رام راجیہ خود بخود نہیں آئے گا، اس کے لیے بڑے پیمانے پر سماجی کوشش اور جد و جہد کرنی ہوگی۔ سب کے لیے انصاف چاہیے ہوگا۔ جنس، ذات پات اور برادریوں کے درمیان برابری لانی ہوگی۔ ہر ایک کے لیے معقول تنخواہ والی ملازمتیں، اچھی تعلیم اور صحت کی خدمات اور ماحول کی ضرورت ہوگی۔ لیکن یہ صرف رام کو پکارنے سے نہیں ہوگا۔
رام تو دل میں رہتے تھے۔ مگر لگتا ہے ان کو دل سے نکال کر مندر میں بھیج کر ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے۔ رامائن کے مطابق تو وہ بارہ سال بعد ایودھیا واپس آگئے تھے، مگر اب دل میں کب واپس آئیں گے، یہ وقت ہی بتائے گا۔
مدھیہ پردیش کے نرمداپورم ضلع کے چوکی پورہ گاؤں کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔
بہار حکومت میں اتحادی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے رہنما اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کا یہ تبصرہ رام نومی پر نکلے جلوسوں کے دوران کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایودھیا میں صدر رام ناتھ کووند کو اپنے خطاب میں نہ اودھ کی‘جو رب ہے وہی رام ہے’ کی گنگا جمنی تہذیب کی یاد آئی، نہ ہی اپنے آبائی شہر کانپور کےاس رکشےوالے کی، جسے گزشتہ دنوں بجرنگ دل کے کارکنوں نے مسلمان ہونے کی وجہ سے پیٹا اور جبراً ‘جئے شری رام’ بلوا کر اپنی ‘انا’ کی تسکین کا سامان کیا تھا۔
اتر پردیش میں گھوسی سے بی جے پی رکن پارلیامان ہری نرائن راج بھر نے ایودھیا کے ڈی ایم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ رام ٹینٹ میں براجمان ہیں، جبکہ حکومت ہند بےگھروں کو گھر مہیا کرانے کے لیے پر عزم ہے۔
احمد آباد میں آر ایس ایس کے ذریعے منعقد دیورشی نارد جینتی میں گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی کے لئے جانکاریاں جٹاتے تھے نارد۔ اس سے پہلے روپانی رام کے تیروں کو اسرو کے راکٹ جیسا بتا چکے ہیں۔
ایودھیا کے تعلق سے سری سری کا یہ دعویٰ کرنا کہ اگر عدالت ہندتووادیوں کی مانگ کو خارج کرتا ہے تو ہندو تشدد پر اتر آئیںگے، اس کے ذریعے وہ نہ صرف قانون کی حکومت کو چیلنج دے رہے تھے بلکہ آئینی اصولوں پر بھی سوال کھڑا کر رہے تھے۔
یوگی آدتیہ ناتھ نےکہا کہ بابری مسجد،رام مندر تنازعہ کا حل نکالنے کے لئے ہندو فریق ہمیشہ تیار ہے۔ بات چیت سے الگ رہنے والے دوسرے فریق کے لوگ ہیں۔ نئی دہلی:اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اجودھیا تنازعہ کے حل کے لئے دونوں […]
ماحول کا اثر ہے یا کچھ اور کہ شری شری روی شنکر کو ایودھیا میں کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔ لیکن شری شری کی خوش قسمتی کہ وہ میڈیا کی بھرپور سرخیاں بٹور رہے ہیں۔