مدھیہ پردیش کے اندور میں13سالہ ا سکولی طالبہ کو مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کرنےاور شناختی دستاویزوں کی جعلسازی کے معاملے میں ساڑھے تین مہینے تک جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوئے چوڑی فروش تسلیم علی نے دعویٰ کیا کہ وہ بےگناہ ہیں […]
دہلی کی ایک عدالت نے دسمبر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئےتشدد سے متعلق معاملےمیں شرجیل امام کوضمانت دیتے ہوئے کہا کہ جرم کی نوعیت اور اس حقیقت کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کی عرضی کو منظور کیا جاتا ہے کہ انہیں جانچ کے دوران گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع کا ہے، جہاں کے رہنے والے اکشے بھٹناگر نے بتایا کہ مئی میں کوروناانفیکشن کی وجہ سے ان کے بھائی گزر گئے تھے، لیکن وزارت صحت کی جانب سے دسمبر میں آئے ایک پیغام میں کہا گیا کہ ان کے بھائی کو ٹیکے کی دوسری خوارک لگ گئی ہے۔
ویڈیو: نریندر مودی حکومت نے ڈیجیٹل انڈیا کی شروعات کی تھی، لیکن کورونا وائرس کے دوران اتر پردیش کے اناؤ ضلع کے اجگین گاؤں کے ایک اسکول میں آن لائن ایجوکیشن کی سہولت کا فائدہ بچے نہیں اٹھا سکے۔ یہ اسکول صوبے کی راجدھانی لکھنؤ سے محض 47 کیلو میٹر دور ہے، جہاں کسی بھی بچے کے پاس موبائل فون اور انٹرنیٹ نہیں ہے۔ اتنا ہی نہیں مڈ ڈے میل بنانے والی خاتون کو پچھلے سال جون سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔
ویڈیو: ہندوستان بھر میں طلبا مختلف بھرتی امتحانات کے رزلٹ اور کئی بھرتی امتحانات کی تاریخوں کے اعلان کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس کے خلاف تمام نوجوانوں نے ایک آن لائن مہم شروع کی ہے۔ د ی وائر نے ایسے کچھ نوجوانوں سے بات چیت کی۔
ویڈیو: دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے پروفیسر اجئے گڈاورتی نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ اگلے سال اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی پولرائزیشن کی سیاست کیسے ناکام ہو سکتی ہے۔
سابق سی جے آئی اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی نے اپنی سوانح عمری‘جسٹس فار دی جج’کے اجرا میں کہا کہ انہیں سپریم کورٹ کی ملازمہ کی طرف سے ان پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی شنوائی میں جج نہیں ہونا چاہیے تھا۔ گگوئی نے کہا، ‘ہم سبھی غلطیاں کرتے ہیں۔ اسے قبول کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔’
ویڈیو: گزشتہ چھ دسمبر کو بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا میں دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سےمبینہ کرشن جنم بھومی پر ‘جلابھشیک’ کی دھمکی کے بیچ شہر میں دفعہ144 لگا دی گئی تھی اور پولیس کی تعیناتی رہی۔آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایسی سرگرمیوں کو لےکر سرکار پر پولرائزیشن کی کوشش کے الزام لگ رہے ہیں۔ دی وائر نے جاننے کی کوشش کی کہ آخر متھرا کے لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔
ویڈیو: یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے اپوزیشن بالخصوص، ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دورحکومت میں‘جعلی ٹوپی والے غنڈے’کاروباریوں کو ڈرانے دھمکانے کا کام کرتے تھے، لیکن بی جے پی حکومت آنے کے بعد وہ غنڈے دکھائی نہیں دے رہے۔ اس سے پہلے موریہ نے متھرا کے معاملے پر بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
