Nitish Kumar

نریندر مودی اور راہل گاندھی (فوٹو : رائٹرس)

کیا ہندوستانی مسلم رائے دہندگان کو متبادل حکمت عملی کی ضرورت ہے؟

مودی کے رتھ کو روکنے میں ناکامی کی ذمہ دارکانگریس ہے، جس کی من مانی اور زیادہ سے زیادہ سیٹیں لڑنے کی ضد نے سیکولر اتحاد کی کامیابی میں روڑے اٹکائے۔اب یہ اہم سوال مسلمانوں کے سامنے ہے کہ کیا وہ سیکولر پارٹیوں کا دامن تھامے رکھیں، جنہیں ان کی تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں اور جو ان کو صرف ووٹ بینک کی نظر سے دیکھتے ہیں یا جنوبی صوبہ کیرالا کا ماڈل اپنا لیں؟

 بہار کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیتے ہوئےنتیش کمار۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@Jduonline)

بہار: نتیش کمار ساتویں بار بنے وزیر اعلیٰ، دو نائب وزیر اعلیٰ بنائے گئے

بہاراسمبلی انتخاب میں125 سیٹیں حاصل کرکےاکثریت پانے والی این ڈی اے گٹھ بندھن نے 15سالوں تک نائب وزیر اعلیٰ رہےسشیل مودی کی جگہ بی جے پی کے دورہنماؤں تارکشور پرساد اور رینو دیوی کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔ نتیش کمار کے ساتھ کل 14وزیروں نے حلف لیا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کانگریس تبدیلیوں کو لے کر سنجیدہ نہیں، شاید پارٹی نے ہر ہار کو مقدر مان لیا ہے: کپل سبل

سینئر کانگریسی رہنما کپل سبل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ اب لوگ کانگریس کو ایک مؤثر متبادل نہیں مان رہے ہیں۔ سبل کانگریس کے ان 23رہنماؤں میں سے ایک ہیں ،جنہوں نے صدرسونیا گاندھی کوخط لکھ کر پارٹی میں تبدیلی لانے، جوابدہی طے کرنے اور ہار کا صحیح تجزیہ کرنے کامطالبہ کیا تھا۔

بہار کے نوادہ میں آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کے ساتھ راہل گاندھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار: مہاگٹھ بندھن کی ہار پر آر جے ڈی رہنما نے راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا، کانگریس کا جوابی حملہ

بہاراسمبلی انتخاب میں کانگریس کے خراب مظاہرہ پر آر جے ڈی کے سینئررہنما شیوانند تیواری نے کہا کہ گٹھ بندھن کےلیے کانگریس رکاوٹ کی طرح رہی، اس نے انتخاب70 سیٹوں پر لڑا، لیکن70 ریلیاں بھی نہیں کیں۔انتخاب کے وقت راہل گاندھی پکنک منا رہے تھے۔

فوٹو بہ سکریہ، فیس بک

بہار: کیا اویسی واقعی بی جے پی کے ایجنٹ ہیں؟

کیا اویسی کی پارٹی نے بہار انتخاب میں ووٹ کاٹنے کا کام کیا جس سے مہاگٹھ بندھن کو شدید نقصان ہوا؟ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ مجلس نے جن پانچ سیٹوں پر جیت درج کی ہے وہاں اگریہ امیدوار ہی نہیں ہوتے تو مہا گٹھ بندھن کو کامیابی ملتی ؟

ایک عوامی اجلاس میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/جے ڈی یو)

بہار کی سیاست میں نتیش کمار کا کوئی متبادل نہیں ہے

جے ڈی یو کو بی جے پی سے کم سیٹیں ملنے کے بعد نتیش کمار کے وزیر اعلیٰ بننے کو لےکر سوال اٹھ رہے تھے، لیکن ایسی رائے ہے کہ عوام، بالخصوص خواتین کے این ڈی اےکو چننے کا سہرا نتیش کمار کو ہی جاتا ہے، ایسے میں ان کی قیادت میں نئی سرکار کا بننا ناگزیر ہے۔

مسجد پر ہوئے حملے میں زخمی افراد(فوٹو اسپیشل ارینجمنٹ)

