کچھ امیر صنعت کار اور امیر ہوتے رہے، عوام ہندو-مسلم کرتی رہی، اس لئے کانگریس بھی نہیں بتاتی ہے کہ وہ جب اقتدار میں آئےگی تو اس کی الگ اقتصادی پالیسی کیا ہوگی۔ بی جے پی بھی یہ سب نہیں کرتی ہے جبکہ وہ اقتدار میں ہے۔
پارلیامنٹ کی Estimates Committee کو بھیجے خط میں آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے ان طریقوں کے بارے میں بتایا ہے جن کے ذریعے بےایمان بزنس گھرانوں کو حکومت اور بینکنگ نظام سے گھوٹالہ کرنے کی کھلی چھوٹ ملی۔
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ بیان پر سینئر صحافی ابھیسار شرما کا تبصرہ۔
عوام نے کسی پارٹی کو مطلق اکثریت کی حکومت بنانے کا موقع دیا تو وہ بی جے پی ہے۔ راجستھان کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار انگد کا پاؤں ہے ، اس کو کوئی اکھاڑ نہیں سکتا ۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کو لے کر اس وقت جہاں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر حملہ آور ہیں وہیں مایاوتی نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایس سی ایس ٹی ایکٹ کو لےکر سمترا مہاجن نجی طور پر کوئی بھی رائے رکھیں، لیکن لوک سبھا اسپیکر کے طور پر ان کا چاکلیٹ والا بیان کہیں سے بھی جائز اور ان کے عہدے کے وقار کے مطابق نہیں مانا جا سکتا۔
پیٹرول ،ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کو لے کر کانگریس کی طرف سے بھارت بند بلایا گیا ہے۔ کئی پارٹیوں نے آندولن کی حمایت کی ہے۔
سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں کو اسٹیٹ رپورٹ جمع کرنے کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اپنا امریکہ، کناڈا اور عزرائیل دورہ آخری وقت پر رد کر دیا، جہاں وہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے ساتھ منچ شیئر کرنے والے تھے۔
حکومت میں ہرکوئی دوسرا موضوع تلاش کرنے میں مصروف ہے جس پر بول سکیں تاکہ روپے اور پیٹرول پر بولنے کی نوبت نہ آئے۔ عوام بھی چپ ہے۔ یہ چپی شہریوں کے خوف کا ثبوت ہے۔
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ حکومت مرکز میں بھی گجرات والی طرز حکومت نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
جس وقت رافیل سودے پر بات چیت جاری تھی اسی وقت ریلائنس کر رہی تھی اس وقت کے فرانسیسی صدر کے پارٹنر کی مدد۔
ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے شروعاتی اصولوں میں امبانی کے جیو انسٹی ٹیوٹ کو مشہور ادارے کا ٹیگ نہیں مل پاتا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ جس ادارے کا کہیں کوئی وجود نہیں ہے اس کو’ انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس ‘ کا درجہ دینا دلیلوں کے خلاف ہے۔
گزشتہ ایک سال میں 9ریاستوں میں تقریباً 40لوگوں کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار دیا ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو اس پر قانون بنانے کی ہدایت دی تھی۔
حکومت ہند، ریاستی حکومت ، عوامی شعبہ کی کمپنیوں اور خود مختار اداروں کو ترجیحی بنیاد پر شعبہ جاتی ، قومی یا عالمی کانفرنس ،سیمینار کا انعقاد کرنے کے لیے وگیان بھون دیا جاتا ہے۔
’اگر آپ ایک رہنما ہیں اور آپ کی نظروں کے سامنے بڑی تعداد میں لوگوں کا قتل کیا جاتا ہے، تب آپ لوگوں کی زندگی بچا پانے میں ناکام رہنے کی جوابدہی سے مکر نہیں سکتے۔ ‘
بی جے پی صدر امت شاہ اس بینک کے ڈائریکٹر ہیں۔ ایک آر ٹی آئی کے ذریعے انکشاف ہوا تھا کہ نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد پانچ دن کے اندر بینک سے تقریباً 750 کروڑ روپے بدلوائے گئے تھے۔
سوراج ابھیان کے چیئرمین اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی معاملہ لے جانے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے کیوں کہ سپریم کورٹ میں بھی بدعنوانی ہے۔
بیرونی امداد کے حوالے سے گزشتہ ہفتے دوسری خبر یہ عام ہوئی کہ مشہور فوٹبال کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے بھی کیرالہ کے لئے 77 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے. یہ فیک نیوز ایک تصویر کی شکل میں سوشل میڈیا میں منظر عام پرآئی تھی.