مرادآباد کےعیدگاہ علاقے کےرہائشی ہر رات اپنے مسائل پر گفت و شنیدکے لیے اکٹھا ہوتے ہیں۔اس دوران سیاسی اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال ہوتا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں ہونے والےاسمبلی انتخاب کےمدنظر دی وائر کی ٹیم صوبے کے بلندشہر ضلع کے ڈبائی اسمبلی میں پہنچی اور اہم مسائل پر عوام سے رائے طلب کی۔
ویڈیو: ایشیا کی سب سے بڑی مسجدوں میں سے ایک دہلی کی جامع مسجد خستہ حال ہے۔تاریخ داں سہیل ہاشمی کےمطابق،مسجد کےشاہی امام ہرممکن طریقے سے اس کی مرمت کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس بارے میں دی وائر نےآرکیالوجیکل سروے آف انڈیاسے بات کی،جو ملک میں ثقافتی اور تاریخی یادگاروں کے تحفظ کے لیے ذمہ دار سرکاری ایجنسی ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں انتخابی ہلچل شروع ہو چکی ہے۔سماجوادی پارٹی، بی ایس پی ، کانگریس کے علاوہ مقتدرہ بی جے پی رائے دہندگان کو اپنے حق میں کرنے کی قواعد میں مصروف ہوگئی ہیں۔ دی وائر کی ٹیم نے مغربی اتر پردیش کے بلندشہر ضلع کے نرورا جاکر لوگوں سے آنے والے انتخاب کے بارے میں ان کا ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
ہندوستان کےسابق چیف شماریات دان اورسینئر ماہراقتصادیات پرنب سین نے کہا کہ ملک کی معیشت سے جڑے مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ عوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، لیکن اس کے لیے مرکز اور ریاستوں کےدرمیان سیاسی اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
جنوبی افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدرانجلیک کوٹزی نے کہا کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کے مریضوں میں ہلکی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ حالانکہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ اس کے سنگین معاملے آ سکتے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے لوک سبھا میں دی گئی جانکاری کے مطابق، سال 2016 سے 2020 کے دوران 4177 غیر ملکیوں کو ہندوستان کی شہریت دی گئی ہے۔
ویڈیو: راجدھانی دہلی کے دوارکا علاقے میں بنے ایک چرچ میں گزشتہ دنوں کچھ لوگوں نے توڑ پھوڑ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ لوگ مبینہ طور پر بجرنگ دل کے ہیں۔ پچھلے 11 مہینوں میں ہندوتوا تنظیموں سے جڑے لوگوں کی طرف سے عیسائی کمیونٹی کے خلاف 300 سے زیادہ حملے ہوئے ہیں۔ دی وائر نے ان حملوں اور جبراً تبدیلی مذہب کےالزامات کے بارے میں عیسائی کمیونٹی اور دائیں بازو کی ہندو تنظیموں سے بات کی۔
نشہ شراب میں ہوتا تو ناچتی بوتل۔بہار میں الٹا ہو رہا ہے۔ بوتل ناچ نہیں رہی ہے، بوتل کے پیچھے بہار ناچ رہا ہے۔ بہار میں بوتل مل رہی ہے لیکن اسمبلی میں بوتل کا مل جانا تمام تخیلات کی انتہا ہے۔
قومی اقلیتی کمیشن کومالی سال2020-21 میں سکھ، بودھ اور پارسی کمیونٹی سے بالترتیب99،28 اور دو شکایتیں موصول ہوئی تھیں،لیکن رواں مالی سال کے آٹھ مہینوں میں ہی ان سے ملنے والی شکایتوں کی تعداد اس سے زیادہ ہو گئی ہے۔
