Rajasthan High Court

علامتی فوٹو: رائٹرس

بے قصور افراد کی اسیری اور یادیں تہاڑ جیل کی

انسداد دہشت گردی کے نام پر پچھلی کئی دہائیوں سے ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیوں نے جو کھیل کھیلا ہے، اس کی وجہ سے لاتعداد مسلم نواجوانوں کی زندگیاں تباہ و برباد ہوگئی ہیں۔ برسوں جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے رہنے اور اس دوران مسلسل اذیت سے گذرنے کے بعد ان میں سے اکثر ملزمین کو عدالتوں نے بے قصور قرار دے کر رہا کردیاہے۔

دہشت کے الزام سے بری ہونے کے 23 سال بعد سرینگر میں اپنے والد کی قبر پر محمد علی بھٹ (فوٹو بشکریہ : ویڈیو گریب)

سملیٹی بم بلاسٹ: 23 سال جیل میں گزارنے کے بعد 6 ملزمین کو کورٹ نے بتایا بے قصور

1996 میں راجستھان میں ہوئے سملیٹی بلاسٹ معاملے کے 6 ملزمین رئیس بیگ، جاوید خان، لطیف احمد واجہ، محمد علی بھٹ، مرزا نثار حسین اور عبدالغنی کو 23 سال بعد بری کر دیاگیا۔ ان لوگوں کو کبھی ضمانت نہیں دی گئی۔ رئیس بیگ کے علاوہ دیگر لوگ جموں و کشمیر کے رہنے والے ہیں۔

Rajasthan-High-Court-Manu

راجستھان ہائی کورٹ میں لگا منو کا مجسمہ ایک بار پھر تنازعے میں کیوں ہے؟

منو کے مجسمہ کو ہائی کورٹ کے احاطے سے ہٹانے کی عرضیاں سال 1989 سے زیر التوا ہیں، جن پر 2015 کے بعد سے سماعت نہیں ہوئی ہے۔ سوموار کو اورنگ آباد کی دو خواتین کے مجسمہ پر سیاہی پوتنے کے بعد معاملہ پھر گرما گیا ہے۔

گزشتہ 4 اگست کو راجستھان کے راج سمند میں گورو یاتراکے دوران بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیراعلیٰ وسندھرا راجے۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

وسندھرا راجے کی گورو یاترا میں سرکاری پروگراموں پر راجستھان ہائی کورٹ نے لگائی روک

راجستھان ہائی کورٹ نے یہ حکم دو پی آئی ایل کے نپٹارے کے دوران دیا ہے۔ ان میں ریاست کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے پر گورو یاترا کے ذریعے سرکاری خرچ پر پارٹی کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