مدیران کا کام اقتدار کے لحاظ سےمواد کو بنائے رکھنے کا ہے اور حالات ایسے ہیں کہ اقتدار کے موافق تشہیر کی ایک ہوڑ مچی ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات یہ بھی ہو چلے ہیں کہ اشتہار سے زیادہ تعریف نیوز رپورٹ میں دکھائی دے جاتی ہے۔
اٹل بہاری واجپائی کی بھتیجی اور کانگریس لیڈر کرونا شکلا نے کہا کہ اٹل کے آخری سفر میں 5کیلومیٹر چلنے کے بجائے اگر نریندر مودی ان کے دکھائے گئے راستے پر چلیں تو ملک کے لیے اچھا ہوگا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں کیرل میں آئے سیلاب کو لے کر پھیلائی جارہی غلط جانکاریوں پر ونود دوا کاتبصرہ
ویڈیو:گزشتہ 100سال کی بدترین آفت سے کیسے جوجھ رہے ہیں کیرالہ کے لوگ اور کیوں آخرکیوں مودی حکومت اس کو قدرتی آفت قرار نہیں دے رہی ؟ این ڈی آر ایف کے سابق ڈی آئی جی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سیلاب کی تباہی کی میڈیا کوریج اور اٹل بہاری واجپائی کی شخصیت کے بارے میں سینئر صحافی پورنیما جوشی اور جنتا کا رپورٹر کے مدیر رفعت جاوید سےارملیش کی بات چیت۔
محکمہ موسمیات نے بھی اگلے 5 دن تک کم بارش ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔ساتھ ہی کرناٹک میں 3500لوگوں کو بچایا گیا ہے جبکہ تمل ناڈو میں 14000لوگوں کو کیمپ میں بھیج دیا گیا ہے۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ آگرہ سربراہ کانفرنس اور رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ حل کرنے میں اٹل بہاری واجپائی کو کامیابی ملی ہوتی تو ملک کی صورتِحال آج کچھ اور ہوتی۔ لیکن تاریخ میں اگر مگر کی گنجائش ہی کہاں ہوتی ہے!
سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو یاد کر رہے ہیں سینئر صحافی ونود دوا۔
فیک نیوز:تصویر میں موجودہ پرائم منسٹر نریندر مودی ڈاکٹروں کے درمیان کھڑے ہیں اور ان کے چہرے پر مسکراہٹ نظر آرہی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے سیلاب میں اپنی جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کو 2-2لاکھ جبکہ شدید طور پر زخمی ہونے والوں کو 50ہزار روپےکی مدد کا اعلان کیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ڈیفنس بجٹ پر مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی پارلیامانی کمیٹی کی رپورٹ اور کیرل میں آئے سیلاب پر ونود دوا کا تبصرہ۔
نریندر مودی سے الگ وہ اپنے خلاف لکھنے والے یا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے تعمیرکی گئی ان کی عالمی شناخت سے اتفاق نہ رکھنے والے صحافیوں کے متعلق بھی خاکساری اور نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے۔
کیرل میں سیلاب کے معاملے میں شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ راحت کا کام کیسے ہو، یہ کورٹ طے نہیں کر سکتا ہے۔وہیں کیرل کے وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ بارش اور سیلاب سے جڑے واقعات میں ریاست میں اب تک 167 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے سیاسی سفر پر ونود دوا کا تبصرہ۔
کیرل میں 8 اگست سے اب تک بارش ، لینڈ سلائڈ اور سیلاب کی وجہ سے 75 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ 1.5 لاکھ لوگ ریلیف کیمپوں میں ہیں۔ ریاست کے 14 میں سے 12 ضلعوں میں سیلاب جیسے حالات ہیں۔
یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ اظہاررائے کی آزادی کو بچائے رکھنے والے ہر قانون کی اپنی جگہ پر ہونے کے باوجود اخباروں اور ٹیلی ویژن چینلوں نے بنا مزاحمت کے خود سپردگی کر دی ہے اور اوپر سے آرڈر لینا شروع کر دیا ہے۔
ایمرجنسی لگاکر سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ‘نئے ہندوستان ‘ کا اعلان کیا تھا۔ اب وزیر اعظم نریندر مودی ‘ نیو انڈیا ‘ کا اعلان کریںگے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے میڈیا کی آزادی پر سابق صحافی اور عآپ رہنما آشوتوش اور سینئر صحافی نیریندر ناگر سے ارملیش کی بات چیت۔
رام دیو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سب سے بڑا گئو بھکت بتاتے ہوئے کہا ،کچھ گئو رکشک زیادتی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے 90فیصد گئو رکشکوں کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔
پتنجلی کے ترجمان نے اے بی پی نیوز چینل سے اشتہار ہٹانے کی بات قبول کرتے ہوئے سینئر صحافی پنیہ پرسون باجپئی اور ملند کھانڈیکر کے استعفیٰ میں ہاتھ ہونے سے انکار کیا۔