کیرل:’ لو جہاد ‘کی وجہ سے سرخیوں میں آئی ہادیہ کے والد کے ایم اشوکن بی جے پی میں شامل
ہادیہ کے والد نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعدکہا،صرف بی جے پی ہی اکیلی ایسی سیاسی پارٹی ہے جو ہندوؤں کے بھروسےکی حفاظت کر رہی ہے۔
ہادیہ کے والد نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعدکہا،صرف بی جے پی ہی اکیلی ایسی سیاسی پارٹی ہے جو ہندوؤں کے بھروسےکی حفاظت کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کو اسٹیسس رپورٹ داخل کر کے یہ بتانے کو کہا ہے کہ جانچ کب تک پوری ہوگی؟ کورٹ نے کہا کہ اب تک جانچ میں کچھ نہیں ہوا ہے۔
کمیشن کی طرف سے تشکیل کی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کواپنی جانچ میں اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ مسجد کی تعمیر میں کسی طرح سے دہشت گردوں کا یا باہر کا پیسہ لگا ہے۔
این آئی اے کیرل میں لو جہاد کے 11 معاملوں کی جانچ کر رہی تھی۔ این آئی اے نے کہا ہے کہ ہمیں ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ ان معاملوں میں کسی لڑکے یا لڑکی سے زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا۔
گاؤں والوں کے مطابق یہ مسجد چندے کے پیسے سے بنائی جا رہی ہے۔ وہ ملزم سلمان کو بھی بے قصور بتاتے ہیں۔
ہریانہ کے پلول میں ایک مسجد کی تعمیر کے لیے مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے فنڈنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
2007 کے حیدر آباد بم بلاسٹ کے معاملے میں 11 سال چلی لمبی شنوائی کے بعد آج کورٹ کا فیصلہ آیا۔ حیدر آباد میں ہوئے ان دھماکوں میں 44 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
درخواست گزار نے اپنی اپیل میں دلیل دی تھی کہ اس سے الگ رہ رہی اس کی ہندو بیوی کی شکایت کے بعد اس کو دہشت گردی کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ صرف ازدواجی تنازعے سے جڑا معاملہ ہے۔ ہائی کورٹ نے ملزم کو ضمانت دی۔
سپریم کورٹ کے ذریعے جج لویا کی ‘مشتبہ’ موت پر آزادانہ جانچ کی عرضی خارج کرنے کے بعد فیملی نے کہا اب کسی پر یقین نہیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مکہ مسجد بلاسٹ میں این آئی اے کورٹ کے تمام ملزمین کو بری کرنے کے فیصلے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور وکیل صارم نوید سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
جج لویا کی موت کی ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ والی عرضیوں کے سپریم کورٹ سے خارج کیے جانے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ نئی دہلی : جج لویا معاملےمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ایک طرف جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی […]
سہراب الدین انکاؤنٹر کیس سے منسلک جج بی ایچ لویا کی مشتبہ حالت میں موت کے معاملے میں آزاد تفتیش کی مانگ کو سپریم کورٹ کے ذریعے ٹھکرائے جانے کے بعد وکیل پرشانت بھوشن کا بیان۔
جج لویا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قراردیتےہوئے بی جے پی نے کہا کانگریس کا گھناؤناچہرہ سامنے آیا۔
حیدر آباد کی مکہ مسجد بلاسٹ معاملے میں 16 اپریل کو این آئی اے کورٹ نے سوامی اسیمانند سمیت تمام پانچ ملزمین کو بری کیا تھا۔ 2007 میں ہوئے ان دھماکوں میں 9 لوگ مارے گئے تھے، جبکہ قریب 58 لوگ زخمی ہوئے تھے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی رہنمائی والی تین رکنی عدالتی بنچ نے کہا کہ بی ایچ لویا کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی تھی۔
این آئی اے کی اسپیشل کورٹ کے جج ،کے رویندر ریڈی نے کہاان کے استعفیٰ کا آج کے فیصلے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔۔
حیدرآباد میں این آئی اے کی اسپیشل کورٹ نے دیا فیصلہ، کہا این آئی اے کے ذریعے دیے گئے ثبوت کافی نہیں ۔
مکہ مسجد میں نماز کے دوران 18 مئی 2007 کو ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 لوگ مارے گئے تھے اور 58 زخمی ہوئے تھے۔
