The Wire

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/ویڈیو گریب

کرناٹک: اسکول میں بابری انہدام کو ڈرامائی صور ت میں دکھانے پر سنگھ رہنما سمیت پانچ لوگوں پر معاملہ درج

معاملہ جنوبی کنڑ ضلع کا ہے، جہاں آر ایس ایس رہنما کے ایک اسکول کی سالانہ تقریب میں بچوں نے بابری مسجد کے انہدام کو ایک ڈرامے کی صورت میں پیش کیا تھا۔ پدوچیری کی لیفٹنٹ گورنر کرن بیدی بھی اس پروگرام کا حصہ تھیں، جس کے لیے سی پی آئی (ایم)نے ان کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔

سشانت سنگھ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ساودھان انڈیا سے نکالے جانے پر سشانت سنگھ نے کہا-صلاحیت بیچتاہوں، ضمیر نہیں

شہریت ترمیم قانون: کرائم شو ساودھان انڈیا پیش کرنے والے اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ جب میرے بچے بڑے ہوں‌گے اور پوچھیں‌گے کہ جب طالب علموں پر ظلم کیا جا رہا تھا، تب میں کیا کر رہا تھا تو میرے پاس جواب ہونا چاہیے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

شہریت ترمیم قانون: پپو یادو کا دعویٰ، مظاہرہ میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے کیا گیا نظر بند

بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔

سونیا گاندھی (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک / کانگریس)

شہریت ترمیم قانون: سونیا کی قیادت میں صدر جمہوریہ سے اپوزیشن کی ملاقات، کہا-اس قانون کو واپس لیا جائے

سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

جامعہ تشدد: سپریم کورٹ نے مداخلت سے کیا انکار، درخواست گزاروں کو دی ہائی کورٹ جانے کی صلاح

شہریت ترمیم قانون کےخلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز سے سوال کیا کہ مظاہرین کو گرفتار کرنے سے پہلے ان کو کوئی نوٹس کیوں نہیں دی گئی؟

اے ایم یو اور جامعہ کے طالب علموں پر کارروائی کے خلاف الٰہ آباد یونیورسٹی میں مظاہرہ کرتے طلبا۔ (فوٹو : ٹوئٹر /@yadavhimanshuHR

شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ روکنے کے لیے الہ آباد یونیورسٹی دو دن کے لیے بند

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کے بعد الٰہ آبادیونیورسٹی میں 16 اور 17 دسمبر کے لئے چھٹی اعلان کرنے کے ساتھ امتحانات کو ملتوی کر دیا گیا۔ حالانکہ،اسٹوڈنٹ یونین بلڈنگ کے سامنے اکٹھاہوکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا اے ایم یو کے طلبا نے’ہندوؤں کی قبر کھدے گی، اے ایم یو کی چھاتی پر‘ جیسے نعرے لگائے؟

فیکٹ چیک: سوشل میڈیا میں بھگوا ٹوئٹرہینڈلوں اور پروفائلوں سے ایک ویڈیو عام کیا گیا جس میں کچھ طلبا شہریت ترمیم بل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔آلٹ نیوزکے مطابقیہ دعوے جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد صرف فرقہ وارانہ تشدد کو ہوادینا ہے۔

AKI 16 Dec.00_48_17_06.Still015

ویڈیو: جامعہ کی کہانی چشم دیدوں کی زبانی

ویڈیو: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف اتوار کو مظاہرے کے دوران حراست میں لیے گئے 50 طلبا کو رہا کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی میں کئی طلبا زخمی ہوئے تھے اور کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دی وائر کے اکھل کمار اور عارفہ خانم شیروانی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ جاکر وہاں کے طلبا سے بات چیت کی۔

1612 Media Bol Master.00_29_47_10.Still006

میڈیا بول: شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ اور پولیس کی کارروائی

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر پولیس کی بربریت کے بارے میں سینئر صحافی آرتی جیرتھ،سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان کیصر سے بات چیت کر رہے ہیں۔

کنہیا کمار۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں بولے کنہیا-آپ ہمیں شہری نہیں مانتے تو ہم آپ کو سرکار نہیں مانتے

سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ واقع دارالعلوم ندوةالعلماء کالج کے طالبعلموں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے بعد پولیس نے گیٹ پرتالا لگا دیا(فوٹو : پی ٹی آئی)

جامعہ میں پولیس کارروائی کے خلاف لکھنؤ سے لے کر حیدر آباد اور ممبئی تک کے طالب علموں نے کیا اتحاد کا مظاہرہ

