بہار کے سیتامڑھی سے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے نو منتخب ایم پی دیویش چندر ٹھاکر نے کہا کہ یادو اور مسلمان ہمارے یہاں آتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔ چائے پیئیں، مٹھائی کھائیں۔ لیکن کسی مدد کی امید نہ کریں، میں ان کا کوئی کام نہیں کروں گا۔
جی بی روڈ کی زیادہ تر سیکس ورکرز کے لیے لوک سبھا انتخابات اور اس کے نتائج کوئی معنی مطلب نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے برسوں سے ان کے لیے کچھ نہیں کیا، اس لیے اب کوئی امید بھی نہیں ہے۔ یہ علاقہ چاندنی چوک پارلیامانی حلقہ کے تحت آتا ہے، جہاں اس بار ‘انڈیا’ الائنس سے کانگریس کے جے پی اگروال اور بی جے پی کے پروین کھنڈیلوال کے درمیان مقابلہ ہے۔
مظفر پور ضلع کے ایک سرکاری اسکول کے ٹیچر نے مبینہ طور پر اپنی کلاس میں بچوں سے کہا تھا کہ کسی کو بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو ووٹ نہیں دینا چاہیے۔ ٹیچر کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں بھوپال کے بیرسیا میں بی جے پی کے ضلع پنچایت ممبر اپنے نابالغ بیٹے کو ای وی ایم پر بی جے پی کے انتخابی نشان کا بٹن دبانے کو کہتے نظر آ رہے ہیں۔ اس سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس واقعہ پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو بچوں کا کھلونا بنا دیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔
ویڈیو: لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کے لیے پاس کیے گئے ‘ناری شکتی وندن ایکٹ’ اور خواتین کو مساوی درجہ دینے کی سیاسی منشا پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
آن لائن ایجوکیشن پلیٹ فارم اَن—اکیڈمی کے شریک بانی رومن سینی نے کہا کہ کمپنی کی طرف سے نافذ کردہ سخت ‘ضابطہ اخلاق’ کی ‘خلاف ورزی’ کی وجہ سے انہیں استاد کرن سانگوان سے علیحدگی اختیار کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ ایک وائرل ویڈیو میں سانگوان کو طالبعلموں سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ ان لوگوں کو ووٹ نہ دیں، جو صرف نام بدلنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، بلکہ اچھے پڑھے لکھے سیاستدانوں کا انتخاب کریں۔
ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ محمد میاں کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ ہسٹری شیٹر ہے۔
مدھیہ پردیش کی آدیواسی اکثریت والےجھابوا ضلع میں انتظامیہ نے بٹوائے تھے اسٹیکر۔اسٹیکر پرآدیواسی زبان میں لکھا تھا ہنگلا ووٹ ضروری سے، بٹن دباوا نوں،ووٹ ناکھوا نوں،یعنی سب کا ووٹ ضروری ہے ،بٹن دبانا ہے ،ووٹ ڈالنا ہے۔
پاکستان میں ہونے والے سینیٹ کے انتخابات میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اقلیتی ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی کرشنا کماری کو منتخب کیا گیا ہے۔دوسری جانب مولانا سمیع الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