اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں 2013 کے فرقہ وارانہ فسادات میں 60 سے زیادہ افراد ہلاک اور 40000 سے زیادہ نقل مکانی کو مجبور ہوئے تھے۔ اسپیشل ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے بی جے پی ایم ایل اے وکرم سینی اور دیگر 11 کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں دو سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔ تاہم سبھی کو نجی مچلکے پر رہا بھی کردیا گیا۔
اتر پردیش کے مرزا پور ضلع کے رہنے والے صحافی پون جیسوال منہ کے کینسر میں مبتلا تھے۔ اگست 2019 میں ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو دوپہر کے کھانے میں ‘نمک روٹی’ دیے جانے کے معاملے کو اجاگر کرنے کے بعد وہ سرخیوں میں آئے تھے۔ حالاں کہ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے ان کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کرا دی تھی۔
اتر پردیش میں سہارنپور ضلع کے دیوبند میں واقع ممتاز اسلامی تعلیمی ادارے دارالعلوم کے مہتم نے کہا ہے کہ داخلہ لینے والے طلبا کو آدھار کے ساتھ اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی بھی جمع کرانی ہوگی ، جس کی تصدیق سرکاری ایجنسیوں سے کرائی جائے گی۔ […]
لکھنؤ کی میئر نے 2 اپریل کو میونسپل کارپوریشن سے کہا تھاکہ وہ شہر کی گنجان آبادی والے ان علاقوں کی نشاندہی کرے، جہاں گوشت اور مچھلی کی دکانیں ہیں اور ان دکانوں کو منتقل کرنے کی ہدایت دی۔ جس کی وجہ سے چھوٹے دکانداروں کوان کے ذریعہ معاش چھن جانےکا خوف ستا رہاہے۔
گزشتہ جنوری میں نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے اتر پردیش کی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اسلامی مدرسہ دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر مبینہ طور پر’غیر قانونی اور گمراہ کن’ فتویٰ شائع کرنے کے معاملے کی جانچ کرے، جس کے بعد سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ نےویب سائٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی ہے۔
وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بتایا کہ یہ اسکیم پانچ ورشوں 2021-22 سے 2025-26 تک کے لیے ہے، جس پر 1.31 لاکھ کروڑ روپے خرچ آئےگا۔ اس میں پری اسکول سے لےکر پرائمری اسکول کی سطح کےطلبا کو کور کیا جائےگا۔
اتر پردیش کے سردھنا سے بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم پر سال 2013 میں مظفرنگر میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے پہلے سوشل میڈیا پر بھڑکاؤ ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا معاملہ درج کیا گیاتھا۔ ایس آئی ٹی نے خصوصی عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کر کےکہا کہ سوم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ان ملزمین میں بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم، سریش رانا، کپل دیو شامل ہیں۔ فساد سے پہلے جاٹ کمیونٹی کے لوگوں کی جانب سے بلائی کے گئی مہاپنچایت کے سلسلے میں یہ کیس درج کیا گیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اےپرہیٹ اسپیچ کا الزام ہے۔
سال 2011 میں اتر پردیش کے کوشامبی ضلع میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ پر ایک مظاہرہ کے دوران اشتعال انگیز تقریرکرنے اور ان کے پانچ ساتھیوں پر دوسری کمیونٹی کے ایک نوجوان کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔
لوک سبھا میں مڈ ڈے میل اسکیم کو لے کر پوچھے گئے سوال کے جواب میں رمیش پوکھریال نشنک بتایا کہ گزشتہ تین سال میں ملک بھر میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد 931 بچوں کے بیمار پڑنے کی شکایت سامنے آئی ہیں۔
یہ معاملہ سیتا پور کے بچپریاگاؤں کا ہے۔ سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں گاؤں کے پرائمری اسکول کے بچے ہلدی ملے پانی کے ساتھ چاول کھاتے نظر آ رہے ہیں۔ بیسک ایجوکیشن آفیسر کا کہنا ہےکہ ویڈیو کھانا ختم ہونے کے وقت کا ہے۔ بچوں کو سبزی چاول پروسے گئے تھے۔
یوپی پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاست سے غیر قانونی بنگلہ دیشیوں اور غیر ملکی افراد کی پہچان کرکے ان کو واپس بھیجیں ۔
معاملہ نوئیڈا سیکٹر 58 کا ہے ، جہاں بدھ کو ایک صحافی گاڑی چیکنگ کے دوران ہوئی پولیس جھڑپ کا ویڈیو بنارہا تھا ۔ ویڈیو بنانے سے ناراض پولیس نے اس کو پیٹا اور رات بھر حوالات میں رکھا۔
اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں سرکاری اسکول کے اندر بچوں کے جھاڑو لگانے کا ویڈیو بنانے والے ایک صحافی کو پولیس نے معاملہ درج کرکے گرفتار کر لیا ہے۔ وہیں بجنور میں سرکاری نل سے ایک دلت فیملی کو پانی بھرنے سے دبنگوں کے ذریعے مبینہ طور پر روکے جانے کی وجہ سے ان کے نقل مکانی کی خبر چھاپنے کے بعد پانچ صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انٹرویو: اتر پردیش کے مرزاپور کے ایک سرکاری اسکول میں مڈ-ڈے میل کے تحت بچوں کو نمک اور روٹی دئے جانے کی خبر کرنے کی وجہ سے صحافی پون جیسوال کے خلاف ضلع انتظامیہ نے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ دی وائر سے خصوصی بات چیت میں پون نے اس معاملے اور اپنی صحافتی زندگی کے بارے میں بتایا۔
