نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں پولیس حراست میں سب سے زیادہ اموات کے معاملے میں مدھیہ پردیش تیسرے نمبر پر ہے۔ اگست 2023 میں حکومت نے بتایا تھا کہ 1 اپریل 2018 سے 31 مارچ 2023 تک اس طرح کی اموات کے معاملے میں گجرات پہلے اور مہاراشٹر دوسرے نمبر پر تھا۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں ہیٹ اسپیچ کے 993 واقعات رپورٹ ہوئے، جو 2022 میں بڑھ کر 1444 ہو گئے۔ 2022 میں سب سے زیادہ 217 معاملے اتر پردیش، اس کے بعد راجستھان میں 191 اور مہاراشٹر میں 178 درج کیے گئے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی 2022 کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کے 65743 واقعات درج کیے گئے، اس کے بعد مہاراشٹر میں 45331 اور راجستھان میں 45058 مقدمات درج کیے گئے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی طرف سے جاری جیلوں کی شماریات سے متعلق ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستانی جیلوں میں حراست میں رکھے گئے قیدیوں میں مسلمانوں کی تعداد ان کی آبادی کے تناسب سے دو گنی ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق، 2021 میں سیڈیشن ، آفیشیل سیکرٹس ایکٹ اور یو اے پی اے سمیت ملک کے خلاف مختلف جرائم کے الزام میں 5164 معاملے، یعنی ہر روز اوسطاً 14 معاملے درج کیے گئے۔ پچھلے سال ملک میں سیڈیشن کے کل 76 اور یو اے پی اے کے 814 معاملے درج کیے گئے تھے۔
راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19مہاماری کے دوران پہلے سال یعنی سال 2020 میں بے روزگار لوگوں کے بیچ خودکشی کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی گئی اور گزشتہ چند سالوں میں پہلی بار یہ تعداد 3000 سے تجاوز کر گئی۔
ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی جواہر سرکار نے پوچھا تھا کہ ملک میں پچھلے پانچ سالوں میں کتنے مسلمانوں اور دلتوں پر بھیڑ نے سرعام حملہ کیا یا ان کو شدید طور پر زخمی کیا،اورجن کی اس وجہ سے موت ہوگئی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانندرائےنے پارلیامنٹ کو بتایا کہ پولیس اورپبلک آرڈر ریاست کے موضوع ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق، ملک میں 2020 میں فرقہ وارانہ اور مذہبی فسادات کے 857 معاملے درج کیے گئے۔سال2019 میں ایسے معاملوں کی تعداد438 تھی، جبکہ 2018 میں ایسے 512 معاملے درج کیے گئے تھے۔
این سی آربی کےمطابق، سال 2020 میں فیک نیوز کے 1527 معاملے رپورٹ کیے گئے، جو سال 2019 میں آئے 486 اور سال 2018 کے 280 معاملوں کے مقابلے بہت زیادہ ہیں۔
سیڈیشن کے معاملوں میں قصور ثابت ہونے کی شرح کافی کم ہونے کو لےکر راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ حکومت نے سیڈیشن سمیت مجرمانہ قانون میں اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی بنائی ہے اور مختلف جماعتوں سے اس سلسلے میں تجاویزطلب کی گئی ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ 2019 میں 76 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیےگئے، جبکہ 29 لوگوں کو عدالتوں کی جانب سے بری کر دیا گیا۔ سب سے زیادہ معاملے کرناٹک میں درج کیے گئے۔
سال2019 میں سیڈیشن کے 93مقدمات درج کیے گئے تھے، جو سابقہ سالوں کے مقابلے زیادہ ہیں، حالانکہ صرف تین فیصدی سیڈیشن معاملوں میں ہی الزامات کو ثابت کیا جا سکا۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےمطابق،اترپردیش کی جیلوں میں سب سے زیادہ مسلمان قیدی ہیں، ان کی تعداد6098 ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےسال 2019 کےاعدادوشمار کےمطابق ملک کی جیلوں میں بند اورزیرغورمسلمان قیدیوں کی تعداد قصوروارٹھہرائے گئے مسلمان قیدیوں سے زیادہ ہے۔
مرکزی وزیرریڈی نے بتایا کہ این سی آربی کے عدادوشمار کے مطابق، 2018 میں 70 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124اے کے تحت سیڈیشن کے الزام لگائے گئے۔ 2017 میں یہ تعداد51،سال2016 میں35،سال2015 میں 30 اور سال 2014 میں 47 تھی۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آربی) کے اعداد و شمار کے مطابق، سال 2018 میں اوسطاً 35 بے روزگاروں اور نجی کاروبار سے جڑے 36 لوگوں نے ہر دن خودکشی کی۔ اس سال 12936 بے روزگاروں اور نجی کاروبار سے جڑے 13149 لوگوں نے خودکشی کی۔
این سی آربی کے ذریعے جاری حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 2016 کی مقابلے 2018 میں سیڈیشن کے دوگنے معاملے درج ہوئے ہیں۔ جن ریاستوں میں یہ معاملے درج ہوئے ان میں جھارکھنڈ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد آسام، جموں و کشمیر، کیرل اور منی پور ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آنے والا این سی آربی آئی پی سی اور خصوصی اور مقامی قانون کے تحت ملک میں جرائم کے اعدادوشمار کو جمع کرنے اور ا س کےتجزیہ کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔
این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،ریپ کے معاملوں میں سزا کی شرح 2018 میں گزشتہ سال کے مقابلے کم ہوئی ہے۔ 2017 میں سزا کی شرح 32.2فیصد تھی۔ نئی دہلی: حال ہی میں شائع این سی آربی کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، […]
