مغربی بنگال کے بی جے پی ایم ایل اے اور ریاست میں حزب اختلاف کے رہنما شبھیندو ادھیکاری نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیامنٹ ہاؤس میں ایک میٹنگ کے دوران انہیں یقین دلایا کہ شہریت ترمیمی قانون سے متعلق ضوابط کووڈ 19ٹیکہ کاری کی احتیاطی خوراک کے مکمل ہونے کے بعد تیار کیے جائیں گے۔
ویڈیو: بی جے پی شہریت قانون یعنی سی اے اے پر ہندوستانیوں کو مزیدبیوقوف نہیں بنا سکے گی۔ افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ہندوؤں اور سکھوں کے تحفظ کی باتوں اور دعووں کے بیچ مودی حکومت کے قول و فعل کےتضاد کو اجاگر کر رہے ہیں ساحل مرلی مینگھانی۔
آسام میں ایک کتاب کے اجرا کے دوران آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے بدھ کو کہا کہ آزادی کے بعد ملک کے پہلےوزیر اعظم نے کہا تھا کہ اقلیتوں کا دھیان رکھا جائےگا اور اب تک ایسا ہی کیا گیا ہے۔ ہم ایسا کرنا جاری رکھیں […]
گزشتہ28 مئی کو مرکزی حکومت نے 13اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیرمسلموں سے ہندوستانی شہریت کے لیےدرخواست طلب کرنے سےمتعلق نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے مانگ کی گئی ہے کہ جب تک سی اے اے کے آئینی جواز کوچیلنج دینے والی عرضی عدالت میں زیرالتواہے تب تک مرکز کو شہریت سے متعلق نئے فیصلے پر روک لگانے کی ہدایت دی جائے۔
مرکز کی مودی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے گجرات، چھتیس گڑھ، راجستھان، ہریانہ اور پنجاب کے 13اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہری کے طور پررجسٹر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
بی جے پی نے آسام میں نوجوانوں کو دو لاکھ سرکاری نوکری دینے کا وعدہ کیا ہے اس کے تحت 31 مارچ 2022 تک ایک لاکھ نوکریوں دی جائیں گی۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس وی گوپال گوڑا نے ایک پروگرام میں کہا کہ اس وقت ہندوستانی شہری شدید بحران سے گزر رہے ہیں اور قانون کی حکومت کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ شہریت کا مسئلہ خوفناک ہو گیا ہے۔
شہریت قانون کی مخالفت کا مرکز رہےآسام میں27 مارچ سے تین مرحلوں میں انتخابات ہیں اور سی اے اےمخالف مظاہروں سےابھرنےوالی جماعتوں کے ساتھ اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر ریاست میں سی اے اے کو نافذنہیں ہونے دیں گے۔
کانگریس رہنما گورو گگوئی نے شہریت قانون (سی اے اے)کو ووٹوں کے لیے سماج کو تقسیم کرنے والا بی جے پی کا سیاسی ہتھیار بتایا ہے۔ گگوئی نے کہا کہ اسمبلی انتخاب میں آسام کی پہچان اور ترقی دونوں داؤ پر ہیں۔ آسام میں پارٹی کے اقتدار میں آنے پرسی اے اے کو نافذ نہیں کرنے دیا جائےگا۔
آسام اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں مقتدرہ بی جے پی پر شہریت قانون پر بولنے سے بچنے کا الزام لگ رہا ہے، جبکہ سی اے اے مخالف تحریکوں سے نکلی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ اپوزیشن پارٹیاں اس کو بڑا مدعا بنانے میں لگی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر سی اے اے نافذ نہیں ہونے دیں گی۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے آئندہ دو روزہ ہندوستان کے دورے سے پہلے وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دنیا اپنی جمہوری روایات اورمذہبی اقلیتوں کا وقار بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کی جانب دیکھ رہی ہے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والی ایجنسی یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے شہریت قانون کو لےکر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں ہندو راشٹر بنانے کو لےکر بی جےپی کے کئی رہنماؤں کے بیانات کے مدنظرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیامنٹ میں چرچہ کے دوران کہا تھا کہ شہریت ترمیم قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے مذہبی استحصال کے شکار ہندو، جین، بودھ، پارسی، سکھ اور عیسائی کو شہریت دی جائےگی۔
اے آئی ایم آئی ایم چیف اسدالدین اویسی نے کہا کہ شہریت قانون صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ سبھی ہندوستانیوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ یہ لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ دلت، ایس سی، ایس ٹی کی بھی ہے اور قانون کے خلاف لگاتار جد جہد کرنا ہوگا۔
