گزشتہ 30 اپریل کو بی جے پی کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر جاری تقریباً ڈیڑھ منٹ کےویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دعوے کو دہرایا گیا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندوؤں کی پراپرٹی مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ویڈیو کو پارٹی نے ہی ہٹایا یا انسٹاگرام نے۔
ایک رپورٹ میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اُ ن آوازوں کو غیر منصفانہ طور پر دبانے اور ہٹانے کے ایک پیٹرن کادستاویز تیار کیا ہے، جس میں فلسطین کی حمایت میں پرامن اظہار اور انسانی حقوق کے بارے میں عوامی بحث شامل ہے۔
میٹا نے دی وائر کی جانب سے عام کیے گئے شواہد کے بارے میں بے بنیاد دعوے کیے ہیں، شاید اس توقع کے ساتھ کہ ہم آگے کی جانکاری جمع کرنے اور شائع کرنے کو پابندہوں گے اور وہ آسانی سے ہمارے ذرائع کے بارے میں جان سکیں گے۔ لیکن ہم یہ کھیل کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔
خصوصی رپورٹ : بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کی میٹا کے خصوصی ‘کراس چیک’ پروگرام میں شمولیت کے بارے میں دی وائر کی رپورٹس پر میٹا کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ہم پرکئی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ دی وائر نے ان تمام سوالوں کے جوابات شواہد کے ساتھ دیے ہیں۔
خصوصی رپورٹ: انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ اب میٹا نے کراس چیک لسٹ کی بات کو’من گھڑت’ بتایا ہے۔
خصوصی رپورٹ : انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔
انسٹاگرام نے @cringearchivist نامی اکاؤنٹ کی جانب سےشیئر کی گئی جس طنزیہ پوسٹ کو ‘عریانیت اور جنسی سرگرمی’ سے متعلق رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے ہٹایا ہے، اس میں ایودھیا میں یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا مندر بنانے والے پربھاکر موریہ آدتیہ ناتھ کے مجسمے کی’ آرتی’ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
گجرات بی جے پی کی جانب سے پوسٹ کیے گئے کارٹون سے ڈرنے کی وجہ یہ ہے کہ ہم ماضی میں بھی ایک خاص مذہبی اقلیت کے خلاف اس طرح کی فتنہ انگیزی کے شاہد ہیں اور اس بات سے بھی واقف ہیں کہ اس کا انجام کیاہوتا ہے۔
گزشتہ مہینے کچھ نامعلوم لوگوں کے ذریعے ایک ایپ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا، جہاں مسلمان عورتوں کو ‘آن لائن نیلامی’ کے لیے رکھا گیا تھا۔ اس سلسلےمیں دہلی اور اتر پردیش کی نوئیڈا پولیس نے الگ الگ ایف آئی آر درج کی تھی۔
ایک رپورٹ کے مطابق، 106ممالک کے لوگوں کے فون نمبر، فیس بک آئی ڈی، مکمل نام، مقامات ،تاریخ پیدائش اور ای میل آن لائن ہو گئے ہیں۔ ہندوستان میں10دنوں کے اندر دوسرا ایسا موقع ہے جب کسی کمپنی کے صارفین کا ڈیٹابیس لیک ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔گزشتہ 30 مارچ کو گڑگاؤں واقع موبائل ادائیگی اور ڈیجیٹل والیٹ کمپنی موبی کوئیک کے 10 کروڑ صارفین کی جانکاری مبینہ طور پر لیک ہو گئی تھی۔
ویڈیو: انسٹاگرام کے بوائز لاکر روم نام کے دہلی کے اسکولی بچوں کے ایک گروپ میں گینگ ریپ کرنے اور لڑکیوں کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کرنےکا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس مدعے پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل اور کرونا نندی سے عارفہ خانم شیروانی نے چرچہ کی۔
اتوار کو ‘بوائز لاکر روم’نام کے پرائیویٹ انسٹاگرام چیٹ گروپ کی بات چیت کے کچھ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے، جہاں جنوبی دہلی کے اسکولی لڑکوں کے ایک گروپ کی جانب سے نابالغ لڑکیوں کی تصویریں شیئر کرکےقابل اعتراض باتیں کی گئی ہیں۔ اس کے بعد سائبر سیل نے معاملے کو جانکاری میں لیا اور ایف آئی آر درج کی۔
فیس بک کے ترجمان نے بتایا کہ ہندوستان میں 335 لوگوں کے ایپ انسٹال کرنے کی وجہ سے ان کے دوستوں میں 562120 لوگوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔
مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ ؛آپ کے ڈیٹا کاتحفظ ہماری ذمہ داری ہے اگر ہم ایسا کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو ہم اس کے اہل نہیں ہیں۔ ہم پر اعتماد کرنے کا شکریہ ،میں وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کے لیے بہتر کام کروں گا۔آئندہ ایسی کوئی غلطی نہ ہو ہم اس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں ۔
لوگوں کی ذاتی جانکاری کے غلط استعمال کے معاملے میں فیس بک کے خلاف امریکہ میں تفتیش شروع۔ امریکن فیڈرل ٹریڈ کمیشن اس بات کی جانچکر رہا ہے کہ کیا فیس بک نے صارفین کے لاکھوں اعداد و شمار ایک سیاسی مشاورت ایجنسی کو دئے تھے۔