ارنب گوسوامی کے نیوز چینل ری پبلک بھارت کے ایک پروگرام میں پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین انل مسرت کو آئی ایس آئی کی کٹھ پتلی اور ہندوستان میں دہشت گردی پھیلانے والا بتایا گیا تھا، جس کے خلاف مسرت نے برطانیہ کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے برطانیہ میں ری پبلک چینل کوبراڈ کاسٹ کرنے والی کمپنی پر 35 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئے مبینہ ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے،جس میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور چینل چلانے والی کمپنی اےآرجی آؤٹ لائر کے چار لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔
سال 2013 سے 2019 تک بی اے آر سی کے سی ای او رہے پارتھو داس گپتا کو ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں گزشتہ دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی ضمانت عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے ممبئی کی ایک عدالت نے کہا کہ اگر انہیں اس مرحلے پر ضمانت ملی تو ہر طرح سے ممکن ہے کہ وہ شواہد اور گواہوں سے چھیڑ چھاڑ کر سکتے ہیں۔
ری پبلک ٹی وی چلانے والی اے آر جی آؤٹ لیئر میڈیا پرائیویٹ لمٹیڈ کی جانب سے ٹی آر پی گھوٹالہ معاملے میں اس کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے کی عرضی پر شنوائی کر رہی بامبے ہائی کورٹ کے سامنےممبئی پولیس نے عرضی گزار کے ملازمین کو غلط طریقے سے پھنسانے کے الزامات سے انکار کیا تھا۔
ری پبلک ٹی وی کی جانب سے دہلی کی ایک عدالت میں ٹائمس ناؤ کی اینکر نویکا کمار کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا معاملہ دائر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ ارنب گوسوامی سے جلتی ہیں کیونکہ ارنب نے ٹائمس ناؤ سے الگ ہوکر اپنا چینل شروع کیا اور یہ ایک سال میں ہی ٹاپ چینل بن گیا۔
ری پبلک نے انڈین ایکسپریس کی25 جنوری کوشائع ایک رپورٹ پر اعتراض کیا ہے جس میں ضمنی چارج شیٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نےبی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کو ٹی آر پی ریٹنگ میں ہیرپھیر کے لیے بڑی رقم دی تھی۔
ویڈیو:ارنب گوسوامی معاملے سے ایک بار پھر ٹی وی انڈسٹری کا چہرہ سامنے آیا ہے۔حکومت سے قریبی سطح پر جڑے چہرے کا یہ بہت چھوٹا حصہ ہے۔یہاں ٹی وی انڈسٹری کاسلسلہ خبر سے اتنا نہیں، جتنااقتدار کے سائے سے۔ اس مدعے پر دی وائر کے بانی مدیرایم کے وینو اورصحافی آشوتوش سے ارملیش کی بات چیت۔
یوں تو بیٹیاں ماؤں کے بہت قریب ہوتی ہی ہیں،مگر سدھا بھاردواج کی بیٹی ہونا کوئی آسان نہیں۔ بنا کسی جرم کے ڈھائی سال سے زیادہ ہوئے ماں جیل میں ہے اور باہر مائشہ الگ لڑائی لڑ رہی ہے۔
ویڈیو: جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ قومی سلامتی اور بے حد اہم مدعوں کو ‘ٹی آر پی تماشہ’بنا دیا گیا ہے۔ ‘ری پبلک ٹی وی’ کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور ٹی آر پی ریٹنگ ایجنسی بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے بیچ لیک ہوئے مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ کو لےکر عارفہ خانم شیروانی کی ان سے بات چیت۔
ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو بالا کوٹ ہوائی حملے کی جانکاری تین دن پہلے ہونے کی جانب اشارہ کرنے والے لیک ہوئے وہاٹس ایپ چیٹ کے سلسلے میں کانگریس رہنما راہل گاندھی نے معاملے کی جانچ کے لیےپارلیامانی کمیٹی کی تشکیل کامطالبہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس ترجمان نے گوسوامی کی فوراً گرفتاری کی بھی مانگ کی۔
پروفیسر عبدالرحمٰن گیلانی کو سزائے موت بس اس بنا پر سنائی گئی تھی کہ انہوں نے کشمیر ی زبان میں ٹیلی فون پر بات کرکے اس حملہ پر مبینہ طور پر خوشیاں منائی تھیں۔ یہ تو ہائی کورٹ کا بھلا ہوا کہ وہ بری ہوگئے۔ اس کو اگر بنیاد بنایا جائے، تو گوسوامی کے لیے سزائے موت سے بھی بڑی سزا تجویز ہونی چاہیے۔
ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق سربراہ کے بیچ وہاٹس ایپ بات چیت کے سلسلے میں نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن سے اپیل کی ہے کہ ٹی وی ریٹنگ میں ہیرپھیر سے متعلق معاملے کے عدالت میں زیرالتوا رہنے تک ری پبلک ٹی وی کی رکنیت بھی فوراًردکی جائے۔
ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے دائرضمنی چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی اور بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کی مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ بھی منسلک ے۔ یہ بات چیت دکھاتی ہے کہ ارنب کی پی ایم او سمیت کئی اونچی جگہوں تک رسائی ہے اور انہیں کئی اہم سرکاری فیصلوں کی جانکاری تھی۔
گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ممبئی کے پولیس کمشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلوں نے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرپھیر کی ہے۔
برطانوی ٹی وی ریگولیٹری اتھارٹی آف کام کے مطابق ستمبر 2019 میں ری پبلک بھارت پر ارنب گوسوامی کے شو ‘پوچھتا ہے بھارت’میں مہمانوں کی جانب سے کیے گئےتبصرےپاکستانی شہریوں کے خلاف توہین آمیز اور ہیٹ اسپیچ سے بھرے ہوئے تھے، جس کی وجہ سے چینل پر تقریباً20 لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔
گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا بھنڈاپھوڑ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔الزام ہے کہ جن گھروں میں لگے بار او میٹر سے ٹی آر پی ناپی جاتی ہے، انہیں‘ باکس سنیما’، ‘فقط مراٹھی’،‘مہا مووی’ اور ‘ری پبلک ٹی وی’ جیسے چینل چلانے کے لیے پیسے دیےگئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک 14 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے ری پبلک سمیت کچھ چینلوں کے ذریعے ٹی آر پی میں گڑبڑی کا الزام لگانے کے بعد پولیس نے اس مبینہ گھوٹالے کی جانچ شروع کی تھی۔ اب تک اس معاملے میں ری پبلک کے ویسٹرن ریزن ڈسٹری بیوشن ہیڈ اور دودیگر چینلوں کے مالکوں سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
دشینت دوے کےاس خط پر ارنب گوسوامی کی بیوی نے بھی خط لکھ کر الزام لگایا کہ وہ انہیں نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے صحافی ونود دوا اور سینئر وکیل پرشانت بھوشن کے معاملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملے فوری لسٹ کیے گئے تھے، لیکن دشینت دوے نے ان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔
گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے دو لوگوں کی خودکشی سے جڑے ایک معاملے میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ گوسوامی نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھے خط میں ایڈیٹرس گلڈ نے کہا کہ ممبئی میں ایک ایڈیٹر کی گرفتاری پر انہوں نے پریس کی آزادی کی بات اٹھاکر صحیح کیا،لیکن اتر پردیش میں صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کی اوربھی تکلیف دہ واقعات رونماہوئے ہیں، ساتھ ہی صحافیوں کو ان کا کام کرنے سے روکا گیا ہے۔
ویڈیو: دو لوگوں کو خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو گزشتہ چار نومبر کو مہاراشٹر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اس مدعے پر د ی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ری پبلک ٹی وی کےایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو 2018 میں ایک انٹیریر ڈیزائنر اور ان کی ماں کی خودکشی کے معاملے میں گزشتہ چار نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں 18 نومبر تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے گروہ کاپردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ممبئی پولیس نے ری پبلک میڈیا نیٹ ورک کے چیف فنانشل آفیسر کے علاوہ دو اور چینلوں کے نمائندوں کوسنیچر کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا تھا۔
ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فرضی ٹی آر پی کا معاملہ ہے، جہاں ٹی آر پی ریٹنگس خریدی جا رہی تھیں اور اس چھیڑ چھاڑ کی اہم وجہ اشتہارات سے ملنے والا پیسہ ہے۔ ری پبلک نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
سال 2018 میں ری پبلک ٹی وی سمیت تین کمپنیوں پر بقایہ نہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے دو لوگوں نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ پچھلے سال مہاراشٹر کے رائےگڑھ ضلع کی پولیس نے یہ کہتے ہوئے معاملے کو بند کر دیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی اور دو دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے کافی ثبوت نہیں ملے ہیں۔
