جے ڈی یو کو بی جے پی سے کم سیٹیں ملنے کے بعد نتیش کمار کے وزیر اعلیٰ بننے کو لےکر سوال اٹھ رہے تھے، لیکن ایسی رائے ہے کہ عوام، بالخصوص خواتین کے این ڈی اےکو چننے کا سہرا نتیش کمار کو ہی جاتا ہے، ایسے میں ان کی قیادت میں نئی سرکار کا بننا ناگزیر ہے۔
مشرقی چمپارن کے جموآ گاؤں کا معاملہ۔الزام ہے کہ بی جے پی حامیوں نے اس دوران کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور جئے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے مسجد کا مائیک اور اس کے گیٹ توڑ دیے۔ پولیس نے اس سلسلے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
ویڈیو: بہار اسمبلی انتخاب میں تمام ایگزٹ پول اور اندازے غلط ثابت ہوئے۔ میڈیا بول کےاس ایپی سوڈمیں ارملیش بہار کے غیر متوقع انتخابی نتائج اور ریاست کے سیاسی مستقبل کو لےکر سینئر صحافی اروند موہن اور دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے چرچہ کر رہے ہیں۔
بہاراسمبلی کی243 سیٹوں میں سے 40 سیٹوں پر بےحدسخت مقابلہ رہا اور ان پر ہار جیت کا فرق3500ووٹوں سے بھی کم رہا۔ کم ووٹوں سے جیت میں این ڈی اے کو زیادہ فائدہ ہوا اور انہوں نے 21 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔
بہاراسمبلی کی243 سیٹوں میں سےآر جے ڈی کی قیادت والی مہاگٹھ بندھن کو کل 110 سیٹوں پر جیت ملی ہے۔آر جے ڈی نے 75،بی جے پی نے 74،جے ڈی یو نے 43، کانگریس نے 19، سی پی آئی ایم ایل نے 12 اور اےآئی ایم آئی ایم نے 5 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ایل جے پی کو صرف ایک سیٹ ہی مل سکی۔
نتیش کمار نے تیسرےمرحلہ کے انتخابی مہم کےآخری دن کہا کہ یہ ان کا آخری انتخاب ہے۔ کیایہ ووٹنگ سے پہلے سیمانچل کے اقلیتوں سمیت ان کے روایتی ووٹرس کی ہمدردی حاصل کرنے کا کوئی انتخابی ہتھکنڈہ ہے یا اس کا کوئی گہرا سیاسی مفہوم ہے؟
بہارکے انتخابی نتائج کا ہندوستان کے مجموعی سیاسی نقشہ پراثر اندازہونا یقینی ہے۔کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران مہاجربہاری مزدوروں کی مشکلات کا ازالہ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے جب بی جے پی نے دیکھا کہ اس کا’وکاس’کا نعرہ کام نہیں کر رہا ہے، تو وہ اپنی سابقہ روش پر اتر آئی ہے۔
ویڈیو:بہاراسمبلی انتخاب کے مدنظر مہاگٹھ بندھن کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کےامیدوار اورآر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو:گزشتہ دنوں دہلی کے مالویہ نگر علاقے میں‘بابا کا ڈھابہ’نام سے دکان چلانے والے 83سالہ بزرگ کانتا پرساد کا روتے ہوئےایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا تھا۔ لاک ڈاؤن کے بعد ان کا ڈھابہ گھاٹے میں چل رہا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس ڈھابے پر کھانے پینے کے لیے لوگوں کی لائن لگ گئی۔
لوک سبھا میں اپوزیشن کےرہنماؤں کی جانب سے پی ایم کیئرس فنڈ پر لگاتار سوال اٹھانے پر بی جے پی رہنما کانگریس پرحملہ آور ہوتے رہے، ساتھ ہی کہا کہ پی ایم ریلیف فنڈگاندھی پریوار کی ذاتی ملکیت کی طرح کام کرتا ہے۔ حالانکہ پی ایم کیئرس فنڈ کی جوابدہی کو لےکر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
گزشتہ14 ستمبر کو شروع ہوئےپارلیامنٹ کی کارر وائی کے دوران لوک سبھا میں کل 10رکن پارلیامان نے مزدوروں کی موت سے متعلق سوال پوچھے تھے، لیکن سرکار نے یہ جانکاری عوامی کرنے سے انکار کر دیا۔مرکزی وزیرسنتوش گنگوار نے کہا تھا کہ ایسا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا ہے۔
وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کےپارلیامنٹ میں دیےگئے بیان میں کام کے دوران کورونا سے جان گنوانے والےڈاکٹروں کا ذکر نہ ہونے سے ناخوش انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ایسے 382 ڈاکٹروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے انہیں شہید کا درجہ ینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دی وائر کےذریعےانڈین ریل کے 18زون میں دائر آر ٹی آئی درخواست کے تحت پتہ چلا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفرکرنے والے کم سے کم 80 مزدوروں کی موت ہوئی ہے۔مرکزی حکومت کے ریکارڈ میں یہ جانکاری دستیاب ہونے کے باوجود اس نے پارلیامنٹ میں اس کو عوامی کرنے سے منع کر دیا۔
