جن گن من کی بات: رافیل سودے پر حکومت کی چپی اور میموریل کی سیاست
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے پر اٹھائے گئے سوالوں پر مودی حکومت کی چپی اور رہنماؤں کے میموریل بنانے پر ونود دوا کاتبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے پر اٹھائے گئے سوالوں پر مودی حکومت کی چپی اور رہنماؤں کے میموریل بنانے پر ونود دوا کاتبصرہ۔
مانیٹرنگ کےطریقوں پر غور کرنے سے پہلے یہ سمجھ لیں کہ مانیٹرنگ کا چہرہ مودی حکومت کی ہی دین ہے ایسا نہیں ہے،لیکن مودی حکومت کے دور میں مانیٹرنگ کے معنی اور مانیٹرنگ کے ذریعہ میڈیا پر نکیل کسنے کا انداز ہی سب سے اہم ہو گیا ہے۔
گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دورانوزیر اعظم نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔
سرکاری خزانے میں یہ بے روزگار نوجوان کتنا مالی تعاون دیتے ہیں۔مدھیہ پردیش کے ویاپم گھپلے کے دوران یہ راز فاش ہو اتھا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً86 لاکھ بے روزگاروں نے مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے جو فارم بھرے تھے اس فارم کی فیس سے حکومت کو چار سو تیس کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔
صحافیوں اور ایڈیٹرس کی تنظیموں نے میڈیا مالکان سے حکومت کے دباؤ کے سامنے نہ جھکنے کی درخواست کی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایم کرونا ندھی اور رافیل سودے پر بی جے پی کے سینئر رہنما یشونت سنہا ، ارون شوری اور سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعے اٹھائے گئے سوالوں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اپنے اس مضمون میں ماسٹراسٹروک پروگرام کے اینکررہے پنیہ پرسون باجپئی ان واقعات کے بارے میں تفصیل سے بتا رہے ہیں جن کی وجہ سےاے بی پی نیوز چینل کے منیجمنٹ نے مودی حکومت کے آگے گھٹنے ٹیک دئے اور ان کو استعفیٰ دینا پڑا۔
ہندوستانی نوجوان پرماننٹ روزگار کی تیاری میں جوانی کے پانچ پانچ سال ہون کر رہے ہیں۔ان سے یہ بات کیوں نہیں کہی جا رہی ہے کہ روزگار کا چہرہ بدل گیا ہے۔ اب عارضی کام ہی روزگار کا نیا چہرہ ہوگا۔
کیا گاندھی،جی ڈی بڑلا کے کسی کھدائی پروجیکٹ کی وجہ سے لوگوں کو ہٹانے کے لئے سرکاری نظام کے ذریعےہو رہے تشدد کی حمایت کرتے؟ گاندھی-بڑلا کے رشتے کو کسی جوابی حملے کی طرح استعمال کرنے کے بجائے وزیر اعظم کو اس پر گہرائی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔
ویڈیو: سینئر صحافی کرن تھاپر 2007 میں ان کے ذریعے لیے گئے نریندر مودی کے 3 منٹ کے مشہور انٹر ویو کا تجربہ شیئر کر رہے ہیں۔
‘ چتر ‘وزیر اعظم نے انتخاب کے لئے طےشدہ وقت سے پہلے ہی خود کو اپنی پارٹی کےانتخابی مہم کی قیادت والے لیڈر کی صورت میں بدل لیا ہے۔ سرکاری نظام اور حمایتی میڈیا کی ہمنوائی کے ذریعے عوام کو یہ یقین کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ ان کی حکومت خوب کام کر رہی ہے۔
اقلیتوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں، لیکن وہ شہری متوسط طبقہ، جو بد عنوانی کے مدعے پر سڑکوں پر اتر آیا تھا، وہ اس تشدد پر بے نیازتماشائی بنا ہوا ہے۔
