انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت 5422 مقدمات درج کیے ہیں، لیکن اب تک صرف 23 افراد کو ہی قصوروار ٹھہرایا گیا ہے- جو کہ 0.5 فیصد سے بھی کم ہے۔
ویڈیو:محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کےالزامات میں میڈیاگروپ دینک بھاسکر کےمختلف شہروں میں واقع دفاتر پر جمعرات کو چھاپے مارے۔اس کے علاوہ اتر پردیش کے ایک اہم ٹی وی نیوز چینل بھارت سماچار کے یہاں بھی چھاپےماری کی۔ اس موضوع پر بھارت سماچار کی سینئر صحافی پر گیہ مشرا، یوپی کی سیاست کے جان کار شرت پردھان اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کےالزامات میں میڈیا گروپ دینک بھاسکر کے بھوپال، جئے پور، احمدآباد اور کچھ دیگرمقامات پر واقع دفاترمیں چھاپےماری کی ہے۔ وہیں اتر پردیش واقع ٹی وی نیوزچینل بھارت سماچار کے دفتر، اس کےمدیر برجیش مشراواسٹیٹ ہیڈ ویریندر سنگھ کے گھروں پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے۔
اس سال فروری میں ای ڈی نے نیوزکلک کے دفتر کے ساتھ ادارےکے کئی عہدیداروں اور صحافیوں کے گھروں پر چھاپےماری کی تھی۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ چھاپے مبینہ منی لانڈرنگ معاملے سے جڑے تھے اور ایجنسی ادارے کو غیرممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی تھی۔
ای ڈی کا کہنا ہےکہ نیوزکلک پر چھاپے ماری مبینہ منی لانڈرنگ کیس سے متعلق ہے اور ایجنسی ادارے کو دوسرے ممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی ہے۔ کئی صحافیوں کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے آزادمیڈیا کو نشانہ بنانے کی کوشش ہیں۔