بنگلورو کے ورتھر پولیس اسٹیشن نے 22سالہ نوجوان سلمان کو بیٹری چوری کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ اس نےالزام لگایا ہے کہ اس دوران انہیں بے رحمی سے پیٹا گیا، جس کی وجہ سے انہیں اپنا ایک ہاتھ گنوانا پڑا۔
کرناٹک کے ملازمین ریاستی بیمہ کارپوریشن اسپتال کا معاملہ۔ کووڈ 19 کی پہلی لہر میں پچھلے سال جولائی میں جان گنوانے والے دو لوگوں کی لاش تقریباً ڈیڑھ سال سےمردہ خانے میں پڑی ہوئی تھی، جبکہ ان کے پسماندگان کو بتایا گیا تھا کہ بنگلورومیونسپل کارپوریشن نے ان کی آخری رسومات اد اکردی ۔
کوئی نہیں کہہ سکتا کہ لیڈر کےطور پرمنیش تیواری یا سلمان خورشید کےعزائم نہیں ہیں یا اس کو پورا کرنے کے لیے وہ کتاب لکھنے اور اس کے سوا جو کرتے ہیں، اس کی نکتہ چینی نہیں کی جانی چاہیے ۔ لیکن اس سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا کانگریس کےرہنماؤں کےطور پر انہیں اپنےخیالات کوپیش کرنے کی اتنی بھی آزادی نہیں ہے کہ وہ رائٹر کےطورپر پارٹی لائن سے ذرا سا بھی الگ جا سکیں؟
ویڈیو: ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک میں کسانوں نے بہت کچھ کھویا ہے۔اس دوران تقریباً700سے زیادہ کسانوں کی موت ہوئی، کسی نے خودکشی کی تو کسی کی بیماری کی وجہ سے جان گئی ۔ تحریک کے دوران جان گنوانے والے کسانوں کے پسماندگان سے بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال ہونے والےاسمبلی انتخاب سے پہلے سماجوادی پارٹی سے اتحاد کرنے والے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ او پی راج بھر سےعارفہ خانم شیروانی سے بات چیت۔ راج بھر نے2017 کا اسمبلی انتخاب بی جے پی کے ساتھ مل کر لڑا تھا۔انہیں کابینہ وزیر بھی بنایا گیا تھا، لیکن وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کشیدگی کے بعد 2019 کے عام انتخاب سے پہلے وہ عہدے سے استعفیٰ دےکر بی جے پی سے الگ ہو گئے تھے۔
ویڈیو: دی وائر نے زرعی قوانین کو واپس لینے کے بعد مین اسٹریم میڈیا کے یو ٹرن پر دہلی کی ٹکری بارڈر پر مظاہرہ کر رہے کسانوں سے بات کی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جس میڈیا نے انہیں دہشت گرد، خالصتانی، غدار کہا، انہیں ان کا سامنا کرنا پڑےگا۔
ویڈیو: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں گزشتہ دنوں ہوئے سنیکت کسان مورچہ کی مہاپنچایت میں بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے تحریک کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کئی مدعے ہیں، جن کے حل کے بعد ہی تحریک کا خاتمہ ہوگا۔
سری نگر میں 24 نومبر کی شام پولیس انکاؤنٹرمیں تین مشبہ دہشت گردوں کو مار گرایا گیا تھا، لیکن مقامی لوگوں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جن لڑکوں کو پولیس نے انکاؤنٹر میں مارا، وہ نہتے تھے اور سڑک کنارے کھڑے تھے۔
گیارہ نومبر کو غازی آباد کے لونی بارڈر پر ہوئے‘انکاؤنٹر’میں سات مسلمانوں کو غیرقانونی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کرنے سے پہلے گولی چلائی گئی تھی، جو تمام لوگوں کے پاؤں پر تقریباً ایک ہی جگہ لگی تھی۔ معاملے میں لونی تھانے کے ایس ایچ او کو سسپنڈ کر دیا گیا ہے اور جانچ کےآرڈر دیے گئے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش کی یوگی حکومت کو وہاں کی خاتون کسانوں کی مانگوں پر دھیان دینا چاہیے۔لکھنؤ کی کسان مہاپنچایت میں شامل یہ خاتون کسان اپنی مانگوں اور تحریک میں اپنی خدمات کی جانکاری دے رہی ہیں۔
