The Wire
  • ہمارے بارے میں
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • حقوق انسانی
  • ادبستان
  • گراؤنڈ رپورٹ
  • ویڈیو
  • Support The Wire

تازہ ترین

  • ترکیہ میں پندرہ جولائی کی اہمیت
  • ’ضمانت قانون، جیل استثنیٰ‘ کے اصول کو حال کے دنوں میں فراموش کر دیا گیا ہے: سی جے آئی
  • گوگل، مائیکروسافٹ جیسی کمپنیاں نسل کشی اور فوجی کارروائیوں میں اسرائیل کی مددگار: رپورٹ
  • غیر مراعات یافتہ طبقے کے تقریباً 60 فیصد طلبا کی نیشنل اوورسیز اسکالرشپ روکی گئی، حکومت نے کہا – فنڈ نہیں
  • پونے: دو گاؤں میں مسلمانوں کا بائیکاٹ، دھمکیوں کے بعد کئی لوگ گھر چھوڑنے کو مجبور

ٹاپ اسٹوریز

  • مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستانی میڈیا کی حالت تشویشناک: رپورٹ
    مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستانی میڈیا کی حالت تشویشناک: رپورٹ
  • سیاحوں کی ہلاکت: پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی
    سیاحوں کی ہلاکت: پولرائزیشن کے ہتھیار اور کشمیریوں کی بے بسی
  • جب زندگی کے تمام فیصلے ذات پات کی بنیاد پر، تو پھر ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کیوں؟
    جب زندگی کے تمام فیصلے ذات پات کی بنیاد پر، تو پھر ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کیوں؟
  • اتر پردیش حکومت کا نیا نشانہ: سنبھل کی شاہی مسجد کا خشک کنواں
    اتر پردیش حکومت کا نیا نشانہ: سنبھل کی شاہی مسجد کا خشک کنواں
  • کیا ذات پر مبنی مردم شماری پہلگام اور قومی سلامتی سے توجہ ہٹانے کا بہانہ ہے؟
    کیا ذات پر مبنی مردم شماری پہلگام اور قومی سلامتی سے توجہ ہٹانے کا بہانہ ہے؟
خبریں

شہریت قانون: ’ٹکڑے ٹکڑے‘ گینگ اور آزادی کا نعرہ لگانے والوں سے بات نہیں کریں گے؛ روی شنکر

دی وائر اسٹاف 06/01/2020

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Reddit
  • Pocket

مرکزی وزیر  قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ ،حکومت  نوجوانوں  سے بات کرےگی اور اگر انہیں شہریت قانون کو لےکر کوئی بھرم ہے تو اسے دور کرےگی لیکن ان لوگوں سے بات نہیں کرےگی جو آزادی کے نعرے لگاتے ہیں اور‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ کا حصہ ہیں۔

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: شہریت قانون (سی اے اے)کو لےکر ملک بھر میں ہو رہے مظاہرے کے بیچ مرکزی حکومت  نے کہا ہے کہ وہ سی اے اےکو لےکر نوجوانوں  کے ہر بھرم کو دور کرنے کے لیے تیار ہے،لیکن ‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ سے وہ بات  نہیں کرےگی۔ مرکزی وزیر  قانون روی شنکر پرساد نے ایک پروگرام میں کہا کہ ‘ہندوستان  ایک جمہوری ملک ہے اور احتجاج  کی آزادی  ہے لیکن قومی سلاتی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ حکومت  نوجوانوں  سے بات کرےگی اور اگر انہیں شہریت قانون کو لےکر کوئی بھرم ہے تو اسے دور کرےگی لیکن ان لوگوں سے بات نہیں کرےگی جو آزادی کے نعرے لگاتے ہیں اور‘ٹکڑے ٹکڑے گینگ’ کا حصہ ہیں۔