اترپردیش کے مرزا پور واقع اسکول میں مڈڈے میل میں نمک روٹی دیے جانے کی رپورٹ کرنے والے صحافی پر ایف آئی آر ہونے کے بعد گاؤں والوں نے کہا کہ جب تک مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا ، تب تک اسکول کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
پریس کونسل آف انڈیانے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا کام کر رہے ایک صحافی کو اس طرح نشانہ بنانا بالکل غلط ہے۔
مرزاپور کے ضلع مجسٹریٹ انوراگ پٹیل نے ایف آئی آر کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کسی اسٹوری کو کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ اگر وہ پرنٹ صحافی ہیں تو ان کو تصویریں لینی چاہیے تھی، ویڈیو کیوں بنایا۔ اس لئے ہمیں لگتا ہے کہ وہ سازش میں شامل ہے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے اور دھوکے سےویڈیو بنایا گیا اور اس کو وائرل کرتے ہوئے سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کی گئی ہے۔
پرنسپل کا کہنا ہے کہ ، ہوسکتا ہے بچوں نے یہ سب گھر میں سیکھا ہو۔ ہم نے کئی بار ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ سب برابر ہیں لیکن اشرافیہ کے بچے دلت کمیونٹی کے بچوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایک گارجین نے مقامی صحافی کو بتایا کہ ، یہاں بہت برے حالات ہیں ۔ کئی بار وہ بچوں کو کھانے میں نمک اور روٹیاں دیتے ہیں اور کئی بار نمک اور چاول۔ یہاں کبھی کبھار دودھ آتا ہے جو اکثر تقسیم نہیں کیا جاتا۔ کیلے بھی نہیں دیے جاتے ۔ گزشتہ ایک سال سے ایسا ہی چل رہا ہے۔
اتر پردیش کے مظفرنگر میں 2013 میں ہوئے فسادات میں گواہوں کے اپنے بیان سے مکر جانے کے بعد عدالت نے تمام 10 مقدموں کے ملزمین کو رہا کر دیا۔ مظفرنگر فسادات میں 65 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
اتر پردیش کے مظفر نگر میں 27اگست 2013 کو 6 لوگوں نے شاہنواز کو چاقو مارکر قتل کردیا تھا۔ شاہنواز کے قتل اور ایک دوسرے حادثے میں دو نوجوانوں کی موت کے بعد مظفر نگر اور آس پاس کے علاقے میں فرقہ وارانہ فساد ہوا تھا، جس میں 60لوگ مارے گئے تھے اور تقریباً40000 لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔
الزام تھا کہ مظفرنگر فسادات کے دوران 7 ستمبر 2013 کو ضلع کے لساڑھ گاؤں کے گھروں میں آگ لگا دی گئی تھی اور لوٹ پاٹ کی گئی تھی۔
ویڈیو : آئندہ لوک سبھا انتخابات کو لے کر کیا سوچ رہے ہیں اتر پردیش کے مظفر نگر کے مسلم امیدوار ۔ بتا رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی ۔
ساہتیہ سنستھا کے جنرل سکریٹری دنیش چندر اوستھی نے کہا کہ سیاسی تنازعے سے بچنے کے لئے لکھنؤ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر روی کانت کے ایوارڈ کو ردکیا گیا۔
27 اگست 2013 کو کوال معاملہ کے بعد مظفر نگر اور شاملی میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ اس میں 60 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
مظفر نگر فسادات سے متعلق تقریباً 125 معاملوں میں ایم پی سنجیو بالیان اور بھارتیندر سنگھ ، ایم ایل اے سنگیت سوم اور امیش ملک سمیت بی جے پی کے کئی رہنما نامزد ہیں ۔
پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے پی آئی ایل دائر کر کے مانگ کی ہے کہ اتر پردیش میں پولیس کے ذریعے کئے گئے انکاؤنٹر اور اس میں مارے گئے لوگوں کی سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کرائی جانی چاہیے۔ کورٹ نے یوگی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
اترپردیش حکومت اگر دماغی بخار سے اموات میں کمی آنے کا دعویٰ کر رہی ہے تو اس کو پچھلے پانچ سالوں کی اگست مہینے تک گورکھپور واقع بی آر ڈی میڈیکل کالج میں مریضوں کی تعداد اور اموات کی رپورٹ جاری کرنی چاہیے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ایفل ٹاور کو دیکھنے 80 ملین لوگ آتے ہیں جبکہ تاج محل کے لئے ایک ملین ۔آپ لوگ تاج محل کو لےکر سنجید نہیں ہیں اور نہ ہی آپ کواس کی کوئی پرواہ ہے۔
پی یو سی ایل کے ذریعے داخل عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ حال کے دنوں میں اتر پردیش میں کم سے کم 500 فرضی انکاؤنٹر ہوئے ہیں جن میں 58 لوگ مارے گئے ہیں۔
اڈیشنل چیف جسٹس مجسٹریٹ نے بی جے پی ایم ایل اے امیش ملک سمیت بالیان اور سادھوی کو 22 جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ یوگی پر درج معاملے ہٹائے جائیںگے۔ بل کو گورنر کی منظوری ملنے کے بعد ریاست کے 20 ہزار سیاسی مقدمہ ختم ہو جائیںگے۔
سال 1995 کے ایک معاملے میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر شیو پرتاپ شکلا، بی جے پی ایم ایل اے شیتل پانڈےاور 10 دوسرے لوگوں کے خلاف گورکھپور ضلع کے پی پی گنج تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ نئی دہلی :اتر پردیش میں’ یوپی کوکا‘ […]
اتر پردیش سرکار میں وزیر سریش رانا، سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان، بھاجپا ایم ایل اے سنگیت سوم اور امیش ملک سے 19 جنوری 2018 کوعدالت نے پیش ہونے کے لئےکہا۔ مظفر نگر: اترپردیش کی ایک مقامی عدالت نے ریاستی حکومت میں وزیر سریش رانا، سابق مرکزی وزیر […]