شمال–مشرقی دہلی میں ایک ہندو نوجوان کی ہلاکت کے خلاف وشو ہندو پریشد اور دیگر کے ذریعے منعقدایک پروگرام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی گئی تھیں۔ اسی پروگرا م کے ایک وائرل ویڈیو میں اتر پردیش کے لونی سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ 2020 کے دہلی فسادات میں ملوث تھے۔
شمال–مشرقی دہلی میں ایک ہندو نوجوان کی ہلاکت پر احتجاج کرنے کے لیے وشو ہندو پریشد اور دیگر کی طرف سے منعقد ایک پروگرام میں ایک خاص کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی گئیں، جہاں مقررین نے خون ریزی کی اپیل کی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے منتظمین کے خلاف بغیر اجازت پروگرام کرنےکا معاملہ درج کیا ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران ہیڈ کانسٹبل رتن لال کےقتل معاملے میں پولیس نے کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔اس میں سماجی کارکن ہرش مندر کا بھی ذکر ہے۔کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ہرش نے اشتعال انگیز بیانات دیے تھے۔اس موضوع پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ہرش مندر کے ساتھ پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:ایک ویڈیوٹوئٹرپربہت وائرل ہواجس میں کچھ لوگ عورتوں اوربچوں کودفن کررہےتھے۔ ویڈیوکےساتھدعویٰ کیاگیاکہ یہ ویڈیودہلی کاہے جہاں مسلمانوں کواب زندہ دفن کرناپڑرہاہے۔
سماجی کارکن ہرش مندر کے ذریعے سپریم کورٹ میں بی جے پی رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ پر ایف آئی آر درج کروانے کے لئے عرضی لگائی گئی ہے۔ اس کے جواب میں سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے مندر کی ایک پرانی تقریر کے حصہ کاحوالہ دیتے ہوئے اس کو تشدد بھڑکانے والا کہا ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کےبعد ہیٹ اسپیچ دینے کے لیے بی جے پی رہنماؤں -کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما پر ایف آئی آر درج کرانے کے لیے سماجی کارکن ہرش مندر نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔اس بارے میں ان سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت۔