Muslim Man

ہریانہ: ٹوپی کو لے کر ہوئے جھگڑے میں مسلم نوجوان کی موت، پولیس نے کہا – کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں

گزشتہ دنوں ہریانہ کے پانی پت میں بہار کے کشن گنج سے تعلق رکھنے والے مزدورفردوس عالم کی مذہبی ٹوپی کو لے کر ہوئے تنازعہ کے دوران حملے کے بعد موت ہو گئی۔ اہل خانہ نے اس کی وجہ ان کی مذہبی پہچان  بتائی ہے، جبکہ پولیس نے کسی بھی فرقہ وارانہ زاویے سے انکار کیا ہے۔

آگرہ: پولیس نے ایک مسلمان شخص کے قتل کیس میں دو افراد کو گولی ماری، ایک دیگر گرفتار

گزشتہ 23 اپریل کو آگرہ میں ایک مسلمان شخص کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کا چچازاد بھائی بھی حملے میں زخمی ہوگیا تھا۔ اس کے بعد خود کو گئو رکشک  بتانے والے ایک شخص نے قتل کو پہلگام حملے کا انتقام کہا تھا۔ اب یوپی پولیس نے اس کے ساتھ تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

گائے کے گوشت کے شبہ میں حملے کا شکار ہونے والے بزرگ کا الزام؛ ’حملہ آوروں نے کہا وہ مجھے چلتی ٹرین سے باہر پھینک دیں گے‘

یہ واقعہ بدھ کو دھولے-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس میں پیش آیا تھا۔ جلگاؤں کے رہنے والے بزرگ اپنی بیٹی سے ملنے کلیان جا رہے تھے، جب کچھ لوگوں نے ان پر غیر قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا تھا۔ پولیس نے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے بھارتیہ نیائے سنہتا کی نسبتاً ہلکی دفعات کا اطلاق کیا، نتیجے کے طور پر ایک ہی دن میں ملزمین کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

اترپردیش: لنچنگ کی وجہ سے موت کے 11 دن بعد مسلمان شخص کے خلاف ڈکیتی اور خاتون کے ساتھ  مارپیٹ کا کیس درج

اترپردیش کے علی گڑھ میں 18 جون کی رات ایک مسلمان شخص کو مقامی لوگوں کی بھیڑ نے چوری کے شبہ میں پیٹا تھا، جس کے بعد ان کی موت ہوگئی۔ اب پولیس نے مقتول کے خلاف ڈکیتی اور ایک خاتون پر حملہ کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

مدھیہ پردیش: مسلم نوجوان کی پٹائی اور پاؤں چاٹنے پر مجبور کرنے کے الزام میں چار کے خلاف کیس

مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ ایک17 سالہ نابالغ اور تین دیگر افراد نے لڑائی کا بدلہ لینے کے لیے ایک19 سالہ مسلم نوجوان کا اغوا کر لیا تھا۔ اس کے بعد چلتی کار میں چپل سے اس کوپیٹا گیا اور نابالغ ملزم کے پاؤں چاٹنے پرمجبور کیا گیا۔

گجرات: عدالت نے ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمان شخص کے دکان خریدنے کے خلاف عرضی خارج کی

وڈودرا کے ‘ہندو’ اکثریتی علاقے میں ایک مسلمان شخص کے دکان خریدنے پر اعتراض کرنے والی عرضی کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں پر 25000 روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ ‘پریشان کن’ ہے۔

یوپی: قرآن کو نذر آتش کرنے پر احتجاجی مظاہرہ، پولیس نے مسلمان شخص کو گرفتار کرکے اس کوذہنی مریض بتایا

واقعہ اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک مسجد کا ہے۔ 2 نومبر کی شام جب امام مسجد پہنچے تو انہوں نے قرآن کو جلایا ہوا پایا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مسلم کمیونٹی کے سینکڑوں لوگ مسجد کے باہر جمع ہوگئے اور احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔

یوپی: ’مسلمانوں کو ڈرانے‘ کی مبینہ کوشش میں بھیڑ نے کیا تھا ایک مسلمان شخص کا قتل

اتر پردیش کے باغپت ضلع میں 2 ستمبر کو 20-22 لوگوں کی بھیڑ نے ونے پور کے رہنے والے داؤد علی تیاگی پر حملہ کر دیا تھا۔ کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ تیاگی کے قتل سے پہلے اس علاقے میں ایک بیٹھک ہوئی تھی، جس میں علاقے کے مسلمانوں کو ڈرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی بیٹھک اور سازش کی بات قبول کی ہے۔

اتر پردیش کے کاس گنج میں ’لو جہاد‘ کے نام پر مسلم نوجوان کو پھنسایا

ویڈیو: اتر پردیش کے کاس گنج میں ایک ہندو خاتون نے مسلم نوجوان کے خلاف الزام لگاتے ہوئے کہا تھاکہ نوجوان نے نام بدل کر اور اپنی پہچان چھپا کر اس کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ اس معاملے میں الزام لگانے والی خاتون اب اپنے بیان سے پلٹ گئی ہے۔

یوپی: لو جہاد-ریپ کے معاملے میں مسلم شخص کو پھنسانے کے الزام میں دو گرفتار

واقعہ اتر پردیش کے کاس گنج ضلع کا ہے۔ 16 جولائی کو ایک خاتون نے ایک مسلم شخص کے خلاف لو جہاد اورریپ کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اب خاتون نے کہا ہے کہ اس کو اس کام کے لیے دو افراد نے پیسہ دے کر کام پررکھا تھا۔ سازش کرنے والے دونوں ملزمین میں سے ایک کو مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کا لیڈر بتایا جا رہا ہے۔

یوپی: مسلمان شخص پر حملہ کیا اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگوائے، دو گرفتار

یہ واقعہ متھرا ضلع کا ہے، جہاں فرح نگر میں رہنے والے مبین قریشی جب 10 جولائی کو مویشیوں کے لیے چارہ اکٹھا کرنےاپنے کھیت میں گئے تو کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر انہیں ‘اینٹی نیشنل’ بتا کر یہ کہتے ہوئے حملہ کر دیا کہ ،’تمہارے لوگوں نے ادے پور میں کنہیا لال کا قتل کیا ہے۔’

ایم پی: بجرنگ دل کے کارکنوں نے ساتھ سفر کر رہے مسلمان مرد اور ہندو خاتون کو ٹرین سے اتارا

یہ واقعہ 14 جنوری کو اجین ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان پر ‘لو جہاد’ کا الزام لگا کرمار پیٹ بھی کی۔ دونوں شادی شدہ ہیں اور فیملی فرینڈ ہیں۔

ڈائل 100 پر کال کرنے کے لیے پولیس نے مبینہ طور پر مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کی

گزشتہ مئی میں جنوبی دہلی کے چھترپور علاقے کے رہنے والے وسیم خان نے پڑوس میں ہو رہی لڑائی کو دیکھ کر پولیس ہیلپ لائن پر کال کرکے مدد مانگی تھی۔ پولیس نے اس لڑائی کے سلسلے میں بیان دینے کے لیے انہیں تھانے میں بلایا تھا۔الزام ہے کہ انہیں بےرحمی سے پیٹا گیا۔ وسیم کی کمر میں شدید چوٹ آئی ہے، جس کی وجہ سے وہ فی الحال بستر پر ہیں اور مشکل سے چل پھر پا رہے ہیں۔