lawyer

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

دستاویز رکھنے کے لیے صحافیوں پر مقدمہ چلانا تشویشناک اور قابل مذمت ہے: میڈیا ادارے

جی ایس ٹی چوری کے مبینہ کیس میں گرفتار سینئر صحافی مہیش لانگا کے خلاف گجرات میری ٹائم بورڈ کے خفیہ دستاویز رکھنے کے الزام میں بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس پر میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو کام کے دوران حساس دستاویز کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے لیے تعزیری کارروائی شروع کرنا تشویشناک ہے۔

صحافی مہیش لانگا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار صحافی کے وکیل بولے – مہیش لانگا کے نام پر نہ کوئی لین دین ہوا اور نہ ہی ان کا دستخط ہے

احمد آباد میں گرفتار کیے گئے صحافی مہیش لانگا کے وکیل نے کہا ہے کہ جس کمپنی (ڈی اے انٹرپرائز) کا نام ایف آئی آر میں درج ہے، ان کے موکل نہ تو اس کے ڈائریکٹر ہیں اور نہ ہی پروموٹر۔

اے جی نورانی (1930-2024) کی فائل فوٹو۔ تصویر: شاہد تانترے۔

اے جی نورانی: علم کا بہتا دریا خاموش ہوگیا

مضامین اور کتابوں میں نورانی حوالہ جات سے اپنے دلائل کی عمارت اتنی مضبوط کھڑی کر دیتے تھے کہ اس کو ہلانا یا اس میں سیندھ لگانا نہایت ہی مشکل تھا۔ وہ اپنے پیچھے ایک عظیم ورثہ چھوڑ کر گئے ہیں، جس کے لیے صدیوں تک ان کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔

rss

آر ایس ایس کے بارے میں ہم کتنا جانتے ہیں؟

معروف قلمکار اور قانون داں اے جی نورانی نے اپنی کتاب The RSS: A Menace to India میں آر ایس ایس کے حوالے سے کئی اہم انکشافات کیے ہیں ۔انہوں نےیہ بتانے کی سعی کی ہے کہ اس تنظیم کی بنیادی فلاسفی کیا ہے ،دنیا بھر میں اس کی کتنی شاکھائیں ہیں ، مسلم ممالک میں یہ شاکھائیں کیسے کام کرتی ہیں اور بی جے پی کے اہم فیصلوں میں اس کا کیا رول ہوتا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین شاٹ)

مہاراشٹر: نریندر مودی کو نشانہ بنانے والے دھرو راٹھی کے ویڈیو کا لنک شیئر کرنے پر وکیل کے خلاف کیس

گزشتہ 20 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کے دوران پال گھر ضلع کے وسئی میں ایک وکیل نے وسئی بار ایسوسی ایشن کے ایک وہاٹس ایپ گروپ میں یوٹیوبر دھرو راٹھی کے ‘مائنڈ آف اے ڈکٹیٹر’ کے عنوان والے ایک ویڈیو کا لنک شیئر کیا تھا۔ اس سلسلے میں درج کرائی گئی شکایت میں ویڈیو کو ‘قابل اعتراض’ بتایا گیا ہے۔

سینئر صحافی ارملیش۔ (تصویر: دی وائر)

ارملیش نے خبروں میں اپنے وکیل کے طور پر پہچانے گئے شخص کے دعووں کی تردید کی

نیوز کلک کے خلاف یو اے پی اے کے تحت درج ایف آئی آر کے سلسلے میں گزشتہ 3 اکتوبر کو اس سے وابستہ تمام لوگوں کے یہاں دہلی پولیس نے چھاپہ مار کر پوچھ گچھ کی تھی۔ ان میں سینئر صحافی ارملیش بھی شامل تھے۔ انہوں نے اب ان خبروں کی تردید کی ہے جس میں گورو یادو نام کے ایک شخص کو ان کا وکیل بتایا گیا ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب/کانگریس)

سورت کی عدالت میں راہل گاندھی کی اپیل سننے والے جج فرضی انکاؤنٹر کیس میں امت شاہ کے وکیل تھے