ثاقب کے والد انیس پولیس سے خفا ہو گئے اور ایک عام پنچایت میں پولیس کی موجودگی میں وہاں کے سرکل آفیسر کو دھمکی دے دی،اور کہا کہ اگر ان کے فرزند کے قتل کی سازش کا انکشاف نہیں ہوا تو وہ سرکل آفیسر کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔
بد عنوانی روک تھام ترمیمی بل-2018 کے تحت رشوت دینے والے کو 7 سال کی سزا یا جرمانہ یا دونوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
2019 کے عام انتخابات کے لئے گاندھی پریوار پر لگاتار حملہ کرتے ہوئے خود کو قومی سلامتی کے واحد محافظ کے طور پر پیش کرنا ہی نریندر مودی کا سب سے بڑا داؤ ہوگا۔
ہمارے وزیر اعظم گفتار کے غازی ہیں۔اپنی اسی صلاحیت کی بنا پر وہ یہاں تک پہنچے ہیں۔پارلیامنٹ میں اپنی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے اپنی اس صلاحیت کا بھرپور استعمال کیا مگر سننے والوں کے لئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ حقیقتاً ان سے جواب بن نہیں پڑ رہا ہے۔
RahulGandhi_Modi
مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترمیم کو لے کر دی نیشنل کیمپین فار پیپلس رائٹ ٹو انفارمیشن ( این سی پی آر آئی)کی ممبر انجلی بھاردواج اور آرٹی آئی کارکنان سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔
معاملے کے ایک ملزم کرشچین مشیل کی بہن اور وکیل نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی جانچ افسروں نے مشیل سے یہ پیشکش کی تھی کہ اگر وہ قبولکر لے کہ جس وقت وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر ڈیل ہوئی ، وہ ذاتی طور پر سونیا گاندھی کو جانتا تھا تو اس کو رہا کر دیا جائےگا۔
مرکزی وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے کہا کہ 1 جنوری 2018 کی صورتحال کے مطابق آئی اے ایس کٹیگری میں کل منظور شدہ عہدوں کی تعداد 6553 ہے جبکہ آئی پی ایس کٹیگری میں یہ تعداد 4940 ہے۔
ایڈوائزری میں دو دن قبل جاری عدالتی حکم کی جھلک بھی تھی۔مگر جو ہوشیاری حکومت نےکی تھی کہ اس میں گئو رکشکوں ذکر نہیں تھا۔سارا زور صرف بچہ چوری کی افواہوں پر تھا،حیرت ہےکہ سپریم کورٹ نے حکومت کی اس ہوشیاری کا کوئی نوٹس نہیں لیا ہے۔
مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
وزیر مملکت برائے خارجہ وی کے سنگھ نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری دی۔دی گئی اس جانکاری میں 2017-18 اور 2018-19 کے غیر ملکی سفر کے دوران ہاٹ لائن سہولیات پر ہوا خرچ اور2018-19 میں سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت شامل نہیں ہے۔
مدھیہ پردیش میں شیوراج کو اکثر ‘گھوشنا ویر’ کہا جاتا ہے یعنی ایک ایسا شخص جو اعلانات تو خوب کرتا ہے مگر اس پر عمل نہیں ہوتے۔وعدے کس حد تک پورے ہوتے ہیں یہ الگ بات ہے مگر ظاہر ہے شیوراج کو اندازہ ہے کہ ایسے اعلانات کا فائدہ تو ہوتا ہے۔
ویڈیو:سابق نائب صدر جمہوریہ ہند حامد انصاری سے 2019عام انتخابات سے پہلے ملک کے سیاسی ماحول اور انصاری کی الوداعیہ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب پر حامد انصاری سے ونود دوا کی بات چیت
اگر 1977 ہندوستان کی پہلی غیرکانگریسی حکومت کے اقتدار میں آنے کی وجہ سے ہندوستانی سیاست کا ایک بڑا پڑاؤ ہے تو 1978 کو اندرا گاندھی کو اس قوت ارادی اورسوچ کی وجہ سے یاد رکھا جانا چاہیے، جس کی بنا پر انہوں نے اپنی واپسی کی عبارت لکھی۔