کوروناسے لڑنے کے لیے مودی سرکار کی جانب سے اپریل میں لایا گیا آروگیہ سیتو ایپ شروعات سے ہی شہریوں کی نجی جانکاری کے تحفظ اور اس کی افادیت کو لےکر تنازعہ میں ہے۔
سپریم کورٹ نے 28 مئی کو دیےایک فیصلے میں کہا تھا کہ ٹرین یا بس سے سفر کرنے والے کسی بھی مہاجر مزدور سے کرایہ نہیں لیا جائےگا۔آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق عدالت کے احکامات کے باوجود ریلوے نے شرمک ٹرینوں کے مسافروں سے کرایہ لیا۔
بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے کہا کہ دہلی مرکز میں منعقداجتماع میں شامل ہونے آئے غیرملکی شہریوں کے خلاف پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں پروپیگنڈہ چلایا گیا اور ایسی امیج بنانے کی کوشش کی گئی کہ یہی لوگ ہندوستان میں کووڈ 19پھیلانے کے ذمہ دار تھے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال صرف جولائی مہینے میں ہی 50 لاکھ نوکریاں گئی ہیں۔
آرٹی آئی قانون سے ملی جانکاری کے مطابق، او این جی سی نے سب سے زیادہ 300 کروڑ روپے، این ٹی پی سی نے 250 کروڑ روپے، انڈین آئل نے 225 کروڑ روپے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی(سی ایس آر) کا پیسہ چندہ کے طور پر پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر ایک عرضی میں کہا گیا تھا کہ چونکہ پی ایم کیئرس فنڈ کاطریقہ کاربےحدخفیہ ہے، اس لیےاس میں ملنے والی رقم این ڈی آرایف میں ٹرانسفر کی جائے، جو پارلیامنٹ سے پاس کیے گئے قانون کے تحت بنایا گیا ہے اور ایک شفاف سسٹم ہے۔
ویڈیو: گزشتہ24 مارچ کوکورونا وائرس کی وجہ سےملک گیر لاک ڈاؤن کے بعدپورے ملک سے مزدور اپنی آبائی ریاستوں کو لوٹ گئے تھے۔حالانکہ وہاں کوئی کام نہ ملنے کے بعد اب مزدوروں نے واپس بڑے شہروں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔ دہلی لوٹے مزدوروں سے بات چیت۔
گزشتہ جولائی مہینے میں مرکزی وزیر اور بی جے پی ایم پی ارجن رام میگھوال کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا، جس میں وہ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت ‘بھابھی جی’ پاپڑ برانڈ کی تشہیر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے تھے کہ اس کو کھانے سے کورونا سے بچاؤ ہوگا۔
گزشتہ چارمہینوں میں جہاں ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی لگاتار اپنی تقاریر میں کورونا وائرس کو لےکر سائنسی رویہ رکھنے کی بات کرتے نظر آئے، وہیں ان کی پارٹی کےرہنما اور وزیر اس وبا کو لےکرسب سے زیادہ اوٹ پٹانگ بیان،غیر سائنسی اور مضحکہ خیز دلیل دیتے رہے ہیں۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ نے ایک پی آئی ایل پرشنوائی کے دوران مراٹھ واڑہ اور شمالی مہاراشٹر میں کورونا کو کنٹرول کرنے کے انتظامیہ کے فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں میں وبا کے پھیلاؤکو روکنے کے لیے سخت قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹ کر کے اس کی جانکاری دی اور کہا کہ ڈاکٹروں کی صلاح پر وہ اسپتال میں بھرتی ہو رہے ہیں۔
واقعہ29 جولائی کو امراوتی میں رونماہوا۔ مال میں کام کرنے والی ایک خاتون اپنے ساتھیوں کے ساتھ کورونا ٹیسٹ کے لیے مودی اسپتال گئی تھیں،جہاں ناک کے سویب لیے جانے کے بعد لیب ٹیکنیشن نے متاثرہ کی شرمگاہوں سےبھی سویب لینے کو ضروری بتایا۔
حال ہی میں مرکزی حکومت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ2005 کے تحت بنائے گئے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ میں افراداور اداروں کے ذریعے چندہ دینےکو منظوری دی ہے۔ لیکن کووڈ 19جیسی آفت کے دور میں جب طبی سہولیات کی بہتری کے لیے اس میں جمع رقم کا استعمال کیا جا سکتا ہے، اس میں چندہ دینے کے بارے میں عوام کو بےحد کم جانکاری ہے۔
