جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں ستمبر 2020 سے جیل میں ہیں۔ خالد کی ضمانت کی عرضی 7 اکتوبر کو جسٹس نوین چاولہ اور جسٹس شالندر کور کی بنچ کے سامنے ازسر نو سماعت کے لیے درج کی گئی تھی، لیکن بنچ سماعت کے لیے نہیں بیٹھی۔
اس سے قبل 18 اکتوبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ کی جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی بنچ نے عمر کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عمر ستمبر 2020 سے دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں جیل میں ہے۔ اس معاملے میں اب تک نہ تو شنوائی شروع ہوئی ہے اور نہ ہی الزامات طے کیے گئے ہیں۔
ویڈیو: اسٹوڈنٹ لیڈرعمر خالد نے دہلی فسادات سے متعلق سازش کیس میں 14 فروری کو سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی عرضی واپس لے لی۔ وہ ستمبر 2020 میں گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہیں۔اس موضوع پرآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ایس کیو آر الیاس سےدی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
حکومت عمر خالد کو ان کے مذہب کے دائرے میں محدود کر دینا چاہتی ہے، حالاں کہ وہ ایک سنجیدہ اور ذہین محقق ہیں، جن کے پی ایچ ڈی کا موضوع سنگھ بھوم کا قبائلی معاشرہ ہے۔ ڈاکٹریٹ کا یہ مقالہ ایک ایسے شخص کی ذہنی افتاد کو پیش کرتاہے، جو جمہوریت اور اس کے عمل پر اپنے تبحر علمی کا ثبوت دیتے ہوئے استدلال کر رہا ہے۔
ویڈیو: جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد نے شمال–مشرقی دہلی میں پھوٹنے والے 2020 فسادات سے متعلق ایک کیس میں جیل میں 1000 دن پورے کر لیے ہیں۔ حال ہی میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند نے ان کی رہائی کی حمایت اور مطالبہ کے لیے منعقدہ میٹنگ میں اپنے خیالات پیش کیے تھے۔
اکثرسوچتا ہوں یہ اندھیری سرنگ کتنی لمبی ہے؟ کیا کوئی روشنی نظر آرہی ہے؟ کیا میں اس کے انجام کے قریب ہوں یا اب تک صرف آدھا فاصلہ طے ہوا ہے؟ یا آزمائش کا دور ابھی بس شروع ہی ہوا ہے؟
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب جانکاری کی بنیاد پرصحافی راجدیپ سردیسائی کے خلاف عدالت کی جانب سے ازخود نوٹس لےکر ہتک کا معاملہ درج کرنے کےسلسلے میں میڈیا میں خبر آئی تھی۔ حالانکہ عدلیہ نےوضاحت دی ہے کہ ایسا غلطی سے ہو گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کو عدلیہ اور ججوں کو لےکر اپنے دو ٹوئٹ کی وجہ سے توہین عدالت کا قصوروارٹھہرایا گیا تھا اور ایک روپے جرما نے کی سزا دی گئی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے بیچ جب کورٹ محدودا سٹاف کے ساتھ کام کر رہی ہے تو اس طرح کی عرضی دائر کرکے کورٹ کا قیمتی وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔
دہلی پولیس نے جے این یوکیمپس میں نو فروری 2016 کو منعقد ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے لگانے کے لیے جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سمیت سابق طلباعمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ کے خلاف بھی چارج شیٹ داخل کی تھی۔
ویڈیو: ہندوستان میں کملیش تیواری قتل معاملے کے بعدسوشل میڈیا پر مسلمانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ا س موضوع پر سماجی کارکن عمر خالد کے ساتھ پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
13 اگست 2018 کو اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد پر دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب کے باہر دو لوگوں نے حملہ کیا تھا۔ ان میں سے ایک نوین دلال کو شیو سینا نے بہادرگڑھ اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے۔
2016 میں درج سیڈیشن کے معاملے میں دہلی پولیس نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار، سابق طالب علم عمر خالد، انربان بھٹاچاریہ اور دیگر کے خلاف گزشتہ 14 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔
بی جے پی اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر ٹیٹو بڈوال نے الزام لگایا ہے کہ کنہیا کمار نے سوموار کو کشن گنج کے انجمن اسلامیہ ہال میں ‘بھڑکاؤ’ بیان دیا تھا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ملک مخالف نعرے لگانے کے معاملے میں دہلی پولیس کی چارج شیٹ کو ابھی تک دہلی حکومت نے منظوری نہیں دی ہے۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے مقدمہ چلانے کے لیے دہلی حکومت سے ضروری منظوری لینے کی مدت میں اضافہ کرتے ہوئے معاملے کی شنوائی 28 فروری تک کے لیے ٹال دی ہے۔
یونین ہوم منسٹر ہنس راج اہیر نے کہا کہ مجرمانہ قوانین میں ترمیم ایک مسلسل کارروائی ہے اور اس پر ریاستی حکومتوں سمیت مختلف فریقوں سے صلاح کے بعد ہی کسی طرح کا فیصلہ لیا جاتا ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی سیڈیشن معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ کو منظور کرنے سے انکار کر دیا تھا اور دہلی حکومت کے وزارت قانون سے اجازت لینے کو کہا تھا۔
ویڈیو: دہلی پولیس نے 2016 میں درج راج دروہ کے معاملے میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار اور دوسروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس مدعے پر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
دہلی پولیس کمشنر امولیہ پٹنایک نے بدھ کو کہا کہ ، معاملہ آخری دور میں ہے ۔جانچ پیچیدہ تھی کیوں کہ بیان لینے کے لیے ٹیم کو دوسری ریاستوں کا دورہ بھی کرنا پڑا تھا۔
مظاہرے کے دوران لوگوں نے سناتن سنستھا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے ، اس کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے ،فنڈنگ کے سورس کی تفتیش کرنے اور اس تنظیم سے وابستہ تمام لیڈران کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
درویش شاہ پور اور نوین دلال نام کے دو نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کر کے جے این یو کے اسٹوڈنٹ لیڈر پر حملے کی ذمہ داری لی تھی۔ پولیس نے دونوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جے این یو کے اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد پر 13 اگست کو نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں حملے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
مودی حکومت میں فرقہ وارانہ تشدد اور ماب لنچنگ کا شکار ہوئے لوگوں کے اہل خانہ حکومت سے انصاف مانگنے کے لیے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں13اگست کو جمع ہوئے ۔ ان سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
کل نئی دہلی کے کانسٹی ٹيوشن کلب آف انڈیا کے باہر جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد پر ایک نامعلوم شخص نے گولی چلا دی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور نے ان پر دوگولیاں چلائیں ،لیکن وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے ۔
جے این یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے 7 اگست کو وائس چا نسلر کو عہدے سے ہٹانے اور ہائر ایجوکیشن فنڈ اتھارٹی سے قرض لینے کے خلاف ریفرینڈم کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس موضوع پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت۔
جے این یو کی جانچ کمیٹی نے 9 فروری 2016 معاملے میں عمر خالد کی بے دخلی اور کنہیا کمار پر لگائے گئے 10 ہزار روپے کے جرمانے کو برقرار رکھاہے۔
پولیس اور آر ایس ایس کی طلبا تنظیم اے بی وی پی کاالزام ہے کہ اس پروگرام میں ملک کی بربادی کے نعرے لگا ئے گئے تھے ۔
پولیس اہلکاروں کی بھاری موجودگی میں ہوئی ریلی، کئی یونیورسٹیوں کے طلبا کے ساتھ دہلی کے آس پاس کے لوگوں نے کی شرکت۔