جب سے پنجاب پولیس نے امرت پال سنگھ کی تلاش شروع کی ہے، تمام صحافیوں اور نیوز پورٹل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ ایسے کتنے اکاؤنٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔سسپنڈ کیے گئے اکاؤنٹ میں وکیل اور حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔
دہلی کے جنتر منتر پر گزشتہ 5 فروری کو باگیشور دھام کے سربراہ دھیریندر شاستری کے حامیوں نے ‘سناتن دھرم سنسد’ کا اہتمام کیا تھا، جس میں کلیدی خطبہ دینے والے مقررنے اقلیتوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی۔ دہلی پولیس نے اس سلسلے میں مقررین اور منتظمین کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے خبر دینے والے ٹوئٹر ہینڈل کو ہی نوٹس بھیج دیا ہے۔
صحافی رعنا ایوب کے جس ٹوئٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے، وہ 9 اپریل 2021 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ اس میں انہوں نے وارانسی میں گیان واپی مسجد کے سروے کی اجازت دینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
صحافی اور کالم نگار سی جے ورلیمین ‘اسلامو فوبیا’ اور دہشت گردی جیسےموضوعات پر لکھنے کے لیے معروف ہیں۔ ورلیمین نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی انتہا پسند اور ہندو فسطائی حکومت کے مطالبے پر ہندوستان میں ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ہیکرز نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر کے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں لگی پروفائل فوٹو کو کارٹون سے بدل دیا تھا۔ اس سے قبل فروری کے مہینے میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کیا گیا تھا اور گزشتہ سال دسمبر میں وزیر اعظم نریندر مودی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی ہیک کر کےاس سے بٹ کوائن سے متعلق ٹوئٹ کیا گیا تھا۔
جمعہ سے ملک بھر میں شہریت قانون نافذ ہو گیاہے ۔مرکزی حکومت نے 10 جنوری کو گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے اس قانون کے نافذ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ ،حکومت نوجوانوں سے بات کرےگی اور اگر انہیں شہریت قانون کو لےکر کوئی بھرم ہے تو اسے دور کرےگی لیکن ان لوگوں سے بات نہیں کرےگی جو آزادی کے نعرے لگاتے ہیں اور‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ کا حصہ ہیں۔
بی جے پی کے ذریعے شہریت ترمیم قانون کو مسڈ کال کے ذریعے حمایت دینے کے لیے جمعرات کو ایک موبائل نمبر جاری کیا گیا تھا،جس کو وزیر داخلہ امت شاہ سمیت پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا تھا۔ سامنے آیا ہے کہ مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے لڑکیوں کے بات کروانے ، مفت تحفہ اور ڈھیروں آفر پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسی نمبر کا استعمال کیا گیا ہے۔