اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ، ان شرپسندوں کے ساتھ کسی طرح کی ہمدردی کا مطلب پی ایف آئی اور سیمی جیسی تنظیموں کی حمایت ہے۔ آپ یوگیندر ناتھ منڈل جیسے مت بنیے۔ ملک سے غداری کرنے والوں کو گمنام موت کے سوا کچھ نہیں ملےگا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم مظاہرے پر کچھ نہیں کہہ رہے ، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ دھرنا کہاں ہو رہا ہے؟ ہماری تشویش یہ ہے کہ یہ مظاہرہ سڑک پر کیا جا رہا ہے، اس معاملے میں یا پھر کسی بھی معاملے میں سڑک کو بلاک نہیں کیا جا سکتا۔
سی اے اےکے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہروں کے بارے میں پوچھے جانے پرانہوں نے کہا کہ 1986 میں بھی لاکھوں لوگ تھے، جنہوں نے شاہ بانو معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹے جانے کی مخالفت کی تھی۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: مودی نے دعویٰ کیا کہ شہریت قانون میں پاکستان اور ہندوستان کے اقلیتوں کا ہی ذکر ہے اس میں تمام شہریوں کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اس کی تصدیق خود نہرو لیاقت پیکٹ سے ہو جاتی ہے۔ انہوں نے اپنے آئین مخالف قانون کے جواز میں اسی نہرو لیاقت پیکٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس پیکٹ میں اقلیتوں کا ذکر ہے تمام شہریوں کا نہیں۔ اور ایسا کرنے والے خود نہرو تھے۔
کورٹ نے مرکزی حکومت کو 17 فروری تک جواب دینے کو کہا ہے۔عرضی گزاروں کے وکلاء نے پریشان کن حالات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بارے میں عبوری ہدایت جاری کرنے کو کہا، حالانکہ بنچ نے اس مانگ کو خارج کر دیا۔
کرناٹک اسٹیٹ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے بیدر پولیس کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ پولیس کی جانچ میں شاہین اسکول میں ڈر کا ماحول بنایا گیا اور پولیس کو فوراًاسکولی بچوں سے پوچھ تاچھ بند کر دینی چاہیے۔
دہلی کے شاہین باغ میں مظاہرے کے دوران چار مہینے کے بچہ کی موت کے بعد بہادری کے لیےایوارڈپانے والی 12سالہ اسٹوڈنٹ جین گنرتن سداورتے نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر کہا کہ اس طرح کے مظاہرے میں بچوں کو شامل کرنے کی منظوری نہ دی جائے۔
اتر پردیش کے اعظم گڑھ ضلع میں واقع مولانا جوہر پارک بلریاگنج میں گزشتہ منگل کو پولیس نے شہریت ترمیم قانون اوراین آر سی کی مخالفت کر رہیں خواتین پر لاٹھی چارج اور پتھراؤ کیا۔ پولیس نے صبح پارک کو خالی کراکر اس میں ٹینکر سے پانی بھروا دیا تھا۔
ویڈیو: دہلی کے شاہین باغ میں بدھ کی دوپہر کو مظاہرین نے برقع پہن کر پہنچی ایک ہندو خاتون کو پکڑا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ خاتون ان سے عجیب و غریب سوال کر رہی تھی اور اپنی غلط پہچان بتا رہی تھی۔اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
خاتون کی پہچان بعد میں سیاسی مبصر گنجا کپورکے طور پر ہوئی ہے۔مظاہرین کاالزا م ہے کہ کپور بی جے پی کے اشارے پر برقع پہن کر مظاہرے کا ویڈیو بنا رہی تھیں۔
پچھلے مہینے کرناٹک کے بیدر کے شاہین اسکول کے خلاف بچوں کے ذریعےسی اے اے مخالف ڈرامااسٹیج کرنے کے معاملے میں سیڈیشن کا معاملہ درج کیا گیاتھا۔ پہلے کی طرح ہی طال علموں سے ڈراما کس نے لکھا، کس نے تیاری کرائی اور ان کولائنیں کس نے رٹائیں جیسے سوال پوچھے گئے۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف جنوبی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں پچھلے ڈیڑھ مہینے سے زیادہ عرصے سے چل رہے مظاہرے میں چار مہینے کے محمدکو ان کی ماں روزانہ مظاہرہ میں لے جاتی تھیں۔ حالانکہ ان کی ماں اب بھی مظاہرہ میں حصہ لینے کو پرعزم ہیں۔