پارلیامنٹ کے مانسون سیشن کی ہنگامے دار شروعات ہوئی ہے۔ پارلیامنٹ کا سیشن شروع ہوتے ہی دونوں ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تجویز کو بحث کے لیے منظور کیا ہے۔
مرکزی حکومت نے اس بات کو عام نہیں کیا ہے کہ وہ آخر آر ٹی آئی قانون میں کیا ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ ترمیمی بل کے اہتماموں کو نہ تو عام کیا گیا ہے اور نہ ہی عوام کی رائے لی گئی ہے۔ جان کار اس کو لمبی جدو جہد کے بعد ملے اطلاعات کے حق پر حملہ بتا رہے ہیں۔
مبینہ گئو رکشکوں اورماب لنچنگ کے خلاف دائر عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے چیف جسٹس کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ خوف اور افراتفری کے ماحول سے نپٹنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔شہری اپنے آپ میں قانون نہیں بن سکتے۔
حکومت نے اپوزیشن سے تین طلاق، او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ، ریپ کے مجرموں کو سخت سزا کے اہتمام والے بل سمیت کئی اہم بلوں کو منظور کرانے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پی ایم او کے ذریعے وزارات سے اگلے 6 مہینے میں افتتاح کیے جانے لائق پروجیکٹس کی فہرست مانگنے اور تاج محل کو لے کر سپریم کورٹ کے ذریعے حکومت کو نشانہ بنانے پر ونود دوا کا […]
سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ان کی الوداعی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کا طریقہ’مناسب برتاؤ ‘نہیں تھا۔ اس مدعے پر سابق نائب صدر کے او ایس ڈی گردیپ سنگھ سپل اور سی ایس ڈی ایس میں فیلو حلال […]
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ کاشی وشو ناتھ مندر کاریڈور عوام کے فائدے کے لیے ہے اور فلاحی اسکیموں کو اس طرح سے روکا نہیں جا سکتا ہے۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق؛ نوٹ بندی کے بعد نئے نوٹوں کو ملک کے مختلف حصوں میں پہنچانے کے لئےانڈین ایئر فورس کے ہوائی جہاز سی-17 اور سی-130 جے سپر ہرکیولس کا استعمال کیا گیا تھا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم نریندر مودی کے جئے پور دورے اور ہندوستان میں آئے دن ہونے والے انٹرنیٹ بین پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے فیک نیوز، ٹرولنگ اور لنچنگ کے واقعات کے لیے سوشل میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرانے کی عادت اور مرکزی حکومت کے ذریعے ایم ایس پی میں کی گئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
آخر ایسے لوگ کہاں ہیں، جن کی تقلید کی جا سکے؟ اگر میں چاہتا ہوں کہ میرا بچہ ایک اچھا شہری بنے جو اعلیٰ قدروں کے لئے آواز اٹھا سکے، تو آخر اس موجودہ نسل میں وہ لوگ کہاں ہیں، جن کی طرف دیکھا جا سکتا ہے؟
کالج اسٹوڈنٹ مودی کے میسینجر کی طرح تیار ہوںگے اور پی ایم مودی کا پیغام لےکر اسکول طلبا تک جائیںگے۔
آئندہ 7 جولائی کو جئے پور میں ہونے والے وزیر اعظم کے جلسے میں ہنگامہ کے خدشہ کی وجہ سے حکومت اس کے لئے بی جے پی کے نظریہ سے جڑے لوگوں کو ہی دعوت بھیج رہی ہے۔
ویڈیو: جی ایس ٹی نافذ ہونے کے ایک سال پورے ہونے پر جے این یو کے پروفیسر ارون کمار سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت۔
عوام کو سماجی تحفظ فراہم کرانے کے علاوہ جس چیز نے ڈنمارک کو بدعنوانی سے پاک رکھا ہے وہ سیاست دانوں کی سادہ زندگی ہے۔