دہلی تشددسے جڑے معاملے میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار اسٹوڈنٹ گل فشا ں فاطمہ نے مقامی عدالت کی شنوائی میں الزام لگایا کہ جیل میں ان کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے، فرقہ وارانہ تبصرےکیے جاتے ہیں۔ ایسے میں اگر وہ خود کو کوئی نقصان پہنچاتی ہیں، تو جیل انتظامیہ اس کی ذمہ دار ہوگی۔
دہلی فسادات کےسلسلےمیں گرفتار گل فشاں فاطمہ سو دن سے زیادہ عرصے سے تہاڑ جیل میں ہیں۔سول سوسائٹی کے ممبروں، ماہرین تعلیم اور قلمکاروں سمیت450 سے زیادہ لوگوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس وباکا فائدہ اٹھاکر مظاہرین کو غیر قانونی طریقےسے گرفتار کر رہی ہے۔
گجرات فسادات کے بعد کی گئی کچھ ریکارڈنگس بتاتی ہیں کہ کس طرح سنگھ پریوار کے ممبروں کی پبلک پراسیکیوٹر کے طور پرتقرری کی گئی، جنہوں نے ان معاملوں کو ‘سیٹل’ کرنے میں مدد کی، جن میں ملزم ہندو تھے۔ اب دہلی فسادات کے معاملے میں مرکزی حکومت اپنی پسند کے پبلک پراسیکیوٹر چننا چاہتی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے ایک ہی معاملے میں الگ الگ عرضیاں دائر کرنے کے لیے دہلی پولیس پر ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتی نظام کاغلط استعمال کر رہی ہےاور سسٹم کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے سامنے دہلی پولیس نے یہ جواب ان پی آئی ایل عرضیوں کے جواب میں دیا ہے، جن میں کپل مشرا سمیت بی جےپی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے کچھ رہنماؤں پر ہیٹ اسپیچ کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
دہلی فسادات کے سلسلے میں دہلی پولیس کی جانب سے کی جا رہی جانچ اورگرفتاریوں کے بیچ اسپیشل پولیس کمشنر پرویر رنجن نے ایک آرڈر میں خفیہ ان پٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شمال مشرقی دہلی کے فسادات متاثرہ علاقوں میں کچھ ہندو نوجوانوں کوحراست میں لیے جانے سے کمیونٹی کے لوگوں میں غصہ ہے۔
پولیس نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ پنجرہ توڑ اور اس کے ممبر ہمدردی اوراپنی حمایت میں رائے عامہ بنانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔
رواں سال فروری میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے شکار ریڈی میڈ کپڑوں کے تاجرنثار احمد نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کر کے الزام لگایا ہے کہ پولیس ان کی شکایت پر مناسب کارروائی نہیں کر رہی ہے اور ملزمین کی جانب سے ان کو ڈرایا- دھمکایا جا رہا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے شاملی ضلع میں پولیس کی بربریت کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ شاملی کے ٹپرنا گاؤں کے لوگوں کا الزام ہے کہ گزشتہ 26 مئی کو دیر رات پولیس نے لگ بھگ 35 مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کی۔ مردوں، عورتوں اور بچوں کے ساتھ مارپیٹ کی۔
فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے مقامی عدالت میں ہزارصفحات سے زیادہ کی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ طاہر حسین کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس ان کے موکل کے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں پیش کر پائی ہے اور انہیں سازش کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔ حسین ملزم نہیں مظلوم ہیں۔
کل12 پیج کےاس حکم میں پورے معاملے کا تفصیلی تذکرہ ہے اور ایف آئی آر میں شامل باتوں کو دوہرایا گیا ہے۔ حالانکہ ضمانت عرضی کو خارج کرنے کی بنیادکو فیصلے کے آخری دو جملوں میں سمیٹ دیا گیا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : دہلی فسادات کے بعد سدرشن نیوز کی ایک رپورٹر نے دعویٰ کیا کہ وہ عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین کے مکان سے رپورٹ کر رہی ہیں۔ جہاں ان کوکسی خاتون کے جلے ہوئے کپڑے، انڈر گارمنٹس، جلا ہوا پرس وغیرہ ملے ہیں۔ رپورٹر نے دعویٰ کیا کہ یہاں ایک خاتون کو گھسیٹ کر لایا گیا تھا اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی پھر اس کو قریب کے نالے میں ڈال دیا گیا۔