الیکشن کمیشن نےساؤتھ-ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی چنمئے بسوال کو فوری اثر سے عہدے سے ہٹانے کی ہدایت جاری کر کے ان کو وزارت داخلہ کو رپورٹ کرنے کو کہا ہے۔ ان کی جگہ ایڈیشنل ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ) کمار گیانیش کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اس دوران پروفیسر گوپال گرو نے دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کی قیادت والے سی اےاے مخالف احتجاج کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے پرامن مظاہرے ہوتے رہنے چاہیے، جس سے لوگ سرکار کو من مانی کرنے سے روک سکیں۔
مرکزی حکومت میں سینئر وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ حکومت شہریت ترمیم قانون پر بات چیت کرے تو اس کے لئے شاہین باغ سےمنظم طریقے سے درخواست آنی چاہیے کہ وہاں کے سبھی لوگ اس مدعے پر بات چیت کرناچاہتے ہیں۔
پرشانت کشور اور پون ورما پچھلے کچھ دنوں سے شہریت قانون اوراین پی آر کو لے کر پارٹی صدراور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حمایت کی وجہ سے ان کی تنقید کر رہے تھے۔
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں گزشتہ 45 دنوں سے احتجاج ہورہا ہے ۔ مظاہرے میں شامل خواتین سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت
مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے وائس چانسلر ودیت چکرورتی کے ذریعے یوم جمہوریہ پر دئے گئے خطاب کی ویڈیو رکارڈنگ کی تھی۔ اپنےخطاب میں وہ کہہ رہے تھے کہ شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والے جس آئین کی تمہید پڑھ رہے ہیں وہ اقلیتی رائے کے ذریعے تیار کیا گیا تھا لیکن اب یہ ہمارےلئے وید بن گیا ہے۔ اگر ہمیں تمہید پسند نہیں ہیں تو ہم رائےدہندگان اس کو بدل دیںگے۔
ایک مقامی سماجی کارکن کی شکایت پر کرناٹک کے شاہین اسکول اور اس کی انتظامیہ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اسکول انتظامیہ نے پولیس پر طلبا، ان کے گارجین اور استاتذہ کے استحصال کاالزام لگایا ہے۔
مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وی سی ودیت چکرورتی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ کچھ طالب علموں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کا ویڈیووائرل ہو رہا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: گزشتہ ایک مہینے سے شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے مظاہروں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب اور مکاتب کے افراد بھی شرکت کر رہے ہیں اور آئین مخالف اس قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا پر بھگوا ہنڈلوں کے ذریعے اس مہم کو توڑنے کی مکمل کوشش کی جا رہی ہے۔
اداکارہ نندتا داس نے شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کو جوڑنا بےحد خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ باٹنے والا قانون ہے۔
ویڈیو: شاہین باغ میں گزشتہ ایک مہینے سے زیادہ وقت سے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے شاہین باغ جاکر وہاں مظاہرہ میں شامل ایک فیملی سے بات کی۔
ویڈیو: دی وائر کے ذریعے حاصل کیے گئے سرکاری دستاویزوں سے انکشاف ہوتا ہے کہ کس طرح مرکزکی مودی حکومت کافی پہلے سے این پی آر میں آدھار کو ’لازمی‘ کرنے کا نہ صرف من بنا چکی تھی، بلکہ تقریباً 60 کروڑ آدھار نمبر کو این پی آر سے جوڑنے کا کا م بھی پورا ہو چکا ہے۔
امت شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ویڈیو: سابق مرکزی وزیر اور کانگریس رہنما کپل سبل سے ملک کےموجودہ حالات اور شہریت ترمیم قانون پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون(سی اے اے)کی مخالفت میں گزشتہ ایک مہینے سے نئی دہلی کے شاہین باغ میں مظاہرہ کر رہے لوگوں نے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ بھی مظاہرہ کیا۔ اس مدعے پر قلمکار بدری رینا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے بات کی۔
