سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے کئی سابق اورموجودہ ججوں پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے لیے ایک مہینے پہلے مدراس ہائی کورٹ کے سابق جسٹس کرنن کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔الزام ہے کہ انہوں نے خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا اور جوڈیشل افسران اور ججوں کی بیویوں کو دھمکایا ہے۔
بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ ایودھیا میں رام نہیں ہوں گے تو کیا عرب میں رام ہوں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ،فیصلہ دینے والے پانچوں جج ملک کے رتن ہیں، ان ججوں کو بھارت رتن ملنا چاہیے۔ نئی دہلی : اپنے متنازعہ […]
ویڈیو: برٹن کی سپریم کورٹ نے وزیر اعظم بورس جانسن کے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا ہے جس میں انھوں نے برٹش پارلیامنٹ کو تحلیل کر دیا تھا۔ اس معاملے کا ہندوستان سے موازنہ کرتے ہوئے سوال اٹھا رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف Impeachment لایا گیا تو ایسا ماحول بنا جیسے ایسا کرنے سے عوام کا انصاف سے اعتماد اٹھ جائےگا اور جمہوریت خطرے میں پڑ جائےگی۔
اگر حکومت سفارشات پر کُنڈلی مارکر بیٹھی رہے اور کچھ نہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوتی ہے، تو یہ قانوناً اقتدار کا غلط استعمال ہے۔
مرکزی حکومت پر عدالتی تقرریوں کو متاثر کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔گزشتہ کچھ سالوں میں ہوئی تقرری پر غور کریں تو ایسے کئی سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں جو مستقبل کی ایک خطرناک تصویر بناتے ہیں۔
ایک کھاپ پنچایت مکھیا نے کہا ہے، ’ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کریںگے۔ ہم ویدوں کو مانتے ہیں اور ویدوں میں ایک ہی گوترمیں شادی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ایک ہی گاؤں میں رہ رہے لوگ بھائی بہن ہوتے ہیں، وہ شوہربیوی کیسے بن […]
سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ کے ذریعے کمیشن نے کہا کہ سیاست کو جرم سےآزاد بنانے کی سمت میں اور موثر قدم اٹھانے کے لئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہوگی جو الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی بالغ عورت اور مرد شادی کرتے ہیں، تو فیملی، رشتہ دار، سماج یا کھاپ اس پر سوال نہیں کر سکتے۔
سی جے آئی دیپک مشرا کی صدارت میں ہوئی بنچ کی تشکیل۔ 17 جنوری کو بنچ اہم معاملوں کی سماعت شروع کرےگی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ججوں کی پریس کانفرنس اور عدلیہ کو درپیش چیلنجز کے متعلق ونود دوا کا تبصرہ
عدالت کی توہین کے ملزم کلکتہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سی ایس كرنن چھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد آج رہا ہو گئے۔ کولکاتہ: عدالت کی توہین کے ملزم کلکتہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سی ایس كرنن چھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد آج […]
مفادات کے ٹکراؤ کے قانون کے تحت مناسب یہی تھا کہ چیف جسٹس اس رٹ عرضی کو ہاتھ نہ لگائیں۔ ان کو اس رٹ کے معاملے میں عدالتی ہی نہیں، انتظامی امور سے بھی خود کو الگ کر لینا چاہیے تھا۔ 9 نومبرکوجسٹس چیلامیشور کی بنچ نے […]