سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس کی چیئرپرسن مادھبی بُچ نے ‘مفادات کے ٹکراؤ’ سے متعلق معاملوں سے خود کو الگ کر لیا تھا، لیکن اب ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کہا ہے کہ جن معاملات سے انہوں نے خود کو الگ کیا تھا، ان کی جانکاری دستیاب نہیں ہے۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سی ای بی آئی) کے تقریباً 500 اہلکاروں کی جانب سے گزشتہ ماہ وزارت خزانہ کو لکھے گئے ایک شکایتی خط میں کہا گیا تھا کہ سیبی کی بیٹھکوں میں افسران کے اوپرچیخنا چلانا، ڈانٹنا اور ان کی سرعام تذلیل کرنا عام سا واقعہ ہوگیا ہے۔
پارلیامنٹ کی بے توقیری: پچھلے 9 سالوں میں مودی حکومت نے کم از کم سات بار پارلیامنٹ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اڈانی گروپ اور دیگر کمپنیوں سے متعلق مبینہ گھوٹالوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔ لیکن جب لوگوں کی توجہ اس جانب سے ہٹی تو مرکز نے خاموشی سے ان تحقیقات کو بند کر دیا۔
ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے سیبی چیف مادھبی بُچ اور ان کے شوہر کی اڈانی گروپ سے منسلک غیر ملکی فنڈوں میں حصہ داری کے بارے میں عائد کیے گئے الزامات پر جے ڈی یو نے کہا کہ اپوزیشن کتنے ایشوز پر جے پی سی کا مطالبہ کرے گی۔ وہیں، ٹی ڈی پی کا کہنا ہے کہ ہنڈن برگ رپورٹ میں جو انکشافات ہوئے ہیں وہ ‘محض الزامات’ ہیں۔
ہنڈن برگ ریسرچ نے کہا ہے کہ ان کی رپورٹ پر سیبی چیئرپرسن کا بیان نئے اور گمبھیر سوال پیدا کرتا ہے اور ان کا ردعمل بڑے پیمانے پر مفادات کے ٹکراؤ کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔
ہنڈن برگ ریسرچ کی تازہ ترین رپورٹ میں سامنے آئے سیبی چیف مادھبی بُچ اور ان کے شوہر دھول بُچ کی اڈانی گروپ سے منسلک غیر ملکی فنڈوں میں حصہ داری کے الزامات کے بارے میں جوڑے نے کہا کہ انہوں نے مذکورہ سرمایہ کاری سنگاپور میں رہتے ہوئے ایک عام شہری کے طور پر کی تھی۔
امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ نے اپنی نئی رپورٹ میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی چیف مادھبی بچ کے خلاف اپنی آمدنی چھپانے اور اپنے شوہر کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے الزام عائد کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، اڈانی گروپ کے اسٹاک ہیرا پھیری اور مالی بے ضابطگیوں سے متعلق معاملے میں سیبی کی جانچ کی غیر جانبداری پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
مرکزی حکومت کی سخت گیر ناقد کے طور پر معروف صحافی رعنا ایوب کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے جاری کردہ لک آؤٹ سرکلر کے پیش نظر 30 مارچ کو لندن روانہ ہونے سے قبل ممبئی ہوائی اڈے پر روک دیا گیا تھا۔ وہ منی لانڈرنگ معاملے میں ملزم ہیں۔ اس کے خلاف ایوب نے دہلی ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔
صحافی رعنا ایوب لندن جانے کے لیے ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچی تھیں، لیکن امیگریشن نے انہیں روک دیا۔ بتایا گیا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ منی لانڈرنگ کیس میں ان سے پوچھ گچھ کرکے ان کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتی ہے۔
مارکیٹ ریگولیٹرکی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے اسٹاک ایکسچینج–نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کی سابق سی ای او چترا رام کرشناضابطے کی خلاف ورزی کر تے ہوئے ،مختلف کاروباری منصوبوں، ادارے کےبورڈ کے اجلاس کےایجنڈے اور مالی تخمینوں سے متعلق معلومات اپنے مبینہ گرو سے شیئر کرتی تھیں۔ وہ گزشتہ 20 سالوں سے اس روحانی گرو سے رہنمائی حاصل کر رہی تھیں۔
سبھاش چندرا کمپنی کے غیر ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنے رہیں گے۔
این ڈی ٹی وی کے بانیوں کو سی بی آئی کے لک آؤٹ سرکلر کی بنیاد پر جمعہ کی شام ممبئی ہوائی اڈے پرملک سے باہر جانے سے روکا گیا۔ این ڈی ٹی وی نے کہا،یہ کارروائی میڈیا کو وارننگ ہے کہ وہ ان کے پیچھے چلے یا نتیجہ بھگتے۔
این ڈی ٹی وی کے ایک شیئر ہولڈر کوانٹم سکیورٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کی طرف سے سال 2017 میں کی گئی شکایت کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔ شکایت میں وی سی پی ایل کے ساتھ کئے گئے لون سمجھوتوں کے بارے میں اہم جانکاری چھپاکر اصولوں کو توڑنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایک مرکزی وزیر جس کو اس وقت پیٹرول-ڈیزل کے بڑھتے داموں کو کم کرنے کے لئے کوشاں ہونا چاہیے تھا تو وہ اپوزیشن کے ایک رہنما کی ضمانت کے دن گن رہا ہے۔ ان کی زبان ٹرول کی طرح ہو گئی ہے۔
2010 تک پیوش گوئل ایک ڈفالٹر کمپنی شرڈی انڈسٹریز کے ڈائریکٹر تھے جس نے سرکاری بینکوں سے لیا قرض چکایا نہیں، الٹے ایک دوسری کمپنی کے ذریعے گوئل کی بیوی کی فرم کو 1.59 کروڑ روپے کا اَن سکیورڈ لون(Unsecured Loan) دیا۔اس سلسلے میں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینوکا تبصرہ ۔
2010 تک پیوش گوئل ایک ڈفالٹر کمپنی شرڈی انڈسٹریز کے ڈائریکٹر تھے جس نے سرکاری بینکوں سے لیا قرض چکایا نہیں، الٹے ایک دوسری کمپنی کے ذریعے گوئل کی بیوی کی فرم کو 1.59 کروڑ روپے کا اَن سکیورڈ لون(Unsecured Loan) دیا۔ ایسے وقت میں جب بینکوں میں […]
امیت شاہ کے بیٹے کی کمپنی ٹیمپل انٹرپرائز کے ریونیو میں یہ حیران کن اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب کمپنی کو راجیہ سبھا ممبر اور ریلائنس انڈسٹریز کے اعلیٰ ایگزیکٹیو پریمل ناتھوانی کے سمدھی راجیش کھنڈیل وال کی ملکیت والی ایک مالیاتی خدمات کمپنی (فائنانشیل سروسیز کمپنی) سے 15.78 کروڑ روپے کاUnsecured Loan ملا تھا۔