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سورت کی ایک عدالت میں مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے، جس کی سماعت سورت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رابن پال موگیرا کر رہے ہیں۔ جج موگیرا وکیل کے طور پر 2006 تلسی رام پرجاپتی فرضی انکاؤنٹر کیس میں گجرات کے سابق وزیر داخلہ امت شاہ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

احتشام ہاشمی، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

احتشام ہاشمی؛ مظلوموں کے لیے انصاف کی لڑائی لڑنے والا وکیل

شاہد اعظمی کی طرح احتشام بھی کورٹ روم کے اندر اور باہرانصاف کی لڑائی کے لیے پرعزم تھے۔مظلوموں کے لیے لڑنے کی خواہش، ہندوتوا عناصر کا مقابلہ کرنے کی ہمت اور مسلمانوں کے ساتھ ہی دیگرکمزور طبقات کے خلاف ہونے والے مظالم کے سامنے سینہ سپر ہونے کی جرأت نے انھیں اقتدار میں بیٹھے لوگوں اور ان کے اتحادیوں کی آنکھ کا کانٹا بنا دیا تھا۔

(فوٹو : رائٹرس)

سال 2019 میں ہندوستان میں ہوئے وہاٹس ایپ-این ایس او ہیک کا وقت پیگاسس پروجیکٹ کے ڈیٹابیس سے میل کھاتا ہے

پیگاسس پروجیکٹ کےتحت ملے دستاویز دکھاتے ہیں کہ 2019 میں جن ہندوستانی نمبروں کو وہاٹس ایپ نے ہیکنگ کی وارننگ دی تھی، وہ اسی مدت میں میں چنے گئے تھے جب وہاٹس ایپ کے مطابق پیگاسس اسپائی ویئر نے اس میسیجنگ ایپ کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے صارفین کو نشانہ بنایا تھا۔

وہاٹس ایپ سی ای او ول کیتھ کارٹ۔ (السٹریشن: دی وائر)

سال 2019 کے این ایس او مالویئر حملے کے 1400متاثرین میں سرکاری افسر شامل تھے: وہاٹس ایپ سی ای او

وہاٹس ایپ کے سی ای او ول کیتھ کارٹ نے کہا ہے کہ انہیں2019 میں وہاٹس ایپ صارفین پر ہوئے حملے اور لیک ڈیٹا کی بنیاد پر پیگاسس پروجیکٹ کی رپورٹنگ میں مماثلت دکھتی ہے۔ 2019 میں وہاٹس ایپ صارفین پر ہوئے پیگاسس حملے کو لےکر فیس بک کی ملکیت والی کمپنی نے این ایس او گروپ پر مقدمہ کیا ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

جولائی سے ستمبر کے درمیان گوگل نے ہندوستانیوں کو دی تھی حکومت حمایتی سائبر حملے کی وارننگ

یہ معاملہ وہاٹس ایپ کے اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس سے کم سے کم 121 ہندوستانی صحافیوں اور ہیومن رائٹس کارکنوں کی جاسوسی کی بات سامنے آئی تھی۔ خاص بات یہ تھی کہ اسرائیلی کمپنی اپنا اسپائی ویئر صرف سرکاری ایجنسیوں کو بیچتی ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

انفارمیشن ٹکنالوجی اور داخلہ امور کی پارلیامانی کمیٹیاں طے کریں گی وہاٹس ایپ جاسی معاملے کی شنوائی  

فیس بک کی ملکیت والے پلیٹ فارم وہاٹس ایپ نے امریکہ کی عدالت میں ایک اسرائیلی نگرانی کمپنی کے خلاف الزام لگایا ہے کہ اس نے ہندوستانیوں سمیت دنیا بھر کے تقریباً1400 وہاٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنایا تھا۔ ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران صحافیوں اورہیومن رائٹس کے کارکنوں کی جاسوسی کی بات سامنے آئی تھی۔

