاؤں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ریاست کی معیشت اور سماجی نظام کا ایک بڑا حصہ فوج سے وابستہ ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے آنے کے بعد یہ نظام بحران کا شکار ہے۔
اتراکھنڈ کے کئی گاؤں فوجیوں کے گاؤں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ریاست کی معیشت اور سماجی نظام کا ایک بڑا حصہ فوج سے وابستہ ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے آنے کے بعد یہ نظام بحران کا شکار ہے۔
سابق فوجیوں کا کہنا ہے کہ جب آپ لڑکوں کو چار سال کے معاہدے پر بھرتی کریں گےتو ممکن ہے کہ کہیں کم اورکمتر لڑکے فوج میں جائیں گے، جن کے اندر جنون کم ہوگا، اور ملک کے لیے جذبہ ایثار و قربانی بھی نہیں ہوگا۔ کیا فوج کو اس سطح اور معیار کے جوان مل پائیں گے جو انہیں مطلوب ہیں؟
اس اسکیم سے ان گاؤں دیہات اور نوجوانوں کی زندگیوں پر کیا اثر پڑا ہے؟ کیا اب یہ فوجیوں کے گاؤں نہیں کہلائیں گے؟ زندگی کا واحد خواب چکنا چور ہونے کے بعد یہ نوجوان اب کیا کر رہے ہیں؟ کیا فوج کو اس اسکیم کی ضرورت ہے؟ کیا یہ فوج کی جدید کاری کے لیے ضروری قدم ہے؟ ان سوالوں کی چھان بین کے لیے دی وائر نے ملک کے کئی ایسے علاقوں کا دورہ کیا۔ اس سلسلے میں پہلی قسط ہریانہ سے۔
جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے جدورا گاؤں کے لوگوں نے الزام لگایا تھا کہ 23-24 جون کی درمیانی شب کو فوج کے کچھ جوانوں نے مسجد میں گھس کر مؤذن سمیت نمازیوں کو ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبورکیا۔ اب خود کو اس واقعے کا عینی شاہد بتانے والے ایک شخص نے دی ٹیلی گراف کو بتایا کہ اتوار کو فوج کے سینئر افسر نے گاؤں والوں سے معافی مانگی ہے۔
اگر دیکھا جائے تو پولیس سربراہ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے کشمیر میں نسبتاً امن و امان قائم کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے کچھ غلط نہیں ہے۔ مگر یہ قبرستان کی پر اسرار خاموشی جیسی ہے۔خود ہندوستان کے سیکورٹی اور دیگر اداروں میں بھی اس پر حیرت ہے کہ کشمیریوں کی اس خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھداری یا ناامیدی ہے یا یہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔
ہندوستانی فوج تنوع میں اتحاد کی روشن مثال ہے۔ یہ اتحاد ان طاقتوں کو پسند نہیں ہے جو نفرت اور تعصب کے داعی ہیں۔
ہندوستانی فوج میں جموں کے تعلقات عامہ کے افسر کے ٹوئٹر ہینڈل نے فوج کی طرف سے منعقد افطار پارٹی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے سیکولرازم کی بات کہی تھی، جس کو نشانہ بناتے ہوئے سدرشن نیوز کے سریش چوہانکے نے کہا کہ سیکولرازم کی بیماری ہندوستانی فوج میں بھی گھس گئی ہے۔ اس کے فوراً بعد پی آر او نے یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
ناگالینڈ میں دسمبر میں فوج کی فائرنگ میں عام شہریوں کی ہلاکت کی جانچ کے لیےایس آئی ٹی بنا ئی گئی تھی۔ جانچ کے دوران ایس آئی ٹی کے سامنے بیان دینے والےفوج کے37جوان اس بات پر مصر ہیں کہ انہیں جو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں وہ غلط ثابت ہوئیں، جس کی وجہ سے 13 عام شہری مارے گئے۔
‘ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ’ اورفرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں 20 یوٹیوب چینل اور دو ویب سائٹ کو بلاک کیے جانے کے کچھ دن بعد وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ حکومت ملک کے خلاف ‘سازش کرنے والوں’ پر اس طرح کی کارروائی جاری رکھے گی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 1971 کی جنگ میں پاکستان پر ہندوستان کی فتح اور بنگلہ دیش کی آزادی کے 50سال مکمل ہونے پر ایک پروگرام میں کہا کہ تاریخ میں ایسامشکل سے ہی دیکھنے کو ملےگا کہ جنگ میں کسی ملک کو شکست دینےکےبعدہندوستان نے اس پر اپنی بالادستی کا اظہار نہیں کیا، بلکہ اسے وہاں کی سیاسی طاقتوں کے حوالے کر دیا۔
