یوگا گرو اور کاروباری رام دیو اور ان کی کمپنی پتنجلی آیوروید کو اس ہفتے ملک کی تین مختلف عدالتوں سے دھچکا لگا ہے۔ تاہم، یہ ان کےلیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جیسے جیسے ان کی کاروباری سلطنت وسیع ہوتی گئی ہے، ان کے حوالے سے تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔
پتنجلی نے یوگا اور آیوروید کو فروغ دینے کے لیے ایک خیراتی ادارہ قائم کیا تھا۔ تاہم، اس نے برسوں تک کوئی چیریٹی کا کام نہیں کیا، بلکہ اس کا استعمال اس گروپ کے بڑھتے ہوئے کاروبار کو مضبوط کرنے کے لیے کیا گیا۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کمپنی کے ایم ڈی آچاریہ بال کرشن اور رام دیو کو شخصی طور پر پیش ہونے کو کہا تھا۔ اب ایک حلف نامے میں بال کرشن نے اشتہارات کے لیے معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے اشتہارات جاری نہ ہوں۔
بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی نے اخبارات میں اشتہار دے کر دعویٰ کیا ہے کہ اس کی دوائیں ٹائپ 1 ذیابیطس، تھائرائیڈ اور دمہ جیسی کئی بیماریوں کا علاج کر سکتی ہیں۔ ‘ایلوپیتھی کے ذریعے پھیلائی گئی غلط فہمیاں’ کے عنوان سے شائع ہونے والےاس اشتہار کو تمام ڈاکٹروں نے پورے طور پر گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
خبروں کے مطابق، اتراکھنڈ کی آیورویدک اور یونانی خدمات کے عہدیدار کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں رام دیو کی پتنجلی دیویہ فارمیسی سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پانچ دواؤں کی تیاری اوران کی تشہیر بند کرے۔ اس سے پہلے بھی کورونیل سمیت کچھ دوائیوں کے بارے میں سوال اٹھ چکے ہیں۔
ویڈیو: یوگا پرانایام کرنا ایک بات ہے لیکن یوگا سے کورونا کا علاج ہونے کا دعویٰ کرنا سراسر گمراہی پھیلانا ہے۔ کچھ ایسا ہی کام کھلے عام ٹی وی اسکرین پر رام دیو کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ وہ بھی اس وقت سے جب سے کورونا وائرس نے ہندستان میں دستک دی تھی۔ رام دیو کبھی کورونل کے نام پر لگاتار بھرم پھیلا رہے ہیں تو کبھی یوگا پرانایام سے بدن میں اینٹی باڈی تیاری کرنے کے دعوے کر رہے ہیں۔
کورونا کے علاج کے دعوے کے ساتھ لانچ ہوئی پتنجلی کی‘کورونل’کو وزارت آیوش سے ملے سرٹیفیکیٹ کو ڈبلیو ایچ او کی منظوری اور رام دیو کے ذریعے کورونل کو 150 سے زیادہ ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ملنے کا دعویٰ شک کے دائرے میں ہے۔ ساتھ ہی اس کو لےکر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔
بابا رام دیو نے گزشتہ23 جون کو‘کورونل’نام کی دوا لانچ کرتے ہوئے اس کے کووڈ 19 کے علاج میں صد فیصدکارگر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد وزارت آیوش نے دوا کےاشتہار پر روک لگاتے ہوئے کمپنی سے اس کے کلینیکل ٹرائل اور ریسرچ کی تفصیلات فراہم کرنے کو کہا تھا۔
پتنجلی آیوروید کی کورونا کٹ کو لےکر چنڈی گڑھ کی ایک عدالت میں ملاوٹی دوا بیچنے اور دھوکہ دھڑی کی مختلف دفعات میں معاملہ درج کروایا گیا ہے۔ وہیں راجستھان حکومت نے اس دوا کے ‘کلینیکل ٹرائل’ کو لےکرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ سے وضاحت طلب کی ہے۔
ویڈیو: بابا رام دیو کی پتنجلی آیوروید نے کووڈ 19 کے علاج میں صدفیصدمؤثر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے دوا لانچ کی ہے۔حالانکہ وزارت نے ان کے دعووں کی جانچ ہونے تک اس دوا کی تشہیراورفروخت پر روک لگادی ہے۔
پتنجلی آیوروید کی کورونا کٹ کی صداقت پرسنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔کمپنی نے کورونا کےصد فیصد علاج کادعویٰ کرنے والی اس دوا سے متعلق کچھ دستاویزوزارت آیوش کو سونپے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ اس سے کووڈ 19 ٹھیک ہو جائےگا۔
رام دیو نے کہا کہ چاہے ہندو ہو یا مسلمان ،جو بھی دو سے زیادہ بچے پیدا کریں ان سے سرکاری نوکری اور علاج کی سہولت چھین لینی چاہیے۔ایسا کرنے سے ہی آبادی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
یوگ گرو بابا رام دیو اپنی صنعت کے لئے دباؤ کی حکمت عملی اپناتے ہوئے اترپردیش حکومت سے پہلے سے ہی ملی ہوئی رعایتوں میں اور اضافہ چاہتے ہیں۔
پتنجلی آیوروید کے مینیجنگ ڈائریکٹرآچاریہ بالکرشن نے کہا کہ ہمیں اس اسکیم کے لئے ریاستی حکومت سے کوئی تعاون نہیں ملا۔اب ہم نے اس اسکیم کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ 1994 میں ان کو شجرکاری کے لئے 30 سالوں کے لئے زمین دی گئی تھی، جس کو اب یمنا ایکسپریس وے اتھارٹی نے غیر قانونی طریقے سے پتنجلی کو دے دیاہے۔ الہ آباد :الہ آباد ہائی کورٹ نے یمنا ایکسپریس وے اتھارٹی کے […]
نوٹ بندی کی وجہ سے جہاں 11ارب فہرست سے باہر ہوگئے ،وہیں بال کرشن کی جائیداد 173فیصد بڑھ کر 70ہزار کروڑروپے ہوگئی ہے۔ ممبئی : یوگا گرو بابا رام دیو کے معاون آچاریہ بال کرشن اورڈی مارٹ کے رادھا کشن دمنی کا نام اس سال ہندوستان کے امیروں […]