اتر پردیش کے لکھنؤ واقع ندوۃ العلماء کالج میں مظاہرہ کے دوران پتھراؤ۔ دہلی یونیورسٹی اور حیدر آباد کے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بھی سوموار کو امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔ بنارس میں بی ایچ یو، کولکاتہ میں جادھو پور یونیورسٹی اور ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز میں بھی مظاہرہ۔ ملک کے تین ہندوستانی ٹکنالوجی اداروں نے بھی کی مخالفت۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

اے ایم یو میں پولیس کے ساتھ تصادم  میں 60 طلبا زخمی، یونیورسٹی 5 جنوری تک بند

شہریت ترمیم قانون کےخلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہرے کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتوار دیر رات طلبا اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے اور پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کم سے کم 60 طلبا زخمی ہو گئے۔ ضلع میں احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات سوموار رات 12 بجے تک کے لئے بند کر دی گئی ہیں۔

نرملا سیتا رمن/ فائل فوٹو: پی ٹی آئی

طلبا کے مظاہرے میں شامل ہونے والے جہادیوں، ماؤوادیوں اور علیحدگی پسندوں سے ہوشیار رہیں: نرملا سیتارمن

نرملا سیتارمن نے کہا کہ ،وہ اتوارکو یونیورسٹی میں ہونے والے واقعات سے واقف نہیں ہیں ۔انہوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ، شہریت ترمیم جیسے قانون پر کانگریس پارٹی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے ۔ اس سے ان کا فریسٹریشن بھی ظاہر ہوتا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

جامعہ اور اے ایم یو کے بعد اب لکھنؤ یونیورسٹی میں پولیس کے ساتھ طلبا کی جھڑپ

موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیوں کو بھی بھیجا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ندوہ میں اتوار کی شام سے ہی طلبا جامعہ اور اے ایم یو کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

 چیف اکانومک ایڈوائزرارویند سبرامنیم (فوٹو : پی ٹی آئی)

بڑے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے ہندوستان، آئی سی یو میں جا رہی معیشت: سابق چیف اکانومک ایڈوائزر

نریندر مودی حکومت میں چیف اکانومک ایڈوائزر رہتے ہوئے ارویند سبرامنیم نے دسمبر 2014 میں دوہرے بیلنس شیٹ کا مسئلہ اٹھایا تھا، جس میں نجی صنعت کاروں کے ذریعے لئے گئے قرض بینکوں کےاین پی اے بن رہے تھے۔سبرامنیم نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت ایک بار پھر سے دوہرےبیلنس شیٹ کے بحران سے جوجھ رہی ہے۔

جسٹس بی این شری کرشنا،فوٹو بہ شکریہ:Rizvi Institute of Management Studies and Research

پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل بےحد خطرناک، یہ ملک کو ’آرویلین اسٹیٹ‘ میں بدل سکتا ہے: جسٹس شری کرشنا

جسٹس بی این شری کرشنا کی صدارت میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کے پہلے مسودہ کو تیار کیا گیا تھا۔ حالانکہ حکومت نےاس میں کئی ترمیم کر دیے ہیں، جس کے تحت مرکز کو یہ حق ملتا ہے کہ وہ ‘ ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں’کسی سرکاری ایجنسی کو پرائیویسی کے اصولوں کےدائرے سے باہر رکھ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدر آباد انکاؤنٹر: سپریم کورٹ نے جوڈیشیل جانچ کا حکم دیا، 6 مہینے کی مدت طے کی

عدالت نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس وی ایس سرپرکر کی رہنمائی میں جانچ کمیٹی کی تشکیل کی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاملے میں کوئی دیگر عدالت یا کوئی دیگر محکمہ تب تک جانچ نہیں کرے ‌گا۔

Media Bol 9 December.00_37_40_24.Still003

میڈیا بول: حیدرآباد-اناؤ میں ریپ-قتل، سماج اور میڈیا

ویڈیو: حیدرآباد ریپ پھر انکاؤنٹراور اناؤ کی ریپ متاثرہ کے قتل کے معاملے میں کس طرح سماج میں مجرموں کو پھانسی کی سزا کی مانگ اور ملک کے بڑے میڈیا اداروں کی ان مدعوں پر ہوئی رپورٹنگ پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل،ہندوستان ٹائمس کےپالیٹیکل ایڈیٹر ونود شرمااور دی وائر کی سینئر ایڈیٹر رعارفہ خانم شیروانی سے بات کر رہے ہیں سینئر صحافی ارملیش۔

آسام میں ایک فارین ٹریبونل کا دفتر (فوٹو : حسن احمد مدنی)

آسام میں ٹریبونل  نے 1.29 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا: وزارت داخلہ