ویڈیو: کسان لیڈر جوگندر سنگھ اگراہاں کا کہنا ہے کہ جب تک ایم ایس پی قانون پوری طرح سے نافذ نہیں ہو جاتا تب تک کسانوں کے مطالبات پورا نہیں ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی کی گارنٹی ملنے تک تحریک جاری رہےگی۔
ویڈیو: اگلے سال کی شروعات میں ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخاب سے پہلے دی وائر کی ٹیم راجدھانی لکھنؤ کے امین آباد علاقے میں جاکر لوگوں کی رائے جانی۔
ویڈیو: گزشتہ 22 نومبر کو اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے ایکو گارڈین میں کسان مہاپنچایت ہوئی، جس میں ملک کے کونے کونے سے کسانوں نے حصہ لیا۔اس دوران سنیکت کسان مورچہ نے صاف کر دیا کہ کسانوں کی تحریک جاری رہےگی۔
پچھلے تین سالوں میں کشمیر میں حکومتی اور میڈیا سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 837 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب میں 172 سیکورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔ ان میں سے اکثر افراد کو لائن آف کنٹرول کے پاس ورثاکی موجودگی اور آخری رسومات کے بغیر ہی پولیس نے خود ہی نامعلوم قبروں میں دفن کر دیا ہے۔
آکسفیم انڈیا نے ہندوستان میں کووڈ 19 ٹیکہ کاری مہم کے ساتھ چیلنجز پر اپنے سروے کے نتائج جاری کیے ہیں، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تمام جواب دہندگان میں سے 30 فیصدی نے مذہب، کاسٹ یا بیماری یا صحت کی صورتحال کی بنیاد پر اسپتالوں میں یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والےپیشہ وروں کی طرف سے امتیازی سلوک کی جانکاری دی ہے۔
این آئی اے نےسوموار کو صوبے میں حقوق انسانی کے سرگرم کشمیری کارکن خرم پرویز کو گرفتار کیا ہے۔اس سے پہلےٹیررفنڈنگ سےمتعلق ایک معاملے میں رواں سال کی شروعات میں سری نگر میں ان کے گھر اور دفترکی تلاشی لی گئی تھی۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اس قدم کی تنقید کرتے ہوئے حراستی تشدد کے خطرے کے مدنظرتشویش کا اظہارکیا ہے۔
زرعی قوانین کو اس لیے واپس نہیں لیا گیاکہ وزیر اعظم‘کچھ کسانوں کو یقین دلانے میں ناکام’رہے، بلکہ اس لیے واپس لیا گیا کہ کئی کسان مضبوطی سے کھڑے رہے، جبکہ بزدل میڈیا ان کے خلاف ماحول بناکر ان کی جدوجہد اور طاقت کو کمتربتاتا رہا۔
پارلیامنٹ کے ذریعےزرعی قانون کو رد کرنے سے کسانوں کی کوئی مانگ پوری نہیں ہوگی وہ بس وہیں پہنچ جا ئیں گے، جہاں وہ اس قانون کےبنائے جانے سے پہلے تھے۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی کےتین زرعی قانون واپس لینے کےاعلان کے بعد دہلی کے ٹکری بارڈر پر موجودکسان خوش تو نظر آئے لیکن یہ جیت اور ہار کا ملا جلااحساس تھا۔ کسانوں نے کہا کہ انہوں نے اس تحریک کے دوران بہت کچھ کھویا ہے۔ ان کسانوں سے بات چیت۔
کہتے ہیں کہ آر ایس ایس کےہزار ہزاربازو اور ہزار ہزار منہ ہیں۔ان ‘ہزار ہزار منہ’میں بی جے پی ایم پی ورون گاندھی کو چھوڑ دیں تو کنگنا کے معاملے پر خاموشی اختیار کرنےکو لےکرزبردست اتفاق رائے ہے۔ پھر اس نتیجہ تک کیوں نہیں پہنچا جا سکتا کہ کنگنا کا منہ بھی ان ہزاروں منہ میں ہی شامل ہے؟