ویڈیو: ہندو پاک کی موجودہ حالت پر سیاست کیوں؟
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندو پاک کے درمیان موجودہ حالات پر سیاسی تجزیہ کار پریم شنکر جھا اور سینئر صحافی سمتا گپتا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندو پاک کے درمیان موجودہ حالات پر سیاسی تجزیہ کار پریم شنکر جھا اور سینئر صحافی سمتا گپتا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھ رہی کشیدگی پر بات کر رہے ہیں۔
ایکٹر پون کلیان نے کہا کہ مرکز میں حکمراں پارٹی اس طرح برتاؤ کر رہی ہے جیسے کہ صرف وہی محب وطن ہیں ۔ہم ان سے 10 گنا زیادہ محب وطن ہیں ۔ مسلمانوں کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
سرجے والا نے کہا، کانگریس نے آج جمعرات کو ہونے والی اہم سی ڈبلیو سی کی میٹنگ اور ریلی کو رد کر دیا۔ ملک اور سب جماعت آرمڈ فورسز کے ساتھ ہیں،لیکن مودی جی ویڈیو کانفرنسنگ کا ریکارڈ بنانے کو بے چین ہیں۔
ویڈیو: پلواما حملے کے بعد کس طرح میڈیا اصل مدعے سے ہٹ کر سیاست کرنے پر زیادہ دھیان دے رہا ہے،میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں وکیل ایم ایم انصاری اور سینئر صحافی ونود شرما سے ارملیش کی بات چیت۔
پاکستان کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے لئے نریندر مودی کی ایک اور جیت سے اچھا کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ان کی پالیسیوں نے پاکستانیوں کو یہ یقین دلانے کا کام کیا ہے کہ ہندوستان میں مسلمان کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پلواما حملے کے بعد سخت دباؤ کی وجہ سے مرکزی حکومت باضابطہ طور سپریم کورٹ میں اس دفعہ پراپنا موقف رکھ سکتی ہے ۔چند میڈیا حلقوں کی مانیں تو بی جے پی اس دفعہ کے خاتمے کے لئے آڈیننس لانے پر غور کر رہی ہے ۔
اگر دونوں ممالک ایک ودسرے کو پچھاڑنے اور نیچا دکھانے کے شغل میں عوامی فلاح وبہبود مثلاً تعلیم ، صحت، روزگار کوہی اپنا مقصود بنالیں، تو یہ خطہ ایک بار پھر اقتصادی طاقت بن سکتا ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ 22 فروری کو اے بی پی نیوز اور ترنگا ٹی وی نے پلوامادہشت گردانہ حملے کو لےکر پاکستانی فوج کے ترجمان آصف غفور کی پریس کانفرنس کو نشرکیا تھا، جو پروگرام کوڈ کے اہتماموں کی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان کو اس طرح کراری شکست سے دو چار کر دینے پر تب حزبِ اختلاف میں صفِ اول کے قائد اٹل بہاری واجپائی نے اندرا گاندھی کو ’ابھینو چنڈی دُرگا‘ کا لقب دیا۔ واجپائی کے ذریعہ دیے گئے اس لقب نے کانگریس کی وزیر اعظم کو ایک عظیم شخصیت کی شکل دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
مہاراشٹر نو نرمان سینا کے چیف راج ٹھاکرے نے کہا کہ پلواما حملے میں شہید ہوئے 40 جوان’ سیا ست کا شکار‘ ہوئے ہیں۔
پلواما حملے کے بعد حالات ایسے ہیں کہ بی جے پی اس کا سیاسی فائدہ لینے کے لالچ سے بچ ہی نہیں سکتی۔ نریندر مودی کے لئے اس سے بہتر اور کیا ہوگا کہ نوکریوں کی کمی اور زرعی بحران سے دھیان ہٹاکر انتخابی بحث اس بات پر لے آئیں کہ ملک کی حفاظت کے لئے سب سے زیادہ اہل کون ہے؟
وزیر اعظم اسکالرشپ کے تحت ملک بھر کے کالجوں، اداروں اور یونیورسٹیوں میں جموں و کشمیر کے ذہین طلبا کو داخلہ دیا جاتا ہے۔