ملک کاعوامی نشریاتی ادارہ پرسار بھارتی نے ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ وزارت خارجہ نے امریکہ میں واقع ہندوستانی سفارت خانے سے ہندوستان مخالف رویے کو لے کر وال اسٹریٹ جرنل کے جنوبی ایشیائی ڈپٹی بیورو چیف ایرک بیل مین کو فوری اثر سے واپس بھیجنے کی ایک اپیل کو دیکھنے کے لیے کہا ہے۔ حالانکہ وزارت خارجہ کے ذرائع نے کہا کہ پرسار بھارتی نے غلط جانکاری دی۔
جسٹس مرلی دھر نے شمال مشرقی دہلی میں فسادات سے پہلے بی جے پی کےکچھ رہنماؤں کی جانب سے مبینہ طور پر ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں کیس درج کرنے میں ناکامیاب رہنے کو لےکر دہلی پولیس کی کھینچائی کی تھی۔ اس کے اگلے دن 26 فروری کی رات کو مرکزی حکومت نے ان کا تبادلہ کر دیا تھا۔
اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی تشدد کے دوران وزارت داخلہ اور دہلی پولیس پر اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا اور مانگ کی کہ اس معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں عدالتی جانچ کرائی جانی چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو لوک سبھا کو خطاب کرتے ہوئےکہا کہ 25 فروری کے بعد دہلی میں ایک بھی فساد نہیں ہوا۔ پولیس نے 36 گھنٹے میں فسادات پر قابو پا لیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ طاہر حسین کے خلاف پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ(پی ایم ایل اے)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
دہلی فسادات کے دوران سامنے آئے ایک ویڈیو میں کچھ پولیس اہلکار زمین پر پڑے کچھ زخمی نوجوانوں سے قومی ترانہ گانے کو کہتے دکھ رہے تھے۔زخمیوں میں سے ایک فیضان کی موت ہو چکی ہے۔ ان کی ماں کا کہنا ہے کہ پولیس کسٹڈی میں بےرحمی سے […]
مرکزی وزارت داخلہ نے نہ صرف بوگس کی بنیاد پر شہریت ترمیم قانون سے جڑی فائلوں کو عام کرنے سے منع کیا بلکہ اطلاع دینے کے لئے آر ٹی آئی ایکٹ،2005 میں طے شدہ مدت کی بھی خلاف ورزی کی۔
دلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو سبھی سرکاری اسپتالوں کو دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں فسادات کے دوران مرنے والے سبھی لوگوں کے ڈی این اے نمونے محفوظ کرنے اور ویڈیوگرافی پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا۔ ان فسادات میں تقریباً 53 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کرین جوزف، جسٹس وکرم جیت سین اور جسٹس اےکے پٹنایک نے لیگل سروس اتھارٹی اور لاء کے طلبا سے گزارش کی ہے کہ وہ متاثرین کی مدد کریں۔
عام آدمی پارٹی سے نکالے گئے کاؤنسلر طاہر حسین کے خلاف آئی بی اہلکار کے قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے، جن کا قتل شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیم قانون کو لےکر ہوئے فسادات کے دوران ہواتھا۔
ویڈیو: عام آدمی پارٹی سےنکالے گئے کاؤنسلر طاہر حسین پر دہلی تشدد کے دوران مارے گئے آئی بی افسرکے قتل کاالزام ہے ۔ انہوں نے عدالت میں سرینڈر کر دیا ہے ۔ دی وائر کے ساتھ طاہرحسین کی بات چیت۔
گزشتہ 27 فروری کو دہلی ہائی کورٹ نے بی جے پی رہنماؤں اور دیگر کی ہیٹ اسپیچ پر ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ والی سماجی کارکن ہرش مندر کی عرضی پر سماعت کو 13 اپریل تک کے لئے ملتوی کر دیا تھا۔
برٹش سکھ لیبر پارٹی کے ایم پی تن من جیت سنگھ ڈھیسی نے کہا کہ دہلی تشدد نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی تکلیف دہ یادوں کو تازہ کر دیا ہے، جب وہ ہندوستان میں پڑھ رہے تھے اور ان کی ساتھی ایم پی پریت کور گل نے بھی 1984فسادت کے تناظر کو پیش کیا۔
یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار ہیومن رائٹس کے ذریعے شہریت ترمیم قانون پر سپریم کورٹ میں مداخلت کی عرضی دائر کرنے پر وزارت خارجہ نے کہا کہ سی اے اے ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ قانون بنانے والی ہندوستانی پارلیامنٹ کی خودمختاریت کے دائرے سے متعلق ہے۔
نارتھ ایسٹ دہلی میں تشدد کے معاملے میں اب تک 33 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس ذرائع نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر فساد میں ملوث لوگوں کو حراست میں لینا آسان ہے لیکن قتل کے معاملوں میں اتنی آسانی سے لوگوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔
