جی–20 اور اس سے باہر کے ممالک میں بھی میڈیا کو درپیش مشکلات اور خطرات کے باوجود، نہ ہی جی–20 سرکاروں کی – اور یقینی طور پر نہ ہی جی–20 کے موجودہ صدر کی میڈیا کی آزادی پر بات کرنے میں کوئی دلچسپی ہے۔
پولیس کی جانب سےیہ کارروائی سخت یو اے پی اے قانون کے تحت پچھلے سال درج ایک معاملے کو لےکر کی گئی ہے، جو کشمیر کے صحافیوں اور کارکنوں کو جان سے مارنے کی دھمکی سے متعلق ہے۔
رپورٹرس ودآؤٹ بارڈرس نے پریس کی آزادی کو کنٹرول کرنے والے 37ممالک کے سربراہوں یاقائدکی فہرست جاری کی ہے، جس میں شمالی کوریا کے کم جونگ ان اور پاکستان کے عمران خان کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کا نام شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ سب وہ ہیں جو ‘سینسرشپ کا میکانزم بناکر پریس کی آزادی کو روندتے ہیں،صحافیوں کو من مانے ڈھنگ سے جیل میں ڈالتے ہیں یا ان کے خلاف تشددکو ہوا دیتے ہیں۔
جون مہینے میں آسٹریلیائی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر اور نیوز کارپ کے ایک صحافی کے گھر پر چھاپےماری کے بعد آسٹریلیا کے ’ رائٹ ٹو نو کوئلیشن ‘ مہم کے تحت اخباروں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ اتر پردیش کے مرادآباد میں ایک ہاسپٹل کا دورہ کرنے گئے تھے ۔ الزام ہے کہ وزیر اعلیٰ کے آنے سے پہلے صحافیوں کو ایک کمرے میں بند کردیا گیا ،تاکہ وہ سوال نہ پوچھ سکیں۔
جسٹس کاٹجو کی تجویز پر ٹی وی چینلس کے مالکان نے زبردست واویلا مچایا اور اسے میڈیا کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ ان کی تجویز سرد خانے میں پڑ گئی۔ مگر یہ مسئلہ اب بھی باقی ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ اور بھی سنگین ہو گیا ہے۔
دی وائر اردو کے ہفتہ وار ویڈیو شو’ان دنوں‘کے ایپی سوڈ-10 میں دیکھیےچھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر رمن سنگھ کے بے مثال 14سال کی حقیقیت اور ریاست کی مجموعی صورت حال پر وکیل اور سماجی کارکن سدھا بھاردواج کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت
پریس کلب نے رپورٹر کے خلاف اس کارروائی کو ’شوٹنگ دی میسنجر‘ قرار دیا ہے ۔
’’اگر آپ صحافی ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو قتل نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ نئی دہلی: 2017 کے دوران ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے 65 افراد کو ہلاک کیا گیا، 54 اغوا ہوئے جبکہ 326 زیر حراست ہیں۔ یہ اعداد و شمار صحافیوں […]
عالمی ادارہ رپورٹرس وداؤٹ بارڈرس کا کہنا ہے کہ 2015 سے اب تک حکومت کی تنقید کرنے والے نو صحافیوں کا قتل کر دیا گیا۔ نئی دہلی : میڈیا اور صحافیوں کی آزادی پر نگرانی رکھنے والے عالمی ادارہ رپورٹرس وداؤٹ بارڈرس کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں […]