’دستاویز ہوتے ہوئے بھی ہمیں این آر سی میں شامل نہیں کیا گیا‘
ویڈیو: آسام میں جاری این آر سی کی مخالفت میں نئی دہلی کے جنتر منتر پر آل بنگالی یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بنگالی ہندو تنظیم کا مظاہرہ۔
ویڈیو: آسام میں جاری این آر سی کی مخالفت میں نئی دہلی کے جنتر منتر پر آل بنگالی یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بنگالی ہندو تنظیم کا مظاہرہ۔
ویڈیو: گزشتہ سنیچر کو شائع ہوئی این آر سی کی فائنل لسٹ میں 19 لاکھ لوگوں کا نام شامل نہیں ہے۔ جہاں سبھی سیاسی پارٹیوں کے ذریعے این آر سی پروسیس پر سوال اٹھاتے ہوئے اصل شہریوں کی مدد کرنے کی بات کہی جا رہی ہے، وہیں لسٹ سے باہر رہے عام لوگ اپنے مستقبل کو لے کر فکر مند ہیں۔ آسام سے لوٹی دی وائرکی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
ویڈیو: آسام میں ہندوستانی شہریوں کی پہچان کرنے کے لیے این آر سی کی فائنل لسٹ شائع کر دی گئی ہے۔ریاست کے 19 لاکھ سے زائد لوگ این آر سی کی فائنل لسٹ سے باہر کر دیے گئے ہیں۔ اس مدعے پر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست آسام میں مصدقہ ہندوستانی شہریوں کی تازہ فہرست کئی دہائیوں سے ریاست میں مقیم تقریباً بیس لاکھ افراد کو ’غیر قانونی تارکین وطن‘ قرار دے دیا گیا ہے
وزارت خارجہ نے کہا کہ این آر سی کی حتمی فہرست قانونی طور پر کسی کو غیر ملکی نہیں بناتی۔ قانون کے تحت دستیاب تمام اختیارات کا استعمال کر لینے تک ان کو پہلے کی طرح ہی تمام حق ملتے رہیںگے۔
آسام این آر سی میں شامل ہونے کے لئے 33027661 لوگوں نے درخواست دی تھی۔ ان میں سے 31121004 لوگوں کو شامل کیا گیا ہے اور 1906657 لوگوں کو باہر کر دیا گیا ہے۔
آسام کے وزیر خزانہ ہمنتا بسوا شرما نے سنیچر کو جاری این آر سی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہ سپریم کورٹ کو سرحدی اضلاع میں کم سے کم 20 فیصد اور بقیہ آسام میں 10 فیصد ری ویر ی فکیشن کی اجازت دینی چاہیے۔وہیں بی جے پی ایم ایل اے شیلادتیہ دیو نے کہا کہ این آر سی ‘ہندوؤں کو باہر کرنے اور مسلمانوں کی مدد کرنے’ کی سازش ہے۔
این آر سی کو لے کر ایک مدعا یہ بھی رہا کہ این آر سی کے بہانے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک بڑا طبقہ اس کے لئے ریاست کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار مانتا ہے، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔
آسام میں ہندوستانیوں کی پہچان کرنے کے لئے سنیچر کو این آر سی کی آخری فہرست شائع کر دی گئی۔ 3.3 کروڑ درخواست گزاروں میں سے 19 لاکھ سے زیادہ لوگ آخری فہرست میں سے باہر کر دئے گئے ہیں۔
بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں مصدقہ ہندوستانی شہریوں کی تازہ فہرست جاری کر دی گئی۔ کئی دہائیوں سے آسام میں مقیم قریب بیس لاکھ افراد کو ’غیر قانونی تارکین وطن‘ قرار دے دیا گیا جن میں اکثریت مسلمان شہریوں کی ہے۔
خصوصی رپورٹ : این آر سی کا پہلا مسودہ جاری ہونے کے بعد سے امت شاہ سمیت کئی بی جے پی رہنما ‘گھس پیٹھیوں’ کو نکالنے کے لئے پورے ملک میں این آر سی لانے کی پیروی کر رہے تھے۔ اب آسام میں این آر سی کی اشاعت سے پہلے بی جے پی نے اس کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔
ویڈیو: آسام میں چل رہے این آر سی کی وجہ سے بھلے ہی اس کی چرچہ اب پورے ملک میں ہو رہی ہے لیکن اس کی جڑیں بے حد پرانی ہیں۔ این آر سی سے جڑے مختلف پہلوؤں کے بارے میں بتا رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اس سے پہلے فارین ٹریبونل کارگل جنگ میں حصہ لے چکے محمد ثناء اللہ اور سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کے جوان مامود علی کو بھی غیر ملکی قرار دے چکا ہے۔ ثناء اللہ کے واقعہ کے فوراً بعد، آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ کسی بھی جوان کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔
این آر سی کی اشاعت کو آگے بڑھانے کی مانگ کرتے ہوئے اے بی وی پی نے کہا کہ موجودہ فہرست میں بہت سے اصل باشندوں کے نام چھوٹے ہیں اور غیر قانونی مہاجروں کے نام جوڑے گئے ہیں۔ جب تک اس کو دوبارہ تصدیق کر کے سو فیصد خامیاں دور نہیں کی جاتی، اس کی اشاعت نہیں ہونی چاہیے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا یہ تبصرہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان جوہری ہتھیاروں کے ’ پہلے استعمال نہیں ‘ کرنے کے اصول پر’پوری طرح پرعزم ‘ہے لیکن مستقبل میں کیا ہوگا یہ حالات پر منحصر کرےگا۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بی جے پی کی جن آشیرواد ریلی کو ہری جھنڈی دکھانے سے پہلے ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا استعمال کر کے ہمارے ملک کو توڑنا چاہتا تھا۔ لیکن ہمارے 56 انچ کے سینے والے وزیر اعظم نے ملک کو دکھا دیا ہے کہ فیصلہ کیسے لیا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا،’ہماراحکم اور ہماری کارروائی ہر لمحہ بحث اور تنقید کا موضوع ہوتی ہے۔ ہم اس سے بدحواس نہیں ہوتے۔ اگر ہم اس پر غور کریںگے تو ہم کبھی بھی اپنا کام پورا نہیں کر سکیںگے۔ ‘
این آر سی سے باہر رہ جانے والوں کی اکثریت مسلمان ہے۔ ہندو بھی اچھی خاصی تعداد میں ہیں۔ چنانچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ان ہندوؤں کو بچانے کا ایک حل تلاش کر لیا۔ جو مسلمان ہیں انھیں بی جے پی “گھس پیٹھیا” کہتی ہے اور جو ہندو ہیں انہیں “شررنارتھی” یعنی رفیوجی۔ گھس پیٹھیوں کو پارٹی ملک بدر کرنا چاہتی ہے جبکہ شررنارتھیوں کو شہریت سے نوازنا چاہتی ہے۔ اس کام کے لئے مرکزی حکومت نے 2016 میں ایک بل پیش کیا اور 2018 میں اسے لوک سبھا سے پاس کرانے میں کامیاب ہو گئی۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
اروناچل پردیش کی کھونسا مغربی اسمبلی سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے ترونگ ابو، اپنے بیٹے اور دو پولیس اہلکاروں سمیت کچھ دیگر لوگوں کے ساتھ آسام سے لوٹ رہے تھے۔ اروناچل پردیش کے تِرپ ضلع کے بوگاپانی گاؤں کے پاس نامعلوم حملہ آوروں نے کی گولی باری۔
گزشتہ 27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں فضائیہ کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس میں فضائیہ کے 6 جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ ایک مقامی شہری کی موت ہو گئی تھی۔
مہاراشٹر کے گڑھ چرولی ضلع میں آئی ڈی ڈی کے ذریعے کئے گئے دھماکے میں جوانوں کو لے جا رہی گاڑی کے ڈرائیور کی بھی موت۔ اس سے پہلے نکسلیوں نے گڑھ چرولی میں ہی سڑک بنا رہی ٹیم کی 25 گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔
پرچہ نامزدگی رد ہونے کے بعد تیج بہادر نے کہا کہ میرے پرچہ نامزدی کو غلط طریقے سے رد کیا گیا۔ مجھے ثبوت دینے کے لیے کہا گیا تھا ۔ میں نے ثبوت دیے بھی ۔ اس کے باوجود میرا پرچہ نامزدگی رد کردیا گیا ۔ ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔
ساردا چٹ فنڈ معاملے میں کولکاتہ پولیس کے سابق کمشنر راجیو کمار سے حراست میں پوچھ تاچھ کی درخواست کرنے والی سی بی آئی سے سپریم کورٹ نے کہا کہ ایجنسی یہ ثابت کرے کہ ان کی درخواست انصاف کے حق میں ہے نہ کہ سیاسی مقصد کے لئے۔
فو ج میں خراب کھانے کی شکایت کرنے کے بعد سرخیوں میں آئے بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یاد وپہلے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ داخل کر چکے تھے ۔
انٹرویو: فوج میں کھانے کو لےکر شکایت کرنے کے بعد سرخیوں میں آئے بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یادو نے گزشتہ دنوں وارانسی سیٹ سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا انتخاب لڑنے کا اعلان کیاہے۔ انتخابی تشہیر کے لئے وارانسی پہنچے تیج بہادر یادو سے بات چیت۔
