VD Savarkar

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: پکسابے)

راجستھان: اسکولوں میں منائی جائے گی ساورکر کی سالگرہ، آرٹیکل 370 کے خاتمے کی یاد میں ہوگا جشن

راجستھان کے سیکنڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے رواں تعلیمی سال میں ساورکر جینتی کے علاوہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کی یاد میں جشن کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ یہ ہندوتوا کے ایجنڈے کے تحت اسکولی تعلیم پر سیاست کرنے کی کوشش ہے۔

ونایک دامودر ساورکر۔ (تصویر بہ شکریہ: savarkarsmarak.com)

کیا راہل گاندھی کو اس وقت ساورکر کی تنقید کرنی چاہیے تھی …

‘معافی ویر’ کہہ کر ساورکر کو تمسخر کا نشانہ بنانے کے بجائےہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ساورکر واد (ازم) کے معنی ومفہوم پر بات کریں۔ اگر وہ کامیاب ہو ا تو ہم سب انتخابات کے ذریعے راجا کا انتخاب کرتے رہیں گے اور ہمیں فرمانبردار رعایا کی طرح اس کے ہر حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔

کرن تھاپر اور راج موہن گاندھی۔ (فوٹو: دی  وائر)

وزیر دفاع کا یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ گاندھی کے کہنے پر ساورکر نے رحم کی درخواست دائر کی: راج موہن گاندھی

سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے مہاتما گاندھی کے پوتے اور پروفیسر راج موہن گاندھی نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کےگاندھی کی صلاح پر وی ڈی ساورکر کے معافی نامہ لکھنے کے دعوے کی تردید کی اور اس کومضحکہ خیز بتایا۔

(فوٹو :پی ٹی آئی )

راجناتھ سنگھ نے دروغ گوئی سے کیوں کام لیا؟

اگر راجناتھ سنگھ کو جھوٹ ہی سہی، ساورکر کے معافی نامےکو قابل قبول بنانے کےلیے گاندھی کاسہارا لینا پڑا تو یہ ایک اور بار ساورکر پر گاندھی کی اخلاقی فتح ہے۔ اخلاقی پیمانہ گاندھی ہی رہیں گے، اسی پر کس کر سب کو دیکھا جائےگا۔جب جب ہندوستان اپنی راہ سےبھٹکتا ہے، دنیا کے دوسرے ملک اور رہنماہمیں گاندھی کی یاد دلاتے ہیں۔

WhatsApp Image 2021-10-13 at 8.17.00 PM (1)

کیا ساورکر کی امیج کو مسخ شدہ حقائق سے وہائٹ واش کیا جا رہا ہے؟

ویڈیو: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ایک مخصوص طبقہ ونایک دامودر ساورکر کی رحم کی درخواست کو غلط طریقے سےمشتہرکر رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ساورکر نے جیل میں اپنی سزا کاٹتے ہوئے مہاتما گاندھی کے کہنے پر انگریزوں کے سامنے رحم کی درخواست دائر کی تھی۔

Republic-of-Hindtva-Book-Photo-Amazon

ری پبلک آف ہندوتوا: ایک ایسی کتاب جو سنگھ کے اسٹرکچر اور طور طریقوں کے بارے میں بتاتی ہے

بک ریویو: پڑھے -لکھے شہریوں اور لیفٹ- لبرل طبقوں میں آر ایس ایس کو لےکر جو عقیدہ رہا ہے وہ یہ ہے کہ سنگھ بہت ہی پسماندہ تنظیم ہے۔ بدری نارائن کی کتاب ‘ری پبلک آف ہندوتوا: ہاؤ دی سنگھ از ری شیپنگ انڈین ڈیموکریسی’ دکھاتی ہے کہ سنگھ نے اس کے برعکس بڑی محنت سے اپنی امیج بنائی ہے۔

the-rss-icons-of-the-indian-right-nilanjan-mukhopadhyay

آ ر ایس ایس کے بانیان اور شہریت قانون کے پس پردہ ان کے ایجنڈہ کے بارے میں بتاتی کتاب

بک ریویو: ساورکر کا یہ عقیدہ تھا کہ نظریاتی طور پر ، قومیت اور شہریت کو صرف شہری ہونے کی نہیں، بلکہ اس کی مذہبی شناخت کی بنیادپر طے کیا جاسکتا ہے ۔یہی سی اے اے کا بنیادی نکتہ ہے کہ شہریت مذہب کی بنیاد پر دی جائے ۔ اور اسی بنیاد پر سی اے اے سے مسلمانوں کو باہر رکھا گیا ہے ۔