ویڈیو: اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں پولیس کےوحشیانہ لاٹھی چارج کی شکار آنگن باڑی کی خواتین حال ہی میں متھرا میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں پہنچی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں نوکری سے نکالے جانے کی دھمکی دے کر یہاں لایا گیا ہے۔ دی وائر سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کووڈ19 کی وبا کے دوران ڈیوٹی کی تھی لیکن حکومت نے ایک بار بھی ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے دی وائر کی ٹیم نے بلند شہر ضلع کے برینا گاؤں میں رہنے والی گیتا نامی خاتون سے بات کی، جو بی جے پی ایم ایل اے انیتا راجپوت سےسوال پوچھنے پرسرخیوں میں آئی تھیں۔شیکھر تیواری بتا رہے ہیں کہ گیتا نے کیا سوالات کیے اور باقی گاؤں والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی متھرا ریلی میں آئے لوگوں نے بتایا کہ ان کے لیے انتخاب میں اصل مسائل کیا ہیں ہیں اور وہ کون سے مدعے ہیں جن پر آنے والے اسمبلی انتخاب میں یوپی کے لوگ ووٹ کریں گے۔
ویڈیو: دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے پروفیسر اجئے گڈاورتی نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ اگلے سال اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی پولرائزیشن کی سیاست کیسے ناکام ہو سکتی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ چھ دسمبر کو بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا میں دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سےمبینہ کرشن جنم بھومی پر ‘جلابھشیک’ کی دھمکی کے بیچ شہر میں دفعہ144 لگا دی گئی تھی اور پولیس کی تعیناتی رہی۔آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایسی سرگرمیوں کو لےکر سرکار پر پولرائزیشن کی کوشش کے الزام لگ رہے ہیں۔ دی وائر نے جاننے کی کوشش کی کہ آخر متھرا کے لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔
ویڈیو: یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے اپوزیشن بالخصوص، ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دورحکومت میں‘جعلی ٹوپی والے غنڈے’کاروباریوں کو ڈرانے دھمکانے کا کام کرتے تھے، لیکن بی جے پی حکومت آنے کے بعد وہ غنڈے دکھائی نہیں دے رہے۔ اس سے پہلے موریہ نے متھرا کے معاملے پر بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں ہونے والےاسمبلی انتخاب کےمدنظر دی وائر کی ٹیم صوبے کے بلندشہر ضلع کے ڈبائی اسمبلی میں پہنچی اور اہم مسائل پر عوام سے رائے طلب کی۔
ویڈیو: اتر پردیش میں انتخابی ہلچل شروع ہو چکی ہے۔سماجوادی پارٹی، بی ایس پی ، کانگریس کے علاوہ مقتدرہ بی جے پی رائے دہندگان کو اپنے حق میں کرنے کی قواعد میں مصروف ہوگئی ہیں۔ دی وائر کی ٹیم نے مغربی اتر پردیش کے بلندشہر ضلع کے نرورا جاکر لوگوں سے آنے والے انتخاب کے بارے میں ان کا ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
گجرات سے آخری بار 1984 میں مسلم ایم پی کے طور پر کانگریس سے احمد پٹیل لوک سبھا پہنچے تھے۔ اس سے پہلے 1977 میں ریاست سے دو رہنما،احمد پٹیل اور احسان جعفری رکن پارلیامان بنے۔ گجرات سے ایک بار میں اس سے زیادہ مسلم رکن پارلیامان لوک سبھا نہیں پہنچے ہیں۔
کرناٹک کی بی جے پی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ رہ چکے کے ایس ایشورپا نے گزشتہ سال فروری میں ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ جو مسلم اچھے ہیں وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔
2013 میں نتیش کمار فرقہ پرستی کے مدعے پر ہی این ڈی اے سے الگ ہوئے تھے اور آج جب فرقہ پرستی کا خطرہ زیادہ سنگین ہو چلا ہے وہ پھر سے این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔
ریاست کے تقریباًنصف درجن اقلیتی ادارے طویل عرصے سے اپنے سربراہ سے محروم ہیں۔ بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، بہارحج کمیٹی ، بہاراردواکادمی ، بہار اقلیتی کمیشن ، اردوگورنمنٹ لائبریری اور اردومشاورتی کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے خالی ہیں۔
بہار میں لالو پرساد یادو کے بعد مسلم کمیونٹی کو نتیش کمار سے بہت امیدیں تھیں، لیکن وہ ایک ایک کر ٹوٹتی چلی گئیں۔