غزل کے کوچے میں ایک اور میر— منور رانا
منور رانا کی شاعری میں ماضی کی آہٹوں کے ساتھ آج کی تاریخ، تہذیب اور تصویر قید ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی ذہنی ساخت اور انفرادی احساس کا روز نامچہ ہے جس میں ایک ایک لمحے کا حال درج ہے۔
منور رانا کی شاعری میں ماضی کی آہٹوں کے ساتھ آج کی تاریخ، تہذیب اور تصویر قید ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی ذہنی ساخت اور انفرادی احساس کا روز نامچہ ہے جس میں ایک ایک لمحے کا حال درج ہے۔
ویڈیو: خدائے سخن میر ؔ کو یاد کر رہے ہیں معروف سائنس داں اور شاعرگوہر رضا
قمر صدیقی لکھتے ہیں؛ ارتضیٰ نشاطؔ بنیادی طور پر حسیت اور عصری شعور کے شاعر ہیں۔ لیکن انھوں نے عصری سچائیوں کو سپاٹ نہیں ہونے دیا۔ آج کے دور میں گم ہوتے انسانی رشتوں کی عظمت کو ارتضیٰ نشاط نے اپنے شعری اسلوب میں زندہ کردیا ہے۔
قند مکرر؛ ناسخ کا نام آتے ہی کچھ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت کرنا اور لیڈری کرنا ناسخ کا پیدائشی حق تھا۔ ناسخ مفکر نہ سہی،حقیقی معنوں میں زبردست شاعر بھی نہ سہی اس کی تمام توجہ تمام کوشش اور تمام زندگی نذر فروعات سہی لیکن وہ کسی ماحول ،کسی ملک ،کسی طبقے اور کسی زمانے میں ہوتا تو بھی اس کی ہستی غیر معمولی ما نی جاتی اور اس کی شخصیت کو نظر انداز کرنا آسان نہ ہو تا۔
خصوصی تحریر: ندا فاضلی نے شاعری بھی محبت کی زبان میں کی اور نثر بھی لکھی تو عشق کی زبان میں اور شاید اسی عشق کی زبان نے ندا فاضلی کے نصیب میں وہ شہرت اور مقبولیت لکھ دی جو بہت کم لوگوں کو ملتی ہے۔
انٹرویو:’ہم اردو شاعری کے عہد جالب میں رہ رہے ہیں…‘خواتین کی جو آزادی ہے، وہ ہمیشہ بڑی عزیز رہی ہے۔ وہ چاہے ایک رقاصہ ہو یا کوئی بڑی خاتون، مغنیہ ہو یا دفتر کی خاتون ان کی ایک عزت ہے۔مشاعرے میں پڑھنے کے میں پیسے نہیں لیتا۔ مشاعرے میں جاتا ہوں اپنی مرضی سے نظمیں پڑھتا ہوں۔
وقت کے آمروں کو للکارنے والی ایک توانا آواز اور شاعر عوام حبیب جالب کی انقلابی شاعری آج بھی تازہ ومعطر ہے۔
ساحر بڑا شاعر ہے اس لیے بھی کہ ان کی شاعری میں اقتدار، آئین،سماج اور سیاست سے سوال ہے۔
کئی سال پہلےپاکستانی شاعرہ فہمیدہ ریاض نے لکھا تھا کہ ‘تم بالکل ہم جیسے نکلے،اب تک کہاں چھپے تھے بھائی۔ وہ مورکھتا وہ گھامڑ پن ، جس میں ہم نے صدی گنوائی، آخر پہنچی دوار تمہارے…ملک کے آج کے حالات میں یہ مصرعے سچ کے کافی قریب نظر آتے ہیں۔
پرانی دلی کے گلی کشمیریان میں1926 میں پیدا ہوئے گلزار دہلوی حکومت ہند کی جانب سے 1975 میں شائع ہونے والاپہلا اردو مجلہ ‘سائنس کی دنیا’ کے بانی مدیرتھے۔
مجاز کی شاعری میں رباب بھی ہے انقلاب بھی کہ جس تہذیب کے میخانے سے ان کا رشتہ تھا وہاں شمشیر بھی ہے ‘ ساغر بھی ۔
