society

جتیندر نارائن تیاگی۔ (تصویربہ شکریہ: ٹویٹر/ @JitendraTyagi)

سپریم کورٹ نے دھرم سنسد جیسے پروگراموں کے انعقاد پر تشویش کا اظہار کیا

سپریم کورٹ نے ہری دوار میں منعقد ‘دھرم سنسد’ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں اسلام چھوڑکر ہندو مذہب اختیار کرنے والے جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کی ضمانت عرضی پر اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ تیاگی تقریباً چھ ماہ سے حراست میں ہیں۔ اس معاملے میں ایک اور ملزم شدت پسند ہندوتوا دھرم گرو یتی نرسنہانند کو گزشتہ فروری میں ہی ضمانت مل گئی تھی۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

کیا ایک مذہب کے تہوار پر اپنا مذہبی چھاپ چھوڑنے کی عجلت پسندی کسی احساس کمتری کے باعث ہے

عید مبارک کے جواب میں اکشے ترتیہ یا پرشورام جینتی کی مبارکباد دینا کلینڈر پرست مذہبیت کی علامت ہے۔ ہم ہر جگہ اپنا تسلط چاہتے ہیں۔ آواز کی سرزمین پر، آواز کی لہروں پر بھی، دوسروں کی عبادت گاہوں پر اور سماج کے نفسی وجودپر بھی۔

بی جے پی ایم ایل اے اسیم گوئل (بڑھی ہوئی داڑھی میں) اور سریش چوہانکے (بالک دائیں)۔ (تصویر: اسکرین گریب)

سریش چوہانکے نے بی جے پی ایم ایل اے اور دیگر کو ہندوستان کو ’ہندو راشٹر‘ بنانے کا حلف دلایا

ہریانہ کے امبالا شہر میں منعقد پروگرام کی ایک مبینہ ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ہے، جس میں سدرشن نیوز کے چف ایڈیٹرسریش چوہانکے، ایم ایل اے اسیم گوئل اور دیگر کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہم ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا حلف لیتے ہیں۔ ان لوگوں نے اس کے لیے ضرورت پڑنے پر ‘قربانی دینے یا لینے’ کی بات بھی کہی۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

سابق نوکرشاہوں نے وزیر اعظم مودی کو لکھا خط، کہا – سماجی خطرے کے سامنے آپ کی خاموشی ناقابل برداشت

ملک کے 100 سے زیادہ سابق نوکرشاہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ملک میں ‘نفرت سے بھری تباہی کا جنون’ صرف اقلیتوں کو ہی نہیں بلکہ آئین کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔

سپریم کورٹ(فوٹو : رائٹرس)

اتراکھنڈ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ روڑکی دھرم سنسد میں کوئی ناپسندیدہ بیان نہیں دیا جائے گا: سپریم کورٹ

روڑکی میں بدھ کو دھرم سنسد کا انعقاد ہونے جا رہا ہے، جس کےبارے میں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت کے چیف سکریٹری سے کہا ہے کہ اگر ہیٹ اسپیچ کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو انہیں عدالت کے کہے بنافوراً کارروائی کرنی ہوگی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نفرت انگیز تقریر نہ کرنے کے دہلی پولیس کے حلف نامہ پر عدالت نے پوچھا – کیا اس میں دماغ لگایا گیا ہے

دہلی پولیس نے سپریم کورٹ کو ایک حلف نامہ کے ذریعےمطلع کیا تھا کہ گزشتہ سال 19 دسمبر کو قومی راجدھانی میں ہندو یووا واہنی کی طرف سے منعقد ‘دھرم سنسد’ میں کسی بھی کمیونٹی کے خلاف کوئی نفرت انگیز تقریر نہیں کی گئی تھی۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو ‘بہتر حلف نامہ’ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

سادھوی رتمبھرا (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

تمام ہندو خواتین چار چار بچے پیدا کریں، دو ملک کو دیں: سادھوی رتمبھرا

ہندوتوادی لیڈر سادھوی رتمبھرا نے کانپور میں منعقد رام مہوتسو پروگرام کے دوران کہا کہ ہندوستان جلد ہی ‘ہندو راشٹر’ بن جائے گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اپنے دو بچے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے لیے وقف کریں، وشو ہندو پریشد کا کارکن بنائیں، ملک کو وقف کریں۔