ریاست کے وزیر داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں بتایا کہ آسام میں 290 خواتین کو غیر ملکی قرار دیا گیا ہے۔ وہیں، 181 غیر ملکی قرار دیے گئے اور 44 سزا یافتہ غیر ملکی نے آسام میں نظربندی میں تین سال سے زیادہ وقت پورا کر لیا ہے۔

پروفیسر فیروز کان/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

بی ایچ یو: مسلم پروفیسر فیروز خان کا سنسکرت ڈپارٹمنٹ سے استعفیٰ، آرٹس فیکلٹی جوائن کی

بی ایچ یو کے سنسکرت ودیا دھرم وگیان فیکلٹی کے لٹریچر ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر فیروز خان کی تقرری کا گزشتہ ایک مہینے سے کچھ طلبا مخالفت کر رہے تھے۔طلبا کا کہنا تھا کہ جین،بودھ اور آریہ سماج سے جڑے لوگوں کو چھوڑ کر کسی بھی غیر ہندو کی اس ڈپارٹمنٹ میں تقرری نہیں کی جا سکتی۔

بنارس ہندو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایچ یو: فیروز خان کی تقرری کی حمایت کر نے والے دلت پروفیسر سے مارپیٹ کی کوشش

بی ایچ یو کے کچھ طالب علم شعبہ سنسکرت میں ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری کی مخالفت ان کے مسلمان ہونے کی وجہ سے کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر خان کی تقرری کی شعبہ سنسکرت کے دلت پروفیسر نے حمایت کی تھی۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

کشمیر سے مواصلات پر پابندی ختم کرنے اور بندیوں کو رہا کرنے کے لئے امریکی پارلیامنٹ میں تجویز

ہندنژاد-امریکی رکن پارلیامان پرمیلا جئے پال نے امریکی پارلیامنٹ میں جموں و کشمیر پر ایک تجویز پیش کرتے ہوئے ہندوستان سے وہاں لگائی گئی مواصلات پر پابندیوں کو جلد سے جلد ہٹانے اور سبھی باشندوں کی مذہبی آزادی محفوظ رکھے جانے کی اپیل کی۔

حیدر آباد میں جائے واردات پر تعینات پولیس اہلکار، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزم پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

حیدرآباد انکاؤنٹر: ریٹائر جج نے کہا، حراست میں ملزمین کی حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے

دہلی ہائی کورٹ کے ریٹائر جج جسٹس آر ایس سوڈھی نے کہا کہ حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزمین کی پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کی بات ہضم نہیں ہو رہی ۔ یہ حراست میں کیا گیا قتل ہے۔ قانون کہتا ہے کہ اس کی غیر جانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے۔

حیدر آباد واقع شادنگر میں تعینات پولیس۔ یہ وہی جگہ ہے، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ  اور قتل کے چاروں ملزمین پولیس انکاؤنٹر میں مارےگئے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآبادانکاؤنٹر : تلنگانہ حکومت نے بنائی ایس آئی ٹی، بدھ کو سپریم کورٹ میں ہوگی شنوائی

حیدر آباد کی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل کے چاروں ملزمین کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کو فرضی بتاتے ہوئے جانچ کی مانگ کولےکر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ جانچ سی بی آئی، ایس آئی ٹی، سی آئی ڈی یا کسی دیگر غیرجانبدار جانچ ایجنسی سے کرائی جائے جو تلنگانہ ریاست کے تحت نہ ہو۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کیا واقعی ہندوستانی سماج میں ریپ کے واقعات مغربیت کی دین ہیں؟

پولیس کے رویے کولےکر خوب سوال اٹھتے رہے ہیں۔ آخر پولیس کے لوگ ہمارے اسی خاتون-مخالف سماج کی پیدائش ہیں اور چونکہ سیاسی نظام بھی اسی پدری سوچ سے چلتا ہے اسی لئے پولیس فطری طورپر جنسی تشدد کے معاملے میں خاتون کو ہی قصوروار ٹھہراتی ہے۔

 جسٹس شرد ارویند بوبڈے۔ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآباد انکاؤنٹر کے ایک دن بعد سی جے آئی بو لے-انصاف کو کبھی انتقام  کی جگہ نہیں لینا چاہیے

تلنگانہ میں خاتو ن ڈاکٹر سے ریپ اور اس کے قتل کے ملزمین کےپولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کے ایک دن بعد سی جے آئی شرد اروند بوبڈے نے کہا کہ میں یہ نہیں مانتا ہوں کہ انصاف کبھی بھی فوراً ہو سکتا ہے اور فوراً ہونا چاہیے۔ میرا ماننا ہے کہ انتقام کی جگہ لینے پرانصاف اپنابنیادی تصور کھو دے گا۔