عام آدمی پارٹی پنجاب کی 117 اسمبلی سیٹوں میں سے 92 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ ان میں سے 18 سیٹوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اکالی دل کو 3 جبکہ بی جے پی کو 2 سیٹیں ملی ہیں۔ وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی کو دونوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
گزشتہ دنوں عام آدمی پارٹی کے سابق رہنما کمار وشواس نے الزام لگایا تھا کہ اروند کیجریوال ریاست کے وزیر اعلیٰ بننے کے لیے پنجاب میں علیحدگی پسندوں کی حمایت لینے کے لیے تیار ہیں۔ اس الزام کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ اس مینڈیٹ سے عوام نے صاف کر دیا ہے کہ کیجریوال ‘دہشت گرد’ نہیں، بلکہ ملک کا سچاسپوت اور محب وطن ہے۔
ویڈیو: کانگریس کی پنجاب اکائی میں خیمہ بازی اور کانگریس کے سابق ریاستی صدرنوجوت سنگھ سدھو سے کشیدگی کی وجہ سےستمبر میں پنجاب کےوزیر اعلیٰ کےعہدےسے امریندر سنگھ کےاستعفیٰ کے بعد چرن جیت سنگھ چنی نے پنجاب کے27ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ چنی پنجاب میں وزیر اعلیٰ بننے والے دلت طبقہ کےپہلے شخص ہیں۔اس بیچ سدھو نے بھی ریاستی صدر کے عہدےسے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان معاملوں پر پنجاب کے انچارج کانگریس لیڈر ہریش راوت سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: امریندر سنگھ کےاستعفیٰ دینے کے بعد ان کی جگہ کانگریس نے چرن جیت سنگھ چنی کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔ وہ اس صوبے کےوزیر اعلیٰ بننے والے دلت کمیونٹی کے پہلےشخص ہیں۔ چنی امریندر سرکار میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے وزیر تھے۔ وہ روپ نگر ضلع کے چمکور صاحب حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ اس سیاسی تبدیلی پر روشنی ڈال رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔
گزشتہ سال 19 اکتوبر کو دسہرے کے دن پنجاب کے جوڑا پھاٹک پر دسہرہ دیکھ رہے لوگوں کو ٹرین نے کچل دیا تھا۔ حادثے میں 60 لوگوں کی جان گئی تھی، جبکہ 143 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے ایک خاص کمیونٹی کو لےکر متنازعہ بیان دیا تھا، جبکہ ہماچل پردیش کے بی جے پی صدر ستپال سنگھ ستی نے کانگریس صدر راہل گاندھی کے لئے قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا تھا۔
آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے کہا آپ لکھ کر لے لیجیے،پانچ سات سال بعد آپ کہیں کراچی،لاہور،راولپنڈی،سیال کوٹ میں مکان خریدیں گے اور وہاں کاروبار کرنے کا بھی موقع ملے گا۔
شیو سینا نے کہا کہ ،پلواما حملے سے پہلے مہنگائی ، بے روزگاری اور رافیل ڈیل اپوزیشن کے لیے اہم مدعے تھے ۔ ان مدعوں پر مودی سرکار کا’بم‘گر گیا ہے۔
میڈیا کا کام آگ بجھانے کا ہوتا ہے نہ کہ آگ لگانے کا۔ ہندی کے بعض اخبارات نے اور ٹی وی چینلوں نے عموماً پوری قوم کو جنگی جنون میں مبتلا کر کے رکھا۔ اس تجربے کے بعد ایک بار پھر سے میڈیا ریگولیشن کے قوانین پر نظر ثانی کرنے اور ان پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔
ایئر اسٹرائک میں مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد پر سدھو نےکہا کہ300دہشت گرد مارے گئے،ہاں یا نہیں؟ فوج پر سیاست بند کی جائے۔
26 فروری کے فضائی حملے نے سارے حساب کتاب اور معاملات بدل ڈالے ہیں۔ ایک پر امید کانگریس اب پھر اگلے پانچ سالوں کے لیے حزب اختلاف کی نشستوں پر نظر ڈال رہی ہے۔
اندازہ لگایئے کہ تاریخ سے کھیلنے والے ہمارے وزیر اعظم کے لیے جوانوں کی شہادت پر سیاست کیا مشکل ہے؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ جنگ کے نتائج کیا ہوتے ہیں۔
کانگریسی رہنما اور پنجاب حکومت کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے سوال اٹھایا کہ ناکام حکومتیں جنگ کا سہارا لیتی ہیں۔ آپ اپنے کھوکھلے سیاسی مقاصد کے لئے اور کتنے بےقصور لوگوں اور جوانوں کی قربانی لوگے۔
پلواما حملے کے بعد حالات ایسے ہیں کہ بی جے پی اس کا سیاسی فائدہ لینے کے لالچ سے بچ ہی نہیں سکتی۔ نریندر مودی کے لئے اس سے بہتر اور کیا ہوگا کہ نوکریوں کی کمی اور زرعی بحران سے دھیان ہٹاکر انتخابی بحث اس بات پر لے آئیں کہ ملک کی حفاظت کے لئے سب سے زیادہ اہل کون ہے؟
کانگریس رہنما اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو سوشل میڈیا پر مخالفت کے بعد کپل شرما شو سے ہٹا دیا گیا ہے۔
آر ایس ایس رہنما نے رام مندر معاملے میں کانگریس ،کمیونسٹ پارٹیوں اور ججوں کو ذمہ دار بتاتے ہوئے سادھو سنتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی کے دفتر اور ججوں کے گھروں کے باہر دھرنا دیں ۔
عمران خان کے وزیر اعظم بن جانے کے بعد پاکستان کی طرف سے کوئی ایسی بات نہیں ہوئی جو ہندوستان کو ایسا مخالفانہ ردعمل ظاہر کرنے کا موقع دے سکتی ہو جس سے وہ اپنے ووٹ بینک کو منظم اور متحدہ کرنے کا کام لے سکے۔