آسام کی فلم ساز رجنی بسومتاری نے ان کی بوڈو فلم جو لے:دی سیڈ کو نیشنل ایوارڈ نہ دیے جانے پر مایوسی کا ا ظہار کرتے ہوئے ایوارڈ کمیٹی کے چیئرمین این چندرا کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے چھوٹی ثقافتی برادریوں ، ان کی زبان اور ثقافت کے تحفظ کے وعدوں کے بیچ کسی بوڈو فلم کا ایسی فلم کے ہی زمرے میں نہ چنا جاناجیوری ممبروں کی ناکامی ہے۔
ویڈیو: فورس میگزین کے مدیر پروین ساہنی بتا رہے ہیں کہ کس طرح ہندوستانی فوج کو سیاست میں گھسیٹا جارہا ہےاورحکومت کس طرح فوج کوسیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
کیا کشمیر میں ہندوستان اور پاکستان کی سرحدوں میں بٹے عوام یکجا نہیں ہوسکتے؟کیا یہ خونی لکیرمٹ نہیں سکتی؟ کیا یہ فوجیوں کے جماؤ اور فائرنگ کے تبادلوں کے بدلے امن اور استحکام کی گزرگاہ نہیں بن سکتی؟ جب برطانیہ اور آئر لینڈسات سو سالہ دشمنی دفن کرسکتے ہیں، توہندوستان اور پاکستان بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرکے ان کوعوام کی خواہشات کی بنا پر حل کرکے کیوں امن کی راہیں تلاش نہیں کرسکتے؟
فوج نے جموں وکشمیر کے شوپیاں علاقے میں گزشتہ18جولائی کو تین دہشت گردوں کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔ اب ڈی این اے ٹیسٹ سے راجوری کےمتاثرہ خاندانوں کے ان دعووں کی تصدیق ہو گئی ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگ دہشت گرد نہیں، بلکہ مزدور تھے۔
فوج نے جموں وکشمیر کے شوپیاں علاقے میں گزشتہ18 جولائی کو تین دہشت گردوں کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔ وہیں راجوری کے متاثرہ خاندانوں کا کہنا تھا کہ انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگ دہشت گرد نہیں، بلکہ مزدور تھے۔
ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد جو سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے، اس میں نمایاں فرق ہے۔ ہندوستان نے ایل اے سی پر پہلے کی صورت حال کو برقرار رکھنےپر زور دیا ہے، جبکہ چین نے سرحدکو لےکر کوئی بات نہیں کی اور پھر سے دعویٰ کیا کہ گلوان گھاٹی ان کی سرحدمیں ہے۔
نریندر مودی چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کو خوف کی نفسیات میں مبتلا رکھا جائے اور پاکستان کے اردگرد حصار قائم کیا جائے۔مگر اب اس گیم میں چین دودھ میں مینگنیاں ڈالنے کا کام کر رہا ہے، جس کی شہہ پر چھوٹے پڑوسی ممالک بھی ہندوستان کی نو آبادیاتی طرز فکر کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔
پیلیٹ گن پر روک لگانے کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ جب تک بے قابو بھیڑ کے ذریعے تشدد کیا جاتا ہے، طاقت کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔
کانگریس رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے ابراہمز پر ہوئی کارروائی کو درست ٹھہراتے ہوئے انہیں پاکستان اور آئی ایس آئی کا ایجنٹ بتایا ہے۔
سپریم کورٹ نے سوموار کو فوج میں خاتون افسروں کو مستقل کمیشن دینے کے دہلی ہائی کورٹ کے 2010 کے حکم پر عمل نہیں کرنے پر مرکزی حکومت کی تنقید کی اور فوج میں مستقل کمیشن کا انتخاب کرنے والی سبھی خاتون افسروں کو تین مہینے کے اندر مستقل کمیشن دینے کا حکم دیا۔
مسلح افواج میں خواتین افسروں کو ان کی جسمانی قدوقامت کی بنیاد پر مستقل عہدوں سے محروم رکھنے کا معاملہ۔ ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دینے والی خواتین افسروں نے مرکزی حکومت کے ذریعے سپریم کورٹ میں دی گئی دلیل کی مخالفت کی ہے۔ نئی دہلی: ہندوستانی فوج […]
پارلیامنٹ میں پیش کیگ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ اونچائی والے علاقوں میں تعینات فوجی دستوں کے لیے ضروری کپڑے، چشمے وغیرہ کی کمی دیکھی گئی ہے، ساتھ ہی انہیں دیے جانے والے کھانے کے معیارسے بھی سمجھوتا کیا گیا۔