ویڈیو: گزشتہ اتوار سے دہلی میں شروع ہوئے فساد کی زد میں اب تک 40 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔ اس پر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد، سماجی کارکن شبنم ہاشمی،جن چوک ویب سائٹ کے رپورٹر سشیل مانو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
اتوار کو شہید مینار میدان میں ہوئی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی میں جاتے ہوئے بی جے پی حامیوں کے ذریعے ’دیش کے غداروں کو، گولی مارو…‘ کے نعرے لگاتا ہوا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہلی نہیں ہے، یہاں یہ برداشت نہیں کیا جائےگا۔
بنگلہ فلموں کی اداکارہ سبھدرا مکھرجی نے بی جےپی سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسی پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے جو اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں امتیاز کرتی ہو۔ میں ایسی پارٹی سے دوری بنانا پسند کروں گی، جس میں انوراگ ٹھاکر اور کپل مشراجیسے لوگ ہوں۔
پولیس کی یہ تعیناتی تب کی گئی ہے جب رائٹ ونگ گروپ ہندو سینا نے ایک مارچ کو شاہین باغ روڈ خالی کرانے کی اپیل کی۔ حالانکہ سنیچر کو پولیس کی دخل اندازی کے بعد انہوں نے شاہین باغ میں سی اےاے مخالف مظاہرے کے خلاف اپنامجوزہ احتجاج واپس لے لیا۔
بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل اور دہلی کے کمشنر رہ چکے اجئے راج شرما نے سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے دہلی میں ہوئے حالیہ تشدد کے دوران پولیس کے رول پر سوال اٹھائے اور کہا کہ وہ فسادات کو سنبھالنے میں ناکام رہی۔
دہلی فسادات کے دوران عام کی گئی فیک نیوز کا سچ
شمال مشرقی دہلی میں تشدد میں جان گنوانے والوں کی تعداد 40 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ دہلی کے کئی ہاسپٹل میں بھرتی زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ جان گنوانے والوں میں ایک حاملہ خاتون کے آٹو ڈرائیور شوہر، ایک نوشادی شدہ نوجوان، سول سروس کےامتحانات کی تیاری کر رہا طالب علم، ایک بڑھئی جیسے لوگ شامل ہیں۔
بھگوا رنگ کی ٹی شرٹ اور کرتے پہنے پانچ سے چھ لوگوں نے اس وقت نعرے لگانے شروع کر دیے، جب ٹرین راجیو چوک اسٹیشن پر رکنے ہی والی تھی۔ ٹرین سے اترنے کے بعد بھی ان لوگوں نے سی اے اے کی حمایت میں اور ’دیش کے […]
انٹرویو : گزشتہ اتوار سے دہلی میں شروع ہوئے فساد کی آگ میں اب تک40 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔ اس دوران دہلی پولیس کے رول پر لگاتار اٹھ رہے سوالوں پر سابق ڈی جی پی پرکاش سنگھ […]
خصوصی رپورٹ: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کی کوریج کے لئے گئے ایک مقامی چینل کے نامہ نگار آکاش ناپا کو گولی لگی ہے۔ وہ جی ٹی بی ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ اتوار سے دہلی میں شروع ہوئے فسادات میں اب تک 40 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 300سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دوران قومی راجدھانی دہلی میں مرکزی وزارت داخلہ سے لے کر دہلی پولیس تک پورا انتظامیہ خا موش تماشائی بنا رہا۔ فساد روکنے میں ناکام رہی دہلی پولیس پچھلے کچھ وقت سے اپنے کام کو لے کر مسلسل سوالوں کے گھیرے ہے۔فرقہ واریت، فساد اور پولیس کے رول پر سابق آئی پی ایس افسر اور’ شہر میں کرفیو‘، گجرات: دی میکنگ آف ٹریجڈی کے مصنف وبھوتی نرائن رائے سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
یواین سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ دہلی کے نارتھ-ایسٹ علاقے میں فرقہ وارانہ تشددمیں کئی لوگوں کے ہلاک ہونے سے یو این چیف ‘بہت غمزدہ’ہیں اور انہوں نےصبروتحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں دہلی کے شمال مشرقی حصے میں بھڑکے تشدد میں 40 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔ اس دوران چاند باغ کے محمد زبیر بھی شر پسندوں کی بربریت کا شکار بنے اور خون میں لت پت ان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ زبیر سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