یتی نرسنہانند (فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر)

ہماچل پردیش: دھرم سنسد میں ہندوؤں سے زیادہ بچہ پیدا کرنے کی اپیل، یتی نرسنہانند بھی ہوئے شامل

شدت پسند ہندوتوا دھرم گرو یتی نرسنہانند کی تنظیم نے ہماچل پردیش کے اونا میں سہ روزہ دھرم سنسد کا اہتمام کیا ہے۔ پروگرام میں نرسنہانند نے دعویٰ کیا کہ مسلمان منصوبہ بند طریقے سے بچے پیدا کر رہے ہیں اور اپنی آبادی بڑھا رہے ہیں۔ یتی ستیہ دیوانند سرسوتی نے کہا کہ جب مسلمان اکثریت میں ہوں گے تو ہندوستان پڑوسی ملک پاکستان کی طرح اسلامی اسٹیٹ بن جائے گا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

دھرم سنسد میں کسی بھی کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز تبصرے نہیں کیے گئے: دہلی پولیس

دہلی پولیس 19 دسمبر  2021  کو  ہندو یووا واہنی کی طرف سے دہلی میں منعقد دھرم سنسد میں ہیٹ اسپیچ  سے متعلق ایک معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس نے کہا  کہ تقریر میں ایسے الفاظ استعمال نہیں کیے گئے جن کے معنی مسلمانوں کی نسل کشی […]

بی جے پی ریاستی یونٹ کے سربراہ کے اناملائی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ہم ہندوستانی ہیں، یہ ثابت کرنے کے لیے ہندی سیکھنے کی ضرورت نہیں: تمل ناڈو بی جے پی کے چیف

حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ہندی کو مقامی زبانوں کے نہیں بلکہ انگریزی کے متبادل کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے۔ تمل ناڈو بی جے پی کے چیف کے اناملائی نے کہا کہ ان کی پارٹی تمل ناڈو کے لوگوں پر ہندی تھوپے جانے کو نہ تو قبول کرے گی اور نہ ہی اس کی اجازت دے گی۔

سنوجم شیام چرن سنگھ (سناؤ) (فوٹو بہ شکریہ: فرنٹیئر منی پور)

منی پور: امت شاہ کے ہندی سے متعلق بیان کی تنقید کے بعد کانگریس لیڈر کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ درج

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ تمام شمال-مشرقی ریاستوں نے دسویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان سنوجم شیام چرن سنگھ کو اس کی تنقید پر شکایت درج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری طرف آٹھ طلبہ اکائیوں کی تنظیم دی نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ ہندی کو لازمی قرار دینا شمال-مشرق کی مادری زبانوں کے لیے نقصاندہ ہوگا اور اس سےہم آہنگی کی فضا خراب ہوگی۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

زیادہ بچے پیدا کریں ورنہ 2029 تک ہندوستان ’ہندو اقلیتی‘ ملک بن جائے گا: یتی نرسنہانند

ہری دوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کے الزام میں ضمانت پر رہا ہوئے شدت پسندہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند نے کہا کہ ریاضی کے نقطہ نظر سے 2029 تک ایک غیر ہندو وزیراعظم بن جائے گا۔ گزشتہ دنوں براڑی ہندو مہاپنچایت پروگرام کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے الزا میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

امت شاہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

غیر ہندی صوبوں کے شہریوں کو آپس میں ہندی میں بات چیت کرنی چاہیے: امت شاہ

سرکاری زبان سےمتعلق پارلیامانی کمیٹی کے 37ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہندی کو مقامی زبانوں کے نہیں بلکہ انگریزی کے متبادل کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے۔ وقت آ گیا ہے کہ سرکاری زبان ہندی کو ملک کی یکجہتی کا اہم حصہ بنایا جائے۔

نائب صدر وینکیا نائیڈو (تصویر: پی ٹی آئی)

راجیہ سبھا میں مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ  کا معاملہ اٹھا، چیئرمین نے کمیونٹی کا نام ہٹانے کو کہا

راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈرملیکارجن کھڑگے نے ترنمول کانگریس کےرہنماؤں  کے ساتھ بڑھتی ہوئی قیمتوں،مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور صحافیوں کی ہراسانی کا معاملہ اٹھایا۔ نئی دہلی: راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکارجن کھڑگے نے 6 اپریل کو ملک کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے […]

دہلی کے براڑی علاقے میں 3 اپریل کو ایک ہندو مہاپنچایت پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

دہلی ہندو مہا پنچایت: صحافی اور نیوز پورٹل کے ٹوئٹر پوسٹ پر ایف آئی آر

دارالحکومت دہلی کے براڑی علاقے میں 3 اپریل کو منعقد ہندو مہاپنچایت کے سلسلے میں درج کی گئی یہ چوتھی ایف آئی آر ہے۔ ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ براڑی میں پولیس کی اجازت کے بغیر منعقداس پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پر ہیٹ اسپیچ کے لیے یتی نرسنہانند اور دیگر مقررین کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی کےبراڑی میں منعقد ہندو مہاپنچایت سے خطاب کرتے یتی نرسنہانند(تصویر: اسکرین گریب)

ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یتی نرسنہانند نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کی

دہلی کے براڑی میں اتوار کو منعقد ہندو مہاپنچایت میں یتی نرسنہانند نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کی۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تقریب کے آرگنائزر پریت سنگھ اور پنکی چودھری کو اگست 2021 میں جنتر منتر پر ایک تقریب میں ہیٹ اسپیچ کے لیےگرفتار کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں بھی مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کے ساتھ نعرے بازی کی گئی تھی۔

جتیندر نارائن تیاگی۔ (تصویربہ شکریہ: ٹویٹر/ @JitendraTyagi)

ہری دوار دھرم سنسد: ہیٹ اسپیچ معاملے کے ملزم جتیندر تیاگی کی ضمانت عرضی خارج

اتراکھنڈ کے ہری دوار میں منعقد ‘دھرم سنسد’ میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتارجتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کی ضمانت کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ تیاگی کی تقریر اشتعال انگیز تھی، جس کا مقصد جنگ شروع کرنا، آپسی دشمنی کو بڑھاوا دینا اور پیغمبر اسلام کی توہین کرنا تھا۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

ہری دوار دھرم سنسد: مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ معاملے میں یتی نرسنہا نند جیل سےرہا

ہری دوار دھرم سنسد معاملے میں گزشتہ مہینےگرفتار کیےگئےشدت پسند ہندوتوا لیڈریتی نرسنہانند نے جیل سے رہائی کے بعد کہا کہ جتیندر نارائن تیاگی کے بغیر ان کی رہائی کا کوئی مطلب نہیں ہے اور وہ ان کی رہائی کے لیے پھر سےبھوک ہڑتال شروع کرنے جا رہے ہیں۔ جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی اس معاملےمیں شریک ملزم ہیں۔

نوم چومسکی (فائل فوٹو بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

اسلامو فوبیا نے ہندوستان میں اپنی سب سے مہلک شکل اختیار کرلی ہے: نوم چومسکی

امریکی تارکین وطن کی تنظیموں کی جانب سے ‘ہندوستان میں فرقہ واریت’ کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب میں بھیجے گئے مختصر سے پیغام میں ممتاز دانشور اور ماہر لسانیات نوم چومسکی نے کہا کہ مغرب میں بڑھ رہےاسلامو فوبیانے ہندوستان میں مہلک شکل اختیار کرلی ہے، جہاں مودی حکومت منظم طریقے سے سیکولر جمہوریت کو ختم کر رہی ہے اور ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کر رہی ہے۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

ہری دوار دھرم سنسد معاملے میں گرفتار یتی نرسنہا نند کو ضمانت ملی

گزشتہ سال دسمبر میں اتراکھنڈ کے شہر ہری دوار میں منعقدہ ‘دھرم سنسد’ میں مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف کھلم کھلا نفرت انگیز تقریر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کےقتل عام کی اپیل بھی کی گئی تھی۔ شدت پسند ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہا نند اس دھرم سنسد کے منتظمین میں سے ایک تھے۔ اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ ‘ہندو پربھاکرن’ بننے والے شخص کو ایک کروڑ روپے دیں گے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ملک میں 2018-2020 کےدوران فرقہ وارانہ فسادات کے 1807معاملے درج ہوئے: حکومت

وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ ملک میں سال 2018 میں فرقہ وارانہ فسادات کے 512معاملے، 2019 میں438 اور 2020 میں 857 معاملے کیےگئے۔ ان معاملوں میں کل 8565 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ فرقہ وارانہ فسادات کے سب سے زیادہ معاملے بہار میں درج کیےگئے۔ اس کے بعد مہاراشٹر اور ہریانہ کا نمبر رہا۔

ناتھورام گوڈسے۔ (فوٹو بہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

ہندو مہاسبھا نے گوڈسے کو خراج تحسین پیش کیا، گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے والے ملزم کالی چرن کو اعزاز سے نوازا گیا

مہاتما گاندھی کی برسی کےموقع پر ہندو مہاسبھا نے مدھیہ پردیش کے گوالیار میں ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے اور اس کیس کے دیگر ملزم نارائن آپٹے کو خراج تحسین پیش کیا۔ ہندو مہاسبھا نے اس دن کوگوڈسے-آپٹے میموریل ڈے کے طورپرمنایا۔ ایسا ہی ایک پروگرام اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں بھی منعقد کیا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

(علامتی تصویر ، فوٹو: twitter.com/PoliceKorba)

چھتیس گڑھ: ملک کو کٹر ہندو راشٹر بنانے کا عہد لینے کا ویڈیو سامنے آیا، معاملہ درج

واقعہ چھتیس گڑھ کے کوربا ضلع کا ہے۔اس واقعہ سےمتعلق مبینہ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ کے چاروں طرف کھڑے ہو کر کچھ لوگ ملک کو ہندو راشٹر بنانے اور مسلمانوں کو کام نہ دینے کا عہد لے رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق، کلیدی ملزم ہندو تنظیم سے وابستہ ہے۔

2

ہندوستان میں قتل عام  کے آثار کو نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے

ویڈیو: اقلیتوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ ،حملوں اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کو ہراساں کیے جانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے مدنظرعارفہ خانم شیروانی مسلمانوں کے حقوق، عدم تحفظ اور دیگر موضوعات پر اظہار خیال کر رہی ہیں۔

یتی نرسنہانند۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یتی نرسنہانند کے خلاف چلے گا توہین عدالت کا مقدمہ

یتی نرسنہانند نے ایک انٹرویو میں کہا تھا … سپریم کورٹ، اس آئین میں ہمیں کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ یہ آئین اس ملک کے سو کروڑ ہندوؤں کو کھا جائے گا… جو لوگ اس نظام، سیاستدانوں، اس پولیس، فوج اور سپریم کورٹ پر بھروسہ کر رہے ہیں، وہ سب کتے کی موت مرنے والے ہیں۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

یتی نرسنہانند ہری دوار معاملے میں بھی گرفتار، 14 دن کی حراست میں بھیجا گیا

ہری دوار میں گزشتہ دسمبر میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ان کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔ یتی نرسنہانند اس کے منتظمین میں سے تھے۔ اس سے قبل انہیں خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنےکے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اتراکھنڈکےہری دوار میں 17-19 دسمبر کے بیچ ہندوتوا لیڈروں اور شدت پسندوں  کی جانب سے ایک'دھرم سنسد'کا اہتمام کیا گیا۔ (فوٹو کربہ شکریہ: فیس بک)

’دھرم سنسد‘ معاملے میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے تین سابق فوجی افسران سپریم کورٹ پہنچے

فوج کے ریٹائرڈ افسروں نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ سیڈیشن اور تفرقہ انگیز بیانات سے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 19 پر بھی حملہ ہوا ہے۔ یہ بیان ملک کے سیکولر تانے بانے کوداغدار کرتے ہیں اور امن عامہ کو شدید طور پرمتاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یتی نرسنہانند (فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر)

یتی نرسنہانند خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے معاملے میں گرفتار

شدت پسند ہندوتوا رہنما یتی نرسنہانند کو گزشتہ سال ستمبر میں خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔ نرسنہانند گزشتہ ماہ ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ کے منتظمین میں سے ایک ہیں، جس میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ان کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔

جتیندر نارائن تیاگی۔ (تصویربہ شکریہ: ٹویٹر/ @JitendraTyagi)

ہری دوار دھرم سنسد: ہیٹ اسپیچ معاملے میں پہلی گرفتاری، پولیس سے بولے یتی نرسنہانند-’تم سب مرو گے‘

اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں پولیس نے چند مہینےپہلے ہندو مذہب اختیار کرنے والے وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کوگرفتار کیا ہے۔ وہیں،یتی نرسنہانند اور سادھوی اناپورنا کو پیش ہونے کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔

کیشو پرساد موریہ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی: ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے ’دھرم سنسد‘ کا دفاع کیا، درمیان میں ہی انٹرویو چھوڑا

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرسادموریہ نےانٹرویو کے دوران کہا کہ جب ہم مذہبی رہنماؤں کی بات کرتے ہیں تو مذہبی رہنما صرف ہندو نہیں ہیں، وہ مسلمان بھی ہیں اور عیسائی بھی؟ اور کون کیا باتیں کر رہا ہے، ان باتوں کو جمع کرکےسوال کیجیے۔ میں ہر سوال کا جواب دوں گا۔

سپریم کورٹ / فوٹو: پی ٹی آئی

دھرم سنسد: سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ معاملے میں مرکز اور دیگر کو نوٹس جاری کیے

سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں ہری دوار اور دہلی میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مبینہ طور مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ دینے اور ان کےقتل عام کی اپیل کرنے والوں پر کارروائی کرنے کی ہدایت دینےسےمتعلق ایک عرضی کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے عرضی گزاروں کو مستقبل میں اسی طرح کے پروگراموں کے بارے میں اپنے تحفظات سے متعلق عرضی مقامی اتھارٹی کودینے کی بھی اجازت دی۔

بُلی بائی  ایپ پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

فوٹو: حلف برداری کے مبینہ وائرل ویڈیو سے  لیا گیااسکرین گریب

چھتیس گڑھ: مسلمانوں کے بائیکاٹ کا حلف لیتے ہوئے گاؤں والوں کا مبینہ ویڈیو سامنے آیا

معاملہ چھتیس گڑھ کےسرگجا ضلع کا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کئی گاؤں والے ایک جگہ پر مسلمانوں کا سماجی اور معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لیتے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ سرگجا کےپولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

کیا ہمارے گھروں میں تشدد اور جرائم پل رہے ہیں؟

سال 2014 کےبعدتشددجیسےاس معاشرے کےپور پورسے پھوٹ کر بہہ رہا ہے۔ یہ کہنا پڑے گا کہ ہندوستان کی ہندو برادری میں تشدد اور دوسری برادریوں کے تئیں نفرت کا احساس بڑھ گیا ہے۔غیر ہندو برادریوں میں ہندو مخالف نفرت کےپروپیگنڈے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔یہ نفرت اور تشددیکطرفہ ہے۔

(السٹریشن: دی وائر)

ملک میں آر ٹی آئی کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے بیچ احتسابی قانون کی ضرورت

گزشتہ21 دسمبر کو کسان اور آر ٹی آئی کارکن امرارام گودارا کو باڑمیر سے اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹنے کے بعدقریب قریب موت کے گھاٹ اتار کران کے گھر کےپاس پھینک دیا گیا۔ لگاتارآر ٹی آئی اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملے احتسابی قانون سازی کی ضرورت کو نشان زدکرتےہیں۔

ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@omkaliputra)

مدھیہ پردیش: ’مہاتما گوڈسے زندہ باد‘ کی نعرے بازی کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد کالی چرن کے 50 حامیوں پر مقدمہ درج

کالی چرن مہاراج کو چھتیس گڑھ میں ہوئے’دھرم سنسد’میں مہاتما گاندھی کے خلاف مبینہ توہین آمیز تبصروں کے الزام میں 30 دسمبر 2021 کورائے پور پولیس نےگرفتار کیا تھا۔ ان کی ضمانت کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ ان کی حمایت میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا ہے کہ سنتوں کے تئیں’تھوڑا سا لبرل’ رہا جانا چاہیے۔