حکومت ہند کے پاور ایکسپورٹ قوانین کے تحت اڈانی پاور کا جھارکھنڈ واقع گوڈا پلانٹ اپنی مکمل پیداوار بنگلہ دیش کو فروخت کرنے کا پابند تھا، لیکن اب یہ گھریلو بازار میں بجلی سپلائی کر سکے گا۔ غورطلب ہے کہ یہ ترمیم بنگلہ دیش میں جاری بحران کے درمیان کی گئی ہے۔
ہندوتوا واچ ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف حملوں اور ہیٹ اسپیچ کے حوالے سے رپورٹ تیار کرتا ہے۔ اس کے بانی رقیب احمد نائیک نے بتایا کہ انہیں منگل کو اس سلسلے میں ایک ای میل موصول ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت ہند نے اکاؤنٹ کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے پایا ہے۔
پچھلے ایک سال کے دوران بیرون ملک مقیم سکھوں کی خالصتان تحریک یا کشمیر کی تحریک آزادی سے تعلق رکھنے والے افراد کی پر اسرار ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ہر قتل پر ہندوستان میں موجود سوشل میڈیا کے سرخیل خوشیاں منارہے ہیں، جس سے یہ تقریباً ثابت ہوجاتا ہے کہ ان ہلاکتوں کے تار کہاں سے کنٹرول کیے جار ہے ہیں۔
ویڈیو: ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری کشیدگی میں اب امریکہ کی بھی انٹری ہوگئی ہے۔گزشتہ 23 ستمبر کو نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جن خفیہ معلومات کی بنیاد پر کینیڈا نے خالصتان رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا ذمہ دار ہندوستان کو ٹھہرایا ہے وہ اس کو کسی اور نے نہیں بلکہ امریکی ایجنسیوں نے فراہم کی تھی۔
ایسا لگتا ہے کہ نجر کی ہلاکت سے قبل یا اس کے فوراً بعد ہی کنیڈا کی خفیہ ایجنسیوں نے ٹوہ لینی شروع کر دی تھی اور اس سلسلے میں مبینہ طور پر ہندوستانی سفارت کاروں اور ان سے ملنے والوں کے فون ٹیپ کیے جار ہے تھے۔
کینیڈا کے خالصتان حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے دعوے پر امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نےتشویش کا اظہار کیا ہے۔ این آر آئیز کی ایک بڑی تعداد تینوں ممالک میں رہتی ہے اور تینوں ہی کینیڈا کے ساتھ ‘فائیو آئیز’انٹلی جنس الائنس میں شامل ہیں۔
جون 2023 میں برٹش کولمبیا میں خالصتان کے حامی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جس کے متعلق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیامنٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس کے پیچھے ہندوستانی حکومت کے خفیہ ایجنٹوں کا ہاتھ تھا۔
اگر دیکھا جائے تو پولیس سربراہ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے کشمیر میں نسبتاً امن و امان قائم کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے کچھ غلط نہیں ہے۔ مگر یہ قبرستان کی پر اسرار خاموشی جیسی ہے۔خود ہندوستان کے سیکورٹی اور دیگر اداروں میں بھی اس پر حیرت ہے کہ کشمیریوں کی اس خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھداری یا ناامیدی ہے یا یہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔
ہندوستان کی وزارت دفاع نے پہلے تکنیکی خرابی کا ذکر کرتے ہوئے پلہ جھاڑنے کی کوشش کی، مگر بعد میں پارلیامنٹ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ میزائلوں کی دیکھ ریکھ کے عمل کو سدھارا جائے گا اور اس کا ازسر نو جائزہ لیا جائےگا۔ یعنی ان کے کہنے کا مطلب تھا کہ یہ میزائل کسی انسانی غلطی کی وجہ سے فائر ہوا ہے اورجلد ہی کسی کو قربانی کا بکرا بنایا جا ئےگا۔
ہندوستانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ 9 مارچ کو تکنیکی خرابی کے باعث ایک میزائل معمول کی دیکھ بھال کے دوران حادثاتی طور پر فائر ہو گیا تھا۔ حکومت نےاس واقعے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اعلیٰ سطحی ‘کورٹ آف انکوائری’ کا حکم دیا ہے۔ بتادیں کہ پاکستان نے فضائی حدود کی مبینہ خلاف ورزی پر اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔
ٹوئٹر کی دوسالہ شفایت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2020 کی دوسری ششماہی کے دوران سرکاری اطلاعات یا انفارمیشن کے لیے ہندوستان سے جو درخواستیں موصول ہوئیں، وہ عالمی سطح پر25 فیصدی ہیں۔
معروف ہندوستانی مصنفہ اور سیاسی کارکن ارن دھتی رائے نے الزام لگایا ہے کہ ملکی حکومت اکثریتی ہندوؤں اور اقلیتی مسلمانوں کے مابین کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے اور ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے صورت حال نسل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