آل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے بل کے خلاف پورے آسام میں 30 مقامی تنظیموں کے ساتھ مظاہرہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور ریاست کے وزیراعلیٰ سربانند سونووال کےپتلے پھونکے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم بل میں بنگلہ دیش،پاکستان اور افغانستان کے ہندو،جین،عیسائی،سکھ،بودھ ،پارسی کمیونٹی کے ان لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی تجویز ہے، جنھوں نے ملک میں 6 سال گزار دیے ہیں،لیکن ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔ اس مدعے پر تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی اوردی وائر کی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ، اگر ہم اس بل کو پاس کر دیتے ہیں تو یہ مہاتما گاندھی اور آئین کے معمار بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین ہوگی ۔ اس بل کو لانا مجاہد آزادی کی توہین ہوگی ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ،آپ دو قومی نظریے کو زندہ کر رہے ہیں ۔ ایک ہندوستانی مسلمان ہونے کے ناطے میں جناح کے اس نظریے کو خارج کرتا ہوں ۔
شہریت ترمیم بل میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہندو، جین، عیسائی، سکھ، بودھ اور پارسی کمیونٹی کے ان لوگوں کوہندوستانی شہریت دینے کی تجویز ہے، جنہوں نے ملک میں چھ سال گزار دیے ہیں، لیکن ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔
شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں آسام کے کاٹن یونیورسٹی اور ڈبروگڑھ یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ یونین نے یونیورسٹی کیمپس میں بی جے پی اور آر ایس ایس رہنماؤں کے داخلےے پر پابندی لگاتے ہوئےمظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ این آر سی پروسیس کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔اس دوران انھوں نے دعویٰ کیا کہ مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی دی وائر کے اجئے آشیرواد اور سنگیتا بروآ سے بات چیت۔
امریکہ میں مذہبی آزادی کے معاملوں پر بنی ایک فیڈرل ایجنسی یو ایس سی آئی آر ایف نے الزام لگایا ہے کہ آسام میں این آرسی مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور مسلمانوں کو ریاست سے ہٹانے کا ایک اوزار ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہریانہ کے کیتھل میں ایک انتخابی ریلی کوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ستر سالوں سے گھس پیٹھیوں نےقومی سلامتی کو چیلنج دیا ہے۔این آر سی کے ذریعے بی جے پی حکومت تمام گھس پیٹھیو ں کو باہر نکالنے کے لئے پرعزم ہے۔
بی جے پی، رائےدہندگان کی توجہ اصل مدعوں سے بھٹکانے کے لئے بے چین ہے۔ ایسے میں این آر سی کا استعمال پولرائزیشن کے لئے اس طرح سے کیا جا سکتا ہے، جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتےہیں۔
نارتھ ایسٹ میں لمبے وقت سے شہریت ترمیم بل کے احتجاج میں آواز اٹھتی رہی ہے۔وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بل کو لانے کے حالیہ اعلان کے بعد منی پور ،میگھالیہ اور ناگالینڈ میں احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔
شہریت ترمیم بل میں ہندو،سکھ،جین اور عیسائی پناہ گزینو ں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔کولکاتہ میں ہوئی ایک ریلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ این آر سی سے گھس پیٹھیوں کی پہچان کر کے نکالنے سے پہلے یہ بل لایا جائے گا۔
یوپی پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاست سے غیر قانونی بنگلہ دیشیوں اور غیر ملکی افراد کی پہچان کرکے ان کو واپس بھیجیں ۔
آسام میں 31 اگست کو جاری ہوئی این آرسی کی حتمی فہرست میں 19 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے نام نہیں ہیں ،جن میں 12 لاکھ سے زیادہ ہندوہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ملک کی عوام نے 2019 کے عام انتخاب کے فیصلے کے ذریعے ملک بھر میں این آر سی نافذ کرنے پر اپنی مہر لگا دی ہے۔
اتوار کو ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اعلان کیا تھا کہ ان کی ریاست میں آسام کی طرز پر این آر سی نافذ کیا جائےگا۔