سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے 21 ریٹائرڈ ججوں نے سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کو لکھے ایک خط میں بعض گروپوں کی طرف سے منصوبہ بند دباؤ اور غلط جانکاری کے ذریعے عدلیہ کو کمزور کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کے بارے میں بات کی ہے۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے اس بارے میں کہا کہ عدالتی آزادی کو سب سے بڑا خطرہ بی جے پی سے ہے۔
گزشتہ ہفتے ملک بھر سے 600 سے زیادہ وکلاء نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک خط لکھا تھا،جس میں ‘عدلیہ کی سالمیت’ کو لاحق خطرے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اب آل انڈیا لائرز یونین کا کہنا ہے کہ یہ خط ان ذمہ دار وکلاء اور وکیلوں کے فورم کے خلاف ایک بے بنیاد بیان ہے جو عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو ان کے قابل مذمت طرزعمل کے لیے جلد از جلد جوابدہ بناکر مناسب سزا دی جانی چاہیے، تاکہ کوئی بھی ایوا ن میں اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ کر سکے۔ انہوں نے پی ایم سےبدھوڑی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ایک عوامی بیان جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
گزشتہ 18 مارچ کو مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے ایک پروگرام میں کہا تھاکہ ‘تین یا چار’ ریٹائرجج ‘اینٹی انڈیا’ گینگ کا حصہ ہیں، جو چاہتے ہیں کہ عدلیہ اپوزیشن کا رول ادا کرے۔ان کےاس بیان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملک کے 300 سے زائد وکیلوں نے خط لکھ کر ان سے عوامی طور پراپنا بیان واپس لینے کی مانگ کی ہے۔