آج میں ہر بدیسی حکومت کو برا سمجھتا ہوں اور ساتھ ہی ہندوستان کی ایسی غیر جمہوری حکومت کو بھی جس میں کمزوروں کا حق حق نہ سمجھا جائے یا جو حکومت سرمایہ داروں اور زمینداروں کے دماغوں کا نتیجہ ہو، یا جس میں مزدوروں اور کسانوں کا مساوی حصہ نہ ہو ، یا باہم امتیاز و تفریق رکھ کر حکومت کے قوانین بنائے جائیں ۔
آصف اعظمی کی مرتبہ کتاب پر، نظر ڈالی جائے تو اندازہ ہوگا کہ مجروح کی ادبی اورفلمی شاعری نے کس طرح اردو شاعری کو ثروت مند بنانے میں اساسی رول ادا کیا۔
ویڈیو: پاکستان کی مشہور شاعرہ اور قلم کار فہمیدہ ریاض کو یاد کر رہی ہیں یاسمین رشیدی۔
ویڈیو: اُردو کو عوام تک پہنچانے میں دیو ناگری کا کردار،ہندی میں نقطے کا چلن اور اُردو کے مستقبل پر ونود دوا سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
اُردو کے معروف شاعر اور دانشور تلک چند محروم اور جگن ناتھ آزاد کے بارے میں ان کی پوتی اور صاحبزادی مکتا لال سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
مشہور شاعر اور ناظم مشاعرہ انور جلال پوری کی رحلت پر ان کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ونود دوا
اترپردیش حکومت کی جانب سے2015میں اردو شاعری میں گیتا کے لیے انورجلال پوری کو یش بھارتی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
’اردو ادب کا یہ ایک المیہ ہی ہے کہ اسماعیل میرٹھی کو یا تو بچوں کا شاعر تسلیم کیا گیا یا پھر اردو کی پہلی کتاب سے چوتھی کتاب تک کا مولف تصور کیا گیا۔‘ اسماعیل میرٹھی آج ہی کے دن 1844کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔اب یہ محلہ […]
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے شاعر طالب سولا پوری کا کہنا ہے کہ ہر مذہب میں انسانی عظمت کے ترانے موجود ہیں ٗلیکن ہم نے نفرت کرنا سیکھ لیا ہے۔ نئی دہلی :ان دنوں سوشل میڈیا پر لگ بھگ دو منٹ کا ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے،جس […]
میرا تجربہ ہے کہ ہندوستانی پولیس سے بڑھ کر کوئی ڈاکو اور جرائم پیشہ نہیں ہوسکتا۔ اردو کے ممتاز شاعر اور ملک کے مایہ ناز قانون داں آنند نرائن ملا آج ہی کے د ن 1901میں رانی کٹرہ ،لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔انہوں نےکانگریس کے امیدوار کے طور پر […]
میری شاعری ماں کے ہونٹوں سے مسکراتی ہے۔ بہن کے آنچل سے سرسراتی ہے۔ بچوں کے ساتھ اسکول جاتی ہے۔ جوانی کے ساتھ اٹھلاتی ہے، دھوپ میں جھلستی ہے ۔ نئی دہلی : ممتاز شاعر ندا فاضلی (مقتداحسن) دہلی میں پیدا ہوئے۔وہ مشاعروں میں مقبول تھے اور ایک […]
ان کو ‘وہ جو شاعری کا سبب ہوا’کے لیے پدم شری کے اعزاز سے نوازا گیا ۔یہ الگ بات ہے کہ انہوں نے اس اعزاز کو اپنے زخم کے کریدے جانے سے تعبیر کیا اور راشٹر پتی بھون سے بلاوے کے بعد بھی وہ یہ اعزاز لینے نہیں گئے۔
رئیس امروہوی بیسویں صدی کے سب سے بڑے قطعہ نگار شاعر تھے۔ نئی دہلی :آج ہی کے دن 1988کی شام جب رئیس امروہوی کراچی میں اپنے دولت کدےپرمطالعےمیں مصروف تھےتو انہیں ایک نامعلوم شخص نے گولی مار دی تھی۔قلم کے اس مجاہد نے کبھی کہا تھا : قلم […]