بہار میں بے روزگاری سے بڑی کوئی دہشت نہیں: تیجسوی یادو
ویڈیو:بہاراسمبلی انتخاب کے مدنظر مہاگٹھ بندھن کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کےامیدوار اورآر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو:بہاراسمبلی انتخاب کے مدنظر مہاگٹھ بندھن کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کےامیدوار اورآر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
انٹرویو:بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے بنتے بگڑتے سیاسی گٹھ جوڑ کے بیچ جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے سی تیاگی کا دعویٰ ہے کہ این ڈی اے دوبارہ اقتدارمیں آ رہی ہے اور نتیش کمار ہی وزیراعلیٰ بنیں گے۔ ان سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے چائیباسا ٹریزری غبن معاملے میں سزا کی آدھی مدت مکمل کرنےکی بنیاد پر بہار کےسابق وزیر اعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل کےصدر لالو پرساد یادو کو ضمانت دے دی ہے، حالانکہ دمکا ٹریزری غبن معاملے میں ضمانت نہ ملنے کی وجہ سے انہیں عدالتی حراست میں رہنا ہوگا۔
بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔
ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟
سال کے اواخر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے اس سیاسی اتھل پتھل سے آر جے ڈی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پانچ ایم ایل سی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد 75رکنی ایوان میں آر جے ڈی کے ممبروں کی تعداد محض تین رہ گئی ہے۔ مطلوبہ تعداد کے بغیررابڑی دیوی اپوزیشن لیڈر کی کرسی گنوا سکتی ہیں۔
بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے پرشانت کشور نے’بات بہار کی’نام سے ایک مہم کی شروعات کی ہے۔ اس مہم کو لےکر پرشانت کشور پرآئیڈیا چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔
جے ڈی یو سے باہر نکالے جانے کے بعد پرشانت کشور نے ‘ بات بہار کی ‘مہم شروع کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے وہ مثبت سیاست کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو جوڑنا چاہتے ہیں۔مہم کے تحت ان کے ذریعے دیے جا رہے اعداد وشمار بہار کی این ڈی اے حکومت کی ریاست میں پچھلے 15 سالوں میں ہوئی ترقی کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہیں۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون ، این آر سی اور این پی آر کو لے کر پورے ملک میں سخت مخالفت ہوئی ہے۔ کئی ریاستوں نے سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کی ہے اور این آر سی نافذ نہ کرنے کی بات کہی ہے۔ لیکن بہار میں وزیراعلیٰ نتیش کماراین آر سی- این پی آر سے انکار کر رہے ہیں، پر سی اے اے کی حمایت میں ہیں۔اس بارے میں جے ڈی یو کے سابق جنرل سکریٹری پون ورما سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ این آرسی کو بہار میں نافذ نہیں کیا جا رہا ہے اور این پی آر کو 2010 میں طے کئے گئے طریقے سے ہی اپڈیٹ کیا جائے گا۔
گریراج سنگھ کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس سے پہلے گریراج سنگھ نے ‘دیو بند کو آتنکواد کی گنگوتری’ قرار دیا تھا۔
بہار پولیس شہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت میں راشٹریہ جنتا دل کی ایک ریلی میں حصہ لینے گئے امیر حنظلہ نامی ایک نوجوان کے قتل کی جانچ کر رہی ہے۔
شہریت ترمیم قانون اور این آرسی کے خلاف راشٹریہ جنتا دل نے بہار بند کی اپیل کی تھی۔ کانگریس اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی نے اس بند کی حمایت کی ہے۔
ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔
مناسب نمائندگی نہ ملنے کی وجہ سے نریندر مودی کابینہ میں شامل ہونے سے جے ڈی یو کے انکار اور بہار ریاستی کابینہ کی توسیع میں کسی بی جے پی رہنما کو جگہ نہ دینے کے سیاسی واقعے کو دونوں پارٹیوں کے درمیان بڑھتی تلخی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ حکومت میں علامتی طور پر شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے اگر حصہ داری ہوتو وہ سیٹوں کے حساب سے ہونی چاہیے۔
یہ صحیح ہے کہ پچھلے تمام انتخابات سے یہ انتخاب کافی الگ اور اہم ہے۔ اس لحاظ سے کنہیا کمار کو انتخاب جیتنا بھی چاہیے، لیکن وہ انتخاب تو تب جیتیںگے، جب ان کی اپنی کمیونٹی کے رائےدہندگان ان کو ووٹ کریںگے، جو آبادی میں تقریباً 4.5 لاکھ کی حصےداری رکھتے ہیں۔ اگر کنہیا اپنی ذات کا ووٹ کاٹ لیتے ہیں، تو انتخاب جیت بھی سکتے ہیں، نہیں تو تیسرے نمبر پر رہیںگے۔