بہار اسمبلی انتخاب کے بعد بی جے پی حامیوں  نے جلوس کے دوران مسجد میں توڑ پھوڑ کی

مشرقی چمپارن کے جموآ گاؤں کا معاملہ۔الزام ہے کہ بی جے پی حامیوں نے اس دوران کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور جئے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے مسجد کا مائیک اور اس کے گیٹ توڑ دیے۔ پولیس نے اس سلسلے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

hqdefault

میڈیا بول: بہار انتخابی نتائج کے مضمرات

ویڈیو: بہار اسمبلی انتخاب میں تمام ایگزٹ پول اور اندازے غلط ثابت ہوئے۔ میڈیا بول کےاس ایپی سوڈمیں ارملیش بہار کے غیر متوقع انتخابی نتائج اور ریاست کے سیاسی مستقبل کو لےکر سینئر صحافی اروند موہن اور دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے چرچہ کر رہے ہیں۔

پٹنہ میں منگل کو وکٹری سائن دکھاتے بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی، بی جے پی کے بہار انچارج بھوپیندر یادو، بہار بی جے پی صدرسنجے جیسوال،مرکزی وزیر نتیانند رائے اور دیگر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار اسمبلی انتخاب: این ڈی اے کو 125 سیٹوں کے ساتھ اکثریت، آر جے ڈی بنی سب سے بڑی پارٹی

بہاراسمبلی کی243 سیٹوں میں سےآر جے ڈی کی قیادت والی مہاگٹھ بندھن کو کل 110 سیٹوں پر جیت ملی ہے۔آر جے ڈی نے 75،بی جے پی نے 74،جے ڈی یو نے 43، کانگریس نے 19، سی پی آئی ایم ایل نے 12 اور اےآئی ایم آئی ایم نے 5 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ایل جے پی کو صرف ایک سیٹ ہی مل سکی۔

نتیش کمار(فوٹو: پی ٹی آئی)

نتیش کے بہار اسمبلی انتخاب کو اپنا ’آخری انتخاب‘ بتانے کے کیا معنی ہیں

نتیش کمار نے تیسرےمرحلہ کے انتخابی مہم کےآخری دن کہا کہ یہ ان کا آخری انتخاب ہے۔ کیایہ ووٹنگ سے پہلے سیمانچل کے اقلیتوں سمیت ان کے روایتی ووٹرس کی ہمدردی حاصل کرنے کا کوئی انتخابی ہتھکنڈہ ہے یا اس کا کوئی گہرا سیاسی مفہوم ہے؟

فوٹو: پی ٹی آئی

بہار اسمبلی انتخاب پر سب کی نظریں کیوں ٹکی ہیں؟

بہارکے انتخابی نتائج کا ہندوستان کے مجموعی سیاسی نقشہ پراثر اندازہونا یقینی ہے۔کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران مہاجربہاری مزدوروں کی مشکلات کا ازالہ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے جب بی جے پی نے دیکھا کہ اس کا’وکاس’کا نعرہ کام نہیں کر رہا ہے، تو وہ اپنی سابقہ روش پر اتر آئی ہے۔

(فوٹو: دی وائر)

خصوصی ریاست کا درجہ ملنے پر ہی بہاریوں کو بے روزگاری اور غریبی سے نجات ملےگی: کے سی تیاگی

انٹرویو:بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے بنتے بگڑتے سیاسی گٹھ جوڑ کے بیچ جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے سی تیاگی کا دعویٰ ہے کہ این ڈی اے دوبارہ اقتدارمیں آ رہی ہے اور نتیش کمار ہی وزیراعلیٰ بنیں گے۔ ان سے وشال جیسوال کی بات چیت۔

رابڑی دیوی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

بہار: آر جے ڈی کے پانچ ایم ایل سی نے استعفیٰ دیا، رگھوونش پرساد سنگھ نے بھی قومی نائب صدر کا عہدہ چھوڑا

سال کے اواخر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے اس سیاسی اتھل پتھل سے آر جے ڈی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پانچ ایم ایل سی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد 75رکنی ایوان میں آر جے ڈی کے ممبروں کی تعداد محض تین رہ گئی ہے۔ مطلوبہ تعداد کے بغیررابڑی دیوی اپوزیشن لیڈر کی کرسی گنوا سکتی ہیں۔

اسپتال میں بھرتی محمد اجرائیل۔

بہار: مسلم نوجوان کا الزام، جئے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر بےرحمی سے پیٹا گیا

مشرقی چمپارن ضلع کے مہسی تھانہ حلقہ کے ایک نوجوان محمد اجرائیل کا الزام ہے کہ دو جون کو پڑوس کے ایک گاؤں میں اپنے دوست سے ملنے جانے کے دوران ایک گروپ نے انہیں روک کر جئے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہا۔ ایسا نہ کرنے پر گا لی گلوچ کرتے ہوئے بری طرح مارپیٹ کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ حملہ آور بجرنگ دل کے لوگ ہیں۔

بہار شریف میں دکانوں پر لگے بھگوا جھنڈے۔ (فوٹو: Special Arrangement)

