‘ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ’ اورفرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں 20 یوٹیوب چینل اور دو ویب سائٹ کو بلاک کیے جانے کے کچھ دن بعد وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ حکومت ملک کے خلاف ‘سازش کرنے والوں’ پر اس طرح کی کارروائی جاری رکھے گی۔
گجرات حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے کورونا متاثرین کے ذریعے معاوضے سےمتعلق 68370 دعووں کو منظوری دی ہے، حالانکہ اپنے سرکاری اعداد و شمار میں حکومت نے کووڈ 19 سے ہوئی موتوں کی تعداد 10094 ہی بتائی ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن نریمن نے لاء کالج کے ایک پروگرام میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی سب سے اہم انسانی حق ہے، لیکن بدقسمتی سے آج کل اس ملک میں نوجوان، طالبعلم، کامیڈین جیسےکئی لوگوں کی جانب سےحکومت کی تنقیدکیے جانے پر نوآبادیاتی سیڈیشن قانون کے تحت معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔
دی وائر نے مرکزی ڈی ڈی اُردو چینل پر بلیٹن کے گھٹائے جانے کے بارے میں ویڈیو اسٹوری کی تھی، اس پر جواب دیتے ہوئے پرسار بھارتی نے اُردو بلیٹن سے متعلق ایک ایسی فہرست پیش کی ہے جو نیٹ ورک کے دوسرے چینلوں پر نشر ہو رہے ہیں۔
یہ واقعہ 14 جنوری کو اجین ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان پر ‘لو جہاد’ کا الزام لگا کرمار پیٹ بھی کی۔ دونوں شادی شدہ ہیں اور فیملی فرینڈ ہیں۔
چار جنوری کو الہ آباد میں رہ کر پڑھائی کرنے والے اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طالبعلم اچانک سڑکوں پر نکل آئے اور تالی-تھالی پیٹتے ہوئےمؤخربھرتیوں کو پُرکرنے کامطالبہ کرنے لگے۔ ان کا کہنا تھاکہ وہ روزگار جیسے اہم مدعے پر سوئی ہوئی حکومت کونیند سےجگانا چاہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر سامنےآئی کلب ہاؤس آڈیو ایپ کی ایک کلپنگ میں مسلم خواتین کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی ڈبلیو نے دہلی پولیس کو نوٹس بھیج کر ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔
الزام ہے کہ اتر پردیش کی مہاراج گنج صدر سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے جئے منگل کنوجیاکووڈ-19سے متاثر ہونے کے باوجودلوگوں کے ساتھ گروپ میں گھوم رہے تھے اور اپنے انتخابی حلقے میں لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ ان کے علاوہ مظفر نگر اور نوئیڈا میں بھی بی جے پی کے ممبران اسمبلی اور امیدواروں کے خلاف ضابطہ اخلاق اور کووڈ 19 کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں معاملے درج کیے گئے ہیں۔
ہری دوار میں گزشتہ دسمبر میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ان کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔ یتی نرسنہانند اس کے منتظمین میں سے تھے۔ اس سے قبل انہیں خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنےکے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
روایتی ہندوستانی رقص کتھک کو عالمی سطح پر لے جانے والےکتھک رقاص برجو مہاراج شاندار گلوکار، شاعر اور مصور بھی تھے۔ وہ کتھک رقاصوں کے ‘مہاراج خاندان’ سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنے والد اور گرو اچن مہاراج، چچا شمبھو مہاراج اور لچھو مہاراج سے تربیت حاصل کی تھی۔
فوج کے ریٹائرڈ افسروں نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ سیڈیشن اور تفرقہ انگیز بیانات سے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 19 پر بھی حملہ ہوا ہے۔ یہ بیان ملک کے سیکولر تانے بانے کوداغدار کرتے ہیں اور امن عامہ کو شدید طور پرمتاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
شدت پسند ہندوتوا رہنما یتی نرسنہانند کو گزشتہ سال ستمبر میں خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔ نرسنہانند گزشتہ ماہ ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ کے منتظمین میں سے ایک ہیں، جس میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ان کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔
ویڈیو: مبینہ ماؤنواز لنک معاملے میں سزا کاٹ رہے پروفیسر جی این سائی بابا حال ہی میں کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی فسادات سے متعلق معاملوں میں گرفتار ایک اور سیاسی قیدی خالدسیفی کی اہلیہ نرگس نےبھی جیل کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: کووڈ-19 سے پہلے ڈی ڈی نیوز اورآل انڈیا ریڈیو، دونوں سے اردو کے دس بلیٹن نشر ہو رہے تھے۔ 2020 میں مہاماری کی پہلی لہر کے دوران کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے ہندی، انگریزی، اردو ڈیسک پر بلیٹن کی تعداد کم کردی گئی تھی۔ بعد میں تمام زبانوں میں پروگرام بحال کر دیے گئے، لیکن ڈی ڈی نیوز پر اردو کے صرف دو اور آل انڈیا ریڈیو پر تین بلیٹن شروع کیے گئے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے کئی وزراء کےاسمبلی انتخاب سے قبل استعفیٰ دینے کے معاملے پرسینئر صحافی برجیش شکلا، منوج سنگھ اور دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی نےکی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب سے قبل اچانک ایک بڑا انتظامی ردوبدل کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری آر کےتیواری کو ہٹانےکے بعد سینٹرل ڈیپوٹیشن پر ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت میں سکریٹری کے طور پرتعینات درگاشنکرمشرا کو یہ ذمہ داری سونپی گئی۔کیایہ مانا جائے کہ نریندر مودی نے انتخاب کی کمان اپنے ہاتھ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
سیاست، ثقافت اور معاشرت ہر موضوع پر کمال باتیں کرتے تو اپنا الگ نقش چھوڑ جاتے۔ ان کی قصہ گوئی کا اندازمسحور کن تھا اور ان میں خبروں کو سونگھنے کی فطری صلاحیت تھی۔
سینئر صحافی اور این ڈی ٹی وی انڈیا کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کمال خان کاجمعہ کو لکھنؤ میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ وہ اپنی نفاست، شگفتہ بیانی، شائستہ گوئی اور زبان وبیان پرعبورکےلیے معروف تھے۔
بکسرسول کورٹ نے 6 جنوری کو جاری کردہ ایک آرڈرمیں پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالتی عملے سے کہا کہ وہ سرکٹ ہاؤس کے قریب مندروں کی صفائی کریں۔نوٹس پر سوال اٹھنے کے بعد اسے کلرکیکل غلطی بتاتے ہوئے 10 جنوری کوواپس لے لیا گیا، لیکن تب تک ملازمین مندر کی صفائی کر چکے تھے۔
اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں پولیس نے چند مہینےپہلے ہندو مذہب اختیار کرنے والے وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کوگرفتار کیا ہے۔ وہیں،یتی نرسنہانند اور سادھوی اناپورنا کو پیش ہونے کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تجاوزات ہٹانے کی مہم نے علاقے میں احتجاج کو ہوا دے دی ہے۔ ایسےالزامات ہیں کہ انتظامیہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیےچنندہ طور پر کارروائی کر رہی ہے۔
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرسادموریہ نےانٹرویو کے دوران کہا کہ جب ہم مذہبی رہنماؤں کی بات کرتے ہیں تو مذہبی رہنما صرف ہندو نہیں ہیں، وہ مسلمان بھی ہیں اور عیسائی بھی؟ اور کون کیا باتیں کر رہا ہے، ان باتوں کو جمع کرکےسوال کیجیے۔ میں ہر سوال کا جواب دوں گا۔
سماجی و معاشی ترقی کے ایجنڈہ کو آگے بڑھانے کے بجائے یوگی آدتیہ ناتھ نے کھلے طور پر اپنی پوری طاقت مسلمانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے اور مندر بنوانے میں صرف کی ہے۔
ویڈیو: زرعی قانون کو واپس لینےکے بعدبھی کسانوں میں ناراضگی ہے۔کیا جاٹ اور مسلمان متحد ہو کر ووٹوں سے یوگی حکومت کو نقصان پہنچا پائیں گے؟ مظفر نگر فسادات کے بعدکیا صورتحال ہے ؟ انڈین فارمریونین کےصدر نریش ٹکیت نےعارفہ خانم شیروانی کو دیے گئے انٹرویو میں ان تمام سوالوں کے جواب دیے۔
ویڈیو: اتر پردیش کا مغربی جاٹ اکثریتی حصہ کسانوں کے احتجاجی تحریک کے بعد سے سرخیوں میں ہے۔ جاٹ اور مسلمانوں کی یکجہتی نے مغربی اتر پردیش میں آر ایل ڈی کے دعوے کو مضبوط کیا ہے۔ دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے شاملی میں رہنماؤں سے یہاں کے سیاسی اور اہم زمینی مسائل کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں ہری دوار اور دہلی میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مبینہ طور مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ دینے اور ان کےقتل عام کی اپیل کرنے والوں پر کارروائی کرنے کی ہدایت دینےسےمتعلق ایک عرضی کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے عرضی گزاروں کو مستقبل میں اسی طرح کے پروگراموں کے بارے میں اپنے تحفظات سے متعلق عرضی مقامی اتھارٹی کودینے کی بھی اجازت دی۔
مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔
گزشتہ دنوں گوا میں ایک بیان میں وزیر اعظم مودی نے پرتگالی راج سےمتعلق غلط تاریخی حقائق پیش کیے تھے۔ ان کے اس بیان کی صداقت پر سوال اٹھنا لازمی تھا، لیکن لگتا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے منہ سے نکلی بات کی کوئی تحقیق نہیں کرتا۔