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق، بچہ اسمگلنگ کے 886 معاملوں کے ساتھ راجستھان پہلے مقام پر ہے، جبکہ مغربی بنگال 450 ایسے معاملوں کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے۔ بچہ اسمگلنگ کے 121 درج معاملے میں بہار پولیس نے چارج شیٹ ہی دائر نہیں کی۔
ویڈیو: ملک میں لگاتار سامنے آ رہے ریپ اور جنسی تشدد کے معاملے خواتین کے تحفظ کو لے کر کیے جانے والے دعووں کے برعکس ہیں۔این سی آر بی کی حالیہ رپورٹ بتاتی ہے کہ گزشتہ 3 سالوں میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔بتا رہی ہیں ریتو تومر۔
کسانوں کی خودکشی کے معاملے میں مہاراشٹر لگاتار پہلے مقام پر ہے۔ سال 2016 میں اس ریاست میں سب سے زیادہ3661 کسانوں نے خودکشی کی۔ اس سےپہلے 2014 میں یہاں4004اور 2015 میں4291 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔
این سی آر بی رپورٹ کے مطابق، 2015-2017 کے دوران بھی جیل میں صلاحیت سے زیادہ قیدی تھے۔اس مدت میں قیدیوں کی تعداد میں 7.4فیصد کا اضافہ ہوا،جبکہ اسی مدت میں جیل کی صلاحیت میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ریاست میں گزشتہ تین سال میں گئوکشی، چوری، بچہ چوری اور افواہوں کی وجہ سے 21 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جنوری 2017 سے لےکر اب تک ریاست میں جادو-ٹونا کرنے کے شک کی بنیاد پر ہوئی ماب لنچنگ میں 90 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کی رپورٹ میں ماب لنچنگ کے اعداد وشمار کو شامل نہیں کیے جانے پر صفائی دیتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ ان اعداد وشمار کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا،کیونکہ وہ قابل اعتماد نہیں تھے اور ان میں غلط اطلاعات کے شامل ہونے کا خطرہ تھا۔
سال 2017 کی این سی آر بی رپورٹ پورے ایک سال کی تاخیرسے جاری کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں خواتین کے خلاف ظلم کے سب سے زیادہ معاملے اتر پردیش میں درج کئے گئے ہیں۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے ایوان میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سال میں پولیس حراست میں جن لوگوں کی موت ہوئی ان کے رشتہ داروں کو 23.50 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔
بی جے پی اور میڈیا کے کچھ طبقے نے جنون اور دایونگی کا ایسا ماحول بنا دیا ہے، جیسے فوجیوں کی موت پر گھڑیالی آنسو بہانا اور بات بات پر جنگ کی بات کرنا-دیکھ لینا اور دکھا دینا ہی راشٹرواد کی اصلی نشانی رہ گئی ہے۔
’کریمنل جسٹس ان دی شیڈو آف کاسٹ ‘ نام سے شائع ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حقائق بتاتے ہیں کہ پولیس کے ذریعے دلت اور آدیواسیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی نے بتایا کہ این سی آر بی کی طرف سے مہیا کرائی گئی جانکاری کے مطابق سال 2014 سے 2016 کی مدت کے دوران کل 22167بچے اور 13834 خواتین ہیومن ٹریفکنگ کی شکار ہوئی ہیں۔
اس شروعات کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا کا نوواں ملک بن جائے گا جہاں ایس آر ایس او کے تحت جنسی جرائم میں ملوث لوگوں کے بایومیٹرک جانکاریاں ڈیٹا بیس میں رکھی جاتی ہیں۔
فیک نیوز :ارندھتی رائے نے نیشنل سیکورٹی کونسل کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے اس بات پر فکر ظاہر کی تھی کہISIS اور لشکر طیبہ کے جو دہشت گرد گرفتار کئے جاتے ہیں ان کو ہندوستانی جیلوں میں بہت تکلیف دی جا رہی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کے حلقہ ودربھ میں سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ پچھلے پانچ مہینے میں ودربھ میں 504 کسانوں نے خودکشی کی۔
جموں و کشمیر کے کٹھوعہ اور اتر پردیش کے اناؤمیں گینگ ریپ کے واقعات کے درمیان جھارکھنڈ میں ریپ کے واقعات لگاتار جاری ہیں۔ جھارکھنڈ میں لڑکیوں کی عزت اور جان کی حفاظت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ دراصل گاؤں اورقصبوں سے لےکر راجدھانی رانچی میں اسکول، کالج […]
لوک سبھا میں وزیر زراعت رادھاموہن سنگھ نے بتایا کہ سال 2014 سے 2016 کے دوران قرض، دیوالیہ پن اور دوسری وجہوں سے تقریباً 36 ہزار کسانوں اور زراعتی مزدوروں نے خودکشی کی۔
زراعت کے ریاستی وزیرنے بتایا کہ زراعتی قرض کی وجہ سے کسانوں کی خودکشی کے بارے میں سال 2016 کے بعد سے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہے، کیونکہ وزارات داخلہ نے ابھی تک اس کے بارے میں رپورٹ شائع نہیں کی ہے۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں ریاست کے وزیر داخلہ ہنس راج اہیر نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو ملک میں بھیڑ کے ذریعے اقلیتوں کے قتل کےواقعات سے متعلق مخصوص اعداد و شمار نہیں رکھتا ہے۔
عورت کوئی چیز یا جسم محض نہیں ہے بلکہ ایک آزاد اورزندہ سماجی اکائی ہے جس کوعزت کے ساتھ زندگی جینے کا حق حاصل ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق سال 2016 میں ہندوستان میں ہیومن ٹریفکنگ کے8000سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں23000 لوگوں کو رہا کرایا گیا ہے۔ نئی دہلی:نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2016 میں ہندوستان میں ہیومن ٹریفکنگ […]