پال گھر لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف مبینہ طور پرقابل اعتراض تبصرہ کو لےکر دائر معاملوں کو رد کرنے کے ساتھ سی بی آئی کو سونپنے کی مانگ والی ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی کی عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔
پال گھر لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف مبینہ طورپرقابل اعتراض تبصرہ کو لےکر دائر معاملے میں سپریم کورٹ نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر روک لگائی ہے۔ اب مہاراشٹر حکومت نے سپریم کورٹ میں ڈالی گئی ایک عرضی میں کہا ہے کہ ارنب اپنے چینل کے ذریعے ممبئی پولیس پر دباؤ بنا رہے ہیں۔
کانگریس رہنماؤں نے ری پبلک ٹی وی انتظامیہ اور اس کے مدیر ارنب گوسوامی کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ وہیں، بنگلور کے ایک آر ٹی آئی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔
ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی نے ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران مبینہ طور پر کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کو لےکر کئی ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آر کوچیلنج دینے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
نیوز براڈکاسٹرس فیڈریشن کی تشکیل اس سال جولائی میں 50نیوز چینلوں کے ساتھ کی گئی تھی۔ اس میں ایک صدر اور 4 مشہور شخصیت اور 4 ایڈیٹر ہوں گے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 14 طلبا پر لگایا گیا سیڈیشن کا چارج ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے واپس لے لیا گیا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ: گزشتہ دنوں ری پبلک ٹی وی کی ٹیم سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کی جھڑپ کے بعد کچھ طلبا کے خلاف سیڈیشن کے کیس کو لے کر وہاں کے اسٹوڈنٹس اور اساتذہ سے کبیر اگروال کی بات چیت۔
موجودہ معاملےمیں اپنے گروہ کے غلطی کر رہے ساتھیوں کی طرفداری کے لئے بے تاب ارنب گوسوامی بہت آسانی سے یہ بھول گئے کہ اب بھی یونیورسٹی میں خبرسازی کےلئے اجازت ضروری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں طلبا کے خلاف شکایت کرنے والے کے ذریعے فراہم کیے گئے ویڈیو میں کسی طرح کی کوئی نعرے بازی نہیں ہے ۔طلبا کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ واپس ہوسکتا ہے۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے حالیہ تنازعہ پر دی وائر کے بیورو چیف رگھو کرناڈ اور اے ایم یواسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر مشکوراحمد عثمانی سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت ۔
اس معاملے میں بی جے پی یووا مورچہ کے ایک رہنما کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ طلبا نے ملک مخالف نعرے لگائے تھے ۔ اے ایم یو اسٹوڈنٹ یونین نے تما م الزامات کی تردید کی ہے۔
چینل کے ذریعے کانگریسی رہنما ششی تھرور کی بیوی سنندا پشکر کی موت سے جڑے کچھ دستاویز نشر کیے گئے تھے۔ تھرور نے یہ دستاویز پولیس کے پاس ہونے کی بات کہتے ہوئے چینل پر دستاویز چوری کرنے کا الزام لگایا ہے۔
جسٹس کاٹجو کی تجویز پر ٹی وی چینلس کے مالکان نے زبردست واویلا مچایا اور اسے میڈیا کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ ان کی تجویز سرد خانے میں پڑ گئی۔ مگر یہ مسئلہ اب بھی باقی ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ اور بھی سنگین ہو گیا ہے۔
ری پبلک چینل کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے ایک شخص پر جنوری میں ہوئی وڈگام ایم ایل اے جگنیش میوانی کی یووا ہنکار ریلی میں چینل کی رپورٹر سے بد سلوکی کا الزام لگایا تھا، جس کو نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے غلط بتاتے ہوئے معافی مانگنے کو کہا ہے۔
ری پبلک ٹی وی چینل نے ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ اور وکیل سدھا بھاردواج کے مبینہ ماؤوادی کنیکشن کے الزام پر سدھا بھاردواج کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