کیا نتیش کمار کے اپنے ضلع میں مسلمان سماجی بائیکاٹ کا سامنا کر رہے ہیں؟

کو رونابحران کے دوران فرقہ واریت کی نئی مثال وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہوم ڈسٹرکٹ نالندہ کے بہار شریف میں دیکھنے کو ملا ہے، جہاں مسلمانوں کا الزام ہے کہ ہندو دکاندار ان کو سامان نہیں درہے اور ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔

Madhubani-Bihar-map

بہار: لاک ڈاؤن کے دوران ہوئی شادی کی تقریب میں بڑی تعداد میں پہنچے لوگ، معاملہ درج

معاملہ بہار کے مدھوبنی ضلع کے اریر کا ہے۔ سوشل میڈیا پر شادی کی تقریب کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گاؤں کی پنچایت سمیتی کے ایک ممبر کی شکایت پر گاؤں کے مکھیا سمیت دوسرے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

حملے میں زخمی کرشنا مسہر۔

بہار: بھوج پور میں مہادلتوں کے گھروں پر حملہ، چھ لوگوں کو گولی ماری

واقعہ بھوج پور ضلع کے تراری تھانہ حلقہ کے سارا گاؤں کاہے۔ پولیس کے مطابق گاؤں کے بااثر کمیونٹی کے کچھ لوگ خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے ارادے سے مسہر ٹولی میں گھسے تھے۔ مخالفت ہونے پر انہوں نے فائرنگ کی، جس میں ایک سال کی بچی سمیت چھ لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔

پرشانت کشور(فوٹو : پی ٹی آئی)

نتیش کمار سے الگ ہو ئے پرشانت کشور بہار اسمبلی انتخابات میں کیا گل کھلائیں‌ گے؟

جے ڈی یو سے باہر نکالے جانے کے بعد پرشانت کشور نے ‘ بات بہار کی ‘مہم شروع کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے وہ مثبت سیاست کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو جوڑنا چاہتے ہیں۔مہم کے تحت ان کے ذریعے دیے جا رہے اعداد وشمار بہار کی این ڈی اے حکومت کی ریاست میں پچھلے 15 سالوں میں ہوئی ترقی کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہیں۔

مرحوم جوان سنجے کمار سنہا کی بیوی بےبی دیوی(فوٹو : امیش کمار رائے)

حکومت سے کیوں ناراض ہیں پلواما حملے میں شہید ہونے والوں کی فیملی

خصوصی رپورٹ : 14 فروری 2019 کو جموں و کشمیر کے پلواما ضلعے‎ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں بہار کے رہنے والے دو سی آر پی ایف جوان بھی مارے گئے تھے۔ حملے کے ایک سال بعد ان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ شہادت کے بعد حکومت کی طرف سے بڑے-بڑے وعدے کئے گئے تھے، لیکن سارے کاغذی نکلے۔

 نتیش کمار(فوٹو : پی ٹی آئی)

فرقہ وارانہ فسادات میں بہار اول کیوں ہے؟

ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

بہار: جرائم میں ہو رہا ہے اضافہ،یہ محض اپوزیشن کا الزام نہیں پولیس کے اعداد و شمار بھی یہی کہتے ہیں

خصوصی رپورٹ:2016 سے موازنہ کریں تو گزشتہ دو سالوں میں تقریباً ہر طرح کے سنگین جرائم میں اضافہ ہوا۔مثلاً2016 میں اوسطاً ہر مہینے 215 قتل ہوئے مگر اس کے بعد 2017 میں یہ اوسط پہلے سے بڑھ‌کر 234 ہوا اور 2018 میں یہ اوسط 250 کے اعداد و شمار کو بھی پارکر گیا۔

modi-nitish-kumar-pti

نتیش کمار کا دعویٰ ؛ ہماری حکومت میں نہیں ہوئے فسادات، جانیے کیا ہے حقیقت

نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔

فوٹو: راہل

بہار: بھاگل پور فساد کے زخموں پر مرہم رکھنے والا یکجہتی کا میلہ

بھاگل پور اورآس پاس کے علاقے کئی مہینوں تک فسادات کی زد میں رہے تھے۔لوگوں کا گھروں سے نکلنا بہت کم ہو گیا تھا۔ ہندو اور مسلم کو ایک دوسرے کے محلے میں جانا دشمن ملک جانے جیسا خطرناک لگنے لگا تھا۔ لیکن اس میلے کی پہل نے ایک بار پھر سے بھائی چارگی کو قائم کرنے میں کلیدی رول ادا کیا۔