متاثرہ پٹنہ میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل کے ڈاکٹر کی بیوی تھیں۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ کورونا ٹیسٹ نگیٹو آنے کے باوجود کئی ہاسپٹل نے ان کی بیوی کو بھرتی نہیں کیا۔ انہوں نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کو خط لکھ کر نجی ہاسپٹل پر کارروائی کی مانگ کی ہے۔
ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ملے اعدادوشمار کے مطابق29 جون تک 4615 ٹرینیں چلیں اور ریلوے نے ان سے 428 کروڑ روپے کمائے۔ اس کے ساتھ ہی جولائی میں13 ٹرینیں چلانے سے ریلوے کو ایک کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
ترومالا تروپتی دیواستھانم بورڈ کا کہنا ہے کہ مندر میں عوام کے درشن کو روکنے کاکوئی منصوبہ نہیں ہے۔ عقیدت مندوں کے کورونا سے متاثر ہونے کے ثبوت نہیں ہیں۔
پیشہ سے بس ڈرائیور اس شخص کو 13 جولائی کو بخار آیا تھا، جس کے بعد جانچ میں وہ کورونا پازیٹو پایا گیا۔ ہاسپٹل، ہیلپ لائن، تھانے وغیرہ کہیں سے بھی مدد نہ ملنے کے بعد وہ جب پیدل وزیر اعلیٰ کی رہائش پہنچے، تو وہاں کے اسٹاف نے انہیں ہاسپٹل پہنچایا۔
معاملہ بنگلورو کے وکٹوریہ ہاسپٹل کا ہے۔ یہاں وینٹی لیٹر پر رکھے گئےمریضوں کی موت کی شرح برٹن، امریکہ اور اٹلی جیسےممالک میں ہوئی اموات کےمقابلے بہت زیادہ ہے۔ اٹلی میں کورونا کے انتہاپر ہونے کے باوجود وہاں وینٹی لیٹر پر مریضوں کی موت کی شرح 65 فیصدی تھی۔
کورونا پرکرناٹک کے وزیر صحت بی شری راملو کے بیان کے بعد کانگریس نے کہا کہ ان کا بیان دکھاتا ہے کہ سرکار کووڈ بحران سے لڑنے میں ناکام رہی ہے۔ بعد میں وزیر صحت نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے ایک طبقے نے ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹروں اورطبی اہلکاروں کو احتیاط برتنے کے لیے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر اور نوجوان ڈاکٹریکساں طور پرکورونا سے متاثر ہو رہے ہیں، لیکن سینئروں کی موت کی شرح زیادہ ہے۔
ایک سینئرافسر نے بتایا کہ مہاراشٹر میں اب تک کل 6400 پولیس اہلکارانفیکشن کی چپیٹ میں آ چکے ہیں، جن میں سے 5100 پولیس اہلکار علاج کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں، وہیں 150 افسران سمیت 1213 پولیس اہلکاروں کا علاج چل رہا ہے۔
کووڈانفیکشن کےخطرے کے بیچ بھی ملک بھر کےمیڈیااہلکار لگاتار کام کر رہے ہیں، لیکن میڈیااداروں کی بے حسی کا عالم یہ ہے کہ جوکھم اٹھاکر کام کررہے ان صحافیوں کو کسی طرح کا بیمہ یا اقتصادی تحفظ دینا تو دور، انہیں بناوجہ بتائے نوکری سے نکالا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی پانچ ایجنسیوں کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اونچی قیمتوں اور خرچ برداشت کرنے کی قوت نہ ہو پانے کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کو صحت مند اور مقدی غذا نہیں مل پا رہی ہے۔کووڈ وبا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں اور اقتصادی بحران سے بھوک مری کا سامنا کر رہی آبادی کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے متنبہ کیا ہے کہ کووڈ19کی صورت حال عالمی سطح پر مسلسل بگڑتی جارہی ہے اور اگرجلد ہی ٹھوس اور واضح اقدامات نہیں کیے گئے تو آنے والے دنوں میں حالات بد سے بدتر ہوجائیں گے۔
کرکٹ سے متعلق ہر چھوٹی بڑی جانکاری اور اعدادوشمار سے آراستہ رسالہ‘کرکٹ سمراٹ’ اب شائع نہیں ہوگا۔تقریباً 42 برسوں تک پورے ملک میں کرکٹ شائقین کے لیے کسی پسندیدہ ناول کی طرح مقبول اس رسالے کی اشاعت لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوئے نقصان کی نذر ہو گئی۔
پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت بھی جون مہینے میں کم سے کم 15.58 کروڑ مستحق لوگوں کو راشن نہیں ملا ہے۔ کم بٹوارےکی وجہ سےاب مرکزی حکومت نے آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت مہاجر مزدوروں کو راشن دینے کی طے مدت کو بڑھاکر 31 اگست 2020 کر دیا ہے۔
مرکز نے سپریم کورٹ میں پی ایم کیئرس کی تشکیل کو جائز ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت ایک قانونی فنڈیعنی نیشنل ڈیزاسٹررسپانس فنڈ کے ہونے محض سے رضاکارانہ چندےکے لیے الگ فنڈکی تشکیل پر روک نہیں ہے۔