results

(علامتی تصویر بہ شکریہ: www.eci.gov.in)

لوک سبھا انتخابات: 140 سے زائد سیٹوں پر ای وی ایم سے ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ ووٹوں کی گنتی کی گئی

کچھ معاملوں میں ای وی ایم ووٹوں کی گنتی ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد سے کم ہے۔ حالاں کہ، اس کے پیچھےکی وجوہات کو بیان کرنے کے لیے وضاحت پیش کی گئی ہے، لیکن بعض معاملوں میں شمار کیے گئے ووٹوں کی تعداد میں فرق متعلقہ سیٹ پر جیت کے مارجن کا تقریباً نصف ہے۔

2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@JagatPrakashNadda)

عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ انہیں وزیر اعظم کے طور پر کوئی شہنشاہ نہیں چاہیے

مودی نے اپنے ووٹروں سے مسلم مخالف مینڈیٹ مانگا تھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر ڈرایا تھا کہ اپوزیشن پارٹی کانگریس ان کی جائیداد اور دیگر وسائل چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان کو نفرت کی یہ سیاست قبول نہیں ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: سوشل میڈیا

لوک سبھا انتخابات 2024: سنیما، ٹی وی اور کھیل کی دنیا کی معروف شخصیات کا رپورٹ کارڈ

اس لوک سبھا الیکشن میں سنیما، ٹی وی اور کھیل کی دنیا کی کئی بڑی شخصیات نے بطور امیدوار حصہ لیا تھا۔ جہاں کچھ ستارے پہلی بار سیاسی میدان میں اترے تھے وہیں کئی ایسے بھی ہیں جنہوں نے دوسری یا تیسری بار انتخابات میں اپنی قسمت آزمائی۔

ایودھیا میں رام مندر کے پران—پرتشٹھا کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: facebook/@BJP4India)

یہ ہار بھی صرف مودی کی ہے …

چونکہ مودی نے یہ الیکشن صرف اپنے نام پر لڑا تھا، صرف اپنے لیے ووٹ مانگے تھے، بی جے پی کے منشور کا نام بھی ‘مودی کی گارنٹی’ تھا۔ یہ ہار بھی صرف مودی کی ہے۔ ان کے پاس اگلی حکومت کی سربراہی کا کوئی حق نہیں بچا ہے۔

Ram-Chandra-Guha-Karnataka-Elections

’کرناٹک نے امت شاہ کاگھمنڈ توڑ دیا‘، مودی سرکار کی الٹی گنتی شروع؟

ویڈیو: کرناٹک میں بی جے پی کی شکست کے بعد کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو حکومت مخالف لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ کیا ہندوتوا کی سیاست ہارتی ہوئی نظر آ رہی ہے؟ بعض ایسے ہی سوالات پر مؤرخ اور سیاسی مبصر رام چندر گہا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Karnataka-Congress

کرناٹک کی جیت سے ملا حوصلہ؛ 2024 میں مودی کو شکست دینے کے لیے تیار اپوزیشن

ویڈیو: کرناٹک انتخابات میں بی جے پی کے خلاف کانگریس کو ملی جیت پر سینئر صحافی صبا نقوی، سیاسی تجزیہ کار منیشا پریم اور لندن یونیورسٹی کے پروفیسر سُبیرسنہا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

انتخابی ریلیوں میں نریندر مودی اور امت شاہ، جیت کے بعد کانگریس لیڈر۔ (مرکز میں) (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/بی جے پی-کانگریس کرناٹک)

کرناٹک میں کانگریس کی جیت اور بی جے پی کی شکست کے درمیان یہ دس باتیں یاد رکھنی چاہیے

کرناٹک میں کانگریس کی جیت نے 2015 کے دلی اور 2020 کے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی یاد تازہ کر دی ہے، جہاں کسی ایک پارٹی نے مودی-شاہ کے طنطنے اور رتبے کوانتخابی میدان میں شکست دی تھی۔ اس کے باوجود، ایسا نہیں ہے کہ اس جیت کے ساتھ ہندوستان کی جمہوریت میں اچانک سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہو۔

Karnataka-Elections-ABB

کانگریس لیڈر– کارکن نے کہا – کرناٹک میں لڑائی بدعنوانی کے خلاف تھی، جو ہم نے جیت لی

ویڈیو: کرناٹک اسمبلی میں کانگریس کی جیت کے بعد دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں جشن کا ماحول نظر آیا۔ دی وائر کی ٹیم نے یہاں موجود پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے اس سلسلے میں بات چیت کی۔

راہل گاندھی

کرناٹک میں نفرت کا بازار بند ہوا ہے، محبت کی دکانیں کھلی ہیں: راہل گاندھی

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے نفرت سےاور غلط لفظوں سے یہ لڑائی نہیں لڑی۔ ہم نے محبت سے، پیار سے، دل کھول کر یہ لڑائی لڑی اور کرناٹک کے لوگوں نے ہمیں دکھایا کہ اس ملک کو محبت اچھی لگتی ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

حالیہ انتخابی نتائج بتاتے ہیں کہ مزاحمت کا وقفہ ابھی اور طویل ہونے والا ہے

ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اگنی پتھ اسکیم کی وجہ سے 2021 میں ایئر فورس بھرتی کے لیے امتحان دینے والے 6.34 لاکھ امیدواروں کا نتیجہ روکا گیا

انڈین ایئر فورس میں ایئرمین ‘ایکس’ اور ‘وائی’ گروپ کی بھرتی کے لیے جولائی 2021 میں امتحان لیا گیا تھا، لیکن ابھی تک نتیجے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک امیدوار کو آرٹی آئی سے جانکاری ملی ہے کہ مذکورہ امتحان کے لیے 634249 درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور معاہدہ پر مبنی ‘اگنی پتھ ملٹری ریکروٹمنٹ اسکیم’ کے پیش نظر نتیجہ جاری کرنے کےعمل کوروک دیا گیا ہے۔

گجرات اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے کے لیے جمعرات کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمشنر انوپ چندر پانڈے (دائیں) چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ساتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات میں 1 اور 5 دسمبر کو دو مرحلوں میں ہوں گے اسمبلی انتخاب، ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو

گجرات کی کل 182 رکنی اسمبلی کے لیے پہلے مرحلے میں 89 اور دوسرے مرحلے میں 93 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ریاست میں گزشتہ چھ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے لگاتار جیت درج کی ہے۔ 2017 کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی نے 99 سیٹیں جیتی تھیں، جبکہ کانگریس کو 77 سیٹیں ملی تھیں۔