خبریں

اخلاق قتل معاملہ: کیس واپس لینے کے لیے اہل خانہ کو ملزم کی دھمکی

اخلاق کے بھائی جان محمد نے الزام لگایا ہے کہ  بساہڑاگاؤں کے کئی لوگ کئی بار ملزموں کی طرف سے میرے گھر آئے اور معاملہ واپس لینے کی بات کر چکے ہیں لیکن یہ پہلی دفعہ تھا کہ ملزموں نے سیدھے رابطہ کر معاملہ واپس لینے کی دھمکی دی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: اتر پردیش کے دادری میں اخلاق قتل معاملے میں ضمانت پر باہر 2 ملزموں نے متاثر فیملی کو معاملہ واپس لینے کی دھمکی دی ہے۔ بساہڑا گاؤں میں 2015 کے ستمبر مہینے میں ہوئے اس واقعہ میں بھیڑ نے مبینہ طور پر گائے کا گوشت رکھنے کی وجہ سے 52 سالہ اخلاق کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ معاملے کو ڈھائی سال گزر چکے ہیں اور ابھی بھی اہل خانہ انصاف کا انتظار کر رہے ہیں۔دی قوینٹ کی رپورٹ کے مطابق ، 18 ملزموں میں سے ضمانت پر باہر آئے 2 ملزموں نے فیملی سے رابطہ کر معاملہ واپس لینے کو کہا اور نہ لینے پر انجام بھگتنے کی دھمکی بھی دی۔

اخلاق کے بھائی جان محمد نے اس ویب سائٹ کو بتایا، ‘بساہڑاگاؤں کے کئی لوگ کئی بار ملزموں کی طرف سے میرے گھر آئے اور معاملہ واپس لینے کی بات کر چکے ہیں لیکن یہ پہلی دفعہ تھا کہ ملزموں نے سیدھے رابطہ کر معاملہ واپس لینے کی دھمکی دی۔’ انھوں نے مزید بتایا،’ 1 مہینے پہلے ویویک اور گورو نام کے 2 ملزم اپنے گھر والوں کے ساتھ میرے گھر آئے اور معاملہ واپس لینے کو کہا ۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ان کی بات نہیں  مانی ، تو وہ میری اور اخلاق کی فیملی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ‘

جس کے جواب میں  جان محمد نے ملزموں سے کہا کہ معاملے کا فیصلہ عدالت طے کرے گی ۔اس کے علاوہ وہ اپنی فیملی کے تحفظ کو لے کر فکر مند ہیں۔ واضح ہو کہ اخلاق کا بڑا بیٹا سرتاج انڈین ایئر فورس ( آئی اے ایف )میں کام کر رہا ہے اور  آئی اے ایف نے اس کی فیملی کو دہلی کے کینٹومینٹ علاقے میں گھر دیا ہوا ہے۔ صرف جان محمد بساہڑا گاؤں میں رہ رہے ہیں ،اس لیے ان سے بار بار رابطہ کیا جا رہا ہے۔