حیدرآباد میں اداکار پرکاش راج نے شہریت ترمیم قانون،این پی آر اور این آر سی کے خلاف منعقد ایک اجلاس کے دوران کہا کہ سرکار چاہتی ہے کہ موجودہ مظاہرے پر تشدد ہو جائیں لیکن مظاہرین کو چاہیے کہ وہ خود کو پرامن مظاہرے تک ہی محدود رکھیں۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت نے جمعرات کو کہا تھا کہ ملک میں شدت پسندی سے آزادی دلانے والے کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ یہ ویسے لوگوں کو الگ کرنے کے لئے ضروری ہے، جن کی سوچ میں شدت پسندی شامل ہو چکی ہے۔ وہیں، مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے راوت کے تبصرہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوج لمبے عرصے سے شدت پسندی سے آزادی دلانے والے کیمپ چلا رہی ہے۔
ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے ایک پروگرام میں کہا کہ وادی میں شدت پسندی سے نپٹنے کے لیے سب سے پہلےاس تصور کو پھیلانے والوں کی شناخت کر کے ان پر کارروائی کیے جانے کی ضرورت ہے۔شدت پسندی سے متاثر بچوں کو باقی بچوں سے الگ کیا جانا چاہیے۔
کارگل جنگ میں شامل رہے سابق فوجی افسر محمد ثناء اللہ نے کہاگر کسی مسلمان کو حراستی کیمپ میں نہیں بھیجا جا رہا ہے تو شاید میں بھی مسلمان نہیں ہوں۔
ریاست کے وزیر داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں بتایا کہ آسام میں 290 خواتین کو غیر ملکی قرار دیا گیا ہے۔ وہیں، 181 غیر ملکی قرار دیے گئے اور 44 سزا یافتہ غیر ملکی نے آسام میں نظربندی میں تین سال سے زیادہ وقت پورا کر لیا ہے۔
نیوی چیف ایڈمرل کرم بیر سنگھ نے کہا، دفاعی بجٹ میں نیوی کی حصےداری 2012 کے 18 فیصد کے مقابلے گھٹکر 2019-20 میں تقریباً 13 فیصد رہ گئی ہے۔ ہم نے اپنی ضروریات کو حکومت کے سامنے رکھ دیا ہے، امید ہے کہ ہمیں کچھ اور رقم ملےگی۔
وزیر نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں وقفہ سوال کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ آسام کے 6 نظربندی کیمپوں میں 988 غیر ملکی شہریوں کو رکھا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کے اخباروں کی رپورٹ کے مطابق ،گرفتار کئے گئے لوگ خاص طورپر بنگلور سے ہیں اور وہ این آر سی کے ڈر اور زیادتی اور دھمکی کی وجہ سے بھاگ رہے ہیں۔
انٹرویو: آسامی فلم ‘راگ ‘اور بوڈو زبان کی فلم ‘جولے : دی سیڈ’کی ہدایت کار اوراداکارہ رجنی بسومتاری سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
آسام میں فائنل این آر سی لسٹ 31 اگست کو جاری کی گئی تھی،جس میں 19 لاکھ سے زیادہ درخواست گزار وں کے نام شامل نہیں تھے۔ این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل نہیں ہیں ان کو فائنل این آر سی شائع ہونے کے 120 دنوں کے اندر فارین ٹریبونل میں اپیل دائر کرنی ہوگی۔
جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل370 کےاکثر اہتمام کو ختم کئے جانے کے 40ویں دن بعد بھی کشمیر میں زندگی متاثر ہے۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باچلے نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ فہرست میں شامل نہیں کئے گئے لوگوں کی اپیل کے لئے مناسب کارروائی یقینی بنائی جائے۔ لوگوں کو جلا وطن نہیں کیا جائے یا حراست میں نہیں لیا جائے۔
حکام نے بتایا کہ تجارتی مرکز لال چوک اور گرد ونواح کی تمام انٹری کو خاردار تاروں سے بند کر دیا گیا ہے اور بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ محرم کے جلوس کو روکنے کے لیے سرینگر سمیت کشمیر کے کئی حصوں میں اتوار کو کرفیو جیسی پابندیا ں لگائی گئیں ۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے ہوئے ایک مہینے ہو گئے۔ایک مہینے بعد کشمیر کے حالات کے بارے میں بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی ۔
یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے گوالیار کا ہے ۔سی پی ایم رہنما شیخ عبدل غنی’ دھارا 370:سیتو یا سرنگ‘نامی کتاب بیچ رہے تھے۔ جس کے مصنف مدھیہ پردیش کی سی پی آئی ایم یونٹ کے چیف جسوندر سنگھ ہیں۔
ویڈیو: جموں و کشمیر پر ملک کے بڑے میڈیا ہاؤس کی یکطرفہ رپورٹنگ پر وہاں کے لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیراونی کی بات چیت کی ۔
ویڈیو: جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیراونی نے کشمیر کے سکھ کمیونٹی سے بات چیت کی