سپریم کورٹ کی 5 رکنی آئینی بنچ نے چار ایک سے فیصلہ دیا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ عورتوں کو مندر میں گھسنے کی اجازت نہ دینا آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو اپنے فیصلے میں سبری مالا مندر میں سبھی عمر کی عورتوں کو جانے کی اجازت دے دی۔ کورٹ نے کہا کہ عورتوں کو مندر میں گھسنے کی اجازت نہ دینا آئین کے آرٹیکل 25 (مذہب کی آزادی)کی خلاف ورزی ہے۔ جینڈر کی بنیاد پر پوجا- پاٹھ میں امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا ہے۔ عدالت کی 5 رکنی آئینی بنچ نے چار ایک سے فیصلہ دیا ۔ جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ چیف جسٹس کے فیصلے سے اتفاق رکھتے ہیں۔ جبکہ جسٹس اندو ملہوترا نے ان سے الگ اپنا فیصلہ لکھا ہے۔
Right to worship is given to all devotees and there can be no discrimination on the basis of gender: Chief Justice of India Dipak Misra. SC has allowed entry of all women in Kerala's #Sabarimala temple pic.twitter.com/jGdRMlH1l6
— ANI (@ANI) September 28, 2018
چیف جسٹس دیپک مشرا نے فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا ،’ عورتیں مردوں کے مقابلے کم نہیں ہوتیں ہیں۔ مذہب کی پدری سوچ کو عقیدے کو اوپر حاوی ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ جینیٹک یا جسمانی وجوہات کو عقیدت کی آزادی میں قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مذہب بنیادی طور پر زندگی جینے کا راستہ ہے حالانکہ کچھ روایات سماج کو فرسودہ بناتی ہیں۔
چیف جسٹس کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کی ایپا بھکت ایک الگ مذہبی فرقہ نہیں بنائیں گے۔ کورٹ نے داخلہ کا اہتمام1995 کے 3 (بی )، جو سبری مالا میں عورتوں کے داخلہ کو بین کرتا ہے، کو غیر آئینی مانا اور اس اہتمام کو ختم کر دیا۔ وہیں جسٹس چندر چوڑ نے اپنی الگ لیکن متفقہ رائے میں کہا کہ بین کے پیچھے تصور یہ تھا کہ عورتوں کی موجودگی برہم چاریہ کو پریشان کرے گی۔ اس طرح مردوں کے برہم چاریہ کا بوجھ عورتوں پر ڈالا جا رہا تھا ۔ یہ عورتوں کے تئیں دقیانوسی سوچ کا مظاہرہ ہے۔
جسٹس مشرا ، جسٹس آر ایف نریمن ، جسٹس اے ایم کھانولکر ، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس اندو ملہوترا کی بنچ نے پہلے کہا تھا کہ (عورتوں کا داخلہ)الگ رکھنے پر روک لگانے والے آئینی اہتمام کا ‘ روشن جمہوریت’ کی ‘کچھ قدریں’ ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ انڈین ینگ لائرس ایسو سی ایشن اور دیگر کی عرضیوں پر آیا ہے۔
ماہواری کی عمر والی عورتوں کے سبری مالا مندر میں داخلے پر روک کے اس متنازعہ معاملے پر اپنا رخ بدلتی رہے ،کیرل حکومت نے 18 جولائی کو سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ وہ ان کے داخلے کی حمایت میں ہیں۔ سبری مالا مندر انتظامیہ نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ 10 سے 50 سال کی عمر تک عورتوں کے داخلے پر اس لیے روک لگائی گئی ہے کیوں کہ ماہواری کے وقت وہ پاکیزگی نہیں رکھ سکتیں۔
واضح ہو کہ اس پرانے مندر میں 10 سال سے لے کر 50 سال تک کی عمر کی عورتوں کا داخلہ ممنوع ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ بھگوان ایپا برہم چاری ہیں اور چونکہ اس عمر میں عورتوں کو ماہواری ہوتی ہے ، جس سے مندر کی پاکیزگی بنی نہیں رہ سکے گی۔
Categories: خبریں