ہندوستان میں کو رونا وائرس کے خاتمہ کی زبردست صلاحیت ہے: ڈبلیو ایچ او
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 14652 ہو گئی ہے اور 334000 سے زیادہ لوگ دنیا بھر میں اس سے متاثر ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 14652 ہو گئی ہے اور 334000 سے زیادہ لوگ دنیا بھر میں اس سے متاثر ہیں۔
ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے بڑھ کر تقریباً 500 ہوئے۔ نارتھ -ایسٹ میں انفیکشن کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ منی پور میں 23 سالہ خاتون کو وائرس سے متاثر پایا گیا۔
اپیل : سو فیصدی مسجد بند کریں۔ سو فیصدی مندر بند کریں۔مندر مسجد کے بند کرنے سے لوگوں میں یہ جانکاری تیزی سے پھیلتی ہے کہ کیوں بند کیا گیا ہے۔ کو رونا کی وجہ سے بند کیا گیا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کے قریب نہ آئیں۔ اس سے بیداری پھیلتی ہے۔
اس وقت جب یہ لکھ رہا ہوں بہار کے دربھنگہ میڈیکل کالج سے خبر آ رہی ہے کہ وہاں کے ڈاکٹروں نے کام کرنے سے منع کر دیا ہے۔ان کے پاس ضروری داستانے اور ماسک نہیں ہیں۔ بھاگلپور میڈیکل کالج اور پٹنہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر اور میڈیکل طلبا کے ہوش اڑے ہیں کہ بغیر آلات کے کیسے مریض کے قریب جا ئیں گے۔ سرکار جان بوجھ کر انہیں موت کے منھ میں کیسے دھکیل سکتی ہے؟
دہلی کےوزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کورونا وائرس کے خلاف احتیاط کے طور پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد دہلی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ اس سے پہلے، جامعہ کے باہر ایک مظاہرہ پچھلے ہفتے بند کر دیا گیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران اس معاملہ کو لےکر ہو رہی سماعت کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی رہنمائی والی ایک بنچ نے ہی انتخابی بانڈ اسکیم پر روک لگانے سے منع کر دیا تھا۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظرمرکزی حکومت کی جانب سے24 مارچ کی آدھی رات سے سبھی گھریلو اڑانوں پر روک لگا دی گئی ہے۔انٹرنیشنل اڑانوں پر پہلے ہی پابندی لگائی جا چکی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سےجاری احکامات کے مطابق پرائیویٹ لیبس کووڈ 19 کی جانچ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے استعمال ہونے والے میڈیکل کٹس یوایس ایف ڈی اے یا یورپین سی ای سے مصدقہ ہونا چاہیے۔ حالانکہ بعد میں سرکار نے اس پر وضاحت دی۔
دہلی کے ایمس نے کہا ہے کہ او پی ڈی کے لیے ریگولررجسٹریشن کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ اب صرف ایمرجنسی سرجری ہی کی جا رہی ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو بازار میں آنےمیں کم سے کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد وائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔
مہاراشٹر، بہار اور گجرات میں گزشتہ اتوار کو کورونا وائرس کے انفیکشن سےتین لوگوں کی موت۔ بہار میں 38 سالہ ایک شخص کی موت ہوئی، جو اب تک مرنے والوں میں سب سے کم عمر کے تھے۔
لائف بوائے صابن بنانے والی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)نے صابن اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، تب ڈیٹول ہینڈ واش کے اشتہار میں صابن کی ٹکیہ کو بیکار، غیرمؤثر اور جراثیم سے ہونے والی بیماری سے نہیں بچا سکنے والا بتایا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرفیو کے دوران ضروری خدمات پر روک نہیں رہےگی۔ کو رونا وائرس کی وجہ سے کرفیو لگانے والی پنجاب پہلی ریاست ہے۔
کو رونا وائرس کے مدنظر سپریم کورٹ نے وکیلوں کے کورٹ احاطہ میں آنے پر روک لگاتے ہوئے اگلے حکم تک ان کے چیمبر سیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بےحد ضروری ہونے پروکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرکی اجازت سے کیمپس میں آئیں گے۔
مرکزی کابینہ سکریٹری کی صدارت میں ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔
کوروناوائرس : دو مہینے سے پوری دنیا میں کو رونا کو لےکر دہشت کا ماحول ہے۔ سرکاریں دن رات جاگ رہی ہیں لیکن اس کے بعد بھی بہار میں اس کی تیاری کا عالم یہ ہے کہ مریض ہاسپٹل میں مر گیا۔ اس کی لاش لےکر گھر کے لوگ چلے گئے اور اس کے کئی گھنٹے بعد پٹنہ میں بتایا جاتا ہے کہ جو مرا ہے اس کی رپورٹ کو رونا پازیٹو ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری نے ہی بولا ہے کہ اس مریض کے مر جانے کے بعد جانچ رپورٹ آئی ہے۔
دہلی پولیس کے حکم کے مطابق اس بیچ دہلی میں کسی بھی طرح کا مظاہرہ یا کہیں پر جمع ہونے پر مکمل طور سے پابندی ہوگی۔
راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔
پنجاب میں سنیچر کو 11 اور لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے، جس سے ریاست میں انفیکشن کے مصدقہ معاملوں کی کل تعداد 14 ہو گئی۔ وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ سبھی ضروری سرکاری خدمات اور ضروری اشیاء جیسےکھانا، دوائیاں وغیرہ بیچنے کے لیے […]