این آئی اے نے فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی گرفتاری کے حق میں دلیل دی تھی کہ ایک صحافی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سرکاری محکمہ جات کی ترقیاتی کاموں، اسکول اور ہسپتال کے افتتاح یا حکمراں جماعت کے بیان کو کوریج دے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ شادی جائز ہے ۔ہائی کورٹ کو اس کو رد نہیں کرنا چاہیے تھا۔ ساتھ ہی این آئی اے ہادیہ کے شوہر سے متعلق الزامات کی تفتیش کو جاری رکھ سکتے ہیں۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی سہ رکنی بنچ نے کہا کہ ہادیہ بالغ ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق شادی کرسکتی ہے۔اس لئے ایجنسی اس کے نکاح کی جانچ نہیں کرسکتی ۔
1993کے بم دھماکو ں کے لیے روبینہ میمن کو صرف اس بنیاد پر سزا ہوتی ہے کہ دھماکوں کے لیے استعمال کی گئی ایک کار اس کے نام پر تھی توسادھوی کو کیوں نہیں سزا مل سکتی؟ مالیگاؤں غصے میں ہے اورغمزدہ بھیمگر مایوس نہیں ہے۔غم اورغصہ اس […]
خصوصی عدالت نے کہا کہ وہ این آئی اے کی یہ دلیل مانتی ہے کہ ملزمین نے ہندو راشٹر بنانے کے مقصدسے بم دھماکے کو انجام دینے کی سازش رچی تھی۔
این آئیاےکی خصوصی عدالت نے دیا فیصلہ ،آئی پی سی اور یوپی اے کی دفعات کے تحت چلے گا مقدمہ ممبئی: قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی تازہ تحقیقات کی بنیاد پر خصوصی سیشن عدالت نے آج مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کے ملزمین شیو نارائن کالسانگرا، شیام لال شاہو اور […]
بنچ 9 لوگوں کو الزام سے بری کئے جانے کے فیصلے کو چیلنج دینے والی مختلف عرضی کی سماعت کر رہی ہے۔ ممبئی :بمبئی ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ 2006 کے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں این آئی اے کے نتیجے سی بی آئی اور مہاراشٹر اے ٹی […]
سپریم کورٹ نے گزشتہ 30 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ ہادیہ کو 27 نومبر کو کھلی عدالت میں پیش کیا جائے۔ نئی دہلی: کیرالہ کے اکھیلا/ہادیہ -شیفین نکاح معاملے کی تحقیقات کرنے والی این آئی اے نے سپریم کورٹ میں مہربند لفافے میں کل اسٹیٹس رپورٹ داخل کر […]
ہادیہ کے والد اور کیس کے مدعا علیہ کے ایم اشوكن کو حکم دیا کہ وہ 27 نومبر کو اگلی سماعت کے دوران لڑکی اكھیلا اشوكن عرف ہاديہ کو پیش کریں۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم كھانولكر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے مسلم […]
غورطلب ہے کہ اپنی عرضی میں ہادیہ کے ‘شوہر ‘ شفین نے عدالت سے اپنے اس حکم کوواپس لینے کی التجا کی ہے۔ نئی دہلی:کیرل کی اکھلا/ہادیہ کیس میں آج عدالت عظمیٰ نےکیرل ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال قائم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا عدالت عالیہ […]
اس مقدمہ میں ملزمین کو منظم طریقے سے مدد پہنچائی گئی جیسے تحقیقات این آئی اے کوسونپنا پھر اس کے بعد سرکاری وکی ملزمین کے تعلق سے نرمی برتنے کا دباﺅ بنانا اور پھر بعد میں یہ اعتراف کرنا کہ تحقیقات میں خامیاں ہیں ۔
بینچ نے اپنے فیصلہ میں ہی بھی کہا کہ عدالت عظمی کی جانب سے پیریٹی کے معاملے میں متعین کردہ گائڈلائنس کو ماننے کے وہ پابند ہیں ممبئی: یکے بعد دیگرے کے مترادف مالیگاؤں2008ء بم دھماکہ معاملے کے ملزمین ضمانت پر رہا ہوتے جارہے ہیں اور آج اس […]
ہادیہ کیس میں تبدیلی مذہب کی آزادی اور اس معاملے کودہشت گردی سے جوڑنے پر منیشا سیٹھی کا تبصرہ۔
ہادیہ اس ملک کی جائیداد نہیں ہے۔ اور سپریم-کورٹ اس کی مرضی کے خلاف اس کا سرپرست نہیں بن سکتا۔ بہتر ہو کہ اس غلطی کی اصلاح کر لی جائے۔ ورنہ اس ملک کے مسلمان اب عدالتوں تک آنے سے بھی ہچکیںگے جن پر اب تک ان کو […]
حقوق نسواں کے لیے جد و جہد کر نے والی کئی تنظیموں نے کل جنتر منتر پر پرزور مظاہرہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ہادیہ کو والدین کی حراست سے آزاد کیا جائے اور اس کو اپنی مرضی سے زندگی […]
دہشت گردی کی کاروائی میں دوہرا پیمانہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کے جرم میں ملوث ہندو شدت پسند وں کو اکثربے قصور مانا جارہا ہے اور دلیل یہ دی جارہی ہے کہ اکثریتی طبقہ سے متعلق لوگ قطعی اس طرح کی کاروائی انجام نہیں دےسکتے […]