تیج بہادر یادو نے کہا کہ میرا مقصد جیت یا ہار نہیں ہے۔ میرا مقصد لوگوں کے سامنے یہ لانا ہے کہ کس طرح سے اس حکومت نے فوج، خاص کر نیم فوجی دستوں کو مایوس کیا ہے۔ پی ایم مودی ہمارے جوانوں کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں لیکن ان کے لئے کچھ نہیں کرتے ہیں۔
سیم پترودا نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ماننا صحیح نہیں ہے کہ اگر کچھ لوگ آئے اور حملہ کیا تو اس کے لئے ملک کے ہرایک شہری کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
میگزین نے کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدو رپا کی ایک ڈائری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ارون جیٹلی اور نتن گڈکری کو 150 کروڑ روپے ، راجناتھ سنگھ کو 100 کروڑ روپے ، لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کو 50 کروڑ روپے دیے گئے ۔ اس کے علاوہ 250 کروڑ روپے کی ادائیگی ججوں کو کی گئی ۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی طرف سے جاری 184 امیدواروں کی پہلی لسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی سے الیکشن لڑیں گے۔وہیں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو امیٹھی سے دوبارہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔
ایم این ایف نے الیکشن سے پہلے حلومت بننے پر مکمل طور پر شراب بندی کا وعدہ کیا تھا۔ 20 مارچ سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن میں پیش ہوگا بل۔
فلموں کے نام رجسٹر کرنے والاادارہ انڈین موشن پکچرس پروڈیوسرس ایسوسی ایشن میں فروری کے آخری ہفتے میں بڑی تعداد میں پلواما دہشت گردانہ حملے، بالاکوٹ ایئر اسٹرائک اور ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن سے متعلق ٹائٹل رجسٹر کرانے کی درخواست دی گئی ہے۔
حملہ کتنا بھی افسوس ناک کیوں نہ ہو، نریندر مودی کےلیے یہ ایک شاندار سیاسی موقع تھا ایسا کچھ کرنے کا جس میں وہ ماہر ہے—شاندار نمائش۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے مہینوں پہلے پیش گوئی کرکے آگاہ کر دیا تھا کہ بی جے پی ، جس کے پیروں سے سیاسی زمین کھسک رہی ہے، انتخابات سے ٹھیک پہلے آسمان سے آگ کا گولہ اتار لائے گی۔
مغربی بنگال میں شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ کو لےکر گزشتہ دنوں مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت اور مرکز کی مودی حکومت میں تین دن چلے سیاسی ڈرامے کے درمیان ان لوگوں کا ایک بار بھی ذکر نہیں آیا جن کی زندگیاں اس کی وجہ سے برباد ہو گئیں۔
پلواما حملے کے بعد حالات ایسے ہیں کہ بی جے پی اس کا سیاسی فائدہ لینے کے لالچ سے بچ ہی نہیں سکتی۔ نریندر مودی کے لئے اس سے بہتر اور کیا ہوگا کہ نوکریوں کی کمی اور زرعی بحران سے دھیان ہٹاکر انتخابی بحث اس بات پر لے آئیں کہ ملک کی حفاظت کے لئے سب سے زیادہ اہل کون ہے؟
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ،ملک میں احتجاج کرنے کا حق سب کو ہے اور مودی مخالف ہونے کا مطلب ملک مخالف ہونا بالکل نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں پلواما دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے جوان اجئے کمار کی آخری رسومات کی ادائیگی میں مرکزی ریاستی وزیر ستیہ پال سنگھ، اتر پردیش حکومت میں وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ اور میرٹھ سے بی جے پی ایم ایل اے راجیندر اگروال شامل ہوئے تھے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبا کے ساتھ ہو رہی بد سلوکی پر بات کر رہے ہیں۔
راجیو کمار کے سی آئی ڈی میں تبادلے کے بعد مغربی بنگال پولیس کےاے ڈی جی انوج شرما کو اب کولکاتہ کا نیا کمشنر بنایا گیا ہے۔