حالانکہ مال گاڑیا ں چلتی رہیں گی۔ 31 مارچ 2020 تک سبھی غیر ضروری بین ریاستی آمد ورفت کو روکنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتےانفیکشن کے مد نظر جنتا کرفیو لگانے کی مانگ کا شاہین باغ کے مظاہرین نے حمایت کی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا ڈین کونٹز کے ناول میں کی گئی پیشن گوئی میں مبینہ طور پر یہ کہا گیا تھا کہ ووہان-400 وائرس چین کی ایجاد ہے۔ کیا معروف فنکار امیتابھ بچن نے کورونا طائرس کی وجہ سے ’سیلف کوارنٹائن‘ کر لیا ہے جس کی اطلاع انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر دی تھی؟ کیا پنجاب میں پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم بیرونی ملک سے آئے شحص کو زبردستی ہسپتال بھیج دیا؟ کیا ڈبلیوایچ او نے حکومت ہند کو دو مہینے لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کیا حکومت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رات میں گھروں کے اندر رہیں کیوں کہ کورونا وائرس کو ختم کرنے کے لئے رات میں آسمان سے کیمیائی بارش کی جائےگی؟
جو حکومت ہمیں خود کا خیال رکھنے کی صلاح بھر دے سکتی ہے، وہ ہمیں اس وباسے کتنا بچا سکتی ہے؟
دسمبر 2019 میں ووہان شہر کے ڈاکٹر لی وین لیانگ نے سب سے پہلے یہ جانکاری دی تھی کہ ان کو سارس جیسے ایک نئے کورونا وائرس کا پتہ چلا ہے، لیکن ان پر افواہ پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کوہراساں کیا گیا تھا۔ فروری میں کورونا سے متاثر لی کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 22 مارچ کو جنتا کرفیو کے تحت ریاست میں سبھی میٹرو اور بس خدمات بند رہیں گی۔
کو رونا وائرس کو لےکرملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی عوام سے تعاون کی اپیل ہی کرتے رہے، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آخر وائرس کے ٹیسٹ، علاج اور متاثرین کا پتہ لگانے کےچیلنج سے نپٹنے کے لیے ان کی سرکار کاکیامنصوبہ ہے۔
کو رونا وائرس سے متاثرہندی فلموں کی سنگر کنیکا کپور کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ایم پی دشینت سنگھ، ان کی والدہ اور راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کوالگ کر لیا ہے۔ لکھنؤ پولیس نے لاپرواہی برتنے کو لےکر کنیکا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
کو رونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے مدنظر دلی سرکار نے اسکول، ریستوراں کے بعد سبھی مال بند کرنے کی ہدایت دی ۔ جے این یو طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت۔ ممبئی، پونے، پمپری چنچواڑ اور ناگپور میں سبھی آفس بند۔ راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود کو آئسولیٹ کیا۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے آٹھ رکنی ایڈوائزری جاری کرکے کہا کہ میٹرو کے اندر بھی مسافروں کو ایک میٹر کی دوری بنانی ہوگی اور ایک سیٹ چھوڑکر بیٹھنا ہوگا۔ ساتھ ہی میٹرو میں سفر کر رہے مسافروں کی رینڈم تھرمل اسکیننگ کی جائےگی۔
نربھیا کے مجرمین نے پھانسی سے کچھ ہی گھنٹوں پہلے جمعرات کی دیر رات دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ جہاں عدالت نے ان کی عرضیاں خارج کر دی تھیں۔
منی پور کے محکمہ جنگلات کے کابینہ وزیر ٹی ایچ شیام کمار سال 2017 میں کانگریس کے امیدوار کے طور پر اسمبلی انتخاب جیتے تھے لیکن بعد میں بی جے پی حکومت میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کو نااہل ٹھہرانے سے متعلق عرضی اپریل 2017 سے اسمبلی اسپیکر کے پاس زیر التوا ہے۔
پنجاب حکومت نے ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے کی حد 50 سے گھٹاکر 20 کر دی ہے۔ اس سے پہلے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے تین دیگر لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ملک میں تقریباً 170 لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ایم ایچ آر ڈی اسکولی طلبا کے لیے سویم پربھاڈی ٹی ایچ چینلوں پر ای کلاسیز شروع کرےگا۔ ملک میں کو رونا وائرس کی وجہ سے اسکول- کالج سمیت سبھی تعلیمی ادارے31 مارچ تک بند ہیں۔
کو رونا وائرس کے مد نظر ایودھیا کے چیف میڈیکل آفیسر نے اتر پردیش حکومت سے رام نومی میلہ کے پروگرام کو رد کرنے کی گزارش کی تھی۔
راجستھان کے جھن جھنو میں ایک ہی گھر کے تین لوگوں میں کو رونا وائرس کا معاملہ پایا گیا۔ تینوں گزشتہ آٹھ مارچ کو اٹلی سے لوٹے تھے۔وزیر اعلیٰ نے مریضوں کے گھر کے ایک کیلومیٹر کے دائرے میں دو دن تک کرفیو لگانے کی ہدایت دی۔
اس میں سے 95 لوگ تین سال یا اس سے بھی زیادہ وقت سے ان مراکز میں بند ہیں۔ پچھلے چار سالوں میں ڈٹینشن سینٹر میں بیماری سے 26 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کے رام لیلا میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی نےملک بھر میں این آرسی نافذ کرنے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے لےکر اب تک کہیں بھی ‘این آرسی’ لفظ پربات نہیں ہوئی ہے۔
سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا نے محکمہ ٹیلی کام کے سکریٹریک و خط لکھکر کہا کہ محکمہ ٹیلی کام کی مقامی اکائیاں کئی وی وی آئی پی زون کےساتھ دہلی سمیت کئی ریاستوں میں کال ڈیٹا ریکارڈ مانگ رہی ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹاتے ہوئے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے گزشتہ سال پانچ اگست کے فیصلے کےبعد سے ہی سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ حراست میں ہیں۔