برانچ مینجر کا کہنا ہے کہ، مظاہرہ کرنے والوں کو لگا کہ ہم پاکستانی ہیں۔ہم اس نام کا استعمال تقریباً 53 سالوں سے کر رہے ہیں۔ اس کے مالک ہندو ہیں۔
24 سالہ جبران نظیر کا الزام ہے کہ ٹریفک سگنل پر تنازعہ ہونے کے دوران جب انھوں نے بتایا کہ وہ جموں و کشمیر کے ہیں تب دو لوگون نے مل کر ان کی پٹائی کر دی۔
مان لیجئے خبر آتی کہ ممبئی حملے کے بعد تک منموہن سنگھ ڈسکوری چینل کے لئے شوٹنگ کر رہے تھے تب آپ کا کیا رد عمل ہوتا؟ بی جے پی ترجمان ہر گھنٹے پریس کانفرنس کر رہے ہوتے۔
پلواما حملے کے بعد جہاں ایک طرف پاکستان کے خلاف مختلف طرح کی باتںہ کی جا رہی ہںو، وہں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ اس کوشش مںط ہے کہ پاکستان کو عالمی کپ مںو شرکت سے ہی روک دیا جائے۔
کانگریس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کوپلواما دہشت گردانہ حملہ ہونے کی جانکاری تھی تو فوٹو شوٹ اور عوامی اجلاس کرکے انہوں نے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیوں کیااور اگر دو گھنٹوں تک اتنے بڑے حملے کے بارے میں جانکاری نہیں تھی تو یہ ملک کی حفاظت سے جڑا ایک سنگین سوال ہے۔
جموں و کشمیر کے پلواما میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کے ساتھ بد سلوکی کی خبروں پر این ایچ آر سی نے مرکزی وزارت داخلہ ،ایم ایچ آر ڈی اورمغربی بنگال ،اتراکھنڈ ،اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ،ملک میں احتجاج کرنے کا حق سب کو ہے اور مودی مخالف ہونے کا مطلب ملک مخالف ہونا بالکل نہیں ہے۔
کشمیری طلبا نے کہا کہ حملہ آوروں نے ہم سے کمرے خالی کر 4 دنوں کے اندر کشمیر لوٹ جانے کو کہا۔ ہمیں وارننگ دی گئی کہ اگر ہم واپس نہیں گئے تو وہ ہمیں مار ڈالیں گے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگ جموں و کشمیر جیل میں مقامی قیدیوں کو ورغلاتے ہیں ۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان کا تعلق جیش محمد سے ہے۔پولیس نے کہا کہ ہم اس کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ وہ یہاں پلواما حملے کے پہلے آئے ہیں یا بعد میں۔
سپریم کورٹ نے مرکز اور 10 ریاستوں کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ کورٹ نے کہا ہے کہ ریاستوں کے نوڈل افسر کشمیری اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کو روکیں۔
عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیری طلبا پر ملک بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں حملہ کیا جارہا ہے اور متعلقہ اتھارٹی کو اس طرح کے حملے کے خلاف قدم اٹھانا چاہیے۔
گروگرام کی ایس جی ٹی یونیورسٹی میں پلواما حملے میں شہید ہوئے جوانوں کو لےکر مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ پر ایک کشمیری طالبہ کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ وہیں، نوئیڈا کے ایک ہوٹل میں کشمیریوں کی مخالفت میں ایک بورڈ لگایا گیا تھا۔
گجرات کے وڈودرا میں ایک میٹنگ کے دوران بی جے پی رہنما بھرت پانڈیا نے کہا کہ پورا ملک راشٹرواد کے جذبے کے ساتھ متحد ہو کر کھڑا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس اتحاد کو ووٹ میں بدل دیں۔