Media Bol 4 November.01_07_13_05.Still006

میڈیا بول: وہاٹس ایپ جاسوسی، کس کی سازش، کس کا ہاتھ

ویڈیو: وہاٹس ایپ نے حال ہی میں بتایا کہ عام انتخابات کے دوران تقریباً دو درجن ہندوستانیوں کے فون کی جاسوسی کی گئی تھی ۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اپا ر گپتا اور سینئر صحافی اسمتا شرما سے ارملیش کی بات چیت۔

(فوٹو: رائٹرس)

کانگریس کا دعویٰ، وہاٹس ایپ نے فون ہیکنگ کے امکان  کے بارے میں پرینکا کو آگاہ کیا تھا

وہاٹس ایپ نے مئی کے علاوہ ستمبر میں بھی 121 ہندوستانیوں پر اسپائی ویئر حملے کے بارے میں حکومت ہند کو جانکاری دی تھی۔ حالانکہ منسٹری آف انفارمیشن ٹکنالوجی نے کہا ہے کہ اس کو وہاٹس ایپ سے جو اطلاع ملی تھی وہ ناکافی اور ادھوری تھی۔

(فوٹو : رائٹرس)

وہاٹس ایپ نے حکومت کو 121 ہندوستانیوں کی جاسوسی ہونے کی دی تھی جانکاری

وہاٹس ایپ نے کہا ہے کہ اس نے مئی 2019 میں بھی حکومت کو ہندوستانیوں کی سکیورٹی میں سیندھ لگانے کی جانکاری دی تھی۔ وہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ وہاٹس ایپ نے جو اطلاعات دی تھیں وہ بہت ہی تکنیکی تھیں۔ ان میں ڈیٹا چوری کرنے یا پیگاسس کا ذکر نہیں تھا۔

xVRC7BmK

وہاٹس ایپ جاسوسی: کیا ہے معاملہ، کس کے فون پر رکھی گئی تھی نظر

ویڈیو: وہاٹس ایپ نے حال ہی میں بتایا کہ عام انتخابات کے دوران ہندوستان کے کم سے کم دو درجن ماہرین تعلیم، وکیلوں ، دلت کارکنوں اور صحافیوں کے فون ایک اسرائیلی سافٹ ویئر کی نگرانی میں تھے۔ اس بارے میں بتا رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

(فوٹو: رائٹرس)

وہاٹس ایپ میں سیندھ لگانے والا پیگاسس اسپائی ویئر کیا ہے، کیسے کرتا ہے کام؟

فیس بک کی ملکیت والے پلیٹ فارم وہاٹس ایپ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں عام انتخابات کے دوران صحافیوں اورہیومن رائٹس کارکنوں پر نگرانی کے لئے اسرائیل کے اسپائی ویئر پیگاسس کا استعمال کیا گیا۔

نہال سنگھ راٹھور،فوٹو دی وائر

وہاٹس ایپ جاسوسی معاملہ: کون ہیں وہ سماجی کارکن اور وکیل، جن کے فون پر رکھی گئی تھی نظر

بھیما کورےگاؤں معاملے میں گرفتار کئے گئے سماجی کارکنوں کے وکیل نہال سنگھ راٹھوڑنے بتایا کہ پیگاسس سافٹ ویئر پر کام کرنے والی سٹیزن لیب کے محقق نے ان سے رابطہ کرکے ڈیجیٹل خطرےکو لے کروارننگ دی تھی۔ ہیومن رائٹس کارکن بیلا بھاٹیہ اور ڈی پی چوہان نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جاسوسی کی گئی تھی۔

(فوٹو : رائٹرس)

وہاٹس ایپ کا انکشاف، عام انتخابات کے دوران ہوئی تھی ہندوستانی صحافیوں اور کارکنوں کی جاسوسی

وہاٹس ایپ کے ذریعے ہندوستان میں کم سے کم دو درجن ماہرین تعلیم، وکلاء،دلت کارکنوں اور صحافیوں سے رابطہ کرکے ان کو باخبر کیا گیا کہ مئی 2019 تک دو ہفتے کی مدت کے لئے ان کے فون ایک انتہائی جدید اسرائیلی سافٹ ویئر کی نگرانی میں تھے۔