معاملہ چھتیس گڑھ کےسرگجا ضلع کا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کئی گاؤں والے ایک جگہ پر مسلمانوں کا سماجی اور معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لیتے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ سرگجا کےپولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
سال 2014 کےبعدتشددجیسےاس معاشرے کےپور پورسے پھوٹ کر بہہ رہا ہے۔ یہ کہنا پڑے گا کہ ہندوستان کی ہندو برادری میں تشدد اور دوسری برادریوں کے تئیں نفرت کا احساس بڑھ گیا ہے۔غیر ہندو برادریوں میں ہندو مخالف نفرت کےپروپیگنڈے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔یہ نفرت اور تشددیکطرفہ ہے۔
وزارت تعلیم نے’آزادی کا امرت مہوتسو’کے زیر اہتمام30صوبوں میں سوریہ نمسکار کا ایک منصوبہ بنایا ہے،جس میں 30000 اسکولوں کو شامل کیا جائے گا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ اسلام اور ملک کی دیگر اقلیتیں نہ تو سورج کو دیوتا مانتی ہیں اور نہ ہی اس کی عبادت کو درست خیال کرتی ہیں۔اس لیے حکومت کا فرض ہے کہ وہ ایسی ہدایات واپس لےکر ملک کی سیکولر اقدار کا احترام کرے۔
گزشتہ21 دسمبر کو کسان اور آر ٹی آئی کارکن امرارام گودارا کو باڑمیر سے اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹنے کے بعدقریب قریب موت کے گھاٹ اتار کران کے گھر کےپاس پھینک دیا گیا۔ لگاتارآر ٹی آئی اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملے احتسابی قانون سازی کی ضرورت کو نشان زدکرتےہیں۔
کالی چرن مہاراج کو چھتیس گڑھ میں ہوئے’دھرم سنسد’میں مہاتما گاندھی کے خلاف مبینہ توہین آمیز تبصروں کے الزام میں 30 دسمبر 2021 کورائے پور پولیس نےگرفتار کیا تھا۔ ان کی ضمانت کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ ان کی حمایت میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا ہے کہ سنتوں کے تئیں’تھوڑا سا لبرل’ رہا جانا چاہیے۔
اس ایف آئی آر میں دھرم سنسد کے منتظمین یتی نرسنہانند گیری، جتیندر نارائن تیاگی ( وسیم رضوی)، ساگر سندھوراج مہاراج، دھرم داس، پرمانند، سادھوی اناپورنا، آنند سوروپ، اشونی اپادھیائے ، سریش چوہان اور پربودھانند گیری کو نامزد کیا گیا ہے۔ 17-19 دسمبر 2021 کو ہری دوار میں ہوئے دھرم سنسد میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد اور قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔
اتر پردیش پولیس کی ایس آئی ٹی نے لکھیم پور کھیری تشدد کےکیس میں مرکزی وزیر اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’کے بیٹےآشیش سمیت تمام 14 ملزمان کے خلاف عدالت میں5000 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ چارج شیٹ پچھلے سال 3 اکتوبر کو گاڑیوں سے کچل کر چار کسانوں اور ایک صحافی کے مبینہ قتل کے معاملے سے متعلق ہے۔
پہلی جنوری کو سرکاری چینی میڈیا کے ایک صحافی نے اپنے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ گلوان میں چینی قومی پرچم لہرایا گیا ہے۔ لداخ میں واقع یہ وہی وادی ہے جہاں جون 2020 میں چین اور ہندوستان کے فوجیوں کے درمیان خونریز تصادم ہوا تھا۔شین شیوئی نام کےاس صحافی کوسوشل میڈیا پر اپنی تحریروں کے ذریعے چینی پروپیگنڈے کی قیادت کے لیے جانا جاتا ہے۔
معاملہ اُڈپی کےگورنمنٹ ویمنس پی یو کالج کا ہے۔ چھ مسلم طالبات نے الزام لگایا ہےکہ پرنسپل انہیں کلاس میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں اُردو، عربی اور بیری زبان میں بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ پرنسپل کا کہنا ہے کہ طالبات کیمپس میں حجاب پہن سکتی ہیں،لیکن کلاس روم میں اس کی اجازت نہیں ہے۔
ہریانہ کے دادری میں میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جب وہ زرعی قوانین کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تب ‘وہ بہت گھمنڈ میں تھے’۔ملک نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں بھی اگر حکومت کسانوں کے خلاف کوئی قدم اٹھائے گی تو وہ اس کی مخالفت کریں گے اور اپنا عہدہ چھوڑنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ویڈیو: مظفر نگر کے جولا گاؤں کے رہنے والے غلام محمد80 کی دہائی میں بھارتیہ کسان یونین کے قیام کے وقت مہندر سنگھ ٹکیت کے ساتھ تھے۔سال 2013 میں مظفر نگر فسادات نے جاٹوں اور مسلمانوں کے درمیان ایک گہری خلیج پیدا کر دی تھی جو اب سات سال گزرنے کے بعد بھی نظر آ رہی ہے۔ یوپی انتخابات سے قبل ان مسائل پر 85 سالہ غلام محمد سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے کی بات چیت۔
یتی نرسنہانند نے بتایا ہےکہ نام نہاد دھرم سنسد ہر چھ ماہ پر ہوتے رہے ہیں ۔تو پھر آئندہ ایک مہینے میں تین ‘دھرم سنسدوں’کے انعقاد کے پیچھے کیا راز ہے، وہ بھی دو بار اتر پردیش میں، جہاں اسمبلی انتخابات قریب ہیں؟