خصوصی رپورٹ:د ی وائر کے ذریعے حاصل کئے گئے سرکاری دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ 15 اپریل 2015 کو وزیراعظم نریندر مودی کے اس وقت کے چیف سکریٹری نرپیندر مشرا کی صدارت میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں آدھار جاری کرنے، این پی آر ڈیٹابیس کے ساتھ آدھار نمبر کو جوڑ نے اور وقت قت پر این پی آر میں آدھار نمبر اپ ڈیٹ کرنے کو لے کر چرچہ کی گئی تھی۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : اسی درمیان دہلی انتخابات کے قریب ان کی ایک تصویر بی جے پی لیڈرمنوج تیواری کے ساتھ عام ہو گئی جس کو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ شاہی امام بی جے پی کے ہاتھوں بک گئے ہیں اور اپنے ایمان اور ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ: دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ مرکزی حکومت نے این پی آر میں لازمی طورپر آدھار اکٹھا کرنے کے لیے آدھار قانون یاشہریت قانون میں بھی ترمیم کی تجویز دی تھی۔
دی وائر کی خصوصی رپورٹ: وزارت داخلہ بھروسہ دلارہا ہے کہ جن لوگوں کے پاس آدھار نمبر نہیں ہے انہیں این پی آر اپ ڈیٹ کرنے کے دوران اس طرح کا دستاویز دینے کے لیے مجبور نہیں کیا جائےگا۔حالانکہ حاصل کیےگئےسرکاری دستاویزحکومت کی ان یقین دہانیوں پرسوالیہ نشان کھڑے کرتے ہیں۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف مشرقی دہلی کے کھریجی میں خواتین گزشتہ کچھ دنوں سے پر امن مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ان خواتین نے بتایا کہ منگل کی رات تقریباً 2 بجےدہلی پولیس نے مظاہرین کو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی، ان کے ٹینٹ اکھاڑ دیے اور ان کو دھمکی دی۔ اس کے بعد آس پا س کے مقامی لوگ اور خواتین کی مخالفت کے بعد پولیس وہاں سے چلی گئی۔ ان مظاہرین سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔
کانگریس کی رہنمائی میں سوموار کو ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس میں شہریت قانون کو فوراً واپس لینے اوراین آر سی اوراین پی آر پر روک لگائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے تجویز منظور کی گئی۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کانگریس پر دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کو باہر سے حمایت دینے کے بعد بھی کانگریس نے دو مواقع پر اس کے ایم ایل اے کو توڑا۔
کانگریس کی مجلس عاملہ کی بیٹھک میں چار مدعوں پر تجویز پاس کی گئی، جن میں شہریت قانون، این آر سی کے احتجاج کو دبانے کی سرکار کی کوشش، ملک کی بگڑتی معیشت، جموں وکشمیر میں سرکار کی پابندی کے چھ مہینے پورے ہونے اور کھاڑی میں ایران اور امریکہ کے بیچ تنازعہ کی وجہ سے بن رہے حالات شامل ہیں۔
ویڈیو: مرکزی حکومت نے گزشتہ دنوں نیشنل پاپولیشن رجسٹر یعنی این پی آر اپ ڈیٹ کرنے اور مردم شماری 2021 کی شروعات کرنے کو منظوری دے دی ہے۔اس کے بعد ہی بحث شروع ہو گئی کہ یہ ملک بھر میں این آر سی لانے کا پہلا قدم ہے،جس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے جانکاری دے رہے ہیں سپریم کورٹ کے وکیل شادان فراست۔
ارندھتی رائے نے 25 دسمبر کو دہلی یونیورسٹی میں این پی آرکو لےکر کہا تھا کہ یہ بھی این آر سی کا ہی حصہ ہے۔ جب سرکاری ملازم این پی آر کے لیے جانکاری مانگنے آپ کے گھر آئیں تو انہیں اپنا نام رنگا بلا بتا دیں اور اپنے گھر کا پتہ دینے کے بجائے وزیر اعظم کی رہائش کا پتہ لکھوا دیں۔
کیرل کے بی جے پی ترجمان بی گوپال کرشنن نے ریاستی حکومت کے نیشنل پاپولیشن رجسٹر سے جڑی سرگرمیوں پر روک لگانے پر کہا کہ اگر وزیراعلیٰ وجین نے این پی آر نافذ نہیں کیا تو مرکز کے ذریعے پبلک ڈسٹریبوشن سسٹم کے تحت ریاست کو ملنے والا راشن نہیں دیا جائے گا۔
وزیراعظم مودی کی صدارت والی مرکزی کابینہ نے نیشنل پاپولیشن رجسٹرکو اپ ڈیٹ کرنے کی منطوری دے دی ہے۔ اپوزیشن نے اس کو ملک گیر این آر سی کی سمت میں حکومت کا پہلا قدم بتایا ہے۔
نیشنل پاپولیشن رجسٹر کو لے کر ریاستوں کی مخالفت کے باوجود وزارت داخلہ نے اس کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کابینہ سے تقریباً چار کروڑ کروڑ روپے مانگے ہیں۔ ساتھ ہی اب سے اس کارروائی میں والدین کی جائے پیدائش اور اس کی تاریخ بھی بتانی ہوگی، جو پچھلے این پی آر میں نہیں پوچھا جاتا تھا۔