بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے اتراکھنڈ اسمبلی میں پیش کیے گئے یکساں سول کوڈ بل کے حوالے سےاپوزیشن کانگریس کا الزام ہے کہ حکومت نے کانگریس کے اراکین اسمبلی کو ان دفعات کا مطالعہ کرنے یا ان کے جائزہ کے لیے وقت دیے بغیر بل پیش کر دیا اور بغیر بحث کے قانون کو منظور کرنا چاہتی ہے۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ مودی حکومت انتخابی موسم میں پرانی ناکام اسکیم کا نام بدل کر آدی واسی کمیونٹی کو ‘دھوکہ دینے’ کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ مودی حکومت کے دوران آدی واسیوں کی ترقیاتی اسکیموں کے اخراجات میں بھاری کمی کیوں کی گئی ہے۔
ضمانت پالیسی میں اصلاحات کے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عدالتوں کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے کہ جب وہ ضمانت دیں تو اس کا کوئی نہ کوئی مطلب ہوکیونکہ ضمانت کی ایسی شرطیں عائد کرنا جو قیدی کی مالی حالت سے باہر ہوں ،اس سے کسی مقصد کی تکمیل نہیں ہوتی۔
گزشتہ 26 نومبر کو صدر دروپدی مرمو نے جھارکھنڈ اور ان کی آبائی ریاست اڑیسہ کے غریب آدی واسیوں کے بارے میں کہا تھا کہ وہ ضمانت کی رقم ادا کرنے کے لیےپیسے کی کمی کی وجہ سے ضمانت ملنے کے باوجود جیل میں ہیں۔ اب سپریم کورٹ نے ملک بھر کے جیل حکام کو ایسے قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ویڈیو: مہاراشٹر کے گڑھ چرولی ضلع کے ایٹاپلی تعلقہ کے سورج گڑھ میں لوہے کی کان کنی کے منصوبے کو رد کرنے کے مطالبے کو لے کر آدی واسی کئی سالوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ آدی واسیوں کے حقوق پر کام کرنے والے کارکن اور وکیل لالسو نگوٹی کا کہنا ہے کہ اس ضلع میں اس طرح کے کئی اور کان کنی کے منصوبے مجوزہ ہیں، جوپانی ، جنگلات اور زمین کو تباہ کرنے کے باعث ہوں گے۔
چاہےمرکز میں یو پی اے کی سرکار رہی ہو یاموجودہ این ڈی اے کی،نکسلائٹ مہم کے نام پرسینٹرل سیکیورٹی فورسزکی جانب سےآدی واسیوں پرتشدد جاری رہتی ہے۔اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ جھارکھنڈ میں ماؤنوازتشددایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن اسے روکنے کے نام پر بے قصورآدی واسیوں کو ہراساں کرنے کا کیاجواز ہے؟ کیوں ابھی بھی آدی واسیوں کےروایتی و ثقافتی نظام کو درکنار کر سیکیورٹی فورسز ان کے علاقے میں دراندازی کرکے انہیں پریشان کر رہے ہیں؟
کسی بھی منظم مذہب میں شامل ہونے والا آدی واسی اپنی بنیادی پہچان بچائے رکھنے کے نام پر قدرت/فطرت سے وابستہ تہواروں میں حصہ لےکر اس وہم میں رہتا ہے کہ وہ زمین سے جڑا ہوا ہے۔ لیکن کیا وہ کبھی یہ محسوس کرتا ہے کہ اپنی تہذیب، زبان وغیرہ کو لےکر اس کا نظریہ کیسےمبینہ مین اسٹریم کےنظریے کے مماثل ہوجاتا ہے؟
ایک ملک اور ایک مجرم میں یہی فرق ہوتا ہے کہ ملک قانون کا پابند ہوتا ہے جبکہ مجرم اس کو توڑتا ہے۔ اگر ملک ایک بار بھی قانون توڑ دےتو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ بھی مجرم کےخانے میں آ گیا اور اس کو حکومت کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔
یوں تو روزانہ سینکڑوں لوگوں کو ٹارچرکرنے کی بات کہی جاتی ہے لیکن غریب،پسماندہ اور اقلیت ان کے خاص نشانے پر ہوتے ہیں۔
یہ تشویش ناک رپورٹ ایسے وقت آئی ہے جب جنوبی ریاست تمل ناڈو میں پولیس کی طرف سے مبینہ تشدد کے نتیجے میں ایک شخص اور اس کے بیٹے کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ہسدیو ارنیہ علاقے کے سرپنچوں نے خط میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کے ‘آتم نربھر بھارت’والے خطاب کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ یہاں کی کمیونٹی کلی طور پر جنگل پر منحصر ہے، جس کی تباہی سے یہاں کے لوگوں کا مکمل وجود خطرے میں پڑ جائےگا۔
آدیواسیوں کی اپنی روزمرہ کی زبان اور عام بات چیت میں جمہوریت یا آزادی لفظ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی آدیواسی سے ان الفاظ کے بارے میں پوچھیں تو وہ شاید خاموش رہے، لیکن اس کے اصل معنی کا احساس ان کو فطری طور پر ہے۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کےآدیواسی اکثریتی باغ تھانہ حلقے کا ہے،جہاں 21 سالہ آدیواسی لڑکی کے دلت لڑکے کے ساتھ تعلق سے ناراض رشتہ داروں کے ذریعے اس کو لاٹھیوں سے پیٹے جانے کا ویڈیو سامنے آیا تھا۔ پولیس نے معاملے میں 4 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
آدی واسیوں کے تئیں مودی کے دعوے کی حقیقت کیا ہے اس کا انکشاف دی وائر نے کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مودی حکومت پچھلے پانچ برسوں میں آدی واسیوں کے حقوق کو ضبط کرنے میں کس طرح آئین ہند کے خلاف جاکر قانون سازی میں ملوث رہی لیکن عوامی احتجاج اور غصے کے باعث حکومت کے یہ منصوبے کامیاب نہ ہو سکے۔
میں جانتا ہوں وہ بےقصور ثابت ہوکر جیل سے باہر آئیںگی۔ ان کی پوری زندگی کو دیکھتا ہوں تو ایسا لگتا ہے ہم کوئی کہانی پڑھ رہے ہیں جس میں ایک سنت کو ظالم راجا ستاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں دلتوں ،مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کو بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے بائیکاٹ کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
بی جے پی نے جہاں اس کو بازار کی مانگ اور فراہمی سے جڑا معاملہ بتایا ہے۔ وہیں، کانگریس سمیت حزب مخالف جماعت اس کو بدعنوانی سے جوڑ رہے ہیں۔ وہ تیندو پتے کے کاروبار کو انتخابی فنڈ تیار کرنے کا ذریعہ بنانے کا الزام لگا رہے ہیں۔
ہندوستان کے بےسہارا طالب علموں کو پڑھانا اور پچھڑے دیہی علاقوں میں کام کرنا بطور ماہر اقتصادیات ان کا مذہب بن چکا ہے۔ یہ ان کی راہبانہ فطرت اور سیرت کے مطابق ہی تھا۔ رانچی اگر معروف کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی کے لئے مشہور ہے، تو جھارکھنڈ کی […]
تریپورہ کی کہانی کچھ ایسی ہے، جیسے یہاں کے لوگوں کو بتایا جا رہا ہو کہ ان کے لئے سب سے زیادہ اہم اور لائق ستائش وہ شخص ہے، جو اپنی زندگی میں کبھی تریپورہ آیا ہی نہیں۔ کوئی دس سال پہلے شانتی نکیتن جانا ہوا۔ وہاں میری […]