وزیر اعظم مودی کے احاطہ چھوڑنے کے تھوڑی دیر بعد ہی مشن نے ان کی تقریر سے خود کو یہ کہتے ہوئے دور کر لیا کہ یہ ایک غیر سیاسی ادارہ ہے جہاں تمام مذہب کے لوگ ‘بھائیوں’ کی طرح رہتے ہیں۔
اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کانگریس پر دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کو باہر سے حمایت دینے کے بعد بھی کانگریس نے دو مواقع پر اس کے ایم ایل اے کو توڑا۔
پولیس نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ تشددسے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھنے کی اس کی درخواست پر جے این یو انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ وہیں، اس نے وہاٹس ایپ کو بھی تحریری درخواست بھیج کر ان دو گروپ کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کو کہا ہے جن پر جے این یو میں تشدد کی سازش رچی گئی تھی۔
ویڈیو: راجستھان کے سماجی کارکن اور قلمکار بھنور میگھ ونسی نے آر ایس ایس میں اپنی مدت کار اور پھر اس تنظیم کو چھوڑنے سے متعلق اپنے احساسات دی وائر کے مہتاب عالم سے شیئر کیا۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے پانچ جنوری کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کیے گئے تشدد کی پہچان نشانہ بناکر کئے گئے حملے کے طورپر کی ہے، جس کا مقصد طلبہ وطالبات اور فیکلٹی ممبروں کو ڈرانا – دھمکانا تھا۔ یہ سب یونیورسٹی وی سی کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے ساتھ کیا گیا تھا۔
کانگریس کی مجلس عاملہ کی بیٹھک میں چار مدعوں پر تجویز پاس کی گئی، جن میں شہریت قانون، این آر سی کے احتجاج کو دبانے کی سرکار کی کوشش، ملک کی بگڑتی معیشت، جموں وکشمیر میں سرکار کی پابندی کے چھ مہینے پورے ہونے اور کھاڑی میں ایران اور امریکہ کے بیچ تنازعہ کی وجہ سے بن رہے حالات شامل ہیں۔
جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملے کے بعد یکجہتی کا مظاہرہ کرنے یونیورسٹی پہنچی دیپیکا پڈوکون کی فلم چھپاک کے بائیکاٹ کی مانگ کی جانے لگی، جس میں وہ تیزاب حملے کی شکار مظلوم لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس معاملے میں بی جے پی کے کچھ رہنماؤں نے بھی جے این یو جانے پر دیپیکا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
علی گڑھ میں چھپاک کی مخالفت میں لگائے گئے پوسٹر میں سب سے اوپر بڑے بڑے حرفوں میں ‘چیتاونی’ لکھا تھا۔ ان پوسٹرز میں کہا گیا کہ جو بھی سنیما گھر فلم کو دکھانے کی کوشش کریں گے، انہیں اپنا بیمہ کرانا پڑگا۔
ڈی ایس پی دیویندر سنگھ اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب پارلیامنٹ حملے کے مجرم افضل گرو نے سال 2013 میں ایک خط لکھ کر دعویٰ کیا تھا کہ سنگھ نے انہیں پارلیامنٹ حملے کے لیے دہلی پہنچانے اور وہاں پر رہنے کے انتظام کرنے کی بات کی تھی۔
شہریت قانون کی حمایت میں مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر میں ہوئے اجلاس کے دوران اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اب مظاہرہ کے دوران توڑ پھوڑ نہیں ہو رہی ہے اور ملزم اب معافی مانگ رہے ہیں۔
شہریت قانون کو لےکر 2003 اور اس کے بعد ہوئی بحث میں نہ صرف کانگریس اور لیفٹ بلکہ بی جے پی رہنماؤں اٹل بہاری واجپائی اور لال کرشن اڈوانی نے بھی مذہبی طورپر مظلوم پناہ گزینوں کو لےکرمذہب کی بنیاد پر جانبداری نہ کرنے کی پیروی کی تھی۔
جمعہ کو سوشل میڈیا پر جے این یو اسٹوڈنٹ یونین صدر آ ئشی گھوش کی دو تصویروں کو یہ کہہکر شیئر کیا گیا کہ الگ الگ وقت پر ان کے ہاتھ میں بندھی پٹی ایک بار داہنی طرف اور ایک وقت بائیں طرف بندھی ہے اور ان کی چوٹ فرضی ہے۔ آ لٹ نیوزکی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا پایا گیاہے۔
