Muslim Man

اشرف علی سید حسین (بائیں)، جن کے چہرے پر چوٹ کے نشان نظر آ رہے ہیں، اور (دائیں) حسین، تھانے پولیس اسٹیشن میں۔ تصویر: ویڈیو اسکرین گریب اور اسپیشل ارینجمنٹ۔

گائے کے گوشت کے شبہ میں حملے کا شکار ہونے والے بزرگ کا الزام؛ ’حملہ آوروں نے کہا وہ مجھے چلتی ٹرین سے باہر پھینک دیں گے‘

یہ واقعہ بدھ کو دھولے-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس میں پیش آیا تھا۔ جلگاؤں کے رہنے والے بزرگ اپنی بیٹی سے ملنے کلیان جا رہے تھے، جب کچھ لوگوں نے ان پر غیر قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا تھا۔ پولیس نے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے بھارتیہ نیائے سنہتا کی نسبتاً ہلکی دفعات کا اطلاق کیا، نتیجے کے طور پر ایک ہی دن میں ملزمین کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

علی گڑھ میں ہوئی لنچنگ۔ (بہ شکریہ سوشل میڈیا اسکرین گریب)

اترپردیش: لنچنگ کی وجہ سے موت کے 11 دن بعد مسلمان شخص کے خلاف ڈکیتی اور خاتون کے ساتھ  مارپیٹ کا کیس درج

اترپردیش کے علی گڑھ میں 18 جون کی رات ایک مسلمان شخص کو مقامی لوگوں کی بھیڑ نے چوری کے شبہ میں پیٹا تھا، جس کے بعد ان کی موت ہوگئی۔ اب پولیس نے مقتول کے خلاف ڈکیتی اور ایک خاتون پر حملہ کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

مدھیہ پردیش: مسلم نوجوان کی پٹائی اور پاؤں چاٹنے پر مجبور کرنے کے الزام میں چار کے خلاف کیس

مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ ایک17 سالہ نابالغ اور تین دیگر افراد نے لڑائی کا بدلہ لینے کے لیے ایک19 سالہ مسلم نوجوان کا اغوا کر لیا تھا۔ اس کے بعد چلتی کار میں چپل سے اس کوپیٹا گیا اور نابالغ ملزم کے پاؤں چاٹنے پرمجبور کیا گیا۔

گجرات ہائی کورٹ (تصویر بہ شکریہ: gujarathighcourt.nic.in)

گجرات: عدالت نے ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمان شخص کے دکان خریدنے کے خلاف عرضی خارج کی

وڈودرا کے ‘ہندو’ اکثریتی علاقے میں ایک مسلمان شخص کے دکان خریدنے پر اعتراض کرنے والی عرضی کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں پر 25000 روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ ‘پریشان کن’ ہے۔

(علامتی تصویر: اسد رضوی)

یوپی: قرآن کو نذر آتش کرنے پر احتجاجی مظاہرہ، پولیس نے مسلمان شخص کو گرفتار کرکے اس کوذہنی مریض بتایا

واقعہ اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک مسجد کا ہے۔ 2 نومبر کی شام جب امام مسجد پہنچے تو انہوں نے قرآن کو جلایا ہوا پایا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مسلم کمیونٹی کے سینکڑوں لوگ مسجد کے باہر جمع ہوگئے اور احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔

داؤد علی تیاگی۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: ’مسلمانوں کو ڈرانے‘ کی مبینہ کوشش میں بھیڑ نے کیا تھا ایک مسلمان شخص کا قتل

اتر پردیش کے باغپت ضلع میں 2 ستمبر کو 20-22 لوگوں کی بھیڑ نے ونے پور کے رہنے والے داؤد علی تیاگی پر حملہ کر دیا تھا۔ کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ تیاگی کے قتل سے پہلے اس علاقے میں ایک بیٹھک ہوئی تھی، جس میں علاقے کے مسلمانوں کو ڈرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی بیٹھک اور سازش کی بات قبول کی ہے۔

rr-e1659275618641

اتر پردیش کے کاس گنج میں ’لو جہاد‘ کے نام پر مسلم نوجوان کو پھنسایا

ویڈیو: اتر پردیش کے کاس گنج میں ایک ہندو خاتون نے مسلم نوجوان کے خلاف الزام لگاتے ہوئے کہا تھاکہ نوجوان نے نام بدل کر اور اپنی پہچان چھپا کر اس کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ اس معاملے میں الزام لگانے والی خاتون اب اپنے بیان سے پلٹ گئی ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی: لو جہاد-ریپ کے معاملے میں مسلم شخص کو پھنسانے کے الزام میں دو گرفتار

واقعہ اتر پردیش کے کاس گنج ضلع کا ہے۔ 16 جولائی کو ایک خاتون نے ایک مسلم شخص کے خلاف لو جہاد اورریپ کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اب خاتون نے کہا ہے کہ اس کو اس کام کے لیے دو افراد نے پیسہ دے کر کام پررکھا تھا۔ سازش کرنے والے دونوں ملزمین میں سے ایک کو مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کا لیڈر بتایا جا رہا ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی: مسلمان شخص پر حملہ کیا اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگوائے، دو گرفتار

یہ واقعہ متھرا ضلع کا ہے، جہاں فرح نگر میں رہنے والے مبین قریشی جب 10 جولائی کو مویشیوں کے لیے چارہ اکٹھا کرنےاپنے کھیت میں گئے تو کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر انہیں ‘اینٹی نیشنل’ بتا کر یہ کہتے ہوئے حملہ کر دیا کہ ،’تمہارے لوگوں نے ادے پور میں کنہیا لال کا قتل کیا ہے۔’

اجمیر جارہی  ٹرین سے ایک مسلمان  مسافر کو گھسیٹ کراس کے ساتھ مارپیٹ کرتے وی ایچ پی کے کارکن ۔ (فوٹو: ویڈیو گریب)

ایم پی: بجرنگ دل کے کارکنوں نے ساتھ سفر کر رہے مسلمان مرد اور ہندو خاتون کو ٹرین سے اتارا

یہ واقعہ 14 جنوری کو اجین ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان پر ‘لو جہاد’ کا الزام لگا کرمار پیٹ بھی کی۔ دونوں شادی شدہ ہیں اور فیملی فرینڈ ہیں۔

متاثرہ نوجوان وسیم خان۔

ڈائل 100 پر کال کرنے کے لیے پولیس نے مبینہ طور پر مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کی

گزشتہ مئی میں جنوبی دہلی کے چھترپور علاقے کے رہنے والے وسیم خان نے پڑوس میں ہو رہی لڑائی کو دیکھ کر پولیس ہیلپ لائن پر کال کرکے مدد مانگی تھی۔ پولیس نے اس لڑائی کے سلسلے میں بیان دینے کے لیے انہیں تھانے میں بلایا تھا۔الزام ہے کہ انہیں بےرحمی سے پیٹا گیا۔ وسیم کی کمر میں شدید چوٹ آئی ہے، جس کی وجہ سے وہ فی الحال بستر پر ہیں اور مشکل سے چل پھر پا رہے ہیں۔