کیا ہے آرٹیکل 370 اور 35 اے، جو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیتا تھا
سوموار کو راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35اے کو ہٹانے کی تجویز پیش کی۔
سوموار کو راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35اے کو ہٹانے کی تجویز پیش کی۔
مرکزی حکومت نے سوموار کو صدر جمہوریہ کے حکم سے جموں و کشمیر سے ریاست کا خصوصی درجہ چھینتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے لئے راجیہ سبھا میں سفارش کی تھی۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے جاری ایک دوسرے حکم میں پولیس افسروں سے ٹیکسیوں میں مسافروں کی گنجائش اور پیٹرول پمپوں میں ایندھن کی گنجائش کی معلومات جمع کرنےکو بھی کہا گیا ہے۔
ریاست میں 1996ء کے بعد سے 2014ء تک ہوئے اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ بی جے پی اپنی کارکردگی بہتر کرتی جارہی ہے۔ بی جے پی نے جموں میں ‘ہندو کارڈ’ کھیلتے ہوئے ہندو اکثریتی اضلاع جیسے ادھم پور، جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ریاسی میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کا تقریباً صفایا کردیا ہے۔ تاہم ان اضلاع میں کچھ علاقے جیسے نگروٹہ ہیں جہاں نیشنل کانفرنس کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخاب کے مدنظر کشمیر میں ووٹنگ ، پی ڈی پی اور بی جے پی بیچ ہوئے اتحاد پر جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے ای وی ایم میں کانگریس کے بٹن کے کام نہ کرنے سمیت کئی گڑبڑیوں کا الزام لگایا۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے شکایت درج کرائی۔
ذرائع کے مطابق پلواما حملے کے بعد سخت دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت باضابطہ طور سپریم کورٹ میں اس دفعہ پراپنا موقف رکھ سکتی ہے ۔چند میڈیا حلقوں کی مانیں تو بی جے پی اس دفعہ کے خاتمے کے لئے آڈیننس لانے پر غور کر رہی ہے ۔
سال 2018 کشمیر میں اس دہائی کا سب سے خونی اور تشدد آمیز سال ثابت ہوا ہے، جس میں کم سے250 ملیٹنٹ، 90 سکیورٹی اہلکار اور 50 سے زائد عام شہری ہلاک ہو گئے۔
کشمیر تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ اس دوران جو نسل تیار ہوئی ہے اس کے زخموں پر مرہم لگانا جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ کشمیر میں عسکریت دم توڑ رہی ہے مگر یہ خیال کرنا کہ وہاں امن و امان ہوگیا ہے خود کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل نیشنل کانفرنس (این سی) نے بھی پنچایت انتخابات میں حصہ نہیں لینے کا اعلان کیا تھا۔
مسلم آبادی کو مزید احساس محرومی کا شکار کروانے کے لیے اب یہ باورکرایا جا رہا ہے کہ ریاست کے نجات دہندہ ڈوگرہ حکمران تھے۔ کشمیر کے دونوں اطراف شعوری طورپر کوشش کی جارہی ہے کہ مہاراجہ گلاب سنگھ اوران کے جانشین راجوں کو تاریخ کا ہیرو بناکر پیش کیاجائے۔
آزادی تو دورکی بات اب تو ڈوگرہ راج کی واپسی ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں کشمیر میں تو اب شناخت اور انفرادیت برقرار رکھنا بھی چیلنج ثابت ہو رہا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کشمیر کے حالات اور وزیر خارجہ سشما سوراج کی ٹرولنگ پر ونود دوا کا تبصرہ
کشمیر کے کسی عام قصبہ یا دیہات میں این سی، پی ڈی پی یا حریت کے ورکر کی سیاسی زبان تقریباً ایک ہی جیسی ہوتی ہے۔یہ پارٹیاں بھی کھبی گراؤنڈ پر اپنے آپ کوہندوستان نواز نہیں کہلواتی ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے مسئلے پر ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے پاکستان تیسرا فریق بن چکا ہے۔ حیدرآباد: بی جے پی رہنما یشونت سنہا نے پیر کوصلاح دیا ہے کہ جموں و کشمیرمیں فوج کوبیرکوں میں واپس چلے جانا چاہیےاوردہشت گرد مخالف مہم […]
سری نگر : جموں وکشمیر کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے الزام لگایا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) ریاست کو دفعہ 35 اے اور دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی پوزیشن کے خاتمے کی سازشوں میں بی جے پی اورآر ایس ایس کے […]
370 اور 35 A کے مسلہ پر سنئیے سینئر صحافی اور رائزنگ کشمیر کے چیف ایڈیٹر شجاعت بخاری کا تبصرہ
اٹانومی اور سیلف رول کے ایجنڈوں کے خواب دیکھنا دور کی بات ہے ،فی الحال جس تیز رفتار ی سے مودی سرکار اور اسکی ہم نوا ریاستی حکومت کشمیریوں کے تشخص اور انفرادیت کو پامال کرنے کے حوالے سے جنگ آزمائی کے راستے پر چل نکلی ہے اس […]