بہار کے بیگوسرائے ضلع میں ایک انتخابی ریلی کے دوران مرکزی وزیر اور این ڈی اے کے لوک سبھا امیدوار گریراج سنگھ نے کہا تھا قبر کے لیے اگر زمین چاہیے تو وندے ماترم بولنا پڑے گا۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں پٹنہ کے گاندھی گھاٹ پر لوک سبھا انتخابات کے بارے میں صحافی نویدتا جھا، فیضان احمد،پروفیسر ڈیزی نارائن، پروفیسر شنکر دت پٹنہ یونیورسٹی،ڈاکٹر حسنین قیصر اور اسماں خان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بہا رکے بیگو سرائے سے لوک سبھا سیٹ سے این ڈی اے کے امیدوار گریراج سنگھ نے کہا کہ جو وندے ماترم اور مادر وطن کو سجدہ نہیں کر سکتا ، اس کو ملک معاف نہیں کرے گا۔
ویڈیو:لوک سبھا انتخابات 2019 میں بیگوسرائے انتخابی حلقے سے سی پی آئی امیدوار کنہیا کمار سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
جھارکھنڈ کی تمام 14 لوک سبھا سیٹوں کے لئے مہاگٹھ بندھن میں شامل کانگریس، جھارکھنڈ مکتی مورچہ، جھارکھنڈ وکاس مورچہ اور آرجے ڈی نے کسی بھی اقلیتی چہرے کو انتخابی میدان میں نہیں اتارا ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار جھنجھر پور لوک سبھا سیٹ پر اپنی پارٹی کے امیدوار کے لیے ووٹ مانگ رہے تھے جہاں پر 23 اپریل کو الیکشن ہے۔
لالو پرساد یادو اپنی کتاب میں بتاتے ہیں؛ بہار کی تعمیر میں میں نے مہاتما گاندھی کی اہنسا کے ساتھ منڈیلا، کنگ اور امبیڈکر کے بتائے راستوں کو اختیار کیا۔ جیسی کہ امید تھی میری راہ کانٹوں سے بھری تھی اور یقیناً یہ آسان نہیں تھی۔ لیکن میں اپنے راستے سےمنحرف نہیں ہوا۔
ایک نیوز چینل نے اپنے اسٹنگ آپریشن میں دعویٰ کیا ہے کہ گورکھپور سے رکن پارلیامان پروین نشاد نے لوک سبھا انتخاب میں بلیک منی خرچ کرنے کی بات قبول کی اور اس انتخاب میں بھی بلیک منی کے استعمال سے ان کو کوئی پرہیز نہیں تھا۔
اسٹنگ آپریشن : ٹی وی 9 بھارت ورش کے ایک اسٹنگ آپریشن میں بی جے پی رکن پارلیامان پھگّن سنگھ کلستے، ادت راج، رام داس تڑس، بہادر کولی کے ساتھ مدھے پورا سے رکن پارلیامان پپو یادو، کانگریس رکن پارلیامان ایم کے راگھون، مہابل مشرا، آر جے ڈی […]
مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی اس لوک سبھا انتخاب میں ارریہ میں وائرل ویڈیو کا معاملہ اچھالکر ووٹ کے پولرائزیشن کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ چونکہ اب تک وائرل ویڈیو کی جانچ رپورٹ نہیں آئی ہے۔
11فروری کو ہوگی معاملے کی اگلی سماعت۔فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم مطمئن ہیں کہ انصاف ملے گا۔ ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔
نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اکتوبر میں انتخابی تشہیر کی حکمت عملی تیار کرنے والےپرشانت کشور کی تقرری جے ڈی یو کے قومی نائب صدر کے طور پر کی تھی۔
الزام ہے کہ لالو پرساد یادو نے وزیرریل رہتے ہوئے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور آئی آر سی ٹی سی کے دو ہوٹلوں کا ٹھیکا سجاتا ہوٹلس پرائیویٹ لمیٹڈ نام کی ایک نجی کمپنی کو دیا تھا۔
2015 کے بہار اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے لئے انتخابی حکمت عملی تیار کرنے والے پرشانت کشور نے حال ہی میں پارٹی کی رکنیت لی اور اب نتیش کمار نے ان کو پارٹی کا قومی نائب صدر بنا دیا ہے۔
بہار کی نتیش حکومت پٹنہ کے گردنی باغ میں 268 ایکڑ زمین پر وزیروں اورججوں اور سرکاری افسروں کے لئے ایک ہزار سے زیادہ گھربنانے جا رہی ہے۔
بہار میں ان دنوں رونما ہو رہے سیاسی واقعات بتا رہے ہیں کہ بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان 2013 کے پہلے جیسا تال میل تھا، ویسا اب نہیں رہا اور اس بار بی جے پی-جے ڈی یو اتحاد کی عمر بھی بہت لمبی نہیں رہنے والی ہے۔
گیا ضلع کے کوچ میں 20 لٹیروں کے گروپ نے ایک ڈاکٹر کی فیملی کو راستے میں روککر ان کی بیوی اور بیٹی کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔
مودی حکومت کو چار سال کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔
انٹرویو : آئی آئی ٹی کے 50 سابق اور موجودہ طالب علموں کے ذریعے بنائے گئے بہوجن آزاد پارٹی کے بانی ممبر وکرانت وتسل سے پرشانت کنوجیا کی بات چیت۔
’مسلمانوں کی دکانیں جلائی جا رہی تھیں، تو ہندو بہنیں دکانوں کے سامنے کھڑی ہو گئی تھیں اور شرپسندوں سے کہا کہ ہمیں جلا دو، پر ان کی دکان نہ جلاؤ۔ ہمارے درمیان ایسا بھائی چارہ ہے۔ ہم کیسے کہہ دیں کہ یہ سب ہمارے ہندو بھائیوں نے کیا ہے؟ ‘
ریاست کے فرقہ وارانہ تشدد سے بچے رہنے کا کریڈٹ اس وقت کے وزیراعلیٰ لالو پرساد یادو کو جاتا ہے ۔لالو کے بعد نتیش آئے جنہوں نے فرقہ وارانہ تشددکے متعلق ’ زیرو ٹالرینس ‘ پالیسی اپنائی تھی۔ اس وقت ان کی معاون بی جے پی کمزور تھی، اس لئے وہ اپنی شرطیں نافذ کرنےمیں کامیاب رہے۔