دہلی پولیس کی پریس کانفرنس کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک نجی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے نے جمعہ کی شام کو ایک اسٹنگ آپریشن نشرکیا۔ اس میں دو طلبا اے بی وی پی کا ممبر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور پانچ جنوری کے تشدد میں اپنے رول کے بارے میں بتاتے ہیں۔
ویڈیو: راجیہ سبھا ایم پی اور عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان سنجے سنگھ سے دی وائر کے گورو وویک بھٹناگرکی بات چیت۔
پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے دہلی پولیس کی ایس آئی ٹی کے چیف پولیس ڈپٹی کمشنر جوائے ٹرکی نے کہا کہ نو میں ساتاسٹوڈنٹ لیفٹ تنظیموں ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، آئسااور ڈی ایس ایف سے جڑے ہوئے ہیں۔ حالانکہ، اس دوران دو دوسرے طلبا کے اے بی وی پی سے جڑے ہونے کے باوجود انہوں نے اے بی وی پی کا ذکر نہیں کیا۔
جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام کے ایک وہاٹس ایپ گروپ کی پہچان کی ہے۔ نئی دہلی :جے این یوتشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام […]
خط میں سابق نوکرشاہوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی بیکار کی قواعد ہے، جس سے بڑے پیمانے پرلوگوں کو پریشانیاں ہوںگی، عوامی اخراجات ہوں گے۔ بہتر ہوگا کہ اس کو غریبوں اور سماج کے محروم طبقوں کی فلاح سے متعلق اسکیموں پر خرچ کیاجائے۔
سابق وزیر مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ یہ حیران کرنے والا ہے کہ یونیورسٹی میں فیس اضافہ کے مدعا کے حل کےلئے حکومت کی طرف سے دو بار مشورے دئے گئے، لیکن وائس چانسلر حکومت کی تجویز کو نافذ نہیں کرنے پر آمادہ ہیں۔ وہیں، وزارت ترقی انسانی وسائل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر کو ہٹانا حل نہیں۔
ویڈیو: جے این یو میں گزشتہ 5 جنوری کو نقاب پوش حملہ آوروں کے ذریعے کیے گئے تشدد اور طلبا ،اساتذہ سے مارپیٹ کے خلاف دہلی کی جامع مسجد پر لوگوں نے کینڈل مارچ نکال کر پر امن مظاہرہ کیا اور طلبا کے خلاف ہو رہے حملوں پر اپنی رائے رکھی۔ دی وائر کی رپورٹ۔
ویڈیو: گزشتہ 5 جنوری کی رات کچھ نقاب پوش جے این یو کیمپس میں گھس آئے اور مختلف ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی۔ حملہ آوروں نے طلبا کو بے رحمی سے پیٹا۔ اس حملے میں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی صدر آئشی گھوش بھی زخمی ہو گئیں تھیں۔ ان سے دی وائر کے اویچل دوبے کی بات چیت۔
ویڈیو: ملک کے حالات اور جے این یو میں تشدد، سی اے اے کے خلاف مظاہروں پر فلم اداکار محمد ذیشان ایوب سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گزشتہ پانچ جنوری کو نئی دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں نقاب پوش لوگوں کی بھیڑ نے گھسکر تین ہاسٹل میں طالب علموں اور پروفیسروں پر حملہ کیا تھا۔ نوبل ایوارڈ یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے کہا کہ کچھ باہری لوگ آئے اور یونیورسٹی کے طالب علموں کو اذیت پہنچائی۔یونیورسٹی کے افسر اس کو روک نہیں سکے۔ یہاں تک کہ پولیس بھی وقت پر نہیں آئی۔
شہریت ترمیم قانون کو آئینی قرار دینے کی مانگ والی ایک عرضی پر سماعت کے دوران چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا، ’ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ہماری کوشش امن بحال کرنے کی ہونی چاہیے۔ ‘
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیس بگھیل نے بھی ٹوئٹ کر کے جانکاری دی ہے کہ ریاست میں اس فلم کو ٹیکس فری کیا جارہا ہے ۔اس فلم کو پونڈیچری میں بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔
حالاں کہ وزارت نے جمعرات کو کہا کہ یہ صرف ویڈیو کے‘تجزیہ’ کی ایک قواعد محض تھی۔
اپنی مرضی سے خود کے چنے ہوئے لوگوں سے ملنے کی خواہش رکھنے کی وجہ سے یورپی یونین کے سیاسی رہنما نے جموں و کشمیر کا یہ دورہ ٹال دیا۔ وہ ریاست کے تین سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کرنا چاہتے ہیں، جو 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد سے ہی حراست میں ہیں۔
سی اےاے قانون کے خلاف وی دی پیپل آف انڈیا کے بینر کے تحت اپنی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے میوانی نے کہا کہ ،ہم اس کالے قانون کے خلاف عدم تعاون تحریک چلائیں گے۔
ویڈیو: جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس میں 5 جنوری کی دیر شام نقاب پوش حملہ آوروں نے طلبا اور اساتذہ پر حملہ کیا،جس میں 30 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ اس واقعہ میں زخمی جے این یو کی پروفیسر سچارتا سین سے ریتو تومر کی بات چیت۔
ویڈیو: اداکارہ دیپیکا پڈوکون کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا سے ملنے کے بعد اس پر ملا جلا رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔جہاں کچھ لوگ دیپیکا کے اس قدم کی تعریف کر رہے ہیں، وہیں کچھ ان کی آنے والی فلم ’چھپاک‘کا بائیکاٹ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
اس سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ،’ٹکڑے-ٹکڑے‘ گینگ کو سزا دینے کا وقت آ گیاہے۔
اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
ویڈیو: جے این یو میں اتوار کی شام کو ہوئے تشدد میں سابرمتی ہاسٹل کے طلبہ و طالبات سمیت کئی اسٹوڈنٹس زخمی ہوئے ہیں۔ حملے میں کئی اساتزہ کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے جے این یو جاکر طلبا سے بات کی۔
کیا جو لوگ جے این یو گیٹ پر لاٹھیاں لےکر کھڑے تھے اوراندر جو لوگ لاٹھیاں لےکر اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی لنچنگ کے لیے گھوم رہے تھے، ان کی منشاء کو سمجھنا کیا اتنا مشکل ہے؟
دیپیکا نے سوموار کو کہا تھا کہ ،یہ دیکھ کر مجھے فخر ہوتا ہے کہ ہم اپنی بات کہنے سے ڈرے نہیں ہیں… چاہے ہماری سوچ کچھ بھی ہو، لیکن میرے خیال سے ہم ملک اور اس کے مستقبل کے بارے میں سوچ رہے ہیں، یہ اچھی بات ہے۔
ویڈیو: نئی دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں 5 جنوری کی رات تشدد کے شکار طلبہ و طالبات ،اساتذہ اور سماجی کارکنوں سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
ذرائع نے کہا کہ رپورٹ میں صبح 8 بجے جے این یو ایڈمنسٹریٹو بلاک میں خاتون پولیس اہلکاروں کے ساتھ کل 27 پولیس اہلکاروں کے سادے کپڑوں میں ڈیوٹی پر تعینات ہونے اور رات کی شفٹ کے بعد ہٹنے تک کے واقعات کا ذکر ہے۔دہلی پولیس کمشنر امولیہ پٹنایک کو سونپی گئی یہ رپورٹ ممکن ہے مرکزی وزیر داخلہ کو بھیجی جائےگی۔
عدالت نے ان نیوز رپورٹس کو اپنے علم میں لیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش ریاست کی صورت حال آئین کی بنیادی قدروں کے خلاف ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سی ڈی ایس کی تقرری تو ہوئی ہے، مگر اس عہدے کے پر کترے گئے ہیں۔ اس پوسٹ پر کسی پانچ ستارہ جنرل کے بجائے چار ستارہ جنرل کو ہی بٹھایا گیا ہے اور اس کی تنخواہ و مراعات بھی تین سروس سربراہان کے برابر ہوں گی۔ ایک طرح سے وہ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا مستقل چیئرمین ہوگا۔ مگر دیگر افراد کا کہنا ہے کہ یہ ایک شروعات ہے اور سروسز کو اس کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔
ویڈیو: گزشتہ 5 جنوری کو دیر شام جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)میں ہوئے تشدد کے بارے میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