نیپال کے نئے نقشے سے ہندوستان خفا، کیا ہے پورا معاملہ؟
ویڈیو: نیپال کے نئے نقشے کو منظوری مل گئی ہے۔ اس میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھوراعلاقوں کو نیپال کا حصہ دکھایا گیاہے۔ہندوستان نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں اس کے علاقے ہیں۔
ویڈیو: نیپال کے نئے نقشے کو منظوری مل گئی ہے۔ اس میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھوراعلاقوں کو نیپال کا حصہ دکھایا گیاہے۔ہندوستان نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں اس کے علاقے ہیں۔
نیپال کےصدر کی منظوری کے ساتھ ہی ملک کے آئین میں نئے نقشے نے قانونی شکل اختیار کر لی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے بیچ نئے نقشے میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھورا کو نیپال نے اپنے حصے میں دکھایا ہے، جو اتراکھنڈ کا حصہ ہیں۔
نیپال سرکار نے واضح کیا کہ کالاپانی کا علاقہ اس کی سرحد میں آتا ہے اوردونوں ملکوں کے بیچ سرحدسے متعلق زیر التوا سبھی مدعوں پر کوئی بھی ایک طرفہ کارروائی اس کو قبول نہیں ہے۔
پلواما حملے کے 1 ہفتے کے بعد 21 فروری کو کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ جب پورا ملک پلواما حملے میں جان گنوانے والے جوانوں کو لے کر غم زدہ تھا اس وقت وزیراعظم جم کاربیٹ پارک میں شام کو ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔
پلواما حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی پر یہ الزام لگا تھا کہ جس وقت یہ حملہ ہوا،تب وہ جم کاربیٹ نیشنل پارک میں شوٹنگ کر رہے تھے۔
دریں اثنااس معاملے کے کلیدی ملزم پپو جیسوال کو پولیس نے ایک مڈبھیڑ کے دوران گرفتار کرلیا ہے ۔ رام نگر کے بھنڈ کے امرائی کنڈ کے پاس ایک مڈبھیڑ کے دوران اس کو گرفتار کیا گیا ۔ مڈبھیڑ میں پولیس نے ملزم کےپاؤں میں گولی بھی ماری اور اس کو زخمی حالت میں ضلع ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ے ۔ اس معاملے میں اب تک تین ملزموں کی گرفتاری ہوئی ہے۔
ایک پی آئی ایل میں الزام لگایا گیا ہے کہ جون 2013 میں کیدارناتھ میں بھاری بارش اور لینڈ سلائڈ کے بعد لاپتہ ہونے والے لوگوں کو ڈھونڈنے کے لئے چھے سال بعد بھی اتراکھنڈ حکومت نے کوئی خاص قدم نہیں اٹھایا ہے۔
دہرادون کی ایس ایس پی نویدتاککروتی نے بتایا کہ یہ واردات 10 مارچ کو ہوئی تھی لیکن اتراکھنڈ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے دخل کے بعد اس کے بارے میں پتا چلا۔
وزیر اعظم ملک کے مفادات کا خیال رکھنے کے بجائے پارٹی اور اپنی ذات کے لیے کام کرتے دکھ رہے ہوں، تو کیا ہمیں سرکار کی دروغ گوئی اور غلط بیانی کو ٹھکرا دینا چاہیے؟ کیا ہمیں اس پر اور توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ ہندوستان مستقبل قریب میں یا طویل مدت کے لیے دہشت گردی کے سائے سے کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟
یہ معاملہ آسام کے گولا گھاٹ ضلع کا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہونے کا امکان ہے ،کیوں کہ شراب پینے کی وجہ سےجمعرات کی رات کئی لوگوں کو ہاسپٹل لایا گیا تھا۔
میگھالیہ کے گورنراس سے پہلے بھی اپنے متنازعہ بیانات میں ہندومسلم مسئلے کے خاتمہ کے لیے خانہ جنگی کی صلاح دینے کے ساتھ ساتھ ایک بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اذان کی وجہ سے آواز آلودہ ہوتی ہے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبا کے ساتھ ہو رہی بد سلوکی پر بات کر رہے ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے حال ہی میں ہوئے پلواما دہشت گردانہ حملے اور ان حملوں کا آئندہ انتخابات پر کیا اثر ہوگا، اس بارے میں سینئر صحافی آشوتوش اور سمتا شرما سے ارملیش کی بات چیت۔
گزشتہ سنیچر کو شہلا رشید نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھیڑ کے غصے کی وجہ سے دہرادون کے ہاسٹل میں کچھ کشمیری لڑکیاں پھنسی ہوئی ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کا یہ دعویٰ غلط تھا اور اسی وجہ سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
کشمیری طلبا نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے مکان مالکوں نے ان کو مکان خالی کرنے کے لیے کہا۔
یوپی حکومت نے مرنے والوں کے رشتہ داروں کو 2-2 لاکھ روپے اور شدیدطور پر بیمار لوگوں کو 50 ہزار روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ ماہواری کے دوران اگر عورتیں یا لڑکیاں ادھر سے گزریں تو مندر ناپاک ہو جائے گا۔والدین کو ڈر ہے کہ اگر انھوں نے ماہواری کے وقت لڑکیوں کو اسکول بھیجا تو ان کو کمیونٹی سے نکال دیا جائے گا۔
وزارت داخلہ کے مطابق کیرل میں 488 لوگ، اتر پردیش میں 254، آسام میں 50 اور ناگا لینڈ میں 11 لوگوں کی موت ہوئی۔ ناگا لینڈ کو 800 کروڑ روپے کی مدد کی ضرورت ہے۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق ریاست میں ویران ہو چکے گاؤوں کی تعداد 968 تھی، جو اب بڑھکر 1668 ہو گئی ہے۔
اتراکھنڈ میں بن رہے پنچیشور باندھ سے قریب 80ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوں گے،جس میں خاص طور سے کسان،مزدوراور ماہی گیرہیں۔
’ پہاڑ کی راجدھانی پہاڑ میں ‘کے نعرے کے ساتھ گیرسین کو راجدھانی بنائے جانے کی تحریک ایک بار پھر طول پکڑتی نظر آ رہی ہے۔
نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اردو ٹیچر بننے کے لئے اردو معلم کو نااہل قراردیتے ہوئے کہاکہ مساوی امتحان کے ساتھ ہی اردو میں بی ٹی سی کے بغیر پرائمری اسسٹنٹ ٹیچر(اردو) نہیں بن سکتے ہیں ۔ اسسٹنٹ ٹیچر بننے کے لئے ٹیچر اہلیتی ٹسٹ (ٹی ای […]