روی شنکر پرساد وشو ہندو پریشد کی جانب سے منعقد  ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے  تھے۔ یہ پروگرام  پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی استحصال کی وجہ سےمہاجر ہندو، سکھ، بودھ، عیسائی اور جین جو اب شہریت قانون کے تحت ہندوستان  کے شہری  بن سکتے ہیں، کے اعزازمیں منعقد  کیا گیا تھا۔ اس پروگرام  کی ایک تصویر کو ٹوئٹ کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے بتایا کہ ‘اس پروگرام  میں مجھے پیاری بٹیا ‘ناگریکتا’سے ملنے کا موقع  ملا جو ایک مذہبی استحصال کی شکار ہندو کی بیٹی ہے۔ اس کا جنم اسی دن ہوا جس دن پارلیامنٹ نے شہریت قانون کو پاس  کیا۔ اس لیے ان کے گھروالوں  نے اس کا نام ‘ناگریکتا’ رکھا۔’

इस कार्यक्रम में मुझे प्यारी बिटिया नागरिकता से मिलने का सौभाग्य मिला जो एक धार्मिक प्रताड़ना झेल चुके हिंदू की बेटी है। इसका जन्म उसी दिन हुआ जिस दिन संसद ने नागरिकता संशोधन क़ानून पारित किया। इस लिए इनके परिवार ने इसका नाम नागरिकता रखा। #IndiaSupportsCAA pic.twitter.com/rZvbgq42Y3

— Ravi Shankar Prasad (@rsprasad) January 5, 2020

مرکزی وزیر  نے یہاں ایک بار پھر صاف کیا کہ ‘سرکار نے باربار کہا ہے کہ یہ قانون ہندوستانی شہریوں  پرنافذ نہیں ہوتا۔سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت کانگریس کے رہنما بھی الگ الگ  مواقع پر ہندوؤں، سکھوں اور پاکستان –بنگلہ دیش سےہندوستان  آئے مظلوم دوسری اقلیتوں  کو شہریت دینے کی باتیں کر چکے ہیں۔’واضح ہو کہ مرکزی حکومت نے شہریت سے متعلق  جو نیا قانون بنایا ہے اس کے مطابق بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سے ہندوستان آئے عیسائی، پارسی، ہندو، بودھ اور سکھ کمیونٹی  کے لوگوں کو بھارت کی شہریت دینے کی بات کہی گئی ہے لیکن اس میں مسلمان  شامل  نہیں ہیں۔

حالانکہ ملک کے الگ الگ حصوں میں اس قانون کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کے ذریعے حکومت مذہب کی بنیاد پر تفریق  کرنا چاہتی ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)

تازہ ترین

  • ترکیہ میں پندرہ جولائی کی اہمیت
  • ’ضمانت قانون، جیل استثنیٰ‘ کے اصول کو حال کے دنوں میں فراموش کر دیا گیا ہے: سی جے آئی
  • گوگل، مائیکروسافٹ جیسی کمپنیاں نسل کشی اور فوجی کارروائیوں میں اسرائیل کی مددگار: رپورٹ

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Reddit
  • Pocket

Related

Categories: خبریں

Tagged as: Amit Shah, BJP, CAA Awareness Campaign, CAB, Citizenship (Amendment) Bill, Congress, Infiltrators, Loksabha, Missed Call Campaign, Modi Govt, Narendra Modi, ‎National Register of Citizens, News, NRC, Politics, Rajyasabha, Ravi Shankar Prasad, social media, Twitter, Twitter account, امت شاہ, این آر سی, بی جے پی, دی وائر اردو, روی شنکر پرساد, سی اے اے, شہریت ترمیم قانون, نریندر مودی

Post navigation

جے این یو تشدد: اسٹوڈنٹ یونین صدر آئشی نے کہا- پولیس سے کی تھی شکایت، نہیں لیا گیا کوئی ایکشن
جے این یو تشدد: اسٹوڈنٹس یونین نے کہا-غنڈے کی طرح برتاؤ کر رہے ہیں وی سی جگدیش کمار

Support Free & Independent Journalism

Contribute Now
  • Top categories: خبریں/فکر و نظر/ویڈیو/ادبستان/گراؤنڈ رپورٹ/عالمی خبریں/الیکشن نامہ/حقوق انسانی/خاص خبر
  • Top tags: The Wire/ اردو خبر/ News/ Urdu News/ دی وائر اردو/ The Wire Urdu/ BJP/ دی وائر/ Narendra Modi