امریکہ میں ہندوستانی سفیر سندیپ چکرورتی نے ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ کشمیری پنڈت جلدہی وادی لوٹ سکتے ہیں، کیونکہ اگر اسرائیلی لوگ یہ کر سکتے ہیں تو ہم بھی یہ کر سکتے ہیں۔
این سی آر بی رپورٹ کے مطابق، 2015-2017 کے دوران بھی جیل میں صلاحیت سے زیادہ قیدی تھے۔اس مدت میں قیدیوں کی تعداد میں 7.4فیصد کا اضافہ ہوا،جبکہ اسی مدت میں جیل کی صلاحیت میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔
برٹن کی ہائی کورٹ نے 1947 میں تقسیم کے وقت حیدرآباد کے نظام کی جائیداد کو لے کر اسلام آباد کے ساتھ چل رہی دہائیوں پرانی قانونی لڑائی اور اس کو لندن میں ایک بینک میں جمع کرانے کے معاملے میں ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیشن نے ہندوستانی مصنوعات اور ہندوستانی فن کاروں والے اشتہارات پر پابندی لگانے کے ساتھ ہندوستانی فلموں کی فروخت پر روک لگادی ہے۔ کئی دکانوں میں چھاپے مار کر ہندوستانی فلموں کی سی ڈی ضبط کی گئی ہے۔
کشمیر تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ اس دوران جو نسل تیار ہوئی ہے اس کے زخموں پر مرہم لگانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کشمیر میں عسکریت دم توڑ رہی ہے مگر یہ خیال کرنا کہ وہاں امن و امان ہوگیا ہے خود کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔
حال ہی میں ختم ہوئے فٹبال ورلڈ کپ سے ہندوستان کو کیا سبق سیکھنا چاہیے؟میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اسی موضوع پر نوبھارت ٹائمس کے سینئر اسسٹنٹ ایڈیٹر چندر بھوشن اور سینئر صحافی براج سوین کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
عدالت غیر سرکاری تنظیم کامن کاز کی ہتک عزت والی عرضی پر شنوائی کررہی تھی ۔عرضی میں 27اپریل کیے کورٹ کے فیصلے کے باوجود لوک پال کی تقرری نہیں کیے جانے کا مدعا اٹھایا گیا ہے۔
آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ ؛ کشمیر پر آئی یو این کی رپورٹ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کے رپورٹ اسپانسر ہوتے ہیں۔
حکومت نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کو خارج کیا ہے جس میں مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلا ف ورزی کے الزام لگائے گئے ہیں ۔
سابق گورنر وائی وی ریڈی نے کہا کہ بینکنگ گھوٹالوں میں ہونے والے نقصان کی بھرپائی ٹیکس دینے والے کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ملکیت والے بینکوں کو اپنا پیسہ سونپا، ان کو حکومت سے اس پر جواب مانگنا چاہیے۔
درخواست گزار نےمنسٹری آف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ کے ذریعے جاری اس سرکلر کا حوالہ دیا تھا جس میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ‘ دلت ‘ لفظ کا استعمال کرنے سے بچنے کی صلاح دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جیل افسر جیلوں کے زیادہ بھرے ہونے کے مدعے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ ایسی کئی جیلیں ہیں جو متعینہ تعداد سے 100 فیصد اور کچھ معاملوں میں تو 150 فیصد سے زیادہ بھری ہیں۔
سینٹرل ٹورزم منسٹر کے جے الپھونس نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے بھی ہمایوں کا مقبرہ، تاج محل اور جنتر منتر سمیت پانچ یادگاروں کو رکھ رکھاؤ کے لئےنجی اکائیوں کو سونپا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے پوچھا کہ کیا اس نتیجہ کے بارے میں غور کیا گیا جو متاثرہ کو بھگتنا پڑ سکتا ہے؟ ریپ اور قتل کی سزا ایک جیسی ہو جانے پر کتنے مجرم متاثرین کو زندہ چھوڑیںگے؟
بچوں کےحقوق کے لئے لڑنے والی تنظیم سیو دی چلڈرن سے جڑیں بدشا پلئی نے کہا، ‘ موت کی سزا مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتا ہے۔ ‘
امریکی وزارت خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں پریس کی آزادی کو دبانے کی ایسی کوشش حالیہ برسوں میں پہلے محسوس نہیں کی گئی۔
اگر حکومت سفارشات پر کُنڈلی مارکر بیٹھی رہے اور کچھ نہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوتی ہے، تو یہ قانوناً اقتدار کا غلط استعمال ہے۔
بھارتیہ کسان سنگھ نے کہا کہ کسانوں کی حالت پہلے کبھی اتنی خراب نہیں تھی۔ حکومت کو محض 24 فصلوں کی ہی نہیں بلکہ ساری فصلوں کی ایم ایس پی طے کرنی چاہیے۔