Narendra Modi

نریندر مودی کے ساتھ رگھو رام راجن (فوٹو : پی ٹی آئی)

رویش کا بلاگ : این پی اے کو لےکریو پی اے اور این ڈی اے کی پالیسیوں کوئی فرق نہیں ہے

کچھ امیر صنعت کار اور امیر ہوتے رہے، عوام ہندو-مسلم کرتی رہی، اس لئے کانگریس بھی نہیں بتاتی ہے کہ وہ جب اقتدار میں آئے‌گی تو اس کی الگ اقتصادی پالیسی کیا ہوگی۔ بی جے پی بھی یہ سب نہیں کرتی ہے جبکہ وہ اقتدار میں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ رگھو رام راجن (فائل فوٹو : پی آئی بی)

رگھو رام راجن نے پی ایم او کو دی تھی این پی اے سے جڑے گھوٹالےبازوں کی فہرست، لیکن نہیں ہوئی کارروائی

پارلیامنٹ کی Estimates Committee کو بھیجے خط میں آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے ان طریقوں کے بارے میں بتایا ہے جن کے ذریعے بےایمان بزنس گھرانوں کو حکومت اور بینکنگ نظام سے گھوٹالہ کرنے کی کھلی چھوٹ ملی۔

لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

سمترا مہاجن کیوں بھول جاتی ہیں کہ وہ صرف بی جے پی لیڈر نہیں لوک سبھا اسپیکر بھی ہیں؟

ایس سی ایس ٹی ایکٹ کو لےکر سمترا مہاجن نجی طور پر کوئی بھی رائے رکھیں، لیکن لوک سبھا اسپیکر کے طور پر ان کا چاکلیٹ والا بیان کہیں سے بھی جائز اور ان کے عہدے کے وقار کے مطابق نہیں مانا جا سکتا۔

فوٹو : اویناش چنچل

میں نے ایمرجنسی تو نہیں دیکھی ،لیکن …

ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور صنعت کار مکیش امبانی کی ایک پروگرام کے دوران کی تصویر/ (فوٹو : رائٹرس)

رویش کا بلاگ : کیا ’چوکیدار جی ‘نے امبانی کے لئے چوکیداری کی ہے؟

وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے شروعاتی اصولوں میں امبانی کے جیو انسٹی ٹیوٹ کو مشہور ادارے کا ٹیگ نہیں مل پاتا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ جس ادارے کا کہیں کوئی وجود نہیں ہے اس کو’ انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس ‘ کا درجہ دینا دلیلوں کے خلاف ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ماب لنچنگ کے خلاف قانون : کمیٹی نے راجناتھ سنگھ کی صدارت والے وزیروں کے گروپ کو رپورٹ سونپی

گزشتہ ایک سال میں 9ریاستوں میں تقریباً 40لوگوں کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار دیا ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو اس پر قانون بنانے کی ہدایت دی تھی۔

وگیان بھون،فوٹو : وکیپیڈیا

آر ایس ایس لیکچر سیریز کے لیے وگیان بھون دینے پر خصوصی اختیارات کا استعمال کرے گا مرکز

حکومت ہند، ریاستی حکومت ، عوامی شعبہ کی کمپنیوں اور خود مختار اداروں کو ترجیحی بنیاد پر شعبہ جاتی ، قومی یا عالمی کانفرنس ،سیمینار کا انعقاد کرنے کے لیے وگیان بھون دیا جاتا ہے۔

فوٹو: رائٹرس

رافیل گھوٹالے پر سپریم کورٹ میں جانے کو لے کر کشمکش،وہاں بھی ہے بدعنوانی : پرشانت بھوشن

سوراج ابھیان کے چیئرمین اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی معاملہ لے جانے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے کیوں کہ سپریم کورٹ میں بھی بدعنوانی ہے۔

fake 1

کیرالہ میں سیلاب کے بعد وائرل ہوئی خبروں کا سچ

بیرونی امداد کے حوالے سے گزشتہ ہفتے دوسری خبر یہ عام ہوئی کہ مشہور فوٹبال کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے بھی کیرالہ کے لئے 77 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے. یہ فیک نیوز ایک تصویر کی شکل میں سوشل میڈیا میں منظر عام پرآئی تھی.

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا اقتدار کے سامنے ہندوستانی میڈیا رینگنے لگا ہے؟

مدیران کا کام اقتدار کے لحاظ سےمواد کو بنائے رکھنے کا ہے اور حالات ایسے ہیں کہ اقتدار کے موافق تشہیر کی ایک ہوڑ مچی ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات یہ بھی ہو چلے ہیں کہ اشتہار سے زیادہ تعریف نیوز رپورٹ میں دکھائی دے جاتی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

چھتیس گڑھ : بی جے پی اٹل جی کی موت کو الیکشن کے لیے استعمال کر رہی ہے : اٹل جی کی بھتیجی

اٹل بہاری واجپائی کی بھتیجی اور کانگریس لیڈر کرونا شکلا نے کہا کہ اٹل کے آخری سفر میں 5کیلومیٹر چلنے کے بجائے اگر نریندر مودی ان کے دکھائے گئے راستے پر چلیں تو ملک کے لیے اچھا ہوگا۔

HBB EP 49

ویڈیو : کیا کیرالہ کی ٹریجڈی میں بھی سیاست ہورہی ہے؟

ویڈیو:گزشتہ 100سال کی بدترین آفت سے کیسے جوجھ رہے ہیں کیرالہ کے لوگ اور کیوں آخرکیوں مودی حکومت اس کو قدرتی آفت قرار نہیں دے رہی ؟ این ڈی آر ایف کے سابق ڈی آئی جی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو : پی ٹی آئی

واجپائی کے بارے میں ایک ہی بات یقینی طور پر کہی جا سکتی ہے؛ وہ ہمیشہ سنگھ کے وفادار رہے

نریندر مودی سے الگ وہ اپنے خلاف لکھنے والے یا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے تعمیرکی گئی ان کی عالمی شناخت سے اتفاق نہ رکھنے والے صحافیوں کے متعلق بھی خاکساری اور نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کیرل میں سیلاب کی وجہ سےاب تک 167 لوگوں کی موت

کیرل میں سیلاب کے معاملے میں شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ راحت کا کام کیسے ہو، یہ کورٹ طے نہیں کر سکتا ہے۔وہیں کیرل کے وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ بارش اور سیلاب سے جڑے واقعات میں ریاست میں اب تک 167 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