کانگریس نے کہا؛مودی جی، کیا آپ سعودی عرب سے کہیں گے کہ وہ پاکستان کے ساتھ جاری اس مشترکہ بیان سے پیچھے ہٹے جس میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی ہندوستان کی مانگ کو تقریباً خارج کر دیا گیا ہے۔
میگھالیہ کے گورنراس سے پہلے بھی اپنے متنازعہ بیانات میں ہندومسلم مسئلے کے خاتمہ کے لیے خانہ جنگی کی صلاح دینے کے ساتھ ساتھ ایک بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اذان کی وجہ سے آواز آلودہ ہوتی ہے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبا کے ساتھ ہو رہی بد سلوکی پر بات کر رہے ہیں۔
ایک سیاسی اور انسانی مسئلے کو صرف فوجی ذرائع اور طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی نے کشمیر میں ایک خطرناک صورتحال کو جنم دیا ہے ۔ اگر موت اور تباہی کے اس رقص کو روکنا ہے ،اتو انسانیت اور انصاف کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہوگا۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے حال ہی میں ہوئے پلواما دہشت گردانہ حملے اور ان حملوں کا آئندہ انتخابات پر کیا اثر ہوگا، اس بارے میں سینئر صحافی آشوتوش اور سمتا شرما سے ارملیش کی بات چیت۔
بیکانیر سرحد میں کسی بھی دھرم شالہ، ہوٹل اور اسپتال وغیرہ میں پاکستانی شہریوں کے رہنے-ٹھہرنے پر بھی پابندی۔ کلکٹر نے کہا ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے سے عوام میں پاکستان کے خلاف شدید غصہ کی وجہ سے کرفیو نافذ کیا گیا۔
جموں و کشمیر کے پلواما میں سی آر پی ایف جوانوں پر حملے بعد دہرادون میں اے بی وی پی ، بجرنگ ال اور وشو ہندو پریشد جیسی ہندتوادی تنظیموں کے مطالبے پر دو کالجوں نے آئندہ سیشن میں کشمیریوں کو داخلہ نہ دینے کی بات کہی ہے۔
گزشتہ سنیچر کو شہلا رشید نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھیڑ کے غصے کی وجہ سے دہرادون کے ہاسٹل میں کچھ کشمیری لڑکیاں پھنسی ہوئی ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کا یہ دعویٰ غلط تھا اور اسی وجہ سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
کشمیری طلبا نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے مکان مالکوں نے ان کو مکان خالی کرنے کے لیے کہا۔
خفیہ ایجنسی راء کے سابق چیف وکرم سود نے کہا کہ اس حملے کو کسی ایک شخص نے انجام نہیں دیا ہوگا۔ اس میں ایک پوری ٹیم شامل ہوگی۔
کیرتی آزاد نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندر جمہوریت کا فقدان ہے ، میں نے 26 سال تک بی جے پی کی خدمت کی لیکن جب سے یہ حکومت بنی تب سے ان کا اصلی چہرہ سامنے آنے لگا ۔ میں اپنے والد کی پارٹی میں آیا ہوں ، میں نے گھر واپسی کی ہے۔؎
نیشنل بم ڈیٹا سینٹر کی نئی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں 2014 میں 37 بم دھماکے، 2015 میں 46 بم دھماکے، 2016 میں 69 بم دھماکے، 2017 میں 70 بم دھماکے اور 2018 میں 117 ایسے بم دھماکے ہوئے۔
دہرادون واقع بابا فرید انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور الپائن کالج آف مینجمنٹ اینڈ ٹکنالوجی نےخط جاری کر کے کہا ہے کہ وہ آئندہ سیشن سے کسی بھی کشمیری طلبا کو داخلہ نہیں دیں گے۔